• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
39- صَلاةُ الَّذِي يَمُرُّ عَلَى الْمَسْجِدِ
۳۹-باب: مسجد سے گزرنے پر صلاۃ پڑھنے کا بیان​


733- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ بْنِ أَعَيْنَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ ابْنِ أَبِي هِلالٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَرْوَانُ بْنُ عُثْمَانَ أَنَّ عُبَيْدَ بْنَ حُنَيْنٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى، قَالَ: كُنَّا نَغْدُو إِلَى السُّوقِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَنَمُرُّ عَلَى الْمَسْجِدِ، فَنُصَلِّي فِيهِ ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۴۸) (ضعیف)
(سند میں ''مروان'' ضعیف ہیں)
۷۳۳- ابو سعید بن معلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے عہد میں بازار جاتے تو مسجد سے گزرتے، تو اس میں صلاۃ پڑھتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
40-التَّرْغِيبُ فِي الْجُلُوسِ فِي الْمَسْجِدِ وَانْتِظَارِ الصَّلاةِ
۴۰-باب: مسجد میں بیٹھنے اور صلاۃ کا انتظار کرنے کی ترغیب کا بیان​


734- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ الْمَلاَئِكَةَ تُصَلِّي عَلَى أَحَدِكُمْ مَا دَامَ فِي مُصَلاَّهُ الَّذِي صَلَّى فِيهِ، مَا لَمْ يُحْدِثْ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ " ۔
* تخريج: خ/الوضوء ۳۴ (۱۷۶) ، الصلاۃ ۶۱ (۴۴۵) ، ۸۷ (۴۷۷) ، الأذان ۳۰ (۶۴۷) ، ۳۶ (۶۵۹) ، البیوع ۴۹ (۲۱۱۹) ، بدء الخلق ۷ (۳۲۲۹) ، وقد أخرجہ: د/الصلاۃ ۲۰ (۴۶۹) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۸۱۶) ، ط/السفر ۱۸ (۵۴) ، حم۲/۲۶۶، ۲۸۹، ۳۱۲، ۳۹۴، ۴۱۵، ۴۲۱، ۴۸۶، ۵۰۲ (صحیح)
۷۳۴- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' فرشتے تمہارے حق میں دعا کر تے رہتے ہیں جب تک آدمی اس جگہ بیٹھا رہے جہاں اس نے صلاۃ پڑھی ہے، اور وضو نہ توڑا ہو، وہ کہتے ہیں: اے اللہ! تو اسے بخش دے، اور اے اللہ! تو اس پر رحم فرما''۔


735- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ، عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عُقْبَةَ أَنَّ يَحْيَى بْنَ مَيْمُونٍ حَدَّثَهُ قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلا السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ كَانَ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُ الصَّلاةَ، فَهُوَ فِي الصَّلاةِ " ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۰۸) ، حم۵/۳۳۱ (صحیح)
۷۳۵- سہل ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: '' جو شخص مسجد میں صلاۃ کا انتظار کرتا ہے، وہ صلاۃ ہی میں رہتا ہے'' ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
41-ذِكْرُ نَهْيِ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّلاةِ فِي أَعْطَانِ الإِبِلِ
۴۱-باب: اونٹوں کے باڑے میں صلاۃ پڑھنے کی ممانعت کا بیان​


736- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الصَّلاةِ فِي أَعْطَانِ الإِبِلِ ۔
* تخريج: ق/المساجد ۱۲ (۷۶۹) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۹۶۵۱) ، حم۴/۸۵، ۸۶، و۵/۵۴، ۵۵، ۵۶ (صحیح)
۷۳۶- عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اونٹوں کے باڑے میں صلاۃ پڑھنے سے روکا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
42-الرُّخْصَةُ فِي ذَلِكَ
۴۲-باب: اونٹوں کے باڑے میں صلاۃ پڑھنے کی رخصت کا بیان​


737- أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَيَّارٌ، عَنْ يَزِيدَ الْفَقِيرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "جُعِلَتْ لِي الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، أَيْنَمَا أَدْرَكَ رَجُلٌ مِنْ أُمَّتِي الصَّلاةَ صَلَّى" ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۳۲ (صحیح)
۷۳۷- جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پوری روئے زمین ۱؎ میرے لیے سجدہ گاہ اور پاکی کا ذریعہ بنا دی گئی ہے، میری امت کا کوئی بھی آدمی جہاں صلاۃ کا وقت پائے صلاۃ پڑھ لے'' ۔
وضاحت ۱؎: یعنی اس عموم میں اونٹوں کے باڑے بھی شامل ہیں، مگر پھر بھی اس عموم سے دیگر دلائل کی بنیاد پر زمین کے بعض حصے مستثنیٰ ہیں مثلاً گندی اور ناپاک جگہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
43-الصَّلاةُ عَلَى الْحَصِيرِ
۴۳-باب: چٹائی پر صلاۃ پڑھنے کا بیان​


738- أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَهَا، فَيُصَلِّيَ فِي بَيْتِهَا، فَتَتَّخِذَهُ مُصَلًّى، فَأَتَاهَا، فَعَمِدَتْ إِلَى حَصِيرٍ، فَنَضَحَتْهُ بِمَائٍ، فَصَلَّى عَلَيْهِ وَصَلَّوْا مَعَهُ ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۲۲۰) (صحیح)
(یہ حدیث آگے (۸۰۲) پر آ رہی ہے)
۷۳۸- انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم سے درخواست کی کہ آپ ان کے پاس تشریف لا کر ان کے گھر میں صلاۃ پڑھ دیں تاکہ وہ اسی کو اپنی صلاۃ گاہ بنا لیں ۱؎، چنانچہ آپ ان کے ہاں تشریف لائے، تو انہوں نے چٹائی لی اور اس پر پانی چھڑکا، پھر آپ نے اس پر صلاۃ پڑھی، اور آپ کے ساتھ گھر والوں نے بھی صلاۃ پڑھی ۔
وضاحت ۱؎: ام سلیم رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی کھانے کی دعوت کی تھی اس موقع پر آپ سے گھر میں مصلی بنانے کی جگہ پر صلاۃ ادا کرنے کی فرمائش کی تو آپ نے اسے قبول فرما لیا، یہ ایک اتفاقیہ بات تھی، مصلی بنانے کی کوئی تقریب نہ تھی، تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (۸۰۲ کے حوالہ جات) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
44-الصَّلاةُ عَلَى الْخُمْرَةِ
۴۴-باب: کھجور کی چٹائی پہ صلاۃ پڑھنے کا بیان​


739- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ - يَعْنِي الشَّيْبَانِيَّ - عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي عَلَى الْخُمْرَةِ ۔
* تخريج: خ/الحیض ۳۰ (۳۳۳) ، الصلاۃ ۱۹ (۳۷۹) ، ۲۱ (۳۸۱) ، وقد أخرجہ: ق/إقامۃ ۶۳ (۱۰۲۸) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۶۲) ، حم۶/۳۳۰، ۳۳۵، ۳۳۶، دي/الصلاۃ ۱۰۱ (۱۴۱۳) (صحیح)
۷۳۹- ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کھجور کی چھوٹی چٹائی پر صلاۃ پڑھتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
45-الصَّلاةُ عَلَى الْمِنْبَرِ
۴۵-باب: منبر پر صلاۃ پڑھنے کا بیان​


740- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّ رِجَالا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ - وَقَدْ امْتَرَوْا فِي الْمِنْبَرِ مِمَّ عُودُهُ؟ -، فَسَأَلُوهُ عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالَ: وَاللَّهِ إِنِّي لأَعْرِفُ مِمَّ هُوَ، وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَوَّلَ يَوْمٍ وُضِعَ، وَأَوَّلَ يَوْمٍ جَلَسَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى فُلانَةَ - امْرَأَةٍ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ - أَنْ: " مُرِي غُلامَكِ النَّجَّارَ أَنْ يَعْمَلَ لِي أَعْوَادًا، أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا كَلَّمْتُ النَّاسَ "، فَأَمَرَتْهُ فَعَمِلَهَا مِنْ طَرْفَائِ الْغَابَةِ، ثُمَّ جَائَ بِهَا، فَأُرْسِلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَمَرَ بِهَا، فَوُضِعَتْ هَا هُنَا، ثُمَّ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَقِيَ، فَصَلَّى عَلَيْهَا، وَكَبَّرَ وَهُوَ عَلَيْهَا، ثُمَّ رَكَعَ وَهُوَ عَلَيْهَا، ثُمَّ نَزَلَ الْقَهْقَرَى، فَسَجَدَ فِي أَصْلِ الْمِنْبَرِ، ثُمَّ عَادَ، فَلَمَّا فَرَغَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ: " يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّمَا صَنَعْتُ هَذَا، لِتَأْتَمُّوا بِي وَلِتَعَلَّمُوا صَلاتِي "۔
* تخريج: خ/الصلاۃ ۱۸ (۳۷۷) ، ۶۴ (۴۴۸) ، الجمعۃ ۲۶ (۹۱۷) ، البیوع ۳۲ (۲۰۹۴) ، م/المساجد ۱۰ (۵۴۴) ، د/الصلاۃ ۲۲۱ (۱۰۸۰) ، (تحفۃ الأشراف: ۴۷۷۵) ، حم۵/۳۳۹، دي/الصلاۃ ۴۵ (۱۲۹۳) (صحیح)
۷۴۰- ابوحازم بن دینار کہتے ہیں کہ کچھ لوگ سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ کے پاس آئے وہ لوگ منبر کی لکڑی کے بارے میں بحث کر رہے تھے کہ وہ کس چیز کی تھی؟ ان لوگوں نے سہیل رضی اللہ عنہ اس بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: اللہ کی قسم میں خوب جانتا ہوں کہ یہ منبر کس لکڑی کا تھا، میں نے اسے پہلے ہی دن دیکھا تھا جس دن وہ رکھا گیا، اور جس دن رسول صلی الله علیہ وسلم پہلے پہل اس پر بیٹھے (ہوا یوں تھا) کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فلاں عورت (سہل رضی اللہ عنہ نے اس کا نام لیا تھا) کو کہلوا بھیجا کہ آپ اپنے غلام سے جو بڑھئی ہے کہیں کہ وہ میرے لئے کچھ لکڑیوں کو اس طرح بنا دے کہ جب میں لوگوں کو وعظ ونصیحت کروں تو اس پر بیٹھ سکوں، تو اس عورت نے غلام سے منبر بنانے کے لیے کہہ دیا، چنانچہ غلام نے جنگل کے جھاؤ سے اسے تیار کیا، پھرا سے اس عورت کے پاس لے کر آیا تو اس نے اسے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پاس بھیج دیا گیا، آپ صلی الله علیہ وسلم کے حکم پر اسے یہاں رکھا گیا، پھر میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اس پر چڑھے، اور اس پر صلاۃ پڑھی، آپ نے اللہ اکبر کہا، آپ اسی پر تھے، پھر آپ نے رکوع کیا، اور آپ اسی پر تھے، پھر آپ الٹے پاؤں اترے اور منبر کے پایوں کے پاس سجدہ کیا، پھر آپ نے دوبارہ اسی طرح کیا، تو جب آپ فارغ ہو گئے، تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: '' لوگو! میں نے یہ کام صرف اس لیے کیا ہے تاکہ تم لوگ میری پیروی کر سکو، اور (مجھ سے) میری صلاۃ سیکھ سکو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
46-الصَّلاةُ عَلَى الْحِمَارِ
۴۶-باب: گدھے پر صلاۃ پڑھنے کا بیان​


741- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى حِمَارٍ وَهُوَ مُتَوَجِّهٌ إِلَى خَيْبَرَ۔
* تخريج: م/المسافرین ۴ (۷۰۰) ، د/الصلاۃ ۲۷۷ (۱۲۲۶) ، ط/السفر ۷ (۲۵) ، (تحفۃ الأشراف: ۷۰۸۶) ، حم۲/۷، ۴۹، ۵۲، ۵۷، ۷۵، ۸۳، ۱۲۸ (صحیح)
۷۴۱- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو گدھے پر صلاۃ پڑھتے ہوئے دیکھا، اور آپ کا رخ خیبر کی طرف تھا ۔


742- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى حِمَارٍ وَهُوَ رَاكِبٌ إِلَى خَيْبَرَ، وَالْقِبْلَةُ خَلْفَهُ .
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: لا نَعْلَمُ أَحَدًا تَابَعَ عَمْرَو بْنَ يَحْيَى عَلَى قَوْلِهِ: < يُصَلِّي عَلَى حِمَارٍ>، وَحَدِيثُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَنَسٍ الصَّوَابُ مَوْقُوفٌ، وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى أَعْلَمُ ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۶۵) ، وقد أخرجہ: خ/تقصیرالصلاۃ ۱۰ (۱۱۰۰) ، ط/قصر الصلاۃ ۷ (۲۶) (حسن صحیح)
۷۴۲- انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو گدھے پر صلاۃ پڑھتے دیکھا آپ سوار ہو کر خیبر کی طرف جارہے تھے، اور قبلہ آپ کے پیچھے تھا۔
٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے کہ ہم کسی ایسے شخص کو نہیں جانتے جس نے عمروبن یحییٰ کی ان کے قول '' یصلی علی حمار'' میں متابعت کی ہو ۱ ؎ اور یحيٰ بن سعید کی حدیث جو انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، صحیح یہ ہے کہ وہ موقوف ہے ۲؎ واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم بالصواب۔
وضاحت ۱؎: مؤلف کا یہ قول ابن عمر رضی اللہ عنہم کی پچھلی حدیث سے متعلق ہے، اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ عمروبن یحییٰ کے سوا دیگر رواۃ نے ''حمار'' کی جگہ مطلق سواری (راحلتہ) کا ذکر کیا ہے، اور بعض روایات میں ''اونٹ'' کی صراحت ہے، یعنی آپ صلی الله علیہ وسلم اس وقت اونٹ پر سوار تھے نہ کہ گدھے پر، لیکن نووی نے دونوں روایتوں کو صحیح قرار دیا ہے کہ کبھی آپ اونٹ پر سوار ہوئے اور کبھی گدھے پر، اور اس سے اصل مسئلے میں کوئی فرق نہیں پڑتاکہ سواری کی حالت میں آپ صلی الله علیہ وسلم نے وتر یا نفل پڑھی ہے۔
وضاحت ۲؎: صحیح مسلم میں تو اس کی صراحت موجود ہے کہ لوگوں نے انس رضی اللہ عنہ کو گدھے پر سوار ہو کر صلاۃ پڑھتے دیکھا تو سوال کیا، اس پر انہوں نے صراحتاکہا: '' اگر میں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کونہ دیکھا ہوتا تو ایسا نہیں کرتا'' اس لیے ان کی روایت کو محض ان کا فعل قرار دینا صحیح نہیں ہے۔

* * *​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

9-كِتَابُ الْقِبْلَةِ
۹- کتاب: قبلہ کے احکام ومسائل


1- بَاب اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ
۱- باب: قبلہ رخ ہو نے کا بیان​


743- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الأَزْرَقُ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، فَصَلَّى نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا، ثُمَّ وُجِّهَ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَمَرَّ رَجُلٌ قَدْ كَانَ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَوْمٍ مِنْ الأَنْصَارِ، فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ وُجِّهَ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَانْحَرَفُوا إِلَى الْكَعْبَةِ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۴۹۰ (صحیح)
۷۴۳- براء بن عازب رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ نے سولہ ماہ تک بیت المقدس کی جانب صلاۃ پڑھی، پھر آپ خانہ کعبہ کی طرف پھیر دیئے گئے، ایک شخص جو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ صلاۃ پڑھ چکا تھا، انصار کے کچھ لوگوں کے پاس سے گذرا تو اس نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا رخ کعبہ کی طرف کر دیا گیا ہے، وہ لوگ (یہ سنتے ہی صلاۃ کی حالت میں) کعبہ کی طرف پھر گئے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
2-بَابُ الْحَالِ الَّتِي يَجُوزُ عَلَيْهَا اسْتِقْبَالُ غَيْرِ الْقِبْلَةِ
۲-باب: ایسی حالت کا بیان جس میں قبلہ کے علاوہ کی طرف رخ کرنا جائز ہے​


744- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ فِي السَّفَرِ حَيْثُمَا تَوَجَّهَتْ بِهِ. قَالَ مَالِكٌ: قَالَ عَبْدُاللَّهِ بْنُ دِينَارٍ: وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُ ذَلِكَ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۴۹۳ (صحیح)
۷۴۴- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سفر میں اپنی سواری پر صلاۃ پڑھتے تھے خواہ وہ کسی بھی طرف متوجہ ہو جاتی۔
مالک کہتے ہیں کہ عبداللہ بن دینار کا کہنا ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہم بھی ایسا ہی کرتے تھے۔


745- أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهُ بِهِ، وَيُوتِرُ عَلَيْهَا، غَيْرَ أَنَّهُ لا يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۹۱ (صحیح)
۷۴۵- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سواری پر صلاۃ پڑھتے خواہ وہ کسی بھی طرف آپ کو لے کر متوجہ ہوتی، وتر بھی اسی پر پڑھتے تھے، البتہ فرض صلاۃ اس پر نہیں پڑھتے تھے۔
 
Top