• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
108-لُبْسُ الْعَمَائِمِ الْحَرْقَانِيَّةِ
۱۰۸- باب: سرمئی رنگ کی پگڑی باندھنے کا بیان​


5345- أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُسَ اور الْوَرَّاقِ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: رَأَيْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِمَامَةً حَرْقَانِيَّةً۔ ۱؎
* تخريج: م/الحج ۸۴ (۱۳۵۹)، د/اللباس ۲۴ (۴۰۷۷)، ت/الشمائل ۱۶(۱۰۸)، ق/الجہاد ۲۲ (۲۸۲۱)، اللباس ۱۴ (۳۵۸۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۷۱۶)، حم (۴/۳۰۷) (صحیح)
۵۳۴۵- عمروبن حریث رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کو کی پگڑی باندھے دیکھا۔
وضاحت ۱؎: '' حرقانیہ'' لفظ '' حرق'' (جلنا) سے ہے، یعنی: جلنے کے بعد کسی چیز کا جو رنگ ہوتا ہے، وہ '' سرمئی'' ہوتا ہے، لیکن مؤلف کے سوا سب کے یہاں، یہاں لفظ '' سودائ'' ہے، (خود مؤلف کے یہاں بھی آگے '' سودائ'' ہی ہے) اس لحاظ سے دونوں حدیثوں کو ایک ہی باب (۱۰۹) میں لانا چاہیے تھا، مگر کسی راوی کے یہاں '' حرقانیۃ'' ہونے کی وجہ سے اور رنگ میں ذرا سا فرق ہونے کی وجہ سے مؤلف نے شاید الگ الگ دو باب باندھے ہیں، واللہ اعلم۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
109-لُبْسُ الْعَمَائِمِ السُّودِ
۱۰۹- باب: کالے رنگ کی پگڑی باندھنے کا بیان​


5346- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَائُ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۸۷۲ (صحیح)
۵۳۴۶- جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں احرام کے بغیر داخل ہوئے اور آپ کالی پگڑی باندھے ہوئے تھے۔


5347- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ عَمَّارٍ الدُّهْنِيِّ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَائُ۔
* تخريج: م/الحج ۸۴ (۱۳۵۸)، ت/الجہاد ۹ (۱۶۷۹)، (تحفۃ الأشراف: ۲۸۹۰)، حم (۳/۳۸۷) (صحیح)
۵۳۴۷- جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن (مکہ میں) داخل ہوئے اور آپ کالی پگڑی باندھے ہوئے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
110-إِرْخَائُ طَرَفِ الْعِمَامَةِ بَيْنَ الْكَتِفَيْنِ
۱۱۰- باب: دونوں مونڈھوں کے درمیان پگڑی کا کنارہ لٹکانے کا بیان​


5348- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ مُسَ اور الْوَرَّاقِ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَأَنِّي أَنْظُرُ السَّاعَةَ إِلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَائُ قَدْ أَرْخَى طَرَفَهَا بَيْنَ كَتِفَيْهِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۳۴۵ (صحیح)
۵۳۴۸- عمروبن امیہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: گویا میں اس وقت رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھ رہا ہوں اور آپ کالی پگڑی باندھے ہوئے ہیں، اس کا کنارہ اپنے دونوں مونڈھوں کے درمیان (پیچھے) لٹکا رکھا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
111-التَّصَاوِيرُ
۱۱۱- باب: تصویروں اور مجسموں کا بیان​


5349- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لا تَدْخُلُ الْمَلائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ، وَلا صُورَةٌ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۲۸۷ (صحیح)
۵۳۴۹- ابو طلحہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو یا تصویر (مجسمہ) ''۔


5350- أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لا تَدْخُلُ الْمَلائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ، وَلاصُورَةُ تَمَاثِيلَ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۲۸۷ (صحیح)
۵۳۵۰- ابو طلحہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو، اور نہ ایسے گھر میں جس میں مورتیاں (مجسمے) ' '۔


5351- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ شُعَيْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَبِي طَلْحَةَ الأَنْصَارِيِّ يَعُودُهُ فَوَجَدَ عِنْدَهُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ فَأَمَرَ أَبُو طَلْحَةَ إِنْسَانًا يَنْزَعُ نَمَطًا تَحْتَهُ فَقَالَ لَهُ سَهْلٌ لِمَ تَنْزِعُ؟ قَالَ: لأَنَّ فِيهِ تَصَاوِيرُ، وَقَدْ قَالَ فِيهَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا قَدْ عَلِمْتَ قَالَ: أَلَمْ يَقُلْ إِلا مَا كَانَ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ، قَالَ: بَلَى، وَلَكِنَّهُ أَطْيَبُ لِنَفْسِي۔
* تخريج: ت/اللباس ۱۸ (۱۷۵۰)، (تحفۃ الأشراف: ۳۷۸۲) (صحیح)
۵۳۵۱- عبید اللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ وہ ابو طلحہ انصاری رضی الله عنہ کے پاس عیادت کے لیے گئے، ان کے پاس انہیں سہل بن حنیف مل گئے۔ تو ابو طلحہ رضی الله عنہ نے ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ ان کے نیچے سے بچھونا نکالے۔ ان سے سہل نے کہا: اسے کیوں نکال رہے ہیں؟ وہ بولے؟ اس لیے کہ اس میں تصویریں (مجسمے) ہیں اور اسی کے بارے میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کا وہ فرمان ہے جو تمہارے علم میں ہے، وہ بولے: کیا آپ نے یہ نہیں فرمایا: '' اگر کپڑے میں نقش ہوں تو کوئی حرج نہیں ''، انہوں نے کہا: کیوں نہیں، لیکن مجھے یہی بھلا معلوم ہوتا ہے (کہ میں نقش والی چادر بھی نہ رکھوں) ۱؎۔
وضاحت ۱؎: تصویر کے سلسلہ میں صحیح بات یہ ہے کہ ذی روح (جاندار) کی تصویر حرام ہے، خواہ یہ تصاویر جسمانی ہیئت (مجسموں کی شکل) میں ہوں یا نقش و نگار کی صورت میں، إلا یہ کہ ان کے اجزاء متفرق ہوں، البتہ گڑیوں کی شکل کو علماء نے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5352- أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي بُكَيْرٌ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لا تَدْخُلُ الْمَلائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ "، قَالَ بُسْرٌ: ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ؛ فَعُدْنَاهُ فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ، قُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلانِيِّ: أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنْ الصُّورَةِ يَوْمَ الأَوَّلِ، قَالَ: قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَلَمْ تَسْمَعْهُ؟ يَقُولُ: إِلا رَقْمًا فِي ثَوْبٍ۔
* تخريج: خ/بدء الخلق ۷ (۳۲۲۶)، اللباس ۹۲ (۵۹۵۸)، م/اللباس ۲۶ (۲۱۰۶)، د/اللباس ۴۸ (۴۱۵۳)، (تحفۃ الأشراف: ۳۷۷۵)، حم (۴/۲۸) (صحیح)
۵۳۵۲- ابو طلحہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر (مجسمہ) ہو''، بسر کہتے ہیں: پھر زید بیمار پڑ گئے تو ہم نے ان کی عیادت کی، اچانک دیکھا کہ ان کے دروازے پر پردہ ہے جس میں تصویر ہے، میں نے عبیداللہ خولانی سے کہا: کیا زید نے ہمیں تصویر کے بارے میں پہلے روز حدیث نہیں سنائی تھی؟ کہا: عبید اللہ نے کہا: کیا تم نے انہیں یہ کہتے ہوئے نہیں سنا: کپڑے کے نقش کے سوا۔


5353- حَدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: صَنَعْتُ طَعَامًا فَدَعَوْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ فَدَخَلَ فَرَأَى سِتْرًا فِيهِ تَصَاوِيرُ فَخَرَجَ، وَقَالَ: إِنَّ الْمَلائِكَةَ لا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ تَصَاوِيرُ۔
* تخريج: ق/الأطعمۃ ۵۶ (۳۳۵۹)، اللباس ۴۴ (۳۶۵۰) (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۱۷) (صحیح)
۵۳۵۳- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں نے کھانا تیار کیا اور نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کو مدعو کیا، چنانچہ آپ تشریف لائے اور اندر داخل ہوئے تو ایک پردہ دیکھا جس میں تصویریں بنی ہوئی تھیں ۱؎، تو آپ باہر نکل گئے اور فرمایا: '' فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جن میں تصویریں ہوں ''۔
وضاحت ۱؎: جو جاندار کی تھیں۔


5354- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: خَرَجَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرْجَةً، ثُمَّ دَخَلَ وَقَدْ عَلَّقْتُ قِرَامًا فِيهِ الْخَيْلُ أُولاتُ الأَجْنِحَةِ، قَالَتْ: فَلَمَّا رَآهُ قَالَ انْزِعِيهِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۷۲۲۹)، حم (۶/۲۲۹) (صحیح)
۵۳۵۴- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم باہر نکلے پھر اندر چلے گئے، میں نے وہاں ایک باریک رنگین کپڑا لٹکا رکھا تھا جس میں پردار گھوڑے بنے ہوئے تھے، جب آپ نے اسے دیکھا تو فرمایا: ''اسے نکال دو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5355- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَزْرَةُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنِ ابْنِ هِشَامٍ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: كَانَ لَنَا سِتْرٌ فِيهِ تِمْثَالُ طَيْرٍ مُسْتَقْبِلَ الْبَيْتِ إِذَا دَخَلَ الدَّاخِلُ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا عَائِشَةُ! حَوِّلِيهِ فَإِنِّي كُلَّمَا دَخَلْتُ؛ فَرَأَيْتُهُ ذَكَرْتُ الدُّنْيَا، قَالَتْ: وَكَانَ لَنَا قَطِيفَةٌ لَهَا عَلَمٌ؛ فَكُنَّا نَلْبَسُهَا؛ فَلَمْ نَقْطَعْهُ۔
* تخريج: م/اللباس۲۶(۲۱۰۷)، ت/صفۃ القیامۃ ۳ (۲۴۶۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۰۱)، حم (۶/۴۹، ۵۳، ۲۴۱) (صحیح)
۵۳۵۵- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: ہمارے پاس ایک پردہ تھا جس پر چڑیا کی شکل بنی ہوئی تھی جب کوئی آنے والا آتا تو وہ ٹھیک سامنے پڑتا، رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''عائشہ! اسے بدل دو، اس لیے کہ جب میں اندر آتا ہوں اور اسے دیکھتا ہوں تو دنیا یاد آتی ہے''، ہمارے پاس ایک چادر تھی جس میں نقش ونگار تھے، ہم اسے استعمال کیا کرتے تھے۔ لیکن اسے ہم نے کاٹا نہیں ۱؎۔
وضاحت ۱؎: بقول امام نووی: یہ تصویروں کی حرمت سے پہلے کی بات ہے، اس لیے آپ نے '' حرمت '' کی بجائے '' ذکرِ دنیا '' کا حوالہ دیا اور ہٹوا دیا، یا یہ غیر جاندار کے نقش ونگار تھے جنہیں دنیاوی اسراف وتبذیر کی علامت ہونے کے سبب آپ نے ہٹوا دیا۔


5356- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنِ الْقَاسِمِ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ فِي بَيْتِي ثَوْبٌ فِيهِ تَصَاوِيرُ فَجَعَلْتُهُ إِلَى سَهْوَةٍ فِي الْبَيْتِ فَكَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: يَاعَائِشَةُ! أَخِّرِيهِ عَنِّي فَنَزَعْتُهُ فَجَعَلْتُهُ وَسَائِدَ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۷۶۲ (صحیح)
۵۳۵۶- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: میرے گھر میں ایک کپڑا تھا جس میں تصویریں تھیں ۱؎، چنانچہ میں نے اسے گھر کے ایک روشن دان میں لٹکا دیا، اور رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم اسی کی طرف منہ کر کے صلاۃ پڑھتے تھے، پھر آپ نے فرمایا: ''عائشہ! اسے ہٹا دو''، پھر میں نے اسے نکال دیا اور اس کے تکیے بنا دیے۔
وضاحت ۱؎: یہ بھی تصویروں کی حرمت سے پہلے کی بات ہے، یا یہ بھی غیر جاندار چیزوں کے نقش ونگار تھے، لیکن دیواروں یا روشن دانوں پر پردہ اسراف وتبذیر ہے جس کی وجہ سے آپ نے ہٹوا کر بچھونے بنوا دیئے۔


5357- أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرٌو، قَالَ: حَدَّثَنَا بُكَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا نَصَبَتْ سِتْرًا فِيهِ تَصَاوِيرُ فَدَخَلَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَعَهُ فَقَطَعَتْهُ وِسَادَتَيْنِ قَالَ رَجُلٌ فِي الْمَجْلِسِ: حِينَئِذٍ يُقَالُ لَهُ رَبِيعَةُ بْنُ عَطَائٍ: أَنَا سَمِعْتُ أَبَا مُحَمَّدٍ يَعْنِي: الْقَاسِمَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْتَفِقُ عَلَيْهِمَا۔
* تخريج: م/اللباس ۲۶ (۲۱۰۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۴۵۴، ۱۷۴۷۶)، حم ۶/۱۰۳، ۲۱۹) (صحیح)
۵۳۵۷- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک پردہ لٹکایا جس میں تصویریں تھیں، پھر رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم اندر آئے تو اسے نکال دیا، چنانچہ میں نے اسے کاٹ کر دو تکیے بنا دیے۔ اس وقت مجلس میں بیٹھے ایک شخص نے جسے ربیعہ بن عطا کہا جاتا ہے: نے کہا میں نے ابو محمد-یعنی قاسم -کو عائشہ رضی الله عنہا سے روایت کرتے ہوئے سنا، وہ بولیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم ان پر ٹیک لگاتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
112-ذِكْرُ أَشَدِّ النَّاسِ عَذَابًا
۱۱۲- باب: قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب والے لوگوں کا بیان​


5358- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَدِمَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ، وَقَدْ سَتَّرْتُ بِقِرَامٍ عَلَى سَهْوَةٍ لِي فِيهِ تَصَاوِيرُ فَنَزَعَهُ، وَقَالَ: أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ۔
* تخريج: خ/اللباس ۹۱ (۵۹۵۴)، م/اللباس ۲۶ (۲۱۰۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۴۸۳)، حم (۶/۳۶، ۸۳، ۸۵، ۸۶، ۱۹۹، ۲۱۹) (صحیح)
۵۳۵۸- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم سفر سے آئے، میں نے ایک روشن دان میں ایک پردہ لٹکا رکھا تھا، جس میں تصویریں تھیں، چنانچہ آپ نے اسے اتار دیا اور فرمایا: '' قیامت کے روز سب سے سخت عذاب والے وہ لوگ ہوں گے جو اللہ کی مخلوق کی تصویریں بناتے ہیں ''۔


5359- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ يُخْبِرُ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ سَتَّرْتُ بِقِرَامٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ فَلَمَّا رَآهُ تَلَوَّنَ وَجْهُهُ، ثُمَّ هَتَكَهُ بِيَدِهِ، وَقَالَ: إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُشَبِّهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ۔
* تخريج: خ/الأدب ۷۵ (۶۱۰۹)، م/اللباس ۲۶ (۲۱۰۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۵۱)، حم (۶/۳۶، ۸۵، ۸۶، ۱۹۹) (صحیح)
۵۳۵۹- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: میرے پاس رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم آئے، میں نے ایک پردہ لٹکا رکھا تھا جس پر تصاویر تھیں، چنانچہ جب آپ نے اسے دیکھا تو آپ کے چہرے کا رنگ بدل گیا، پھر آپ نے اسے اپنے ہاتھ سے پھاڑ دیا اور فرمایا: '' قیامت کے روز سب سے سخت عذاب والے وہ لوگ ہوں گے جو اللہ کی مخلوق کی تصویر یں بناتے ہیں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
113-ذِكْرُ مَا يُكَلَّفُ أَصْحَابُ الصُّوَرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
۱۱۳- باب: قیامت کے دن تصویریں اور مجسمے بنانے والے اس میں روح پھونکنے کے مکلف کیے جائیں گے​


5360- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ - وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ - قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ؛ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ أَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَقَالَ: إِنِّي أُصَوِّرُ هَذِهِ التَّصَاوِيرَ فَمَا تَقُولُ فِيهَا؟ فَقَالَ: ادْنُهْ ادْنُهْ سَمِعْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ صَوَّرَ صُورَةً فِي الدُّنْيَا كُلِّفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ وَلَيْسَ بِنَافِخِهِ "۔
* تخريج: خ/البیوع ۱۰۴ (۲۲۲۵ تعلیقًا)، اللباس ۹۷ (۵۹۶۳)، م/اللباس ۲۶ (۲۱۱۰)، (تحفۃ الأشراف: ۶۵۳۶)، حم (۱/۲۱۶، ۲۴۱، ۳۵۰، ۳۵۹، ۳۶۰) (صحیح)
۵۳۶۰- نضر بن انس کہتے ہیں: میں ابن عباس رضی الله عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ان کے پاس اہل عراق میں سے ایک شخص آیا اور بولا: میں یہ تصویریں بناتا ہوں، آپ اس سلسلے میں کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: قریب آؤ۔ میں نے محمد صلی للہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: '' جس نے دنیا میں کوئی صورت بنائی قیامت کے روز اسے حکم ہوگا کہ اس میں روح پھونکے، حالانکہ وہ اس میں روح نہیں پھونک سکے گا''۔


5361- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ صَوَّرَ صُورَةً عُذِّبَ حَتَّى يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ وَلَيْسَ بِنَافِخٍ فِيهَا"۔
* تخريج: خ/التعبیر ۴۵ (۷۰۴۲)، د/الأدب ۹۶ (۵۰۲۴)، ت/اللباس ۱۹ (۱۷۵۱)، ق/تعبیر الرؤیا ۸ (۳۹۱۶)، (تحفۃ الأشراف: ۵۹۸۶)، حم (۱/۲۱۶، ۳۵۹) (صحیح)
۵۳۶۱- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے کوئی تصویر بنائی، تو اسے عذاب ہوگا یہاں تک کہ وہ اس میں روح ڈال دے، اور وہ اس میں روح نہیں ڈال سکے گا''۔


5362- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَوَّرَ صُورَةً كُلِّفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ وَلَيْسَ بِنَافِخٍ "۔
* تخريج: خ/التعبیر۴۵(۷۰۴۲) (تعلیقاً)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۲۵۲)، حم (۲/۵۰۴) (صحیح)
۵۳۶۲- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے کوئی تصویر بنائی، قیامت کے روز اسے حکم ہوگا کہ وہ اس میں روح ڈالے اور وہ اس میں روح نہیں ڈال سکے گا''۔


5363- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ الَّذِينَ يَصْنَعُونَهَا يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ: لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ۔
* تخريج: م/اللباس ۲۶ (۲۱۰۸)، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۲۰)، وقد أخرجہ: خ/اللباس۸۹ (۵۹۵۱)، والتوحید ۵۶ (۷۵۵۸)، حم (۲/۴، ۲۰، ۲۶، ۵۵، ۱۰۱، ۱۲۶، ۱۳۹، ۱۴۱، ۱۲۵) (صحیح)
۵۳۶۳- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' بلا شبہ وہ لوگ جو تصویریں بناتے ہیں، قیامت کے روز عذاب میں مبتلا ہوں گے، ان سے کہا جائے گا: زندگی عطا کرو اسے جسے تم نے بنایا تھا ''۔


5364- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَيُقَالُ: لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ۔
* تخريج: خ/البیوع ۴۰ (۲۱۰۵)، بدء الخلق ۷ (۳۲۲۴)، النکاح ۷۶ (۵۱۸۱)، اللباس ۹۲ (۵۹۵۷)، والتوحید ۵۶ (۷۵۵۷)، ق/التجارات ۵ (۲۱۵۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۵۷)، وقد أخرجہ: م/اللباس۲۶ (۲۱۰۷)، حم (۶/۷۰، ۸۰، ۲۲۳، ۲۴۶) (صحیح)
۵۳۶۴- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' بلاشبہ یہ تصویریں بنانے والے قیامت کے دن عذاب پائیں گے اور ان سے کہا جائے گا: زندگی عطا کرو اسے جسے تم نے بنایا تھا ''۔


5365- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ: إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ اللَّهَ فِي خَلْقِهِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۷۴۵۷) (صحیح)
۵۳۶۵- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو مخلوق کی تصویر بنانے میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
114-ذِكْرُ أَشَدِّ النَّاسِ عَذَابًا
۱۱۴- باب: قیامت کے دن سب سے سخت عذاب دیئے جانے والوں کا ذکر​


5366- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّا، قَالَ: حَدَّثَنَا حُصَيْنُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ" وَقَالَ أَحْمَدُ: الْمُصَوِّرِينَ۔
* تخريج: خ/اللباس ۸۹ (۵۹۵۰)، م/اللباس ۲۶ (۲۱۰۹)، (تحفۃ الأشراف: ۹۵۷۵)، حم (۱/۳۷۵، ۴۲۶) (صحیح)
۵۳۶۶- عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' لوگوں میں سے سب سے زیادہ سخت عذاب والے تصویر بنانے والے لوگ ہیں ''۔


5367- أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: اسْتَأْذَنَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلام عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: ادْخُلْ فَقَالَ: كَيْفَ أَدْخُلُ وَفِي بَيْتِكَ سِتْرٌ فِيهِ تَصَاوِيرُ؟ فَإِمَّا أَنْ تُقْطَعَ رُؤسُهَا أَوْ تُجْعَلَ بِسَاطًا يُوطَأُ فَإِنَّا مَعْشَرَ الْمَلائِكَةِ لا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ تَصَاوِيرُ۔
* تخريج: د/اللباس ۴۸ (۴۱۵۸)، ت/الأدب ۴۴ (الاستئذان ۷۸) (۲۸۰۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۳۴۵)، حم (۲/۳۰۵، ۳۰۸، ۳۹۰، ۴۷۸) (صحیح)
۵۳۶۷- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جبرئیل علیہ السلام نے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی، تو آپ نے فرمایا: اندر آئیے، وہ بولے: میں کیسے اندر آؤں؟ آپ کے گھر میں تو ایسا پردہ لٹکا ہے جس میں تصویریں ہیں، لہٰذا یا تو آپ ان کے سر کاٹ دیجئے، یا پھر ان کا بچھونا بنا دیجئے تاکہ وہ روندا جائے۔ کیوں کہ ہم فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویریں ہو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
115-اللُّحُفُ
۱۱۵- باب: اوڑھنے والی چادر (لحاف) کا بیان​


5368- أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزْعَةَ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حَبِيبٍ، وَمُعْتَمِرِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لا يُصَلِّي فِي لُحُفِنَا قَالَ سُفْيَانُ: مَلاحِفِنَا۔
* تخريج: د/الطہارۃ ۱۳۴ (۳۶۷)، الصلاۃ ۸۷ (۶۴۵)، ت/الصلاۃ ۳۰۳ (الجمعۃ ۶۷) (۶۰۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۲۲۱) (صحیح)
۵۳۶۸- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم ہماری اوڑھنے کی چادر میں صلاۃ نہیں پڑھتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: ایسا آپ احتیاط کے طور پر کرتے تھے، کیونکہ اس بات کا امکان تھا کہ کوئی ایسی چیز ہو جو آپ کے لئے باعث تکلیف ہو، بہر حال اس سے یہ تو ثابت ہوا کہ آپ کے اہل خانہ لحاف استعمال کرتے تھے۔
 
Top