17- بَاب صَلاةِ الْعَصْرِ فِي السَّفَرِ
۱۷-باب: سفر میں عصر کی صلاۃ کا بیان
478- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَصَلَّى الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ۔
* تخريج: خ/الحج ۲۴ (۱۵۴۷)، ۲۵ (۱۵۴۸)، ۲۷ (۱۵۵۱)، ۱۱۹ (۱۷۱۴، ۱۷۱۵)، الجہاد ۱۰۴ (۲۹۵۱)، ۱۲۶ (۲۹۸۶)، م/ صلاۃ المسافرین (۶۹۰)، د/المناسک ۲۴ (۱۷۹۶)، الضحایات (۲۷۹۳)، حم۳/ ۱۱۱، ۱۶۴، ۱۸۶، ۲۶۸ (صحیح)
۴۷۸- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر کی صلاۃ چار رکعت، اور ذوالحلیفہ میں صلاۃ عصر دو رکعت پڑھی۔
479- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ أَنَّ عِرَاكَ بْنَ مَالِكٍ حَدَّثَهُ أَنَّ نَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ فَاتَتْهُ صَلاةُ الْعَصْرِ، فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ " قَالَ عِرَاكٌ: وَأَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ فَاتَتْهُ صَلاةُ الْعَصْرِ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ " ٭خَالَفَهُ يَزِيدُ ابْنُ أَبِي حَبِيبٍ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائی، تحفۃ الأشراف: (۱۱۷۱۷)، وحدیث عراک بن مالک عن عبداللہ بن عمر قد تفرد بہ النسائی (أیضاً)، تحفۃ الأشراف: (۷۳۲۰)، وقد أخرجہ عن طریق مالک عن نافع عن عبداللہ بن عمر: خ/المناقب ۲۵ (۳۶۰۲)، مواقیت ۱۴ (۵۵۲)، م/المساجد ۳۵ (۶۲۶)، د/الصلاۃ ۵ (۴۱۴)، ت/الصلاۃ ۱۶ (۱۷۵)، ق/الصلاۃ ۶ (۶۸۵)، طا/وقوت الصلاۃ ۵ (۲۱)، (تحفۃ الأشراف: ۸۳۴۵)، حم۲/۸، ۱۳، ۲۷، ۴۸، ۵۴، ۶۴، ۷۵، ۷۶، ۱۰۲، ۱۳۴، ۱۴۵، ۱۴۸، دي/الصلاۃ ۲۷ (۱۲۶۷) (صحیح)
۴۷۹- نوفل بن معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ جس کی عصر کی صلاۃ فوت ہو گئی تو گویا اس کا گھر بار لٹ گیا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا: '' کہ جس کی صلاۃ عصر فوت ہو گئی گویا اس کا گھر بار لٹ گیا ''۔
٭ یزید نے (آنے والی روایت میں) جعفر کی مخالفت کی ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یہ مخالفت سند اور متن دونوں میں ہے، سند میں اس طرح کہ جعفر کی روایت میں ہے کہ نوفل نے عراک سے بیان کی ہے اور یزید کی روایت میں ہے کہ عراک کو یہ بات پہنچی ہے کہ نوفل بن معاویہ نے کہا، دونوں میں فرق واضح ہے پہلی صورت اس بات پر دلالت کر تی ہے کہ عراک نے نوفل بن معاویہ سے خود سنا ہے، اور دوسری صورت سے پتہ چلتاہے کہ ان دونوں کے بیچ میں واسطہ ہے، متن میں مخالفت اس طرح ہے کہ جعفر کی روایت میں
''من فاتته صلاة العصر'' کے الفاظ ہیں، اور یزید کے الفاظ اس طرح ہیں ــ
''من الصلاة صلاة من فاتته''۔
480- أخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ زُغْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ نَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مِنْ الصَّلاةِ صَلاةٌ مَنْ فَاتَتْهُ، فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ " قَالَ ابْنُ عُمَرَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " هِيَ صَلاَةُ الْعَصْرِ " ٭خَالَفَهُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۷۹ (صحیح)
۴۸۰- نوفل بن معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہـ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا: '' صلاتوں میں ایک صلاۃ ایسی ہے کہ جس کی وہ فوت ہو جائے گویا اس کا گھر بار لٹ گیا ''۔عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ''یہ عصر کی صلاۃ ہے''۔٭ محمد بن اسحاق نے (آنے والی روایت میں) لیث کی مخالفت کی ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یہاں بھی سند اور متن دونوں میں مخالفت ہے، سند میں مخالفت اس طرح ہے کہ محمد بن اسحاق کی روایت میں ہے کہ عراک نے نوفل بن معاویہ سے سنا ہے، اور لیث کی روایت میں ہے کہ عراک کو یہ بات پہنچی ہے کہ نوفل بن معاویہ نے کہا ہے، اور متن میں اس طرح کہ محمد بن اسحاق نے اسے موقوف قرار دیا ہے، اور لیث نے مرفوع قرار دیا ہے، اور وقف اور رفع میں کوئی منافات نہیں ہے کیوں کہ صحابی کبھی مرفوع روایت کو بصورت فتوی بیان کرتا ہے، اور اسے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی طرف منسوب نہیں کرتا، اور کبھی اسے مرفوعاً روایت کرتا ہے۔
481- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمِّي قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: سَمِعْتُ نَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ يَقُولُ: صَلاةٌ مَنْ فَاتَتْهُ، فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلُهُ وَمَالُهُ. قَالَ ابْنُ عُمَرَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " هِيَ صَلاةُ الْعَصْرِ "
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۷۹ (صحیح)
۴۸۱- نوفل بن معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک صلاۃ ایسی ہے کہ جس کی وہ فوت ہو جائے گویا اس کا گھر بار لٹ گیا۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' وہ عصر کی صلاۃ ہے''۔