• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
166- بَاب وُضُوءِ الْجُنُبِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ
۱۶۶-باب: جنبی سونے کا ارادہ کرے تو وضو کر لے​


259- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَهُوَ جُنُبٌ، تَوَضَّأَ وُضُوئَهُ لِلصَّلاةِ قَبْلَ أَنْ يَنَامَ .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۵۷ (صحیح)
۲۵۹- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے اور جنبی ہوتے تو اپنے صلاۃ کے وضو کی طرح وضو کرتے تھے۔


260-أخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيَنَامُ أَحَدُنَا وَهُوَ جُنُبٌ؟ قَالَ: <إِذَا تَوَضَّأَ>.
* تخريج: م/الحیض ۶ (۳۰۶)، ت/الطھارۃ ۸۸ (۱۲۰)، (تحفۃ الأشراف: ۸۱۷۸، ۱۰۵۵۲)، وقد أخرجہ: خ/الغسل ۲۷ (۲۸۹)، ق/الطھارۃ ۹۹ (۵۸۵)، حم۲/ ۱۷، ۳۵، ۳۶، ۴۴، ۱۰۲ (صحیح)
۲۶۰- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم میں سے کوئی بحالت جنابت سو سکتا ہے؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب وہ وضو کر لے '' (تو سو سکتا ہے)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
167- بَاب وُضُوءِ الْجُنُبِ وَغَسْلِ ذَكَرِهِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ
۱۶۷-باب: جنبی کے سونے کا ارادہ کرنے پر اپنا عضو مخصوص دھونے اور وضو کرنے کا بیان​


261- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: ذَكَرَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ تُصِيبُهُ الْجَنَابَةُ مِنَ اللَّيْلِ؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : < تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَكَرَكَ ثُمَّ نَمْ >.
* تخريج: خ/الغسل ۲۷ (۲۹۰)، م/الحیض ۶ (۳۰۶)، د/الطھارۃ ۸۷ (۲۲۱)، (تحفۃ الأشراف: ۷۲۲۴)، ط/الطہارۃ ۱۹ (۷۶)، حم۱/۵۰، ۴۶، ۵۶، ۶۴، ۷۵، ۱۱۶، ۲/۶۴ (صحیح)
۲۶۱- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ذکر کیا کہ وہ رات میں جنبی ہو جاتے ہیں تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''وضو کر لو اور اپنا عضو مخصوص دھولو، پھر سو جاؤ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
168- بَاب فِي الْجُنُبِ إِذَا لَمْ يَتَوَضَّأْ
۱۶۸-باب: جنبی جب وضو نہ کرے​


262- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِالْمَلِكِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ ح وَأَنْبَأَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ ــ وَاللَّفْظُ لَهُ ــ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ نُجَيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: < لا تَدْخُلُ الْمَلائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ، وَلا كَلْبٌ، وَلا جُنُبٌ>.
* تخريج: د/الطھارۃ ۹۰ (۲۲۷)، اللباس ۴۸ (۴۱۵۲)، ق/اللباس ۴۴ (۳۶۵۰)، (بدون قولہ''ولاجنب '')، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۲۹۱)، حم۱/۸۳، ۱۰۴، ۱۳۹، دي/الاستئندان ۳۴، ۲۷۰۵، وأعادہ المؤلف برقم: ۴۲۸۶ (ضعیف)
(اس کے راوی ''نجی'' اور ان کا اضافہ ''ولاجنب'' ہی ضعیف ہے، ورنہ اس کے سوا باقی ٹکڑے صحیحین میں دیگر صحابہ سے مروی ہیں)
۲۶۲- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''فرشتے ۱؎ اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کوئی تصویر ۲؎، کتا ۳؎ یا جنبی ۴؎ ہو ''۔
وضاحت ۱؎: اس سے مراد رحمت اور برکت کے فرشتے ہیں، نہ کہ وہ فرشتے جو جنبی اور غیر جنبی کسی سے جدا نہیں ہوتے۔
وضاحت ۲؎: تصویر سے مراد جاندار کی تصویرہے۔
وضاحت ۳؎: کتا سے مراد وہ کتا ہے جو شکار یا گھر اور کھیت وغیرہ کی رکھوالی کے لیے نہ ہو۔
وضاحت ۴؎: اس سے مراد وہ جنبی ہے جو غسل میں سستی کرتا ہو، اور دیر سے غسل کرنا اس کی عادت ہو گئی ہو، یا وہ جنبی ہے جس نے وضو نہ کیا ہو جیسا کہ مصنف نے باب کے ذریعہ اشارہ کیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
169- بَابُ فِي الْجُنُبِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعُودَ
۱۶۹-باب: اگر جنبی دو بار صحبت کرنے کا ارادہ کرے تو وضو کرلے​


263- أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: < إِذَا أَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يَعُودَ تَوَضَّأَ >.
* تخريج: م/الحیض ۶ (۳۰۸) مطولاً، د/الطھارۃ ۸۶ (۲۲۰) مطولاً، ت/الطھارۃ ۱۰۷ (۱۴۱) مطولاً، ق/الطھارۃ ۱۰۰ (۵۸۷) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۴۲۵۰)، حم۳/ ۷، ۲۱، ۲۸ (صحیح)
۲۶۳- ابو سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب تم میں سے کوئی دوبارہ جماع کرنا چاہے تو وضو کرے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
170- بَاب إِتْيَانِ النِّسَاءِ قَبْلَ إِحْدَاثِ الْغُسْلِ
۱۷۰-باب: کئی عورتوں سے جماع کرنے بعد آخر میں غسل کرنے کا بیان​


264- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ــ وَاللَّفْظُ لإِسْحَاقَ ــ قَالا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ عَلَى نِسَائِهِ فِي لَيْلَةٍ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ.
* تخريج: د/الطھارۃ ۸۵ (۲۱۸)، (تحفۃ الأشراف: ۵۶۸) (صحیح)
۲۶۴- انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ایک رات ایک ہی غسل سے اپنی بیویوں کے پاس گھومے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: (یعنی ان سب سے صحبت کی اور اخیر میں غسل کیا) ممکن ہے ایسا آپ نے سفر سے آنے پر یا ایک باری پوری ہو جانے، اور دوسری باری کے شروع کرنے سے پہلے کیا ہو، یا تمام بیویوں کی رضامندی سے کیا ہو، یا یہ کہ آپ کے لئے یہ خاص ہو۔


265- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ.
* تخريج: ت/الطھارۃ ۱۰۶ (۱۴۰)، ق/فیہ ۱۰۱ (۵۸۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۳۶)، وقد أخرجہ: م/الحیض ۶ (۳۰۹)، حم۳/۱۶۱، ۱۸۵ (صحیح) ولفظ البخاري من ھذا الطریق: کان یطوف علی نسائہ في الساعۃ الواحدۃ وفي روایۃ: في اللیلۃ الواحدۃ'' (وبدون ذکر الغسل) (الغسل ۱۲ (۲۶۸)، ۲۴ (۲۸۴)، وانکاح ۴ (۵۰۶۸)، ۱۰۲ (۵۲۱۵)
۲۶۵- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اپنی (سبھی) بیویوں کے پاس ایک ہی غسل میں جاتے (جماع کرتے) تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
171- بَاب حَجْبِ الْجُنُبِ مِنْ قِرَائَةِ الْقُرْآنِ
۱۷۱-باب: جنبی کو قرآن پڑھنے سے روکنے کا بیان​


266- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ؛ عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ سَلِمَةَ قَالَ: أَتَيْتُ عَلِيًّا أَنَا وَرَجُلانِ؛ فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ مِنَ الْخَلاءِ؛ فَيَقْرَأُ الْقُرْآنَ، وَيَأْكُلُ مَعَنَا اللَّحْمَ، وَلَمْ يَكُنْ يَحْجُبُهُ عَنْ الْقُرْآنِ شَيْئٌ، لَيْسَ الْجَنَابَةَ.
* تخريج: د/الطھارۃ ۹۱ (۲۲۹) مطولاً، ت/الطھارۃ ۱۱۱ (۱۴۶)، بلفظ ــ''یقرء نا القرآن'' مختصرًا، ق/فیہ ۱۰۵ (۵۹۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۸۶)، حم۱/۸۳، ۸۴، ۱۰۷، ۱۲۴، ۱۳۴ (ضعیف)
(اس کے راوی ''عبد اللہ بن سلمہ '' مختلط ہو گئے تھے، اور عمرو کی ان سے روایت اختلاط کے بعد کی ہے)
۲۶۶- عبداللہ بن سلمہ کہتے ہیں کہ میں اور دیگر دو آدمی علی رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم قضائے حاجت کی جگہ سے نکلتے تو قرآن پڑھتے، اور ہمارے ساتھ گوشت کھاتے تھے، اور جنابت کے علاوہ کوئی چیز آپ کو قرآن پڑھنے سے نہیں روکتی تھی۔


267-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ أَبُو يُوسُفَ الصَّيْدَلانِيُّ الرِّقِّيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ سَلْمَةَ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ عَلَى كُلِّ حَالٍ، لَيْسَ الْجَنَابَةَ .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۲۶۷- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہر حال میں ۱؎ قرآن پڑھتے تھے سوائے جنابت کے۔
وضاحت ۱؎: اس عموم سے جنابت کی طرح عین پاخانہ وپیشاب کی حالت بھی خارج ہے، چوں کہ عقلاً یہ دونوں اس عموم میں داخل نہیں ہیں اسی لیے ان کے استثناء کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
172- بَاب مُمَاسَّةِ الْجُنُبِ وَمُجَالَسَتِهِ
۱۷۲-باب: جنبی کو چھونے اور اس کے ساتھ بیٹھنے کا بیان​


268- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ مِنْ أَصْحَابِهِ مَاسَحَهُ وَدَعَا لَهُ، قَالَ: فَرَأَيْتُهُ يَوْمًا بُكْرَةً، فَحِدْتُ عَنْهُ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ، فَقَالَ: <إِنِّي رَأَيْتُكَ فَحِدْتَ عَنِّي؟ > فَقُلْتُ: إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا، فَخَشِيتُ أَنْ تَمَسَّنِي؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ < إِنَّ الْمُسْلِمَ لايَنْجُسُ >.
* تخريج: تفرد بہ النسائی، (تحفۃ الأشراف: ۳۳۹۲)، حم۵/۳۸۴، ۴۰۲ (صحیح)
۲۶۸- حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جب اپنے اصحاب میں سے کسی آدمی سے ملتے تو اس (کے جسم) پر ہاتھ پھیرتے، اور اس کے لیے دعا کرتے تھے، ایک دن صبح کے وقت آپ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھ کر میں کترا گیا، پھر آپ کے پاس اس وقت آیا جب دن چڑھ آیا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''میں نے تمھیں دیکھا تو تم مجھ سے کترا گئے؟ '' میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں آپ مجھ پر ہاتھ نہ پھیریں، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''مسلمان ناپاک نہیں ہوتا '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی جنبی ہونے سے اس کا جسم اس طرح نجس نہیں ہوتاکہ کوئی اسے ہاتھ سے چھولے تو ہاتھ نجس ہو جائے، اس کی نجاست حکمی ہوتی ہے عینی نہیں۔


269- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي وَاصِلٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ وَهُوَ جُنُبٌ، فَأَهْوَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: إِنِّي جُنُبٌ، فَقَالَ: < إِنَّ الْمُسْلِمَ لا يَنْجُسُ >.
* تخريج: م/الحیض ۲۹ (۳۷۲) مطولاً، د/الطھارۃ ۹۲ (۲۳۰)، ق/فیہ ۸۰ (۵۳۵) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۳۳۳۹) (صحیح)
۲۶۹- حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم ان سے ملے، اور وہ (حذیفہ) جنبی تھے، تو آپ صلی الله علیہ وسلم میری طرف بڑھے تو میں نے عرض کیا ۱؎ میں جنبی ہوں، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''مسلمان نجس نہیں ہوتا''۔
وضاحت ۱؎: اس روایت میں راوی نے اختصار سے کام لیا ہے، ورنہ یہ واقعہ بھی وہی ہے جو اوپر گذرا۔


270- أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ ــ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ ــ قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ بَكْرٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ، وَهُوَ جُنُبٌ، فَانْسَلَّ عَنْهُ، فَاغْتَسَلَ، فَفَقَدَهُ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا جَائَ، قَالَ: <أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ! ؟ > قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّكَ لَقِيتَنِي وَأَنَا جُنُبٌ، فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ حَتَّى أَغْتَسِلَ، فَقَالَ: < سُبْحَانَ اللَّهِ! إِنَّ الْمُؤْمِنَ لا يَنْجُسُ >.
* تخريج: خ/الغسل ۲۳ (۲۸۳)، ۲۴ (۲۸۵)، م/الحیض ۲۹ (۳۷۱)، د/الطھارۃ ۹۲ (۲۳۱)، ت/فیہ ۸۹ (۱۲۱)، ق/فیہ ۸۰ (۵۳۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۶۴۸)، حم۲/۲۳۵، ۲۸۲، ۴۷۱ (صحیح)
۲۷۰- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم مدینہ کے راستوں میں سے ایک راستہ میں ان سے ملے، اور وہ اس وقت جنبی تھے، تو وہ چپکے سے نکل گئے، اور (جا کر) غسل کیا، نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے انہیں نہیں پایا، تو جب وہ آئے، تو آپ نے پوچھا ''ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟ '' تو انہوں نے جواب دیا: اللہ کے رسول! آپ اس حالت میں ملے تھے کہ میں جنبی تھا، تو میں نے ناپسند کیا کہ بغیر غسل کئے آپ کے ساتھ بیٹھوں، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''سبحان اللہ! ۱؎ مومن ناپاک نہیں ہوتا ''۔
وضاحت ۱؎: یہ جملہ کہہ کر ان کے ایسا کرنے اور مومن کے نجس ہونے کا عقیدہ رکھنے پر آپ نے تعجب کا اظہار کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
173- بَاب اسْتِخْدَامِ الْحَائِضِ
۱۷۳-باب: حائضہ سے کام لینے کا بیان​


271- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنَ كَيْسَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، إِذْ قَالَ: <يَاعَائِشَةُ! نَاوِلِينِي الثَّوْبَ >، فَقَالَتْ: إِنِّي لا أُصَلِّي، قَالَ: <إِنَّهُ لَيْسَ فِي يَدِكِ>، فَنَاوَلَتْهُ.
* تخريج: م/الحیض ۲ (۲۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۴۴۳)، حم۲/۴۲۸، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۱۸ (برقم: ۳۸۳) (صحیح)
۲۷۱- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے تھے کہ اسی دوران آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''عائشہ! مجھے کپڑا دے دو''، کہا: میں صلاۃ نہیں پڑھتی ہوں ۱؎ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''وہ تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے''، تو انہوں نے آپ صلی الله علیہ وسلم کو کپڑا دیا ۲؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی حائضہ ہوں۔
وضاحت ۲؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ ہاتھ بڑھا کر مسجد میں کوئی چیز رکھ سکتی ہے یا مسجد سے کوئی چیز لے سکتی ہے۔


272-أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ الأَعْمَشِ ح و أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ؛ عَنْ عَائِشَةَ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا- قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : <نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ مِنَ الْمَسْجِدِ>، قَالَتْ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : < لَيْسَتْ حَيْضَتُكِ فِي يَدِكِ >.
* تخريج: م/الحیض۲ (۲۹۸)، د/الطھارۃ ۱۰۴ (۲۶۱)، ت/فیہ ۱۰۱ (۱۳۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۴۴۶)، وقد أخرجہ: ق/فیہ ۱۲۰ (۶۳۲)، حم۶/۴۵، ۱۰۱، ۱۱۲، ۱۱۴، ۱۷۳، ۲۱۴، ۲۲۹، ۲۴۵، دي/الطھارۃ ۸۲ (۷۹۸)، ۱۰۸ (۱۱۱۱)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۱۸ (برقم: ۳۸۴) (صحیح)
۲۷۲- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''مجھے مسجد سے چٹائی دے دو''، انہوں نے کہا: میں حائضہ ہوں، اس پر رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''تیرا حیض تیرے ہاتھ میں نہیں ہے '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: کہ وہ ہاتھ کو مسجد میں داخل کرنے سے مانع ہو۔


273- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الأَعْمَشِ؛ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
* تخريج: انظرحدیث رقم ما قبلہ (صحیح)
۷۳ ۲- ابو معاویہ کی سند سے اعمش سے، پھر اسی کے مثل باقی سند سے حدیث مروی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
174- بَاب بَسْطِ الْحَائِضِ الْخُمْرَةَ فِي الْمَسْجِدِ
۱۷۴-باب: مسجد میں حائضہ کے چٹائی بچھانے کا بیان​


274- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْبُوذٍ، عَنْ أُمِّهِ؛ أَنَّ مَيْمُونَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ رَأْسَهُ فِي حَجْرِ إِحْدَانَا، فَيَتْلُو الْقُرْآنَ وَهِيَ حَائِضٌ، وَتَقُومُ إِحْدَانَا بِالْخُمْرَةِ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَتَبْسُطُهَا وَهِيَ حَائِضٌ .
* تخريج: تفردبہ النسائی، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۸۶)، حم۶/۳۳۱، ۳۳۴، ویأتي عند المؤلف في الحیض۱۹ برقم: ۳۸۵ (حسن)
۲۷۴- ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہم میں سے ایک کی آغوش میں سر رکھ کر قرآن کی تلاوت فرماتے جب کہ وہ حائضہ ہوتی تھی، اور ہم میں سے کوئی بوریا لے کر مسجد جاتی، اور باہر کھڑی ہو کر ہاتھ بڑھا کر اسے (مسجد میں) بچھا دیتی اور وہ حائضہ ہوتی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
175- بَاب فِي الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَرَأْسُهُ فِي حَجْرِ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ
۱۷۵-باب: حائضہ بیوی کی گود میں سر رکھ کر قرآن پڑھنے کا بیان​


275- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ــ وَاللَّفْظُ لَهُ ــ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: كَانَ رَأْسُ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حِجْرِ إِحْدَانَا وَهِيَ حَائِضٌ، وَهُوَ يَتْلُو الْقُرْآنَ.
* تخريج: خ/الحیض۳ (۲۹۷)، التوحید ۵۲ (۷۵۴۹)، م/الحیض ۳ (۳۰۱)، د/الطھارۃ ۱۰۳ (۲۶۰)، ق/فیہ ۱۲۰ (۶۳۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۸۵۸)، حم۶/۱۱۷، ۱۳۵، ۱۴۸، ۱۵۸، ۱۹۰، ۲۰۴، ۲۵۸، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۱۶ (برقم: ۳۸۱) (حسن)
۲۷۵- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا سر ہم (بیویوں) میں سے کسی کی گود میں ہوتا جب کہ وہ حائضہ ہوتی اور آپ قرآن کی تلاوت کرتے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اور وہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ہوتیں، جیسا کہ مؤلف کے علاوہ دیگر رواۃ نے اس کی صراحت کی ہے۔
 
Top