50-كِتَابُ الاسْتِعَاذَةِ
۵۰-کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب واحکام
1-مَاجَائَ فِي الْمُعَوِّذَتَيْنِ
۱- باب: معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) کا بیان
5430- أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوعَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَسِيدُ بْنُ أَبِي أَسِيدٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَصَابَنَا طَشٌّ، وَظُلْمَةٌ فَانْتَظَرْنَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا ثُمَّ ذَكَرَ كَلامًا مَعْنَاهُ؛ فَخَرَجَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا فَقَالَ: قُلْ: فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ؟ قَالَ: {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ} وَالْمُعَوِّذَتَيْنِ حِينَ تُمْسِي، وَحِينَ تُصْبِحُ ثَلاثًا يَكْفِيكَ كُلَّ شَيْئٍ۔
* تخريج: د/الأدب ۱۱۰ (۵۰۸۲)، ت/الدعوات ۱۱۷ (۳۵۷۰)، (تحفۃ الأشراف: ۵۲۵۰)، حم (۵/۳۱۲) (حسن)
۵۴۳۰- عبداللہ بن خبیب رضی الله عنہ کہتے ہیں: اندھیرے کے ساتھ بارش ہوئی تو ہم نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کا صلاۃ پڑھانے کے لئے انتظار کیا، پھر کچھ کہا جس کا مفہوم یہ تھا کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم ہمیں صلاۃ پڑھانے کے لیے نکلے تو آپ نے فرمایا: '' کچھ کہو''، میں نے کہا: کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا: ''قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ'' اور ''معوذتین'' ۱؎ صبح و شام تین بار پڑھ لیا کرو، یہ (سورتیں) تمہارے لیے ہر تکلیف ومصیبت میں کافی ہوں گی۔
وضاحت ۱؎: سورۃ الفلق اور سورۃ الناس۔
5431- أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنْتُ مَعَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ؛ فَأَصَبْتُ خُلْوَةً مِنْ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَنَوْتُ مِنْهُ؛ فَقَالَ: قُلْ فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ؟ قَالَ: قُلْ قُلْتُ: مَا اقُولُ؟ قَالَ: { قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ } حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَالَ: { قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ } حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَالَ: مَاتَعَوَّذَ النَّاسُ بِأَفْضَلَ مِنْهُمَا۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح الإسناد)
۵۴۳۱- عبداللہ بن خبیب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں مکہ کے راستے میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، آپ کو اکیلا پاکر جب میں آپ سے قریب ہوا تو آپ نے فرمایا: '' کچھ کہو''، میں نے کہا: کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا: ''کچھ کہو''، میں نے کہا: کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا:
{قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} یہاں تک کہ آپ نے پوری سورت پڑھی، پھر فرمایا:
{قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ} یہاں تک کہ اسے بھی پوری پڑھی پھر فرمایا: ان دونوں سے بہتر لوگوں نے کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ نہیں مانگی۔
5432- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ: بَيْنَا أَنَا أَقُودُ بِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَاحِلَتَهُ فِي غَزْوَةٍ إِذْ قَالَ: يَا عُقْبَةُ! قُلْ فَاسْتَمَعْتُ، ثُمَّ قَالَ: يَاعُقْبَةُ! قُلْ: فَاسْتَمَعْتُ فَقَالَهَا الثَّالِثَةَ؛ فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ فَقَالَ: { قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ } فَقَرَأَ السُّورَةَ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَرَأَ { قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ } وَقَرَأْتُ مَعَهُ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَرَأَ: {قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ} فَقَرَأْتُ مَعَهُ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَالَ: مَا تَعَوَّذَ بِمِثْلِهِنَّ أَحَدٌ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۹۹۷۰) (صحیح)
۵۴۳۲- عقبہ بن عامر جہنی کہتے ہیں: ایک مرتبہ جب ایک غزوہ میں میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی نکیل پکڑے آگے آگے چل رہا تھا تو اس وقت آپ نے فرمایا: ''عقبہ! کہو''، میں آپ کی طرف متوجہ ہو ا، پھر آپ نے فرمایا: ''عقبہ! کہو''، میں پھر متوجہ ہوا۔ پھر آپ نے تیسری بار فرمایا تو میں نے عرض کیا: کیا کہوں؟ آپ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا:
{قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ } پھر پوری سورت پڑھی، اس کے بعد
{قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ}پوری پڑھی، میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی، پھر آپ نے
{قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ} پوری پڑھی اور میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی، اور فرمایا: ''ان جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ کسی نے پناہ نہیں مانگی'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی: پناہ طلب کرنے کے لیے ان دو سورتوں سے بڑھ کر کوئی اور ذکر یا دعا نہیں ہے۔