7-الاسْتِعَاذَةُ مِنَ الْهَمِّ
۷- باب: فکر وسوچ اور پریشانی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان
5451- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُ نذر، عَنِ ابْنِ فُضَيْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنِ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ لِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَوَاتٌ لايَدَعُهُنَّ كَانَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۶) (صحیح)
(اس کے راوی ''منہال'' کا کسی صحابی سے سماع نہیں ہے، یعنی سند میں انقطاع ہے، لیکن اس باب اور اس سے پہلے کے باب کی احادیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
۵۴۵۱- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی کچھ دعائیں تھیں جنہیں آپ (پڑھنا) نہیں چھوڑتے تھے: آپ فرماتے: ''اے اللہ! میں فکر و سوچ اور پریشانی سے، عاجزی و سستی سے، کنجوسی و بزدلی سے اور لو گوں کے غالب آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
5452- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ؛ قَالَ: كَانَ لِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَوَاتٌ لايَدَعُهُنَّ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَالدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ. ٭قَالَ أَبو عَبْدالرَّحْمَنِ: هَذَا الصَّوَابُ وَحَدِيثُ ابْنُ فُضَيْلٍ خَطَأٌ۔
* تخريج: خ/الدعوات ۴۰ (۶۳۶۹)، د/الصلاۃ ۳۶۷ (۱۵۴۱)، ت/الدعوات ۷۱ (۳۴۸۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۵)، حم (۳/۲۴۰) ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۴۷۸، ۵۵۰۵ (صحیح)
۵۴۵۲- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی کچھ دعائیں تھیں جنہیں آپ (پڑھنا) نہیں چھوڑتے تھے: '' اے ــاللہ! میں فکر و سوچ اور پریشانی سے، عاجزی و کاہلی سے، کنجوسی و بزدلی سے، قرض سے اور لو گوں کے غالب آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
٭ابو عبدالرحمن (نسائی) نے کہا: یہ حدیث صحیح ہے اور ابن فضیل کی حدیث میں غلطی ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی محمد بن اسحاق کی حدیث جو عمرو بن ابی عمرو سے بواسطہ انس بن مالک مروی ہے یہ صحیح ہے، جب کہ ابن اسحاق کی روایت جو منہال ابن عمرو سے بواسطہ انس بن مالک مروی ہے یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ منہال کا سماع صحابہ سے ثابت نہیں ہے۔
5453- أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ؛ قَالَ: قَالَ أَنَسٌ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَالْجُبْنِ، وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي(تحفۃ الأشراف: ۶۰۶)، حم (۳/۲۰۱، ۲۳۵) (صحیح الإسناد)
۵۴۵۳- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم دعا فرماتے تھے: '' اے اللہ! میں کاہلی سے، بڑھاپے سے، بزدلی سے، کنجوسی سے، دجال کے فتنے سے، اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
5454- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا، وَالْمَمَاتِ۔
* تخريج: خ/الجہاد ۲۵ (۲۸۲۳)، الدعوات ۳۸ (۶۳۶۷)، م/الذکر ۱۵ (۲۷۰۶)، د/الصلاۃ ۳۶۷)، (۱۵۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۸۷۳)، حم (۳/۱۱۳، ۱۱۷) (صحیح)
۵۴۵۴- انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم فرماتے تھے: '' اے اللہ! میں عاجزی، کاہلی، بڑھاپے، کنجوسی، اور بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، نیز قبر کے عذاب سے اور موت اور زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔