• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
98- الأَمْرُ بِلُبْسِ الْبِيضِ مِنْ الثِّيَابِ
۹۸- باب: سفید کپڑا پہننے کے حکم کا بیان​


5324- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ أَبِي عَرُوبَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْبَسُوا مِنْ ثِيَابِكُمْ الْبَيَاضَ؛ فَإِنَّهَا أَطْهَرُ، وَأَطْيَبُ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ، قَالَ يَحْيَى: لَمْ أَكْتُبْهُ، قُلْتُ: لِمَ قَالَ؟ اسْتَغْنَيْتُ بِحَدِيثِ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ عَنْ سَمُرَةَ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۱۸۹۷ (صحیح)
۵۳۲۴- سمرہ رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' سفید کپڑے پہنا کرو، اس لیے کہ یہ زیادہ پاکیزہ اور عمدہ ہوتے ہیں اور اپنے مردوں کو سفید کفن دیا کرو''۔
(عمرو بن علی کہتے ہیں کہ) یحییٰ نے کہا: میں نے اس روایت کو نہیں لکھا، میں نے کہا: کیوں؟ کہا: میمون بن أبی شبیب کی وہ روایت جو سمرہ رضی الله عنہ سے ہے وہی میرے لئے کافی ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: جس کو ابن ماجہ اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔


5325- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ سَمُرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلَيْكُمْ بِالْبَيَاضِ مِنْ الثِّيَابِ؛ فَلْيَلْبَسْهَا أَحْيَاؤُكُمْ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ فَإِنَّهَا مِنْ خَيْرِ ثِيَابِكُمْ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۴۶۲۶) (صحیح)
۵۳۲۵- سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم سفید کپڑوں کو پہنو، زندہ اسے پہنیں اور مردوں کو اسی کا کفن دو کیونکہ یہی کپڑوں میں سب سے عمدہ کپڑا ہے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
99-لُبْسُ الأَقْبِيَةِ
۹۹- باب: قبا (کوٹ، اچکن) پہننے کا بیان​


5326- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَالَ: قَسَمَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةً، وَلَمْ يُعْطِ مَخْرَمَةَ شَيْئًا؛ فَقَالَ مَخْرَمَةُ: يَا بُنَيَّ! انْطَلِقْ بِنَا إِلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ، قَالَ: ادْخُلْ فَادْعُهُ لِي، قَالَ: فَدَعَوْتُهُ؛ فَخَرَجَ إِلَيْهِ، وَعَلَيْهِ قَبَائٌ مِنْهَا؛ فَقَالَ: خَبَّأْتُ هَذَا لَكَ فَنَظَرَ إِلَيْهِ فَلَبِسَهُ مَخْرَمَةُ۔
* تخريج: خ/الہبۃ ۱۹ (۲۵۹۹)، الشہادات ۱۱ (۲۱۲۷)، الخمس ۱۱ (۳۱۲۷)، اللباس ۱۲ (۵۸۰۰)، ۴۲ (۵۸۶۲)، الأدب ۸۲ (۶۱۳۲)، م/الزکاۃ ۴۴ (۱۰۵۸)، د/اللباس ۴ (۴۰۲۸)، الأدب ۵۳ (الاستئذان ۸۷) (۲۸۱۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۲۶۸)، حم (۴/۳۲۸) (صحیح)
۵۳۲۶- مسور بن مخرمہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے قبا ئیں تقسیم کیں اور مخرمہ کو کچھ نہیں دیا تو مخرمہ رضی الله عنہ نے کہا: بیٹے! مجھے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس لے چلو، چنانچہ میں ان کے ساتھ گیا، انہوں نے کہا: اندر جاؤ اور آپ کو میرے لیے بلا لاؤ، چنانچہ میں نے آپ کو بلا لایا، آپ نکل کر آئے تو آپ انہیں میں سے ایک قبا پہنے ہوئے تھے، آپ نے فرمایا: '' اسے میں نے تمہارے ہی لیے چھپا رکھی تھی''، مخرمہ نے اسے دیکھا اور پہن لی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
100- لُبْسُ السَّرَاوِيلِ
۱۰۰- باب: پاجامہ پہننے کا بیان​


5327- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: بِعَرَفَاتٍ فَقَالَ: " مَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ السَّرَاوِيلَ، وَمَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۶۷۲ (صحیح)
۵۳۲۷- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے عرفات میں نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''جسے تہبند نہ ملے تو وہ پاجامہ پہن لے، اور جسے چپل نہ ملے وہ خف (چمڑے کے موزے) پہن لے'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: جب احرام کی حالت میں پائجامہ پہن سکتے ہیں تو احرام کے علاوہ حالت میں بدرجہ ٔ اولی پہن سکتے ہیں یہی باب سے مناسبت ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
101-التَّغْلِيظُ فِي جَرِّ الإِزَارِ
۱۰۱- باب: ٹخنے سے نیچے تہبند لٹکانے کی سنگینی کا بیان​


5328- أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمًا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَاللَّهِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " بَيْنَا رَجُلٌ يَجُرُّ إِزَارَهُ مِنَ الْخُيَلائِ خُسِفَ بِهِ فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِي الأَرْضِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ "۔
* تخريج: خ/الأنبیاء ۵۴ (۳۴۸۵)، اللباس ۵ (۵۷۹۰)، (تحفۃ الأشراف: ۶۹۹۸)، حم (۲/۶۶) (صحیح)
۵۳۲۸- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' ایک شخص تکبر (گھمنڈ) سے اپنا تہبند لٹکاتا تھا،) تو اسے زمین میں دھنسا دیا گیا، چنانچہ وہ قیامت تک زمین میں دھنستا جا رہا ہے'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اگر کسی مجبوری سے خود سے پاجامہ (تہبند) ٹخنے سے نیچے آ جاتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اور '' تکبر سے'' کی قید احتراز نہیں ہے، (کہ اگر تکبر سے تہبند لٹکائے تو حرام ہے، ورنہ نہیں) بلکہ یہ لفظ اس لیے آیا ہے کہ عام طور سے تہبند کا لٹکانا پہلے تکبر اور گھمنڈ ہی سے ہوتا تھا، بہت سی روایات میں لفظ ''خیلائ'' نہیں ہے، '' ازار'' میں وہ سارے کپڑے شامل ہیں جو تہبند (لنگی) کی جگہ پہنے جاتے ہیں۔ دیکھیے حدیث نمبر ۵۳۳۱- ۵۳۳۷۔


5329- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ ح وَأَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ أَوْقَالَ: إِنَّ الَّذِي يَجُرُّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلائِ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "۔
* تخريج: خ/۵ (۵۷۹۱ تعلیقًا)، م/اللباس۹(۲۰۶۲)، (تحفۃ الأشراف: ۸۲۸۲) (صحیح)
۵۳۲۹- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے تکبر (گھمنڈ) سے اپنا کپڑا (ٹخنے سے نیچے) لٹکایا (یا یوں فرمایا: جو شخص تکبر سے اپنا کپڑا لٹکاتا ہے) اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہیں دیکھے گا''۔


5330- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ؛ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يُحَدِّثُ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنْ مَخِيلَةٍ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يَنْظُرْ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "۔
* تخريج: خ/اللباس ۵ (۵۷۹۱)، م/اللباس ۹ (۲۰۶۲م)، (تحفۃ الأشراف: ۷۴۰۹)، حم (۲/۴۲، ۴۶) (صحیح)
۵۳۳۰- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے (ٹخنے سے نیچے) اپنا کپڑا تکبر سے لٹکایا، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہیں دیکھے گا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
102-مَوْضِعُ الإِزَارِ
۱۰۲- باب: تہبند کہاں تک ہو؟​


5331- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ نُذَيْرٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَوْضِعُ الإِزَارِ إِلَى أَنْصَافِ السَّاقَيْنِ، وَالْعَضَلَةِ فَإِنْ أَبَيْتَ فَأَسْفَلَ فَإِنْ أَبَيْتَ فَمِنْ وَرَائِ السَّاقِ، وَلا حَقَّ لِلْكَعْبَيْنِ فِي الإِزَارِ " وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ۔
* تخريج: ت/اللباس ۴۱ (۱۷۸۳)، ق/اللباس ۷ (۳۵۷۲)، (تحفۃ الأشراف: ۳۳۸۳)، حم (۵/۳۸۲، ۳۹۸، ۴۰۰، ۴۰۱) (صحیح)
۵۳۳۱- حذیفہ بن الیمان رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' تہبند آدھی پنڈلی تک جہاں گوشت ہوتا ہے ہونا چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہو تو کچھ نیچے، اور اگر ایسا بھی نہ ہو تو پنڈلی کے اخیر تک، اور ٹخنوں کا تہبند میں کوئی حق نہیں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
103-مَا تَحْتَ الْكَعْبَيْنِ مِنْ الإِزَارِ
۱۰۳- باب: ٹخنوں سے نیچے تہبند کے حکم کا بیان​


5332- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ - وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ - قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو يَعْقُوبَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا تَحْتَ الْكَعْبَيْنِ مِنْ الإِزَارِ فَفِي النَّارِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۴۰۹۹، ۱۴۳۵۵) (صحیح)
۵۳۳۲- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' ٹخنوں سے نیچے کا تہبند جہنم کی آگ میں ہوگا'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی جسم کا وہ حصہ جو ٹخنے سے نیچے ازار (تہبند) سے چھپا ہوا ہے جہنم کی آگ میں جلے گا۔


5333- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، وَقَدْ كَانَ يُخْبِرُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا أَسْفَلَ مِنْ الْكَعْبَيْنِ مِنْ الإِزَارِ فَفِي النَّارِ "۔
* تخريج: خ/اللباس ۴ (۵۷۸۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۹۶۱)، حم (۲/۴۱۰، ۴۶۱، ۴۹۸) (صحیح)
۵۳۳۳- ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تہبند کا جتنا حصہ ٹخنوں سے نیچے ہوگا وہ جہنم کی آگ میں ہوگا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
104-إِسْبَالُ الإِزَارِ
۱۰۴- باب: تہبند ٹخنے سے نیچے لٹکانا کیسا ہے؟​


5334- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي جَدِّي، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَشْعَثَ؛ قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لا يَنْظُرُ إِلَى مُسْبِلِ الإِزَارِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۵۴۳۵)، حم (۱/۳۲۳) (صحیح)
۵۳۳۴- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اللہ تعالیٰ اس شخص کو نہیں دیکھے گا جو (ٹخنے سے نیچے) تہبند لٹکاتا ہے ''۔


5335- أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ مِهْرَانَ الأَعْمَشَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلاثَةٌ لا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلا يُزَكِّيهِمْ، وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ الْمَنَّانُ بِمَا أَعْطَى، وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ، وَالْمُنَفِّقُ سَلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۵۶۵ (صحیح)
۵۳۳۵- ابو ذر رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' تین لوگ ہیں، جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہ کرے گا، نہ انہیں (گنا ہوں سے) پاک کرے گا، اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے: کچھ دے کر حد سے زیادہ احسان جتانے والا، (ٹخنے سے نیچے) تہبند لٹکانے والا، اور جھوٹی قسم کھا کر اپنا سامان بیچنے والا''۔


5336- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الإِسْبَالُ فِي الإِزَارِ، وَالْقَمِيصِ، وَالْعِمَامَةِ، مَنْ جَرَّ مِنْهَا شَيْئًا خُيَلائَ لا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "۔
* تخريج: د/اللباس ۳۰ (۴۰۹۴)، ق/اللباس ۹ (۳۵۷۶)، (تحفۃ الأشراف: ۶۷۶۸) (صحیح)
۵۳۳۶- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' تہبند، قمیص اور پگڑی میں کسی کو بھی کوئی تکبر (گھمنڈ) سے لٹکائے تو قیامت کے دن اللہ اس کی طرف نہیں دیکھے گا'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: تکبر اور گھمنڈ اللہ تعالی کو قطعی پسند نہیں ہے، نیز تہبند، قمیص اور عمامہ (پگڑی) میں تکبر اور گھمنڈ کے قبیل سے جو زائد حصہ لگ رہا ہے وہ اسراف سے خالی نہیں ہے۔


5337- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلائِ لا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ " قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رسول اللَّهِ! إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ إِزَارِي يَسْتَرْخِي إِلا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّكَ لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُ ذَلِكَ خُيَلائَ۔
* تخريج: خ/فضائل الصحابۃ ۵ (۳۶۶۵)، اللباس ۲ (۵۷۸۴)، د/اللباس ۲۸ (۴۰۸۵)، (تحفۃ الأشراف: ۷۰۲۶)، حم (۲/۶۷، ۱۳۶) (صحیح)
۵۳۳۷- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جو اپنا کپڑا تکبر (گھمنڈ) سے گھسیٹے گا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا''، ابوبکر رضی الله عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! میرے تہبند کا ایک کونا لٹک جاتا ہے، إلا اس کے کہ میں اس کا بہت زیادہ خیال رکھوں، نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو جو تکبر (گھمنڈ) کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
105-ذُيُولُ النِّسَائِ
۱۰۵- باب: عورتوں کے دامن کی لمبائی کی حد کا بیان​


5338- أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلائِ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ" قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: يَا رسول اللَّهِ! فَكَيْفَ تَصْنَعُ النِّسَائُ بِذُيُولِهِنَّ؟ قَالَ: تُرْخِينَهُ شِبْرًا، قَالَتْ: إِذًا تَنْكَشِفَ أَقْدَامُهُنَّ، قَالَ تُرْخِينَهُ ذِرَاعًا لا تَزِدْنَ عَلَيْهِ۔
* تخريج: م/اللباس ۹ (۲۰۸۵)، ت/اللباس ۹ (۱۷۳۱)، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۲۶)، حم (۲/۵، ۵۵، ۱۰۱) (صحیح)
۵۳۳۸- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے تکبر (گھمنڈ) سے اپنا کپڑا لٹکایا، اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا''، ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا نے کہا: اللہ کے رسول! تو پھر عورتیں اپنے دامن کیسے رکھیں؟ آپ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' وہ اسے ایک بالشت لٹکائیں ''، وہ بولیں: تب تو ان کے قدم کھلے رہیں گے؟، آپ نے فرمایا: '' تو ایک ہاتھ لٹکائیں، اس سے زیادہ نہ کریں ''۔


5339- حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا ذَكَرَتْ لِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذُيُولَ النِّسَائِ؛ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُرْخِينَ شِبْرًا " قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: إِذًا يَنْكَشِفَ عَنْهَا، قَالَ: تُرْخِي ذِرَاعًا لا تَزِيدُ عَلَيْهِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۱۷) (صحیح)
۵۳۳۹- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم سے عورتوں کے دامن لٹکانے کا ذکر کیا تو رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' وہ ایک بالشت لٹکائیں '' ۱؎، ام سلمہ رضی الله عنہا بولیں: تب تو کھلا رہے گا؟ آپ نے فرمایا: '' تب ایک ہاتھ لٹکائیں، اس سے زیادہ نہ کریں ''۔
وضاحت ۱؎: عورتیں ایک بالشت یا ایک ہاتھ زیادہ کہاں سے لٹکائیں؟ اس بارے میں صحیح قول یہ ہے کہ مردوں کی جائز حد (ٹخنوں) سے زیادہ ایک بالشت لٹکائیں یا حد سے حد ایک ہاتھ زیادہ لٹکا لیں، اس سے زیادہ نہیں، یہ اجازت اس لیے ہے تاکہ عورتوں کے قدم اور پنڈلیاں چلتے وقت ظاہر نہ ہو جائیں، آج ٹخنوں تک پائجامہ (شلوار) کے بعد لمبے موزوں سے عورتوں کا مذکورہ پردہ حاصل ہو سکتا ہے، لیکن عورتوں کے لباس اصلی شلوار وغیرہ میں اس بات کی احتیاط ہونی چاہئے کہ وہ سِلاتے وقت ٹخنے کے نیچے ناپ کر سِلائے جائیں۔


5340- أَخْبَرَنَا عَبْدُالْجَبَّارِ بْنُ الْعَلائِ بْنِ عَبْدِالْجَبَّارِ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ صَفِيَّةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا ذَكَرَ فِي الإِزَارِ مَا ذَكَرَ قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: فَكَيْفَ بِالنِّسَائِ؟ قَالَ: " يُرْخِينَ شِبْرًا " قَالَتْ: إِذًا تَبْدُوَ أَقْدَامُهُنَّ قَالَ فَذِرَاعًا لايَزِدْنَ عَلَيْهِ۔
* تخريج: د/اللباس ۴۰ (۴۱۱۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۸۲)، ط/اللباس ۶ (۱۳)، حم (۶/۲۹۵)، دي/الإستئذان ۱۶ (۲۶۸۶) (صحیح)
۵۳۴۰- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے جب تہبند کے بارے میں جو کچھ کیا اس پر ام سلمہ رضی الله عنہا نے کہا: پھر عورتیں کیسے کریں؟ آپ نے فرمایا: '' ایک بالشت لٹکائیں ''، وہ بولیں تب تو ان کے قدم کھل جائیں گے! آپ نے فرمایا: '' پھر ایک ہاتھ اور لٹکا لیں، اس سے زیادہ نہ لٹکائیں ''۔


5341- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ -وَهُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ - قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: سُئِلَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمْ تَجُرُّ الْمَرْأَةُ مِنْ ذَيْلِهَا، قَالَ: شِبْرًا قَالَتْ: إِذًا يَنْكَشِفَ عَنْهَا، قَالَ: ذِرَاعٌ لا تَزِيدُ عَلَيْهَا۔
* تخريج: د/اللباس ۴۰ (۴۱۱۷)، ت/اللباس ۹ (۱۷۳۱)، ق/اللباس ۱۳ (۳۵۸۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۱۵۹)، حم (۶/۲۹۳، ۳۱۵) (صحیح)
۵۳۴۱- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: عورت اپنا دامن کس قدر لٹکائے؟ آپ نے فرمایا: '' ایک بالشت ''، وہ بولیں: تب تو کھلا رہ جائے گا! آپ نے فرمایا: '' ایک ہاتھ، اس سے زیادہ نہ لٹکائیں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
106-النَّهْيُ عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ
۱۰۶- باب: سارے بدن کو کپڑے سے لپیٹ لینا منع ہے​


5342- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ، وَأَنْ يَحْتَبِيَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ لَيْسَ عَلَى فَرْجِهِ مِنْهُ شَيْئٌ۔
* تخريج: خ/الصلاۃ ۱۰ (۳۶۷)، اللباس ۲۱ (۵۸۲۲)، (تحفۃ الأشراف: ۴۱۴۰)، حم (۳/۶، ۱۳، ۴۶) (صحیح)
۵۳۴۲- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے اشتمال صماء ۱؎ سے اور ایک ہی کپڑے میں احتباء ۲؎ سے کہ شرم گاہ پر کچھ نہ ہو منع فرمایا۔
وضاحت ۱ ؎: اہل لغت کے یہاں اشتمال صماء: یہ ہے کہ ایک آدمی کپڑے کو اپنے جسم پر اس طرح سے لپیٹ لے کہ ہاتھ پاؤں کی حرکت مشکل ہو، اس طرح کا تنگ کپڑا پہننے سے آدمی بوقت ضرورت کسی تکلیف دہ چیز سے اپنا دفاع نہیں کر سکتا، اور فقہاء کے نزدیک ''اشتمال صماء '' یہ ہے کہ پورے بدن پر صرف ایک کپڑا لپیٹے اور ایک جانب سے ایک کنارہ اٹھا کر گندھے پر رکھ لے، اس طرح کہ ستر(شرمگاہ) کھل جائے، اہل لغت کی تعریف کے مطابق یہ مکروہ ہے، اور فقہاء کی تعریف کے مطابق حرام۔
وضاحت ۲؎: احتباء: یہ ہے کہ آدمی ایک کپڑا پہنے اور گوٹ مار کر اس طرح بیٹھے کہ کپڑا اس کے ستر(شرمگاہ) سے ہٹ جائے۔


5343- أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ، وَأَنْ يَحْتَبِيَ الرَّجُلُ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ لَيْسَ عَلَى فَرْجِهِ مِنْهُ شَيْئٌ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۵۱۶ (صحیح)
۵۳۴۳- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کپڑا پورے بدن پر لپیٹ لینے اور ایک ہی کپڑے میں آدمی کے احتباء کرنے سے کہ شرم گاہ کھلی ہوئی ہو، منع فرمایا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
107-النَّهْيُ عَنْ الاحْتِبَائِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ
۱۰۷- باب: ایک کپڑے میں لپیٹ کر بیٹھنے کی ممانعت کا بیان​


5344- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ، وَأَنْ يَحْتَبِيَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ۔
* تخريج: م/اللباس ۲۰، ۲۱(۲۰۹۹)، ت/الأدب ۲۰ د/الأدب ۳۶ (۴۸۶۵)، (الاستئذان۵۴) (۲۷۶۷)، (تحفۃ الأشراف: ۲۹۰۵)، حم (۳/۳۴۹) (صحیح)
۵۳۴۴- جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے پورے بدن پر کپڑا لپیٹ لینے اور ایک ہی کپڑے میں لپیٹ کر بیٹھنے سے منع فرمایا۔
 
Top