• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
28-حَثُّ الإمَام عَلَى رَصّ الصُّفُوفِ وَالْمُقَارَبَةِ بَيْنَهَا
۲۸-باب: امام کا صفیں درست کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کی ترغیب دلانا​


815- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - قَالَ: أَقْبَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَجْهِهِ حِينَ قَامَ إِلَى الصَّلاةِ قَبْلَ أَنْ يُكَبِّرَ فَقَالَ: "أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ وَتَرَاصُّوا، فَإِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ وَرَائِ ظَهْرِي "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۵۹۵)، وقد أخرجہ: خ/الأذان ۷۱ (۷۱۸)، ۷۲ (۷۱۹)، ۷۶ (۷۲۵)، م/ال صلاۃ ۲۸ (۴۳۴)، ویأتی عند المؤلف برقم: ۸۴۶ (صحیح)
۸۱۵- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جب صلاۃ کے لیے کھڑے ہوتے تو ہماری طرف متوجہ ہوتے، اور اللہ اکبر کہنے سے پہلے فرماتے:'' تم اپنی صفیں درست کر لو، اور سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہو جاؤ، ۱؎ کیونکہ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں''۔
وضاحت ۱؎ : ''تراص'' کے معنی اس طرح مل کر کھڑے ہونے کے ہیں جیسے دیوار میں ایک اینٹ دوسری اینٹ کے ساتھ پیوست ہوتی ہے درمیان میں ذرا سا بھی فاصلہ اور شگاف نہیں ہوتا۔


816- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسٌ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " رَاصُّوا صُفُوفَكُمْ، وَقَارِبُوا بَيْنَهَا، وَحَاذُوا بِالأَعْنَاقِ، فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، إِنِّي لأَرَى الشَّيَاطِينَ تَدْخُلُ مِنْ خَلَلِ الصَّفِّ، كَأَنَّهَا الْحَذَفُ "۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۹۴ (۶۶۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۳۲)، حم۳/۲۶۰، ۲۸۳ (صحیح)
۸۱۶- قتادہ کہتے ہیں کہ ہم سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا : '' تم اپنی صفیں سیسہ پلائی دیوار کی طرح درست کر لو، اور انہیں ایک دوسرے کے نزدیک رکھو، اور گردنیں ایک دوسرے کے بالمقابل رکھو کیونکہ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، میں شیاطین کو صف کے درمیان ۱؎ گھستے ہوئے دیکھتا ہوں جیسے وہ بکری کے کالے بچے ہوں''۔
وضاحت ۱؎ : نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا صفوں کے درمیان شگافوں میں شیطان کو گھستے ہوئے دیکھنا یا تو حقیقتاً ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ کو معجزے کے طور پر یہ منظر دکھایا ہو، یا بذریعہ وحی آپ کو اس سے آگاہ کیا گیا ہو کہ صفوں میں خلا رکھنے سے شیطان خوش ہوتا ہے، اور اسے وسوسہ اندازی کا موقع ملتا ہے۔


817- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: "أَلاَ تَصُفُّونَ كَمَا تَصُفُّ الْمَلائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ؟ " قَالُوا: وَكَيْفَ تَصُفُّ الْمَلائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ؟ قَالَ: " يُتِمُّونَ الصَّفَّ الأَوَّلَ، ثُمَّ يَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ "۔
* تخريج: م/ال صلاۃ ۲۷ (۴۳۰) مطولاً، د/ال صلاۃ ۹۴ (۶۶۱)، ق/إقامۃ ۵۰ (۹۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۲۷)، حم۵/۱۰۱، ۱۰۶ (صحیح)
۸۱۷- جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہمارے پاس آئے اور فرمایا:'' کیا تم لوگ صف نہیں باندھو گے جس طرح فرشتے اپنے رب کے پاس باندھتے ہیں''، لوگوں نے پوچھا : فرشتے اپنے رب کے پاس کیسے صف باندھتے ہیں؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:'' وہ پہلے اگلی صف پوری کرتے ہیں، پھر وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح صف میں مل کر کھڑے ہوتے ہیں''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
29-فَضْلُ الصَّفِّ الأَوَّلِ عَلَىالثَّانِي
۲۹-باب: پہلی صف کی دوسری صف پر فضیلت کا بیان​


818- أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ خَالِدِ ابْنِ مَعْدَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنِ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي عَلَى الصَّفِّ الأَوَّلِ ثَلاثًا، وَعَلَى الثَّانِي وَاحِدَةً۔
* تخريج: ق/إقامۃ ۵۱ (۹۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۹۸۸۴)، حم۴/۱۲۶، ۱۲۷، ۱۲۸، دي/ال صلاۃ ۵۰ (۱۳۰۰) (صحیح)
۸۱۸- عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پہلی صف کے لیے تین بار اور دوسری صف کے لیے ایک بار دعا فرماتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
30- الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ
۳۰-باب: پچھلی صف کا بیان​


819- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَتِمُّوا الصَّفَّ الأَوَّلَ، ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ، وَإِنْ كَانَ نَقْصٌ، فَلْيَكُنْ فِي الصَّفِّ الْمُؤَخَّرِ "۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۹۴ (۶۷۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۹۵)، حم۳/۱۱۶، ۱۳۲، ۲۱۵، ۲۳۳ (صحیح)
۸۱۹- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پہلے اگلی صف پوری کرو، پھر جو اس سے قریب ہو، اور اگر کچھ کمی رہے تو پچھلی صف میں رہے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
31- مَنْ وَصَلَ صَفًّا
۳۱-باب: جو صف کوجوڑے​


820-أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَثْرُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللَّهُ، وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَهُ اللَّهُ - عَزَّوَجَلَّ- "۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۹۴ (۶۶۶) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۷۳۸۰)، حم۲/۹۷، ۹۸ (صحیح)
۸۲۰- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جو صف کو جوڑے گا اللہ تعالیٰ اسے جوڑے گا، اور جو صف کو کاٹے گا اللہ تعالیٰ اسے کاٹے گا '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎ : صف کو جوڑنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں خلاء اور شگاف باقی نہ رہنے دیا جائے، اسی طرح اگلی صف مکمل کئے بغیر دوسری صف شروع نہ کی جائے، اور صف کو کاٹنا یہ ہے کہ صف میں خلاء چھوڑ دیا جائے یا اگلی صف میں جگہ ہوتے ہوئے دوسری صف شروع کر دی جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
32-ذِكْرُ خَيْرِ صُفُوفِ النِّسَاءِ وَشَرِّ صُفُوفِ الرِّجَالِ
۳۲-باب: عورتوں کی سب سے بہتر اور مردوں کی سب سے بدتر صفوں کا بیان​


821- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا، وَشَرُّهَا آخِرُهَا، وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا "۔
* تخريج: م/ال صلاۃ ۲۸ (۴۴۰)، وقد أخرجہ: د/ال صلاۃ ۹۸ (۶۷۸)، ت/ال صلاۃ ۵۲ (۲۲۴)، ق/إقامۃ ۵۲ (۱۰۰۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۵۹۶)، حم۲/۲۴۷، ۳۳۶، ۳۴۰، ۳۶۷، ۴۸۵، دي/ال صلاۃ ۵۲ (۱۳۰۴) (صحیح۷۹۰)
۸۲۱- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''مردوں کی سب سے بہتر صف پہلی صف ہے ۱؎، اور بد تر صف آخری صف ہے ۲؎، اور عورتوں کی سب سے بہتر صف آخری صف ہے ۳؎، اور ان کی سب سے بدتر صف پہلی صف ہے'' ۴؎۔
وضاحت ۱؎ : پہلی صف سے مراد وہ صف ہے جو امام سے متصل ہوتی ہے ''سب سے بہتر صف پہلی صف ہے'' کا مطلب ہے کہ دوسری صفوں کی بہ نسبت اس میں خیر وبھلائی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ جو صف امام سے قریب ہوتی ہے تو جو لوگ اس میں ہوتے ہیں وہ امام سے براہ راست فائدہ اٹھاتے ہیں، تلاوت قرآن اور تکبیرات سنتے ہیں، اور عورتوں سے دور رہنے سے صلاۃ میں خلل انداز ہونے والے وسوسوں، اور بُرے خیالات سے محفوظ رہتے ہیں، اور آخری صف سب سے بُری صف ہے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں خیر وبھلائی دوسری صفوں کی بہ نسبت کم ہے یہ مطلب نہیں کہ اس میں جو لوگ ہوں گے وہ برے ہوں گے۔
وضاحت ۲؎ : کیونکہ عورتوں سے قریب ہوتی ہے۔
وضاحت۳؎ : عورتوں کے حق میں آخری صف اس لیے بہترہے کہ یہ مردوں سے دور ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس صف میں شریک عورتیں شیطان کے وسوسوں اور فتنوں سے محفوظ رہتی ہیں۔
وضاحت ۴؎ : عورتوں کے حق میں پہلی صف اس لیے بدترہے کہ یہ مردوں سے قریب ہوتی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
33-الصَّفُّ بَيْنَ السَّوَارِي
۳۳-باب: ستونوں کے بیچ صف بندی کا بیان​


822- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ هَانِئٍ، عَنْ عَبْدِالْحَمِيدِ بْنِ مَحْمُودٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ أَنَسٍ، فَصَلَّيْنَا مَعَ أَمِيرٍ مِنْ الأُمَرَائِ، فَدَفَعُونَا حَتَّى قُمْنَا وَصَلَّيْنَا بَيْنَ السَّارِيَتَيْنِ، فَجَعَلَ أَنَسٌ يَتَأَخَّرُ، وَقَالَ: قَدْ كُنَّا نَتَّقِي هَذَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۹۵ (۶۷۳) مختصراً، ت/ال صلاۃ ۵۵ (۲۲۹)، (تحفۃ الأشراف: ۹۸۰)، حم۳/۱۳۱ (صحیح)
۸۲۲- عبدالحمید بن محمود کہتے ہیں کہ ہم انس رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے کہ ہم نے حکام میں سے ایک حاکم کے ساتھ صلاۃ پڑھی، لوگوں نے ہمیں (بھیڑ کی وجہ سے) ڈھکیلا یہاں تک کہ ہم نے دو ستونوں کے درمیان کھڑے ہو کر صلاۃ پڑھی، تو انس رضی اللہ عنہ پیچھے ہٹ گئے اور کہنے لگے: ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے عہد میں اس سے بچتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
34-الْمَكَانُ الَّذِي يُسْتَحَبُّ مِنْ الصَّفِّ
۳۴-باب: صف کی مستحب جگہ کا بیان​


823- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ ابْنِ الْبَرَائِ، عَنْ الْبَرَائِ قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَحْبَبْتُ أَنْ أَكُونَ عَنْ يَمِينِهِ۔
* تخريج: م/المسافرین ۸ (۷۰۹)، د/ال صلاۃ ۷۲ (۶۱۵)، ق/إقامۃ ۵۵ (۱۰۰۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۸۹)، حم۴/۲۹۰، ۳۰۰، ۳۰۴ (صحیح)
۸۲۳- براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پیچھے صلاۃ پڑھتے تو میں آپ کے دائیں کھڑا ہونے کو پسند کرتا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
35- مَا عَلَى الإِمَامِ مِنْ التَّخْفِيفِ؟
۳۵-باب: امام صلاۃ کتنی ہلکی پڑھے؟​


824- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ بِالنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ، فَإِنَّ فِيهِمْ السَّقِيمَ وَالضَّعِيفَ وَالْكَبِيرَ، فَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِنَفْسِهِ، فَلْيُطَوِّلْ مَا شَائَ "۔
* تخريج: خ/الأذان ۶۲ (۷۰۳)، وقد أخرجہ: د/ال صلاۃ ۱۲۷ (۷۹۴)، ط/الجماعۃ ۴ (۱۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۸۱۵)، حم۲/۲۵۶، ۲۷۱، ۳۱۷، ۳۹۳، ۴۸۶، ۵۰۲، ۵۳۷ (صحیح)
۸۲۴- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب تم میں سے کوئی لوگوں کو صلاۃ پڑھائے تو ہلکی پڑھائے، کیوں کہ ان میں بیمار، کمزور اور بوڑھے لوگ بھی ہوتے ہیں، اور جب کوئی تنہا صلاۃ پڑھے تو جتنی چا ہے لمبی کرے ''۔


825- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَخَفَّ النَّاسِ صَلاةً فِي تَمَامٍ۔
* تخريج: م/ال صلاۃ ۳۷ (۴۶۹)، ت/ال صلاۃ ۶۱ (۲۳۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۳۲)، حم۳/۱۷۰، ۱۷۳، ۱۷۹، ۲۳۱، ۲۳۴، ۲۷۶، ۲۷۹، دي/ال صلاۃ ۴۶ (۱۲۹۵) (صحیح)
۸۲۵- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم لوگوں میں سب سے ہلکی اور کامل صلاۃ پڑھتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎ : یعنی ایسی ہلکی نہیں ہوتی تھی جس سے صلاۃ کے ارکان کی ادائیگی میں کوئی خلل اور نقص واقع ہو، قیام وقعود اور رکوع وسجود وغیرہ ارکان میں اتمام فرماتے تھے۔


826- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ الأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِنِّي لأَقُومُ فِي الصَّلاَةِ، فَأَسْمَعُ بُكَائَ الصَّبِيِّ، فَأُوجِزُ فِي صَلاتِي كَرَاهِيَةَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمِّهِ"۔
* تخريج: خ/الأذان ۶۵ (۷۰۷)، ۱۶۳ (۸۶۸)، د/ال صلاۃ ۱۲۶ (۷۸۹)، ق/إقامۃ ۴۹ (۹۹۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۱۱۰)، حم۵/۳۰۵ (صحیح)
۸۲۶- ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''میں صلاۃ میں کھڑا ہوتا ہوں اور بچوں کا رونا سنتا ہوں تو اپنی صلاۃ ہلکی کر دیتا ہوں، اس ڈر سے کہ میں اس کی ماں کو مشقت میں نہ ڈال دوں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
36-الرُّخْصَةُ لِلإِمَامِ فِي التَّطْوِيلِ
۳۶-باب: کبھی کبھی امام کو صلاۃ لمبی کرنے کی رخصت کا بیان​


827- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِالتَّخْفِيفِ، وَيَؤُمُّنَا بِالصَّافَّاتِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۶۷۴۹)، حم۲/۲۶، ۴۰، ۱۵۷ (صحیح)
۸۲۷- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہلکی صلاۃ پڑھانے کا حکم دیتے، اور آپ ہماری امامت سورہ صافات سے کرتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎ : جس میں ایک سو اسی آیتیں ہیں، اور عمومی طور پر آپ ساٹھ سے سو آیتیں پڑھا کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
37- مَا يَجُوزُ لِلإِمَامِ مِنْ الْعَمَلِ فِي الصَّلاةِ
۳۷-باب: صلاۃ میں امام کے لیے کتنا عمل جائز ہے؟​


828- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ النَّاسَ وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ أَبِي الْعَاصِ عَلَى عَاتِقِهِ، فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَهَا، وَإِذَا رَفَعَ مِنْ سُجُودِهِ أَعَادَهَا۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۷۱۲ (صحیح)
۸۲۸- ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو لوگوں کی امامت کرتے ہوئے دیکھا، آپ (اپنی نواسی) امامہ بنت ابی العاص رضی اللہ عنہا کو اپنے کندھے پر اٹھائے ہوئے تھے، جب آپ رکوع میں جاتے تو اسے اتار دیتے، اور جب سجدہ سے اٹھتے تو اسے دوبارہ اٹھا لیتے۔
 
Top