10-بَاب التَّشْدِيدِ فِي الالْتِفَاتِ فِي الصَّلاةِ
۱۰-باب: صلاۃ میں ادھر اُدھر دیکھنے کی شناعت کا بیان
1196- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الأَحْوَصِ يُحَدِّثُنَا فِي مَجْلِسِ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، وَابْنُ الْمُسَيَّبِ جَالِسٌ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا ذَرٍّ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " لاَ يَزَالُ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - مُقْبِلا عَلَى الْعَبْدِ فِي صَلاتِهِ مَا لَمْ يَلْتَفِتْ، فَإِذَا صَرَفَ وَجْهَهُ انْصَرَفَ عَنْهُ "۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۱۶۵ (۹۰۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۹۹۸)، حم۵/۱۷۲، دي/ال صلاۃ ۱۳۴ (۱۴۶۳) (ضعیف)
(اس کے راوی'' أبو الأحوص'' لین الحدیث ہیں)
۱۱۹۶- ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''برابر اللہ بندے پر اس کی صلاۃ میں متوجہ رہتا ہے اس وقت تک جب تک کہ وہ ادھر ادھر متوجہ نہیں ہوتا، اور جب وہ رخ پھیر لیتا ہے تو اللہ بھی اس سے پھر جاتا ہے''۔
1197- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَائِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -، قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الالْتِفَاتِ فِي الصَّلاةِ، فَقَالَ: " اخْتِلاسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنْ الصَّلاةِ "۔
* تخريج: خ/الأذان ۹۳ (۷۵۱)، بدء الخلق ۱۱ (۳۲۹۱)، د/ال صلاۃ ۱۶۵ (۹۱۰)، ت/ال صلاۃ ۲۹۶ (الجمعۃ۶۰) (۵۹۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۶۱)، حم۶/۷، ۱۰۶، وانظر الأرقام الآتیۃ: (۱۱۹۸، ۱۱۹۹، ۱۲۰۰ موقوفاً) (صحیح)
۱۱۹۷- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے صلاۃ میں ادھر ادھر دیکھنے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: '' یہ چھینا جھپٹی ہے جسے شیطان اس سے صلاۃ میں کرتا ہے''۔
1198-أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوالأَحْوَصِ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ۔
* تخريج: انظر ماقبلہ (صحیح)
۱۱۹۸- اس سند سے بھی ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کرتی ہیں۔
1199- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَائِ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۱۱۹۷ (صحیح)
۱۱۹۹- اس سند سے بھی عائشہ رضی اللہ عنہا سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
1200- أَخْبَرَنَا هِلالُ بْنُ الْعَلائِ بْنِ هِلالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعَافَى، بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ - وَهُوَ ابْنُ مَعْنٍ - عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: إِنَّ الالْتِفَاتَ فِي الصَّلاةِ اخْتِلاسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنْ الصَّلاةِ۔
* تخريج: أنظر حدیث رقم: ۱۱۹۷، ولکن ہذا الحدیث موقوف علی عائشۃ (صحیح)
۱۲۰۰- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ صلاۃ میں ادھر ادھر دیکھنا چھینا جھپٹی ہے جسے شیطان صلاۃ میں اس سے کرتا ہے۔