21-بَاب فَضْلِ صَلاةِ الْجَمَاعَةِ
۲۱-باب: صلاۃ باجماعت کی فضیلت کا بیان
486- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلائِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلائِكَةٌ بِالنَّهَارِ، وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلاةِ الْفَجْرِ وَصَلاةِ الْعَصْرِ، ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ - فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ - كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي؟ فَيَقُولُونَ: تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ، وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ "
* تخريج: خ/مواقیت ۱۶ (۵۵۵)، بدء الخلق ۶ (۳۲۲۳)، التوحید ۲۳ (۷۴۲۹)، ۳۲ (۷۴۸۶)، م/المساجد ۳۷ (۶۳۲)، ط/قصرالصلاۃ ۲۴ (۸۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۸۰۹)، حم۲/۲۵۷، ۳۱۲، ۴۸۶ (صحیح)
۴۸۶- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''تمہارے پاس رات اور دن کے فرشتے ۱؎ باری باری آتے جاتے ہیں، اور فجر اور عصر کی صلاۃ میں اکٹھا ہو جاتے ہیں، پھر جن فرشتوں نے تمہارے پاس رات گذاری تھی وہ اوپر چڑھتے ہیں، تو اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ ان سے بہتر جانتا ہے، ۲؎ ہمارے بندوں کو تم کس حال میں چھوڑ کر آئے ہو؟ وہ عرض کرتے ہیں: ''ہم نے انہیں صلاۃ کی حالت میں چھوڑا ہے، اور ہم ان کے پاس آئے تھے تو بھی وہ صلاۃ ہی میں مصروف تھے''۔
وضاحت ۱؎: اس سے مراد وہ فرشتے ہیں جو لوگوں کے اعمال لکھتے ہیں، اور جنہیں کراماً کاتبین کہا جاتا ہے۔
وضاحت ۲؎: اللہ تعالیٰ کو ہر چیز کا علم ہے، وہ فرشتوں سے اپنے بندوں کی بابت اس لیے پوچھتا ہے تاکہ فرشتوں پر بھی اہل ایمان کا فضل وشرف واضح ہو جائے۔
487- أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " تَفْضُلُ صَلاةُ الْجَمْعِ عَلَى صَلاةِ أَحَدِكُمْ وَحْدَهُ بِخَمْسَةٍ وَعِشْرِينَ جُزْئًا، وَيَجْتَمِعُ مَلائِكَةُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ فِي صَلاةِ الْفَجْرِ " وَاقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ: { وَقُرْآنَ الْفَجْرِ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا }.
* تخريج: وقد أخرجہ: تفرد بہ النسائی (تحفۃ الأشراف: ۱۳۲۵۹)، کلہم مقتصرا إلی قولہ ''خمس وعشرین جزائ'' إلا البخاری وأحمد (صحیح)
۴۸۷- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جماعت کی صلاۃ تمہاری تنہا صلاۃ سے پچیس گنا فضیلت رکھتی ہے ۱؎ رات اور دن کے فرشتے صلاۃ فجر میں اکٹھا ہوتے ہیں، اگر تم چاہو تو آیت کریمہ
{وَقُرْآنَ الْفَجْرِ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا } ۲؎ پڑھ لو ''۔
وضاحت ۱؎: اس حدیث میں ۲۵ گنا کا ذکرہے، اور صحیحین کی ایک روایت میں ۲۷گنا وارد ہے، اس کی توجیہ اس طرح کی جاتی ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو پہلے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ۲۵گنا بتایا گیا پھر۲۷گنا، تو جیسے جیسے آپ کو بتایا گیا آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی اسی طرح بتلایا، اور بعض لوگوں نے یہ کہا ہے کہ یہ کمی وبیشی صلاۃ کے خشوع وخضوع اور صلاۃ کی ہیئت وآداب کی حفاظت کے اعتبار سے ہوتی ہے۔
وضاحت ۲؎: الاسراء: ۲۸۔
488- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالاَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لا يَلِجُ النَّارَ أَحَدٌ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۷۲ (صحیح)
۴۸۸- عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا: '' وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہوگا جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے صلاۃ پڑھے گا'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی فجر اور عصر کی صلاتوں کی محافظت کرے گا کیونکہ جوان دونوں صلاتوں کی محافظت کرے گا وہ دیگر فرائض کی بدرجہ اولیٰ محافظت کرے گا۔