• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
32-بَاب كَمْ يَخْطُبُ؟
۳۲-باب: جمعہ کے دن کتنے خطبے دے؟​


1416- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: جَالَسْتُ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَمَا رَأَيْتُهُ يَخْطُبُ إِلاَّ قَائِمًا، وَيَجْلِسُ، ثُمَّ يَقُومُ، فَيَخْطُبُ الْخُطْبَةَ الآخِرَةَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۷۷)، وقد أخرجہ: م/الجمعۃ ۱۰ (۷۶۲)، د/ال صلاۃ ۲۲۸ (۱۰۹۳)، ق/الإقامۃ ۸۵ (۱۱۰۵)، حم۵/۸۷، ۸۸، ۸۹، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۳، ۹۴، ۹۵، ۹۷، ۹۸، ۹۹، ۱۰۰، ۱۰۱، ۱۰۲، ۱۰۷، دي/ال صلاۃ ۱۹۹ (۱۵۹۸) (صحیح)
۱۴۱۶- جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی ہم نشینی کی، تو میں نے آپ کو کھڑے ہو کر ہی خطبہ دیتے دیکھا، آپ بیچ میں بیٹھتے، پھر کھڑے ہوتے، اور دوسرا خطبہ دیتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
33-بَاب الْفَصْل بَيْنَ الْخُطْبَتَيْن بالْجُلُوس
۳۳-باب: دونوں خطبوں کے درمیان بیٹھ کر فصل کرنے کا بیان​


1417- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْطُبُ الْخُطْبَتَيْنِ وَهُوَ قَائِمٌ، وَكَانَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمَا بِجُلُوسٍ .
* تخريج: خ/الجمعۃ ۳۰ (۹۲۸)، وقد أخرجہ: م/الجمعۃ ۱۰ (۸۶۱)، ت/ال صلاۃ ۲۴۶ (۵۰۶)، ق/الإقامۃ ۸۵ (۱۱۰۳)، (تحفۃ الأشراف: ۷۸۱۲)، حم۲/۹۸ (صحیح)
۱۴۱۷- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کھڑے ہو کر دو خطبے دیتے تھے، ان دونوں کے بیچ میں بیٹھ کر فصل کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
34-بَاب السُّكُوتِ فِي الْقَعْدَةِ بَيْنَ الْخُطْبَتَيْنِ
۳۴-باب: خطیب کے جمعہ کے دونوں خطبوں کے درمیان خاموشی سے بیٹھنے کا بیان​


1418- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ - يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ - قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سِمَاكٌ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَائِمًا، ثُمَّ يَقْعُدُ قَعْدَةً لا يَتَكَلَّمُ، ثُمَّ يَقُومُ، فَيَخْطُبُ خُطْبَةً أُخْرَى، فَمَنْ حَدَّثَكُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْطُبُ قَاعِدًا، فَقَدْ كَذَبَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۴۱)، وقد أخرجہ: م/الجمعۃ ۱۰ (۸۶۲)، حم۵/۸۹، ۹۰، ۹۱، ۹۳، ۹۵، ۱۰۰ (حسن)
۱۴۱۸- جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو جمعہ کے دن کھڑے ہو کر خطبہ دیتے دیکھا، پھر آپ کچھ دیر چپ چاپ بیٹھتے پھر کھڑے ہوتے اور دوسرا خطبہ دیتے، جو تم سے بیان کرے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے تو وہ غلط گو جھوٹا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
35-بَاب الْقِرَائَةِ فِي الْخُطْبَةِ الثَّانِيَةِ وَالذِّكْرِ فِيهَا
۳۵-باب: دوسرے خطبے میں قرأت اور ذکر الٰہی کا بیان​


1419- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ قَائِمًا، ثُمَّ يَجْلِسُ، ثُمَّ يَقُومُ، وَيَقْرَأُ آيَاتٍ، وَيَذْكُرُ اللَّهَ - عَزَّ وَجَلَّ -، وَكَانَتْ خُطْبَتُهُ قَصْدًا، وَصَلاتُهُ قَصْدًا۔
* تخريج: وقد أخرجہ: د/ال صلاۃ ۲۲۹ (۱۱۰۱)، ق/الإقامۃ ۸۵ (۱۱۰۶)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۶۳)، حم۵/۸۶، ۸۸، ۹۱، ۹۳، ۹۸، ۱۰۲، ۱۰۶، ۱۰۷ں ویأتی عند المؤلف فی العیدین ۲۶ (برقم: ۱۵۸۵) (حسن)
۱۴۱۹- جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے، پھر آپ بیچ میں بیٹھتے، پھر کھڑے ہوتے، اور کچھ آیتیں پڑھتے، اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ۱؎ اور آپ کا خطبہ درمیانی ہوتا تھا، اور صلاۃ بھی درمیانی ہوتی تھی۔
وضاحت ۱؎ : صحیح مسلم میں جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ ہی کی ایک روایت میں یہ صراحت ہے کہ آپ جمعہ میں دو خطبے دیتے تھے، اور دونوں میں تلاوت قرآن اور وعظ وتذکیر کیا کرتے تھے، اس لیے وعظ وتذکیر کے لیے صرف پہلے خطبے کو خاص کر لینا خلاف سنت ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
36-الْكَلامُ وَالْقِيَامُ بَعْدَ النُّزُولِ عَنْ الْمِنْبَرِ
۳۶-باب: منبر سے اترنے کے بعد کھڑے رہنے اور گفتگو کرنے کا بیان​


1420- أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْزِلُ عَنْ الْمِنْبَرِ، فَيَعْرِضُ لَهُ الرَّجُلُ، فَيُكَلِّمُهُ، فَيَقُومُ مَعَهُ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى يَقْضِيَ حَاجَتَهُ، ثُمَّ يَتَقَدَّمُ إِلَى مُصَلاَّهُ، فَيُصَلِّي۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۲۴۰ (۱۱۲۰)، ت/ال صلاۃ ۲۵۶ (الجمعۃ ۲۱) (۵۱۷)، ق/الإقامۃ ۸۹ (۱۱۱۷)، (تحفۃ الأشراف: ۲۶۰)، حم۳/۱۱۹، ۱۲۷، ۲۱۳ (شاذ)
(صحیح بات یہ ہے کہ واقعہ عشاء کی صلاۃ میں پیش آیا تھا، بقول امام بخاری اس میں جریر بن حازم سے وہم ہو گیا ہے، کما نقل عنہ الترمذی)
۱۴۲۰- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم منبر سے اترتے پھر کوئی آدمی آپ کے سامنے آ جاتا تو آپ اس سے گفتگو کرتے، اور نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم اس کے ساتھ کھڑے رہتے جب تک کہ وہ اپنی ضرورت پوری نہ کر لیتا یعنی اپنی بات ختم نہ کر لیتا، پھر آپ اپنی جائے صلاۃ کی طرف بڑھتے، اور صلاۃ پڑھاتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
37-عَدَدُ صَلاةِ الْجُمْعَةِ
۳۷-باب: صلاۃ جمعہ کی رکعات کا بیان​


1421- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: صَلاةُ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَانِ، وَصَلاةُ الْفِطْرِ رَكْعَتَانِ، وَصَلاةُ الأَضْحَى رَكْعَتَانِ، وَصَلاةُ السَّفَرِ رَكْعَتَانِ، تَمَامٌ غَيْرُ قَصْرٍ، عَلَى لِسَانِ مُحَمَّدٍ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَى لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عُمَرَ۔
* تخريج: ق/الإقامۃ ۷۳ (۱۰۶۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۵۹۶)، حم۱/۳۷، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۱۴۴۱ و ۱۵۶۷ (صحیح)
۱۴۲۱- عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جمعہ کی صلاۃ، عیدالفطر کی صلاۃ، اور عیدالاضحی کی صلاۃ، اور سفر کی صلاۃ، دو دو رکعتیں ہیں، اور یہ بزبان محمد صلی الله علیہ وسلم پوری ہیں، ان میں کوئی کمی نہیں ہے۔
٭ابو عبد الرحمن (نسائی) کہتے ہیں کہ عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ نے عمر رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎ : محقق بات یہ ہے کہ عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کا سماع عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے، دیکھئے مسند احمد، ونصب الرایہ (۲/۱۸۹) نیز ابن ماجہ کی دوسری سند (۱۰۶۴) میں عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ اور عمر رضی اللہ عنہ کے درمیان '' کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ '' کا واسطہ ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
38- الْقِرَائَةُ فِي صَلاةِ الْجُمُعَةِ بِسُورَةِ الْجُمُعَةِ وَالْمُنَافِقِينَ
۳۸-باب: صلاۃ جمعہ میں سورہ جمعہ اور سورہ منافقین پڑھنے کا بیان​


1422- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُخَوَّلٌ، قَالَ: سَمِعْتُ مُسْلِمًا الْبَطِينَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي صَلاةِ الصُّبْحِ {الم تَنْزِيلُ} و { هَلْ أَتَى عَلَى الإِنْسَانِ }، وَفِي صَلاةِ الْجُمُعَةِ بِسُورَةِ الْجُمُعَةِ والْمُنَافِقِينَ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : ۹۵۷ (صحیح)
۱۴۲۲- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جمعہ کے روز صلاۃ فجر میں { آلم تَنْزِيلُ} اور {هَلْ أَتَى عَلَى الإِنْسَانِ} پڑھتے، اور جمعہ کی صلاۃ میں سورہ'' جمعہ اور سورہ ''منافقون'' پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
39-الْقِرَائَةُ فِي صَلاةِ الْجُمُعَةِ بِـ{سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى} و { هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ }
۳۹-باب: صلاۃ جمعہ میں { سبح اسم ربک الأعلی } اور { ھل أتاک حدیث الغاشیۃ }پڑھنے کا بیان​


1423- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَمُرَةَ: قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي صَلاةِ الْجُمُعَةِ بِـ { سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى} و { هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ }۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۲۴۲ (۱۱۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۴۶۱۵)، حم۵/۷، ۱۳، ۱۴، ۱۹ (صحیح)
۱۴۲۳- سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جمعہ میں{ سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى}اور {هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ }پڑھتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎ : اس روایت میں اور اس سے پہلے والے باب کی روایت میں بظاہر تعارض ہے، پر یہ اختلاف دونوں کے جواز اور دونوں کے مسنون ہونے پر دلالت کرتا ہے، مطلب یہ ہے کہ کبھی آپ جمعہ کی پہلی رکعت میں ''سورۃ جمعہ'' اور دوسری رکعت میں ''سورۃ منافقون'' پڑھتے اور کبھی {سبح اسم ربک الأعلی } اور {ھل أتاک حدیث الغاشیہ}پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
40-ذِكْرُ الاخْتِلافِ عَلَى النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ فِي الْقِرَائَةِ فِي صَلاةِ الْجُمُعَةِ
۴۰-باب: صلاۃ جمعہ میں سورتوں کی قرأت کے متعلق نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہم سے روایت کرنے میں ان کے تلامذہ کے اختلاف کا بیان​


1424- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، أَنَّ الضَّحَّاكَ بْنَ قَيْسٍ سَأَلَ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ: مَاذَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى إِثْرِ سُورَةِ الْجُمُعَةِ؟ قَالَ: كَانَ يَقْرَأُ: { هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ }۔
* تخريج: م/الجمعۃ ۱۶ (۸۷۸)، د/ال صلاۃ ۲۴۲ (۱۱۲۳)، ق/الإقامۃ ۹۰ (۱۱۱۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۶۳۴)، ط/الجمعۃ ۹ (۱۹)، حم۴/۲۷۰، ۲۷۷، دي/ال صلاۃ ۲۰۳ (۱۶۰۷) (صحیح)
۱۴۲۴- عبید اللہ بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ ضحاک بن قیس نے نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہم سے پوچھا: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جمعہ کے دن سورہ جمعہ کے بعد کون سی سورہ پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: آپ { هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ }پڑھتے تھے۔


1425- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، أَنَّ إِبْرَاهِيمَ بْنَ مُحَمَّدِ ابْنِ الْمُنْتَشِرِ أَخْبَرَهُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْجُمُعَةِ بِـ{ سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى } و { هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ }، وَرُبَّمَا اجْتَمَعَ الْعِيدُ وَالْجُمُعَةُ فَيَقْرَأُ بِهِمَا فِيهِمَا جَمِيعًا۔
* تخريج: م/الجمعۃ ۱۶ (۸۷۸)، د/ال صلاۃ ۲۴۲ (۱۱۲۲)، ت/ال صلاۃ ۲۶۸ (الجمعۃ ۳۳) (۵۳۳)، ق/الإقامۃ ۱۵۷ (۱۲۸۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۶۱۲)، حم۴/۲۷۱، ۲۷۳، ۲۷۶، ۲۷۷، دي/ال صلاۃ ۲۰۳ (۱۶۰۹)، ویأتی عند المؤلف برقم : ۱۵۶۹، ۱۵۹۱ (صحیح)
۱۴۲۵- حبیب بن سالم نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جمعہ میں {سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى} اور { هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ }پڑھتے تھے اور جب کبھی عید اور جمعہ دونوں جمع ہو جاتے تو ان دونوں میں بھی آپ انہی دونوں سورتوں کو پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
41-مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنْ صَلاةِ الْجُمُعَةِ
۴۱-باب: جمعہ کی ایک رکعت پا لینے والے شخص کی صلاۃ جمعہ کے حکم کا بیان​


1426- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ أَدْرَكَ مِنْ صَلاةِ الْجُمُعَةِ رَكْعَةً، فَقَدْ أَدْرَكَ "
* تخريج: م/المساجد ۳۰ (۶۰۷)، ت/ال صلاۃ ۲۶۰ (۵۲۴)، ق/الإقامۃ ۹۱ (۱۱۲۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۱۴۳)، حم۲/۲۴۱، دي/ال صلاۃ ۲۲ (۱۲۵۶) (شاذ بذکر الجمعۃ)
(جمعہ کا لفظ صرف مؤلف کے یہاں ہے، باقی تمام محدثین کے یہاں صرف '' صلاۃ '' کا لفظ ہے، تفاصیل کے لیے مذکور تخریج ملاحظہ فرمائیں، اس لیے جمعہ کا لفظ شاذ ہے)
۱۴۲۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے جمعہ کی صلاۃ میں سے ایک رکعت پالی تو اس نے (جمعہ کی صلاۃ) پالی''۔
 
Top