9-الْبَيْعَةُ عَلَى الْجِهَادِ
۹- باب: جہاد پر بیعت کا بیان
4165- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أُمَيَّةَ ابْنَ أَخِي يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ يَعْلَى بْنَ أُمَيَّةَ قَالَ: جِئْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَبِي أُمَيَّةَ يَوْمَ الْفَتْحِ؛ فَقُلْتُ: يَا رسول اللَّهِ! بَايِعْ أَبِي عَلَى الْهِجْرَةِ؛ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أُبَايِعُهُ عَلَى الْجِهَادِ؟ وَقَدْ انْقَطَعَتِ الْهِجْرَةُ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۴۳)، وأعادہ المؤلف برقم ۴۱۷۳ (ضعیف)
(اس کے راوی ''عمرو بن عبدالرحمن'' لین الحدیث ہیں)
۴۱۶۵- یعلیٰ بن ابی امیہ رضی الله عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس فتح مکہ کے دن ابو امیہ کو لے کر آیا اور میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے باپ نے ہجرت پر بیعت کر لی ہے۔ تو آپ نے فرمایا: '' میں ان سے جہاد پر بیعت لیتا ہوں اور ہجرت کا سلسلہ تو بند ہو گیا'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی مکہ سے ہجرت کا سلسلہ بند ہو گیا کیونکہ مکہ تو دارالاسلام بن چکا ہے، البتہ دارالحرب سے دارالاسلام کی طرف ہجرت کا سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔
4166- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمِّي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلانِيُّ أَنَّ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ قَالَ: إِنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: وَحَوْلَهُ عِصَابَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ تُبَايِعُونِي عَلَى أَنْ لاتُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلا تَسْرِقُوا، وَلاتَزْنُوا، وَلا تَقْتُلُوا، أَوْلادَكُمْ، وَلا تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيكُمْ، وَأَرْجُلِكُمْ، وَلا تَعْصُونِي فِي مَعْرُوفٍ؛ فَمَنْ وَفَّى؛ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْكُمْ شَيْئًا؛ فَعُوقِبَ بِهِ؛ فَهُوَ لَهُ كَفَّارَةٌ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا، ثُمَّ سَتَرَهُ اللَّهُ؛ فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ إِنْ شَائَ عَفَا عَنْهُ، وَإِنْ شَائَ عَاقَبَهُ .
خَالَفَهُ أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ۔
* تخريج: خ/الإیمان ۱۱ (۱۸)، مناقب الأنصار ۴۳ (۳۸۹۲)، المغازي ۱۲ (۳۹۹۹)، تفسیرالممتحنۃ ۳ (۴۸۹۴)، الحدود ۸ (۶۷۸۴)، ۱۴ (۶۸۰۱)، الدیات ۲ (۶۸۷۳)، الأحکام ۴۹ (۷۲۱۳)، التوحید۳۱ (۷۴۶۸)، م/الحدود ۱۰ (۱۷۰۹)، ت/الحدود ۱۲ (۱۴۳۹)، (تحفۃ الأشراف: ۵۰۹۴)، حم (۵/۳۱۴)، دي/السیر ۱۷ (۲۴۹۷)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۱۴۸۳، و۴۲۱۵، و۵۰۰۵ (صحیح)
۴۱۶۶- عبادہ بن صامت رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا (اور اس وقت آپ کے ارد گرد صحابہ کی ایک جماعت تھی): ''تم مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ کے ساتھ شرک نہ کرو گے، چوری نہیں کرو گے، زنا نہیں کرو گے، اپنے بچوں کو قتل نہیں کرو گے، اور اپنی طرف سے گھڑ کر کسی پر بہتان نہیں لگاؤ گے، کسی معروف (بھلی بات) میں میری نا فرمانی نہیں کرو گے۔ (بیعت کے بعد) جو ان باتوں کو پورا کرے گا تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے، تم میں سے کسی نے کوئی غلطی کی ۱ ؎ اور اسے اس کی سزا مل گئی تو وہ اس کے لئے کفارہ ہوگی اور جس نے غلطی کی اور اللہ نے اسے چھپائے رکھا تو اس کا معاملہ اللہ کے پاس ہوگا، اگر وہ چاہے تو معاف کر دے اور چاہے تو سزا دے۔
احمد بن سعید نے اسے کچھ اختلاف کے ساتھ روایت کیا ہے ۲؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی شرک کے علاوہ، کیونکہ توبہ کے سوا شرک کا کوئی کفارہ نہیں ہے۔
وضاحت۲؎: یہ اختلاف اس طرح ہے کہ احمد بن سعید کی روایت (جو آگے آ رہی ہے) میں صالح بن کیسان اور زہری کے درمیان حارث بن فضیل کا اضافہ ہے، اور زہری اور عبادہ بن صامت کے درمیان ابو ادریس خولانی کا اضافہ نہیں ہے، اس اختلاف سے اصل حدیث کی صحت میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
4167- أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "أَلا تُبَايِعُونِي عَلَى مَا بَايَعَ عَلَيْهِ النِّسَائُ أَنْ لا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلاتَسْرِقُوا، وَلا تَزْنُوا، وَلا تَقْتُلُوا أَوْلادَكُمْ، وَلا تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيكُمْ، وَأَرْجُلِكُمْ، وَلاتَعْصُونِي فِي مَعْرُوفٍ " قُلْنَا: بَلَى، يَا رسول اللَّهِ! فَبَايَعْنَاهُ عَلَى ذَلِكَ؛ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَمَنْ أَصَابَ بَعْدَ ذَلِكَ شَيْئًا؛ فَنَالَتْهُ عُقُوبَةٌ؛ فَهُوَ كَفَّارَةٌ، وَمَنْ لَمْ تَـنَلْهُ عُقُوبَةٌ؛ فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ إِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ، وَإِنْ شَائَ عَاقَبَهُ "۔
* تخريج: انظرما قبلہ (صحیح)
۴۱۶۷- عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایاـ: '' کیا تم مجھ سے ان باتوں پر بیعت نہیں کرو گے جن پر عورتوں نے بیعت کی ہے کہ تم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کرو گے، نہ چوری کرو گے، نہ زنا کرو گے، نہ اپنے بچوں کو قتل کرو گے اور نہ خود سے گھڑ کر بہتان لگاؤ گے، اور نہ کسی معروف (اچھے کام) میں میری نا فرمانی کرو گے؟ ''، ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں، اللہ کے رسول! چنانچہ ہم نے ان باتوں پر آپ سے بیعت کی، تو آپ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اس کے بعد کوئی گناہ کیا اور اسے اس کی سزا مل گئی تو وہی اس کا کفارہ ہے، اور جسے اس کی سزا نہیں ملی تو اس کا معاملہ اللہ کے پاس ہے، اگر چاہے گا تو اسے معاف کر دے گا اور چاہے گا تو سزا دے گا''۔