• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
116-صِفَةُ نَعْلِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
۱۱۶- باب: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے جوتوں کے وصف کا بیان​


5369- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسٌ أَنَّ نَعْلَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَهَا قِبَالانِ۔
* تخريج: خ/الخمس ۵ (۳۱۰۵)، اللباس ۴۱ (۵۸۵۷)، د/اللباس ۴۴ (۴۱۳۴)، ت/اللباس ۳۳ (۱۷۷۲، ۱۷۷۳)، والشمائل ۱۰ (۷۱)، ق/اللباس ۲۷ (۳۶۱۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۹۲)، حم (۳/۱۲۲، ۲۰۳، ۲۴۵، ۲۶۹) (صحیح)
۵۳۶۹- انس بن مالک رضی الله عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے جوتوں کے دو تسمے تھے۔


5370- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ قَالَ: كَانَ لِنَعْلِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَالانِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۹۱۵۹) (صحیح)
۵۳۷۰- عمرو بن اوس رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے جوتوں کے دو تسمے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
117-ذِكْرُ النَّهْيِ عَنْ الْمَشْيِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ
۱۱۷- باب: ایک جوتا پہن کر چلنا منع ہے​


5371- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ نَعْلِ أَحَدِكُمْ فَلا يَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ حَتَّى يُصْلِحَهَا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۲۴۵۹)، حم (۲/ ۵۲۸) (صحیح)
۵۳۷۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو ایک جوتا پہن کر نہ چلے یہاں تک کہ اسے ٹھیک کرالے'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: ایسا کرنے سے آپ نے اس لئے منع کیا تاکہ ایک پاؤں اونچا اور دوسرا نیچا نہ رہے کیونکہ ایسی صورت میں پھسلنے کا خطرہ ہے، ساتھ ہی دوسروں کی نگاہ میں برا بھی ہے۔


5372- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي رَزِينٍ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَضْرِبُ بِيَدِهِ عَلَى جَبْهَتِهِ يَقُولُ: يَا أَهْلَ الْعِرَاقِ! تَزْعُمُونَ أَنِّي أَكْذِبُ عَلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ نَعْلِ أَحَدِكُمْ فَلا يَمْشِ فِي الأُخْرَى حَتَّى يُصْلِحَهَا "۔
* تخريج: م/اللباس ۱۹ (۲۰۹۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۶۰۸)، حم (۲/۴۲۴، ۴۸۰) (صحیح)
۵۳۷۲- ابو رزین کہتے ہیں: میں نے ابوہریرہ رضی الله عنہ کو دیکھا وہ اپنی پیشانی پر ہاتھ مار رہے تھے، اور کہہ رہے تھے: عراق والو! تم کہتے ہو کہ میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم پر جھوٹ گھڑتاں، میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ''جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو ایک جوتا پہن کر نہ چلے یہاں تک کہ اسے ٹھیک کرالے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
118-مَا جَائَ فِي الأَنْطَاعِ
۱۱۸- باب: چمڑے کے بچھونے کا کیا حکم ہے؟​


5373- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبِي الْوَزِيرِ أَبُومُطَرِّفٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اضْطَجَعَ عَلَى نَطْعٍ؛ فَعَرِقَ فَقَامَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ إِلَى عَرَقِهِ فَنَشَّفَتْهُ فَجَعَلَتْهُ فِي قَارُورَةٍ فَرَآهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا هَذَا الَّذِي تَصْنَعِينَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ؟! قَالَتْ: أَجْعَلُ عَرَقَكَ فِي طِيبِي فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۹۶۷)، وقد أخرجہ: خ/الاستئذان ۴۱ (۶۲۸۱)، م/الفضائل ۲۲ (۲۳۳۱)، حم (۳/۱۳۶، ۲۲۱) (صحیح)
۵۳۷۳- انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم ایک کھال پر لیٹے تو آپ کو پسینہ آ گیا، ام سلیم رضی الله عنہا اٹھیں اور پسینہ اکٹھا کر کے ایک شیشی میں بھرنے لگیں، نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو فرمایا: ''ام سلیم! یہ تم کیا کر رہی ہو؟ '' وہ بولیں: میں آپ کے پسینے کو عطر میں ملاؤں گی، یہ سن کر بنی اکرم صلی للہ علیہ وسلم ہنسنے لگے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پسینے کے ساتھ خاص تھا، چنانچہ سلف میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی نے کسی کا پسینہ محفوظ رکھا ہو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
119-اتِّخَاذُ الْخَادِمِ وَالْمَرْكَبِ
۱۱۹- باب: نوکر اور سواری رکھنے کے حکم کا بیان​


5374- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ سَهْمٍ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ، قَالَ: نَزَلْتُ عَلَى أَبِي هَاشِمِ بْنِ عُتْبَةَ وَهُوَ طَعِينٌ فَأَتَاهُ مُعَاوِيَةُ يَعُودُهُ فَبَكَى أَبُو هَاشِمٍ؛ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ: مَا يُبْكِيكَ؟ أَوَجَعٌ يُشْئِزُكَ أَمْ عَلَى الدُّنْيَا؛ فَقَدْ ذَهَبَ صَفْوُهَا، قَالَ: كُلٌّ لا وَلَكِنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهِدَ إِلَيَّ عَهْدًا وَدِدْتُ أَنِّي كُنْتُ تَبِعْتُهُ قَالَ: إِنَّهُ لَعَلَّكَ تُدْرِكُ أَمْوَالا تُقْسَمُ بَيْنَ أَقْوَامٍ، وَإِنَّمَا يَكْفِيكَ مِنْ ذَلِكَ خَادِمٌ، وَمَرْكَبٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؛ فَأَدْرَكْتُ فَجَمَعْتُ۔
* تخريج: ت/الزہد ۱۹ (۲۳۲۷)، ق/الزہد ۱ (۴۱۰۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۱۷۸)، حم (۳/۴۴۳، ۴۴۴، ۵/۲۹۰) (حسن)
۵۳۷۴- ابو وائل سے روایت ہے کہ سمرہ بن سہم جو ابو وائل کے قبیلے کے ہیں کہتے ہیں کہ میں نے ابو ہاشم بن عتبہ رضی الله عنہ کے یہاں ٹھہرا، وہ طاعون میں مبتلا تھے، چنانچہ ان کی عیادت کے لیے معاویہ رضی الله عنہ آئے، تو ابو ہاشم رونے لگے، معاویہ رضی الله عنہ نے کہا: کیوں رو رہے ہو؟ کیا کسی تکلیف کی وجہ سے رو رہے ہو یا دنیا کے لیے؟ دنیا کی راحت تو اب گئی، انہوں نے کہا: ایسی کوئی بات نہیں ہے، دراصل مجھے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کا ایک عہد یاد آ گیا جو آپ نے مجھ سے لیا تھا، میں چاہتا تھا کہ میں اس کی پیروی کروں، آپ نے فرمایا: ''تیرے سامنے ایسے اموال آئیں گے جو لوگوں کے درمیان تقسیم کیے جائیں گے، لیکن تمہارے لیے اس میں سے صرف ایک خادم اور اللہ کی راہ کے لیے ایک سواری کافی ہے، لیکن میں نے مال پایا پھر اسے جمع کیا ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
120- حِلْيَةُ السَّيْفِ
۱۲۰- باب: تلوار کے دستہ کا بیان​


5375- أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ قَالَ: كَانَتْ قَبِيعَةُ سَيْفِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۴۲) (صحیح)
۵۳۷۵- ابو امامہ بن سہل رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی تلوار کا دستہ چاندی کا تھا۔


5376- أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، وَجَرِيرٌ، قَالا: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ نَعْلُ سَيْفِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ، وَقَبِيعَةُ سَيْفِهِ فِضَّةٌ، وَمَا بَيْنَ ذَلِكَ حِلَقُ فِضَّةٍ۔
* تخريج: د/الجہاد ۷۱ (۲۵۸۳)، ت/الجھاد ۱۶ (۱۶۹۱)، والشمائل ۱۳ (۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۴۶، ۱۴۲۵، ۱۸۶۸۸) (صحیح)
۵۳۷۶- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی تلوار کے نیام کا نچلا حصہ چاندی کا تھا، آپ کی تلوار کا دستہ بھی چاندی کا تھا، اور ان کے درمیان میں چاندی کے حلقے تھے۔


5377- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ - وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ - عَنْ هِشَامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ؛ قَالَ: كَانَتْ قَبِيعَةُ سَيْفِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
(یہ روایت مرسل ہے، پچھلی روایت سے تقویت پاکر یہ بھی صحیح ہے)
۵۳۷۷- سعید بن ابی الحسن کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی تلوار کا دستہ چاندی کا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
121-النَّهْيُ عَنْ الْجُلُوسِ عَلَى الْمَيَاثِرِ مِنْ الأُرْجُوَانِ
۱۲۱- باب: لال زین پر بیٹھنے سے ممانعت کا بیان​


5378- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلائِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: قَالَ لِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قُلْ اللَّهُمَّ سَدِّدْنِي، وَاهْدِنِي، وَنَهَانِي عَنْ الْجُلُوسِ عَلَى الْمَيَاثِرِ " وَالْمَيَاثِرُ: قَسِّيٌّ كَانَتْ تَصْنَعُهُ النِّسَائُ لِبُعُولَتِهِنَّ عَلَى الرَّحْلِ كَالْقَطَائِفِ مِنْ الأُرْجُوَانِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۲۱۴ (صحیح)
۵۳۷۸- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: کہو: '' اللَّهُمَّ سَدِّدْنِي وَاهْدِنِي '' (اے اللہ مجھے درست رکھ اور ہدایت عطا کر) اور آپ نے مجھے میاثر پر بیٹھنے سے منع فرمایا، میاثر ایک قسم کا ریشمی کپڑا ہے، جسے عورتیں اپنے شوہروں کے لیے پالان پر ڈالنے کے لیے بناتی تھیں۔ جیسے گلابی رنگ کی چھوردار چادریں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
122-الْجُلُوسُ عَلَى الْكَرَاسِيِّ
۱۲۲- باب: کرسی پر بیٹھنے کا بیان​


5379- أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلالٍ قَالَ: قَالَ أَبُو رِفَاعَةَ: انْتَهَيْتُ إِلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ فَقُلْتُ: يَا رسول اللَّهِ! رَجُلٌ غَرِيبٌ جَائَ يَسْأَلُ عَنْ دِينِهِ لا يَدْرِي مَا دِينُهُ فَأَقْبَلَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَرَكَ خُطْبَتَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ فَأُتِيَ بِكُرْسِيٍّ خِلْتُ قَوَائِمَهُ حَدِيدًا؛ فَقَعَدَ عَلَيْهِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَجَعَلَ يُعَلِّمُنِي مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ، ثُمَّ أَتَى خُطْبَتَهُ فَأَتَمَّهَا۔
* تخريج: م/الجمعۃ ۱۵ (الصلاۃ ۱۸۰) (۸۷۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۳۵)، حم (۵/۸۰) (صحیح)
۵۳۷۹- ابو رفاعہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ خطبہ دے رہے تھے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ایک اجنبی شخص اپنے دین کے بارے میں معلومات کرنے آیا ہے، اسے نہیں معلوم کہ اس کا دین کیا ہے؟ چنانچہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم متوجہ ہوئے اور خطبہ روک دیا یہاں تک کہ آپ مجھ تک پہنچ گئے، پھر ایک کرسی لائی گئی، میرا خیال ہے اس کے پائے لو ہے کے تھے، رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم اس پر بیٹھے اور مجھے سکھانے لگے جو اللہ تعالیٰ نے انہیں سکھایا تھا، پھر آپ لوٹ کر آئے اور اپنا خطبہ مکمل کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
123-اتِّخَاذُ الْقُبَابِ الْحُمْرِ
۱۲۳- باب: لال خیموں کے استعمال کا بیان​


5380- أَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَقُ الأَزْرَقُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَطْحَائِ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَائَ وَعِنْدَهُ أُنَاسٌ يَسِيرُ فَجَائَهُ بِلالٌ فَأَذَّنَ؛ فَجَعَلَ يُتْبِعُ فَاهُ هَاهُنَا وَهَاهُنَا۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۴۷ (۵۰۳)، د/الصلاۃ ۳۴ (۵۲۰)، ت/الصلاۃ ۳۰ (۱۹۷ مطولا)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۰۶)، حم (۴/۳۰۸) (صحیح)
۵۳۸۰- ابو حجیفہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: ہم لوگ بطحاء میں نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ ایک لال خیمے میں تھے اور آپ کے پاس تھوڑے سے لوگ بیٹھے تھے، اتنے میں آپ کے پاس بلال رضی الله عنہ آئے اور انہوں نے اذان دینی شروع کی، تو اپنا منہ اِدھر اُدھر کرنے لگے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی ''حي على الصلاة'' اور ''حي على الفلاح '' کے وقت اپنا رخ دائیں اور بائیں کرنے لگے۔

***​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

49-كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ
۴۹-کتاب: قاضیوں اور قضا کے آداب و احکام اور مسائل


1-فَضْلُ الْحَاكِمِ الْعَادِلِ فِي حُكْمِهِ
۱- باب: عادل و منصف حاکم کی فضیلت و منقبت کا بیان​


5381- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِنَّ الْمُقْسِطِينَ عِنْدَاللَّهِ تَعَالَى عَلَى مَنَابِرَ مِنْ نُورٍ عَلَى يَمِينِ الرَّحْمَنِ الَّذِينَ يَعْدِلُونَ فِي حُكْمِهِمْ، وَأَهْلِيهِمْ، وَمَا وَلُوا". قَالَ مُحَمَّدٌ فِي حَدِيثِهِ: " وَكِلْتَا يَدَيْهِ يَمِينٌ "۔
* تخريج: م/الإمارۃ ۵(۱۸۲۷)، (تحفۃ الأشراف: ۸۸۹۸)، حم (۲/۱۶۰) (صحیح)
۵۳۸۱- عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی الله عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اللہ تعالیٰ کے نزدیک انصاف کرنے والے لوگ رحمان (اللہ) کے دائیں نور کے منبر پر ہوں گے'' ۱؎، یعنی وہ لوگ جو اپنے فیصلوں میں اپنے گھر والوں کے ساتھ اور ان لوگوں کے ساتھ جو ان کے تابع ہیں انصاف کرتے ہیں۔
محمد بن آدم کی روایت میں ہے: ''اللہ کے دونوں ہاتھ داہنے ہیں ''۔
وضاحت ۱؎: حقیقت میں انہیں نور کے منبر ملیں گے اور ساتھ ہی ساتھ انہیں بلند درجات بھی نصیب ہوں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
2-الإِمَامُ الْعَادِلُ
۲- باب: عادل اور منصف امام (حاکم) کا بیان​


5382- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، عَنْ خَبِيبِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَوْمَ لا ظِلَّ إِلا ظِلُّهُ: إِمَامٌ عَادِلٌ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ فِي خَلائٍ فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ، وَرَجُلٌ كَانَ قَلْبُهُ مُعَلَّقًا فِي الْمَسْجِدِ، وَرَجُلانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ إِلَى نَفْسِهَا فَقَالَ: إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا حَتَّى لاتَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا صَنَعَتْ يَمِينُهُ "۔
* تخريج: خ/الأذان ۳۶ (۶۶۰)، الزکاۃ ۱۶ (۱۴۲۳)، الرقاق ۲۴ (۶۴۷۹)، الحدود ۱۹ (۶۸۰۶)، م/الزکاۃ ۳۰ (۱۰۳۱)، ت/الزہد ۵۳ (۲۳۹۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۶۴)، ط/الشعر ۵ (۱۴)، حم (۲/۴۳۹) (صحیح)
۵۳۸۲- ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''سات لوگ ہیں اللہ تعالیٰ انہیں قیامت کے دن (عرش کے) سایے میں رکھے گا، جس دن کہ اس کے سوا کسی کا سایہ نہ ہوگا: انصاف کرنے والا حاکم، وہ نوجوان جو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں بڑھتا جائے، وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ تعالیٰ کو یاد کیا تو اس کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر آئیں، وہ شخص جس کا دل مسجد میں لگا رہتا ہے، دو ایسے لوگ جو اللہ تعالیٰ کے لیے آپس میں دوست ہوں، ایسا شخص جسے رتبے والی خوبصورت عورت(اپنے ساتھ غلط کام کرنے کے لیے) بلائے تو وہ کہہ دے: مجھے اللہ تعالیٰ کا ڈر لگ رہا ہے، ایک ایسا شخص جو صدقہ کرے تو اس طرح چھپا کر کہ اس کے بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو کہ اس کے دائیں ہاتھ نے کیا کیا ہے؟ ''۔
 
Top