ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ حَلْبِ مَوَاشِيْ النَّاسِ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ
لوگوں کی اجازت کے بغیر ان کے جانوروں کا دودھ دھونے کی ممانعت
(1063) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلاَّ بِإِذْنِهِ أَ يُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ فَتُكْسَرَ خِزَانَتُهُ فَيُنْتَقَلَ طَعَامُهُ إِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَتَهُمْ فَلا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلاَّ بِإِذْنِهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' تم میں سے کوئی دوسرے کے جانور کا دودھ نہ نکالے، مگر اس کی اجازت سے۔ کیا تم میں کوئی یہ چاہتا ہے کہ اس کی کوٹھڑی میں کوئی آئے اور اس کا خزانہ توڑ کر اس کے کھانے کا غلہ نکال لے جائے؟ اسی طرح جانوروں کے تھن ان کے کھانے کے خزانے ہیں تو کوئی کسی کے جانور کا دودھ اس کی اجازت کے بغیر نہ دوہے۔'' (مگر جو بھوک کی وجہ سے مر رہا ہو، وہ بقدر ضرورت کے دوسرے کا کھانا بغیر اجازت کے کھا سکتا ہے، لیکن اس پر قیمت لازم ہو گی اور بعض سلف اور محدثین کے نزدیک لازم نہ ہو گی اگر مردار بھی موجود ہو تو اس میں اختلاف ہے بعض کے نزدیک مردار کھا لے اور بعض کے نزدیک غیر کا کھانا)۔
لوگوں کی اجازت کے بغیر ان کے جانوروں کا دودھ دھونے کی ممانعت
(1063) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلاَّ بِإِذْنِهِ أَ يُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ فَتُكْسَرَ خِزَانَتُهُ فَيُنْتَقَلَ طَعَامُهُ إِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَتَهُمْ فَلا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلاَّ بِإِذْنِهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' تم میں سے کوئی دوسرے کے جانور کا دودھ نہ نکالے، مگر اس کی اجازت سے۔ کیا تم میں کوئی یہ چاہتا ہے کہ اس کی کوٹھڑی میں کوئی آئے اور اس کا خزانہ توڑ کر اس کے کھانے کا غلہ نکال لے جائے؟ اسی طرح جانوروں کے تھن ان کے کھانے کے خزانے ہیں تو کوئی کسی کے جانور کا دودھ اس کی اجازت کے بغیر نہ دوہے۔'' (مگر جو بھوک کی وجہ سے مر رہا ہو، وہ بقدر ضرورت کے دوسرے کا کھانا بغیر اجازت کے کھا سکتا ہے، لیکن اس پر قیمت لازم ہو گی اور بعض سلف اور محدثین کے نزدیک لازم نہ ہو گی اگر مردار بھی موجود ہو تو اس میں اختلاف ہے بعض کے نزدیک مردار کھا لے اور بعض کے نزدیک غیر کا کھانا)۔