• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
176- بَاب غَسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا
۱۷۶-باب: حائضہ کے اپنے شوہر کا سردھونے کا بیان​


276- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُومِئُ إِلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ.
* تخريج: خ/الحیض ۵ (۳۰۱)، الاعتکاف ۴ (۲۰۳۱)، م/الحیض ۳ (۲۹۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۹۹۰)، حم۶/۳۲، ۵۵، ۸۶، ۱۷۰، ۲۰۴، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۲۱، (برقم: ۳۸۷) (صحیح)
۲۷۶- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم اعتکاف کی حالت میں میری طرف اپنا سر بڑھاتے، تو میں اسے دھوتی اور میں حائضہ ہوتی۔


277- أَخبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ- وَذَكَرَ آخَرُ-، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْرِجُ إِلَيَّ رَأْسَهُ مِنْ الْمَسْجِدِ وَهُوَ مُجَاوِرٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ.
* تخريج: م/الحیض۳ (۲۹۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۳۹۳) (صحیح)
۲۷۷- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اعتکاف کی حالت میں اپنا سر مسجد سے میری طرف نکالتے، تو میں اسے دھوتی تھی اور میں حائضہ ہوتی تھی۔


278- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا حَائِضٌ.
* تخريج: خ/الحیض ۲ (۲۹۵)، اللباس۷۶ (۵۹۲۵)، الشمائل ۴ (۳۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۱۵۴)، وقد أخرجہ: م/الحیض ۳ (۲۹۷)، ت/الصوم ۸۰ (۸۰۴)، ط/الطہارۃ ۲۸ (۱۰۲)، حم۶/۱۰۴، ۲۳۱، ۲۳۲، دي/الصلاۃ ۱۰۸ (۱۰۹۸، ۱۰۹۹)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۳۸۶، ۳۸۹ (صحیح)
۲۷۸- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے سر میں کنگھی کرتی اور میں حائضہ ہوتی تھی۔


279- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ ح وَأَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ شُعَيْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - مِثْلَ ذَلِكَ.
* تخريج: خ/اللباس ۷۶ (۵۹۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۶۰۴) (صحیح)
۲۷۹- اس سند سے بھی ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے اسی کے مثل مروی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
177- بَابُ مُؤَاكَلَةِ الْحَائِضِ وَالشُّرْبِ مِنْ سُؤْرِهَا
۱۷۷-باب: حائضہ کے ساتھ کھانے اور اس کا جھوٹا پینے کا بیان​


280-أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ ــ وَهُوَ ابْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ــ عَنْ أَبِيهِ؛ عَنْ شُرَيْحٍ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -، سَأَلْتُهَا: هَلْ تَأْكُلُ الْمَرْأَةُ مَعَ زَوْجِهَا وَهِيَ طَامِثٌ؟ قَالَتْ: نَعَمْ، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُونِي فَآكُلُ مَعَهُ وَأَنَا عَارِكٌ، وَكَانَ يَأْخُذُ الْعَرْقَ، فَيُقْسِمُ عَلَيَّ فِيهِ، فَأَعْتَرِقُ مِنْهُ، ثُمَّ أَضَعُهُ، فَيَأْخُذُهُ فَيَعْتَرِقُ مِنْهُ، وَيَضَعُ فَمَهُ حَيْثُ وَضَعْتُ فَمِي مِنَ الْعَرْقِ، وَيَدْعُو بِالشَّرَابِ، فَيُقْسِمُ عَلَيَّ فِيهِ قَبْلَ أَنْ يَشْرَبَ مِنْهُ، فَآخُذُهُ، فَأَشْرَبُ مِنْهُ، ثُمَّ أَضَعُهُ، فَيَأْخُذُهُ فَيَشْرَبُ مِنْهُ، وَيَضَعُ فَمَهُ حَيْثُ وَضَعْتُ فَمِي مِنْ الْقَدَحِ .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۷۰ (صحیح الإسناد)
۲۸۰- شریح ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان سے پوچھا کہ کیا حائضہ عورت اپنے شوہر کے ساتھ کھا سکتی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں ؛ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم مجھے بلاتے تو میں آپ کے ساتھ کھا تی اور میں حائضہ ہوتی تھی، آپ صلی الله علیہ وسلم ہڈی لیتے پھر اس کے سلسلہ میں آپ مجھے قسم دلاتے، تو میں اس میں سے دانت سے نوچتی پھر میں اسے رکھ دیتی، تو آپ لے لیتے اور اس میں سے نوچتے، اور آپ اپنا منہ ہڈی پر اسی جگہ رکھتے جہاں میں نے اپنا منہ رکھا ہوتا تھا، آپ پانی مانگتے، اور پینے سے پہلے مجھے اس سے پینے کی قسم دلاتے، چنانچہ میں لے کر پیتی، پھر اسے رکھ دیتی، پھر آپ صلی الله علیہ وسلم اسے لیتے اور پیتے، اور اپنا منہ پیالے میں اسی جگہ رکھتے جہاں میں نے اپنا منہ رکھا ہوتا تھا ۱؎۔
وضاحت ۱؎: آپ ایسا اظہار محبت اور بیان جواز کے لیے کرتے۔


281- أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَزَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ فَاهُ عَلَى الْمَوْضِعِ الَّذِي أَشْرَبُ مِنْهُ، فَيَشْرَبُ مِنْ فَضْلِ سُؤْرِي وَأَنَا حَائِضٌ.
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۷۰ (صحیح)
۲۸۱- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اپنا منہ (برتن میں) اسی جگہ رکھتے جہاں سے میں (منہ لگا کر) پیتی تھی، آپ میرا بچا ہوا جھوٹا پیتے، اور میں حائضہ ہوتی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
178- بَاب الانْتِفَاعِ بِفَضْلِ الْحَائِضِ
۱۷۸-باب: حائضہ کا جھوٹا پینے کابیان​


282-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - تَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاوِلُنِي الإِنَائَ، فَأَشْرَبُ مِنْهُ وَأَنَا حَائِضٌ، ثُمَّ أُعْطِيهِ، فَيَتَحَرَّى مَوْضِعَ فَمِي، فَيَضَعُهُ عَلَى فِيهِ .
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۷۰ (صحیح)
۲۸۲- شریح کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم مجھے پانی کا برتن دیتے، میں اس میں سے پیتی، اور میں حائضہ ہوتی تھی، پھر میں آپ کو دیتی، آپ میرے منہ رکھنے کی جگہ تلاش کرتے، اور اپنا منہ اسی جگہ رکھتے۔


283-أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ وَسُفْيَانُ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: كُنْتُ أَشْرَبُ وَأَنَا حَائِضٌ، وَأُنَاوِلُهُ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَيَضَعُ فَاهُ عَلَى مَوْضِعِ فِيَّ فَيَشْرَبُ، وَأَتَعَرَّقُ الْعَرْقَ وَأَنَا حَائِضٌ، وَأُنَاوِلُهُ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَضَعُ فَاهُ عَلَى مَوْضِعِ فِيَّ.
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۷۰ (صحیح)
۲۸۳- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں (پانی) پیتی اور میں حائضہ ہوتی، اور اسے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو دیتی، تو آپ اپنا منہ میرے منہ رکھنے کی جگہ پر رکھ کر پیتے، اور میں ہڈی سے گوشت (نوچ کر) کھاتی، اور حائضہ ہوتی، اور اسے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو دیتی تو آپ اپنا منہ میرے منہ رکھنے کی جگہ پر رکھتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
179- بَاب مُضَاجَعَةِ الْحَائِضِ
۱۷۹-باب: حائضہ کے ساتھ لیٹنے کا بیان​


284- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ. ح وَأَنْبَأَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالا: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ــ وَاللَّفْظُ لَهُ ــ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ حَدَّثَتْهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ حَدَّثَتْهَا قَالَتْ: بَيْنَمَا أَنَا مُضْطَجِعَةٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَمِيلَةِ، إِذْ حِضْتُ فَانْسَلَلْتُ، فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حَيْضَتِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : <أَنَفِسْتِ؟ > قُلْتُ: نَعَمْ، فَدَعَانِي، فَاضْطَجَعْتُ مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ.
* تخريج: خ/الحیض ۴ (۲۹۸)، ۲۱ (۳۲۲)، ۲۲ (۳۲۳)، الصوم ۲۴ (۱۹۲۹) م/فیہ ۲ (۲۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۷۰)، وقد أخرجہ: ق/الطھارۃ ۱۲۱ (۶۳۷)، حم۶/۳۰۰، ۳۱۸، دي/الطھارۃ ۱۰۷ (۱۰۸۵)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۱۰ (برقم: ۳۷۱) (صحیح)
۲۸۴- ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ چادر میں لیٹی تھی کہ اسی دوران مجھے حیض آ گیا، تو میں آہستہ سے کھسک آئی اور جا کر میں نے اپنے حیض کا کپڑا لیا، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پوچھنے لگے: ''کیا تم کو حیض آ گیا ہے؟ '' میں نے عرض کیا: جی ہاں، پھر آپ صلی الله علیہ وسلم نے مجھے بلایا، تو (جا کر) میں آپ کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی۔


285- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ صُبْحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ خِلاسًا يُحَدِّثُ؛ عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كُنْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيتُ فِي الشِّعَارِ الْوَاحِدِ، وَأَنَا طَامِثٌ- أَوْ حَائِضٌ-؛ فَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْئٌ، غَسَلَ مَكَانَهُ وَلَمْ يَعْدُهُ، وَصَلَّى فِيهِ، ثُمَّ يَعُودُ، فَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْئٌ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ، وَلَمْ يَعْدُهُ، وَصَلَّى فِيهِ .
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۰۷ (۲۶۹)، انکاح ۴۷ (۲۱۶۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۶۷)، حم۶/۴۴، دي/الطھارۃ ۱۰۵ (۱۰۵۳)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۳۷۲، ۷۷۴ (صحیح)
۲۸۵- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دونوں ایک ہی چادر میں رات گزارتے، اور میں حائضہ ہوتی، اگر آپ صلی الله علیہ وسلم کو میرے (خون) میں سے کچھ لگ جاتا تو صرف اسی جگہ کو دھوتے، اس سے تجاوز نہ کرتے، اور اسی کپڑے میں صلاۃ ادا کرتے، پھر واپس آکر لیٹ جاتے، پھر دوبارہ اگر آپ کو میرے (خون) میں سے کچھ لگ جاتا تو آپ صلی الله علیہ وسلم پھر اسی طرح کرتے، اس سے تجاوز نہ فرماتے، اور اسی میں صلاۃ پڑھتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
180- بَاب مُبَاشَرَةِ الْحَائِضِ
۱۸۰-باب: حائضہ کے ساتھ چمٹنے کا بیان​


286- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا، أَنْ تَشُدَّ إِزَارَهَا، ثُمَّ يُبَاشِرُهَا.
* تخريج: تفرد بہ النسائی، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۴۲۰)، وقد أخرجہ: خ/الحیض ۵ (۳۰۲)، م/فیہ ۱ (۲۹۳)، د/الطھارۃ ۱۰۷ (۲۶۸)، ت/الطھارۃ ۹۹ (۱۳۲)، الصوم ۳۲ (۷۲۸)، ق/الطھارہ ۱۲۱ (۶۳۶)، حم۶/۱۱۳، ۱۶۰، ۱۷۴، ۱۸۲، ۲۰۴، ۲۰۶، دي/الطھارۃ ۱۰۷ (۱۰۸۷، ۱۰۸۸)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۱۲برقم: ۳۸۳ (صحیح)
۲۸۶- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہم میں سے ایک کو جب وہ حائضہ ہوتی حکم دیتے کہ وہ تہبند باندھ لے، پھر آپ اس سے چمٹتے۔


287- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَتْ إِحْدَانَا إِذَا حَاضَتْ أَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَتَّزِرَ، ثُمَّ يُبَاشِرُهَا.
* تخريج: خ/الحیض۵ (۲۹۹)، الصوم ۴ (۲۰۳۰)، م/الحیض ۱ (۲۹۳)، د/الطہارۃ ۱۰۷ (۲۶۸)، ت/الطہارۃ ۹۹ (۱۳۲)، ق/الطہارۃ ۱۲۱ (۶۳۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۹۸۲)، حم۶/۵۵، ۱۳۴، ۱۷۴، ۱۸۹، ۲۰۹، دي/الطہارۃ ۱۰۷ (۱۰۷۷)، ویأتی عندالمؤلف برقم: ۳۷۴ (صحیح)
۷ ۲۸- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم میں سے جب کوئی حائضہ ہوتی تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اسے حکم دیتے کہ تہبند باندھ لے، پھر آپ اس سے چمٹتے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: حدیث میں ''يباشرها'' کا لفظ آیا ہے یہاں مباشرت سے جماع مراد نہیں کہ یہ اعتراض کیا جائے کہ آپ کیسے مباشرت کرتے جبکہ حائضہ سے مباشرت حرام ہے، بلکہ یہاں بوس وکنار اور چمٹنا مراد ہے۔


288- أَخْبَرَنَا الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ ــ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ ــ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ وَاللَّيْثِ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَبِيبٍ مَوْلَى عُرْوَةَ، عَنْ بُدَيَّةَ ــ وَكَانَ اللَّيْثُ يَقُولُ نَدَبَةَ ــ مَوْلاةِ مَيْمُونَةَ عَنْ مَيْمُونَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَاشِرُ الْمَرْأَةَ مِنْ نِسَائِهِ وَهِيَ حَائِضٌ، إِذَا كَانَ عَلَيْهَا إِزَارٌ يَبْلُغُ أَنْصَافَ الْفَخِذَيْنِ وَالرُّكُبَتَيْنِ- فِي حَدِيثِ اللَّيْثِ- مُحْتَجِزَةً بِهِ .
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۰۷ (۲۶۷)، حم۶/۳۳۲، ۳۳۵، ۳۳۶، دي/الطھارۃ ۱۰۷ (۱۰۹۷)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۱۳ (برقم: ۳۷۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۸۵)، وقد أخرجہ: خ/الحیض۵ (۳۰۳)، م/الحیض ۱ (۲۹۴) (صحیح)
۲۸۸- ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اپنی بیویوں میں سے کسی کے ساتھ ۱؎ چمٹتے اور وہ حائضہ ہوتی جب اس پر تہبند ہوتا، جو آدھی ران اور گھٹنے تک پہنچتا، لیث کی روایت میں ہے: وہ اسے اپنی کمر پر باندھے ہوتی۔
وضاحت ۱؎: اس حدیث میں بھی مباشرت سے چمٹنا ہی مراد ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
181- بَاب تَأْوِيلِ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ < وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ>
۱۸۱-باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان ''وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ''کی تفسیر​


289- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِثٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَتْ الْيَهُودُ إِذَا حَاضَتْ الْمَرْأَةُ مِنْهُمْ لَمْ يُؤَاكِلُوهُنَّ، وَلَمْ يُشَارِبُوهُنَّ، وَلَمْ يُجَامِعُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ، فَسَأَلُوا نَبِيَّ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ؟ فَأَنْزَلَ اللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- {وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ، قُلْ هُوَ أَذًى} الآيَةَ، فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُؤَاكِلُوهُنَّ، وَيُشَارِبُوهُنَّ، وَيُجَامِعُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ، وَأَنْ يَصْنَعُوا بِهِنَّ كُلَّ شَيْئٍ مَا خَلا الْجِمَاعَ.
فَقَالَتِ الْيَهُوْدُ: مَايَدَعَ رَسُوْلُ اللهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْأً مِنْ أَمْرِنَا إِلا خَالَفَنَا، فَقَامَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْر وَ عَبَّادُ بْنُ بَشِيْر فَأَخْبَرَا رَسُوْلَ اللهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالا: أَنُجَامِعُهُنَّ فِي الْحَيْضِ؟ فَتَمَعَّرَ وَجْهُ رَسُوْلِ اللهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمَعُّراًشَدِيْداً، حَتَّي ظَنَنّا أَنَّهُ قَدْ غَضِبَ عَلَيْهِمَا، فَقَامَا، فَاسْتَقْبَلَ رَسُولُ اللهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدِيّةَ لَبَنٍ، فَبَعَثَ فِيْ آثَارِهِمَا، فَرَدَّهُمَا فَسَقَا هُمَا، فَعَرَفَا أَنَّهُ لَمْ يَغْضِبْ عَلَيْهِمَا.
* تخريج: م/الحیض ۳ (۳۰۲)، د/الطہارۃ ۱۰۳ (۲۵۸)، النکاح ۴۷ (۲۱۶۵)، ت/تفسیر البقرۃ (۲۹۷۷)، ق/الطھارۃ ۱۲۵ (۶۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۳۰۸)، حم۳/۱۳۲، ۲۴۶، دي/الطھارۃ ۱۰۷ (۱۰۹۳)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۸، باتم مما ھنا (برقم: ۳۶۹) (صحیح)
۲۸۹- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ یہود کی عورتیں جب حائضہ ہوتیں تووہ ان کے ساتھ نہ کھاتے پیتے اور نہ انہیں گھروں میں اپنے ساتھ رکھتے، تو لوگوں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے اس کے متعلق دریافت کیا، تو اللہ عزوجل نے آیت کریمہ: {وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ، قُلْ هُوَ أَذًى} (البقرۃ: ۲۲۲) (لوگ آپ سے حیض کے متعلق دریافت کرتے ہیں، آپ صلی الله علیہ وسلم فرما دیجئے: وہ گندگی ہے) نازل فرمائی، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ ان کے ساتھ کھائیں، پئیں اور انہیں اپنے ساتھ گھروں میں رکھیں، اور جماع کے علاوہ ان کے ساتھ سب کچھ کریں۔
تو یہود کہنے لگے: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کوئی ایسا معاملہ نہیں چھوڑتے ہیں جس میں ہماری مخالفت نہ کرتے ہوں، اس پر اسید بن حضیر اور عباد بن بشیر رضی اللہ عنہم اٹھے، اور جا کر رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو اس کی خبر دی، اور دونوں کہنے لگے کہ کیوں نہ ہم ان سے حالت حیض میں مجامعت (بھی) کریں؟ تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا چہرہ سخت متغیر ہو گیا، یہاں تک کہ ہم سمجھے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم ان دونوں سے ناراض ہو گئے ہیں کہ (اسی وقت) رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پاس دودھ کا ہدیہ آ گیا، تو آپ نے ان دونوں کو واپس بلا بھیجا، اور انہیں پلایا تب ان دونوں نے جانا کہ آپ ان سے ناراض نہیں ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
182- بَاب مَا يَجِبُ عَلَى مَنْ أَتَى حَلِيلَتَهُ فِي حَالِ حَيْضَتِهَا بَعْدَ عِلْمِهِ بِنَهْيِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عَنْ وَطْئِهَا
۱۸۲-باب: حالت حیض میں جماع سے اللہ عزوجل کی ممانعت جان لینے کے بعد جو شخص اپنی بیوی سے حالت حیض میں جماع کرے تو اس کے کفارہ کا بیان​


290- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِالْحَمِيدِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّجُلِ يَأْتِي امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ: <يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ، أَوْ بِنِصْفِ دِينَارٍ>.
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۰۶ (۲۶۴)، النکاح ۴۸ (۲۱۶۸)، ق/الطھارۃ ۱۲۳ (۶۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۶۴۹۰)، وقد أخرجہ: ت/الطھارۃ ۱۰۳ (۱۳۷)، حم۱/۲۲۹، ۲۳۷، ۲۷۲، ۲۸۶، ۳۱۲، ۳۲۵، ۳۶۳، ۳۶۷، دي/الطھارۃ ۱۱۲ (۱۱۴۶، ۱۱۴۷)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۹، (برقم: ۳۷۰) (صحیح)
۲۹۰- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں روایت کرتے ہیں جو اپنی بیوی سے جماع کرے، اور وہ حائضہ ہو کہ وہ ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرے۔
وضاحت ۱؎: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کا کہنا ہے کہ جب وہ بیوی سے شروع حیض میں جماع کرے تو ایک دینار صدقہ کرے، اور جب خون بند ہو جانے پر جماع کرے تو آدھا دینار صدقہ کرے، بعض لوگوں نے کہا ہے کہ یہاں نوعیت بتانا مقصود نہیں بلکہ یہ راوی کا تردد ہے، واضح رہے کہ یہ حکم استحبابی ہے وجوبی نہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
183- بَاب مَا تَفْعَلُ الْمُحْرِمَةُ إِذَا حَاضَتْ؟
۱۸۳-باب: محرم عورت جب حائضہ ہو جائے تو کیا کرے؟​


291- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لا نُرَى إِلا الْحَجَّ، فَلَمَّا كَانَ بِسَرِفَ حِضْتُ، فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْكِي، فَقَالَ: < مَا لَكِ أَنَفِسْتِ؟ > فَقُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: < هَذَا أَمَرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ -عَزَّ وَجَلَّ- عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، فَاقْضِي مَا يَقْضِي الْحَاجُّ، غَيْرَ أَنَّ لا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ >، وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ .
* تخريج: خ/الحیض ۷ (۲۹۴)، الحج ۳۳ (۱۵۶۰)، و ۸۱ (۱۶۵۰)، العمرۃ ۹ (۱۷۸۸)، الأضاحي ۳ (۵۵۴۸)، ۱۰ (۵۵۵۹)، م/الحج ۱۷ (۱۲۱۱)، د/فیہ ۲۳ (۱۷۸۲)، ق/فیہ ۳۶ (۲۹۶۳)، حم ۶/۳۹، دي/المناسک ۶۲ (۱۹۴۵)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۳۴۹، ۲۷۴۲، ۲۹۹۳، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۴۸۲) (صحیح)
۲۹۱- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ نکلے، ہمیں صرف حج کرنا تھا، جب مقام سرف آیا تو میں حائضہ ہو گئی، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم میرے پاس آئے، اور اس وقت میں رو رہی تھی آپ صلی الله علیہ وسلم نے پوچھا: ''کیا بات ہے؟ حائضہ ہو گئی ہو؟ '' میں نے عرض کیا: ہاں، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ ایسی چیز ہے جسے اللہ عزوجل نے آدم زادیوں کے لیے مقدر کر دیا ہے، تو وہ سارے کام کرو جو حاجی کرتا ہے سوائے اس کے کہ خانہ کعبہ کا طواف نہ کرنا''، نیز رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
184- بَاب مَا تَفْعَلُ النُّفَسَائُ عِنْدَ الإِحْرَامِ؟
۱۸۴-باب: احرام باندھنے کے وقت نفاس والی عورتیں کیا کریں؟​


292- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ــ وَاللَّفْظُ لَهُ ــ قَالُوا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ: أَتَيْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِاللَّهِ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ، وَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّى إِذَا أَتَى ذَا الْحُلَيْفَةِ، وَلَدَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، فَأَرْسَلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : كَيْفَ أَصْنَعُ؟ قَالَ: <اغْتَسِلِي، وَاسْتَثْفِرِي، ثُمَّ أَهِلِّي>.
* تخريج: تفردبہ النسائی، (تحفۃ الأشراف: ۲۶۱۷)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۲۱۵ (صحیح)
۲۹۲- محمد کہتے ہیں کہ ہم لوگ جابر بن عبداللہ کے پاس آئے، اور ہم نے ان سے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے حج (حجۃ الوداع) کے متعلق دریافت کیا، تو انہوں نے ہم سے بیان کیاکہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پچیس ذی قعدہ کو نکلے ہم لوگ بھی آپ کے ساتھ نکلے، یہاں تک کہ جب آپ ذوالحلیفہ پہنچے تو أسماء بنت عمیس نے محمد بن ابوبکر کو جنا، تو انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پاس آدمی بھیج کر دریافت کیا کہ اب میں کیا کروں؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''غسل کر لو اور لنگوٹ کس لو، پھر لبیک پکار و''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
185- بَابُ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ
۱۸۵-باب: حیض کا خون کپڑے میں لگ جانے کا بیان​


293- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الْمِقْدَامِ ثَابِتٌ الْحَدَّادُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ دِينَارٍ قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ؟ قَالَ: < حُكِّيهِ بِضِلَعٍ، وَاغْسِلِيهِ بِمَائٍ وَسِدْرٍ >.
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۳۲ (۳۶۳)، ق/فیہ ۱۱۸ (۶۲۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۴۴)، حم۶/۳۵۵، ۳۵۶، دي /الطھارۃ ۱۰۵ (۱۰۵۹)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۲۶ (برقم: ۳۹۵) (صحیح)
۲۹۳- ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے حیض کا خون کپڑے میں لگ جانے کے بارے میں پوچھا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسے لکڑی سے کھرچ دو، اور پانی اور بیر کے پتے سے دھولو ''۔


294- أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ــ وَكَانَتْ تَكُونُ فِي حَجْرِهَا ــ أَنَّ امْرَأَةً اسْتَفْتَتْ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ؟ فَقَالَ: <حُتِّيهِ، ثُمَّ اقْرُصِيهِ بِالْمَائِ، ثُمَّ انْضَحِيهِ، وَصَلِّي فِيهِ >.
* تخريج: خ/الوضوء ۶۳ (۲۲۷)، الحیض ۹ (۳۰۶)، م/الطھارۃ ۳۳ (۲۹۱)، د/الطہارۃ ۱۳۲ (۳۶۱، ۳۶۲)، ت/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۳۸)، ق/الطھارۃ ۱۱۸ (۶۲۹)، ط/الطہارۃ ۲۸ (۱۰۳)، حم۶/۳۴۵، ۳۴۶، ۳۵۳، دي/الطہارۃ ۸۳ (۷۹۹)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۲۶ (برقم: ۳۹۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۳) (صحیح)
۲۹۴- فاطمہ بنت منذر اسماء بنت ابو بکر رضی اللہ عنہم سے روایت کرتی ہیں (وہ ان کی گود میں پلی تھیں) کہ ایک عورت نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے کپڑے میں حیض کا خون لگ جانے کے متعلق پوچھا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اُسے کھرچ دو، پھر پانی ڈال کر انگلیوں سے رگڑو، پھر اسے دھو لو، اور اس میں صلاۃ پڑھ لو ''۔
 
Top