• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
13- الْمُصَلِّي يَكُونُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الإِمَامِ سُتْرَةٌ
۱۳- باب: مصلی اور امام کے درمیان پردہ حائل ہونے کا بیان​


763- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ، كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَصِيرَةٌ يَبْسُطُهَا بِالنَّهَارِ وَيَحْتَجِرُهَا بِاللَّيْلِ، فَيُصَلِّي فِيهَا، فَفَطَنَ لَهُ النَّاسُ، فَصَلَّوْا بِصَلاَتِهِ وَبَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ الْحَصِيرَةُ، فَقَالَ: "اكْلَفُوا مِنْ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ، فَإِنَّ اللَّهَ - عَزَّ وَجَلَّ - لا يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا، وَإِنَّ أَحَبَّ الأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - أَدْوَمُهُ، وَإِنْ قَلَّ "، ثُمَّ تَرَكَ مُصَلاَّهُ ذَلِكَ، فَمَا عَادَ لَهُ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - وَكَانَ إِذَا عَمِلَ عَمَلا أَثْبَتَهُ۔
* تخريج: خ/الأذان ۸۱ (۷۳۰) مختصراً، اللباس ۴۳ (۵۸۶۱)، م/المسافرین ۳۰ (۷۸۲)، د/الصلاۃ ۳۱۷ (۱۳۶۸) (من قولہ: اکلفوا من العمل الخ)، ق/إقامۃ ۳۶ (۹۴۲) مختصراً، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۲۰)، حم۶/۴۰، ۶۱، ۲۴۱، (ولیس قولہ: '' ثم ترک م صلاۃ ۔۔۔حتی قبضہ اللہ'' عند أحد سوی المؤلف (صحیح)
۷۶۳- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پاس ایک چٹائی تھی جسے آپ دن میں بچھایا کرتے تھے، اور رات میں اس کو حجرہ نما بنا لیتے اور اس میں صلاۃ پڑھتے، لوگوں کو اس کا علم ہوا تو آپ کے ساتھ وہ بھی صلاۃ پڑھنے لگے، آپ کے اور ان کے درمیان وہی چٹائی حائل ہوتی، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' (اتنا ہی) عمل کرو جتنا کہ تم میں طاقت ہو، کیونکہ اللہ تعالیٰ ثواب دینے سے نہیں تھکے گا البتہ تم (عمل سے) تھک جاؤ گے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب ترین عمل وہ ہے جس پر مداومت ہو گرچہ وہ کم ہو''، پھر آپ صلی الله علیہ وسلم نے وہ جگہ چھوڑ دی، اور وہاں دوبارہ صلاۃ نہیں پڑھی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وفات دے دی، آپ جب کوئی کام کرتے تو اسے جاری رکھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
14-الصَّلاةُ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ
۱۴-باب: ایک کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کا بیان​


764- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ سَائِلا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّلاةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ، فَقَالَ: " أَوَ لِكُلِّكُمْ ثَوْبَانِ "۔
* تخريج: خ/الصلاۃ ۴ (۳۵۸)، ۹ (۳۶۵)، م/الصلاۃ ۵۲ (۵۱۵)، د/الصلاۃ ۷۸ (۶۲۵)، وقد أخرجہ: (تحفۃ الأشراف: ۱۳۲۳۱)، ط/الجماعۃ ۹ (۳۰)، حم۶/۲۳۰، ۲۳۹، ۲۸۵، ۳۴۵، ۴۹۵، ۴۹۸، ۴۹۹، ۵۰۱، دي/الصلاۃ ۹۹ (۱۴۱۰، ۱۴۱۱) (صحیح)
۷۶۴- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سائل نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ایک کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کے متعلق پوچھا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' کیا تم میں سے ہر ایک کودو کپڑے میسر ہیں؟ ''۔


765- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ فِي بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ وَاضِعًا طَرَفَيْهِ عَلَى عَاتِقَيْهِ۔
* تخريج: خ/الصلاۃ ۴ (۳۵۶)، م/الصلاۃ ۵۲ (۵۱۷)، ت/الصلاۃ ۱۳۸ (۳۳۹)، ق/إقامۃ ۶۹ (۱۰۴۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۶۸۴)، ط/الجماعۃ ۹ (۲۹)، حم۴/۲۶، ۲۷ (صحیح)
۷۶۵- عمر بن ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں ایک ایسے کپڑے میں صلاۃ پڑھتے دیکھا جس کے دونوں کناروں کو آپ اپنے دونوں کندھوں پر رکھے ہوئے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
15-الصَّلاةُ فِي قَمِيصٍ وَاحِدٍ
۱۵- باب: ایک قمیص میں صلاۃ پڑھنے کا بیان​


766- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا الْعَطَّافُ، عَنْ مُوسَى بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي لأَكُونُ فِي الصَّيْدِ، وَلَيْسَ عَلَيَّ إِلا الْقَمِيصُ، أَفَأُصَلِّي فِيهِ؟ قَالَ: " وَزُرَّهُ عَلَيْكَ، وَلَوْ بِشَوْكَةٍ "
* تخريج: د/الصلاۃ ۸۱ (۶۳۲)، (تحفۃ الأشراف: ۴۵۳۳)، حم۴/۴۹، ۵۴ (حسن)
۷۶۶- سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! میں شکار پرجاتا ہوں اور میرے جسم پر سوائے قمیص کے کچھ نہیں ہوتا، تو کیا میں اس میں صلاۃ پڑھ لوں؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' (ہاں پڑھ لو) اور اس میں ایک تکمہ لگا لو گرچہ کانٹے ہی کا ہو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
16-الصَّلاةُ فِي الإِزَارِ
۱۶- باب: تہبند میں صلاۃ پڑھنے کا بیان​


767- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُوحَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: كَانَ رِجَالٌ يُصَلُّونَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَاقِدِينَ أُزْرَهُمْ كَهَيْئَةِ الصِّبْيَانِ، فَقِيلَ لِلنِّسَاءِ: " لاَ تَرْفَعْنَ رُئُوسَكُنَّ حَتَّى يَسْتَوِيَ الرِّجَالُ جُلُوسًا "۔
* تخريج: خ/الصلاۃ ۶ (۳۶۲)، الأذان ۱۳۶ (۸۱۴)، العمل في الصلاۃ ۱۴ (۱۲۱۵)، م/الصلاۃ ۲۹ (۴۴۱)، د/الصلاۃ ۷۹ (۶۳۰)، (تحفۃ الأشراف: ۴۶۸۱)، حم۳/۴۳۳، ۵/۳۳۱ (صحیح)
۷۶۷- سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ بچوں کی طرح اپنا تہبند باندھے صلاۃ پڑھ رہے تھے، تو عورتوں سے (جو مردوں کے پیچھے پڑھ رہی تھیں) کہا گیا کہ '' جب تک مرد سیدھے ہو کر بیٹھ نہ جائیں تم اپنے سروں کو نہ اٹھاؤ''۔


768- أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَاصِمٌ، عَنْ عَمْرِو ابْنِ سَلَمَةَ قَالَ: لَمَّا رَجَعَ قَوْمِي مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا: إِنَّهُ قَالَ: "لِيَؤُمَّكُمْ أَكْثَرُكُمْ قِرَائَةً لِلْقُرْآنِ"، قَالَ: فَدَعَوْنِي، فَعَلَّمُونِي الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ، فَكُنْتُ أُصَلِّي بِهِمْ، وَكَانَتْ عَلَيَّ بُرْدَةٌ مَفْتُوقَةٌ، فَكَانُوا يَقُولُونَ لأَبِي: أَلاَ تُغَطِّي عَنَّا اسْتَ ابْنِكَ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۶۳۷ (صحیح)
۷۶۸- عمروبن سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب میرے قبیلہ کے لوگ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے پاس سے لوٹ کر آئے تو کہنے لگے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ہے : '' تم میں جسے قرآن زیادہ یاد ہو وہ تمہاری امامت کرائے''، تو ان لوگوں نے مجھے بلا بھیجا، اور مجھے رکوع اور سجدہ کرنا سکھایا تو میں ان لوگوں کو صلاۃ پڑھاتا تھا، میرے جسم پر ایک پھٹی چادر ہوتی، تو وہ لوگ میرے والد سے کہتے تھے کہ تم ہم سے اپنے بیٹے کی سرین کیوں نہیں ڈھانپ دیتے؟ ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
17-صَلاةُ الرَّجُلِ فِي ثَوْبٍ بَعْضُهُ عَلَى امْرَأَتِهِ
۱۷- باب: مرد کا ایسے کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کا بیان جس کا کچھ حصہ اس کی بیوی پر ہو​


769- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا وَكِيعٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِاللَّيْلِ، وَأَنَا إِلَى جَنْبِهِ وَأَنَا حَائِضٌ، وَعَلَيَّ مِرْطٌ بَعْضُهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۵۱ (۵۱۴)، د/الطھارۃ ۱۳۵ (۳۷۰)، ق/الطھارۃ ۱۳۱ (۶۵۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۳۰۸)، حم۶/۶۷، ۹۹، ۱۳۷، ۱۹۹، ۲۰۴ (صحیح)
۷۶۹- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم رات کو صلاۃ پڑھتے تھے، اور میں آپ کے پہلو میں ہوتی، اور میں حائضہ ہوتی، اور میرے اوپر ایک چادر ہوتی جس کا کچھ حصہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پر (بھی) ہوتا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
18-صَلاةُ الرَّجُلِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى عَاتِقِهِ مِنْهُ شَيْئٌ
۱۸- باب: مرد کا ایک کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کا بیان جس کا کوئی حصہ اس کے کندھے پر نہ ہو​


770- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "لاَ يُصَلِّيَنَّ أَحَدُكُمْ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ، لَيْسَ عَلَى عَاتِقِهِ مِنْهُ شَيْئٌ"۔
* تخريج: وقد أخرجہ: م/الصلاۃ ۵۲ (۵۱۶)، د/الصلاۃ ۷۸ (۶۲۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۶۷۸)، حم۲/۲۴۳، ۴۶۴، دي/الصلاۃ ۹۹ (۱۴۱۱) (صحیح)
۷۷۰- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' تم میں سے کوئی ایک کپڑے میں صلاۃ نہ پڑھے جس کا کوئی حصہ اس کے کندھے پر نہ ہو ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
19-الصَّلاةُ فِي الْحَرِيرِ
۱۹- باب: ریشمی کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کا بیان​


771- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ وَعِيسَى بْنُ حَمَّادٍ زُغْبَةُ، عَنْ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُّوجُ حَرِيرٍ فَلَبِسَهُ، ثُمَّ صَلَّى فِيهِ، ثُمَّ انْصَرَفَ، فَنَزَعَهُ نَزْعًا شَدِيدًا -كَالْكَارِهِ لَهُ- ثُمَّ قَالَ: "لاَ يَنْبَغِي هَذَا لِلْمُتَّقِينَ"۔
* تخريج: خ/الصلاۃ ۱۶ (۳۷۵)، اللباس ۱۲ (۵۸۰۱)، م/الصلاۃ ۲ (۲۰۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۵۹)، حم۴/۱۴۳، ۱۴۹، ۱۵۰ (صحیح)
۷۷۱- عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو ایک ریشمی قبا ہدیے میں دی گئی، تو آپ نے اسے پہنا، پھر اس میں صلاۃ پڑھی، پھر جب آپ صلاۃ پڑھ چکے تو اسے زور سے اتار پھینکا جیسے آپ اسے نا پسند کر رہے ہوں، پھر آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' اہل تقویٰ کے لیے یہ مناسب نہیں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
20-الرُّخْصَةُ فِي الصَّلاةِ فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلامٌ
۲۰- باب: نقش ونگار والی چادر میں صلاۃ پڑھنے کی رخصت کا بیان​


772- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلامٌ، ثُمَّ قَالَ: " شَغَلَتْنِي أَعْلامُ هَذِهِ، اذْهَبُوا بِهَا إِلَى أَبِي جَهْمٍ، وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيِّهِ "۔
* تخريج: خ/الصلاۃ ۱۴ (۳۷۳)، الأذان ۹۳ (۷۵۲)، اللباس ۱۹ (۵۸۱۷)، م/المساجد ۱۵ (۵۵۶)، د/الصلاۃ ۱۶۷ (۹۱۴)، اللباس ۱۱ (۴۰۵۳)، ق/الصلاۃ ۱ (۳۵۵۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۴۳۴)، ط/الصلاۃ ۱۸ (۶۸) مرسلاً، حم ۶/۳۷، ۴۶، ۱۷۷، ۱۹۹، ۲۰۸ (صحیح)
۷۷۲- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ایک چادر میں صلاۃ پڑھی جس میں نقش ونگار تھے، پھر آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' ان بیل بوٹوں نے مجھے مشغول کردیا، اسے ابو جہم کے پاس لے جاؤ، اور اس کے عوض کوئی سادی چادر لے آؤ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
21- الصَّلاةُ فِي الثِّيَابِ الْحُمْرِ
۲۱- باب: سرخ کپڑوں میں صلاۃ پڑھنے کا بیان​


773- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَائَ، فَرَكَزَ عَنَزَةً، فَصَلَّى إِلَيْهَا، يَمُرُّ مِنْ وَرَائِهَا الْكَلْبُ وَالْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ۔
* تخريج: وقد أخرجہ: خ/الصلاۃ ۱۷ (۳۷۶)، الأذان ۱۸ (۶۳۳)، المناقب ۲۳ (۳۵۵۳)، اللباس ۳ (۵۷۸۶)، م/الصلاۃ ۴۷ (۵۰۳)، د/الصلاۃ ۳۴ (۵۲۰)، ت/الصلاۃ ۳۰ (۱۹۷)، تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۰۸)، حم۴/۳۰۷، ۳۰۸، ۳۰۹ (بعضھم لم یذکر الحلۃ) (صحیح)
۷۷۳- ابو حجیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ایک سرخ جوڑے میں نکلے، اور آپ نے اپنے سامنے ایک برچھی گاڑی، پھر اس کی طرف رخ کر کے صلاۃ پڑھی، اور اس کے پیچھے سے کتّے، عورتیں اور گدھے گزرتے رہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
22-الصَّلاةُ فِي الشِّعَارِ ۱؎
۲۲- باب: جسم سے لگے کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کا بیان​


774- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِالْمَلِكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ خِلاسَ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ: كُنْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو الْقَاسِمِ فِي الشِّعَارِ الْوَاحِدِ، وَأَنَا حَائِضٌ طَامِثٌ؛ فَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْئٌ، غَسَلَ مَا أَصَابَهُ لَمْ يَعْدُهُ إِلَى غَيْرِهِ وَصَلَّى فِيهِ، ثُمَّ يَعُودُ مَعِي؛ فَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْئٌ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ، لَمْ يَعْدُهُ إِلَى غَيْرِهِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۸۵ (صحیح)
۷۷۴- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اکرم ابو القاسم صلی الله علیہ وسلم دونوں جسم سے لگے ایک ہی کپڑے میں سوتے اور میں حائضہ ہوتی، اگر مجھ سے آپ کو کچھ (خون) لگ جاتا تو آپ جتنی دور میں لگتا اسی کو دھو لیتے اور اس سے آگے تجاوز نہ فرماتے، اور اُسی میں صلاۃ پڑھتے، پھر واپس آکر میرے ساتھ لیٹتے، اگر پھر مجھ سے کچھ (خون) لگ جاتا تو آپ پھر ویسے ہی کرتے، اور اس سے آگے تجاوز نہ فرماتے۔
وضاحت ۱؎ : شعار: اس کپڑے کو کہتے ہیں جو آدمی کے جسم سے ملا ہوا ہوتا ہے، جیسے کرتے کے نیچے بنیان، یا بغیر بنیان کے کرتا اور چادر وغیرہ، یہاں چادر ہی مراد ہے۔
 
Top