• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا يَجِبُ فِيْهِ الْقَطْعُ
جس چیز (کی چوری) میں ہاتھ کاٹنا واجب ہے، اس کا بیان
(1043) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ إِلاَّ فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر چوتھائی دینار یا زیادہ کی چوری میں۔ ''
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الْقَطْعُ فِيْمَا قِيْمَتُهُ ثَلاَثَةُ دَراهِمَ
جس چیز کی قیمت تین درہم ہے (اس کی چوری میں) ہاتھ کاٹا جائے گا
(1044) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَطَعَ سَارِقًا فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلاثَةُ دَرَاهِمَ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سپر(ڈھال) کی چوری پر جس کی قیمت تین درہم تھی، ایک چور کا ہاتھ کاٹا تھا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْقَطْعُ فِيْ الْبَيْضَةِ
انڈے کی چوری میں ہاتھ کاٹا جائے گا
(1045) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَعَنَ اللَّهُ السَّارِقَ يَسْرِقُ الْبَيْضَةَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ وَ يَسْرِقُ الْحَبْلَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اللہ تعالیٰ اس چور پر لعنت کرے جو انڈا چراتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے اور رسی چراتا ہے اور پھر اس کا ہاتھ کاٹا جاتاہے۔ ''
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنِ الشَّفَاعَةِ فِي الْحُدُوْدِ
حدود میں سفارش منع ہے
(1046) عَنْ عَائِشَةَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الَّتِي سَرَقَتْ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فِي غَزْوَةِ الْفَتْحِ فَقَالُوا مَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالُوا وَ مَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلاَّ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ فَأُتِيَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَكَلَّمَهُ فِيهَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَتَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ فَقَالَ لَهُ أُسَامَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْتَغْفِرْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ ! فَلَمَّا كَانَ الْعَشِيُّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَاخْتَطَبَ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ تعالى بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّمَا أَهْلَكَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمُ الشَّرِيفُ تَرَكُوهُ وَ إِذَا سَرَقَ فِيهِمُ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَ إِنِّي وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا بِنْتَ مُحَمَّدٍ صلی اللہ علیہ وسلم سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا ثُمَّ أَمَرَ بِتِلْكَ الْمَرْأَةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ يَدُهَا قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا فَحَسُنَتْ تَوْبَتُهَا بَعْدُ وَ تَزَوَّجَتْ وَ كَانَتْ تَأتِينِي بَعْدَ ذَلِكَ فَأَرْفَعُ حَاجَتَهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ قریش کو اس عورت کی فکر پیدا ہوئی جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں جب مکہ فتح ہوا چوری کی۔ لوگوں نے کہا کہ اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کون سفارش کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سوائے سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنھما کے اتنی جرأت کون کر سکتا ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہیتے ہیں۔ آخر وہ عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائی گئی اور سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ نے اس کی سفارش کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ (غصے کی وجہ سے) بدل گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' تو اللہ تعالیٰ کی حدوں میں سے ایک میں سفارش کرتا ہے؟ سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یارسول اللہ ! میرے لیے معافی کی دعا کیجیے۔ جب شام ہوئی تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور خطبہ دیا،پہلے اللہ تعالیٰ کی تعریف کی جیسے اس کو شایاں ہے، پھر اس کے بعد فرمایا:'' تم سے پہلے لوگوں کو اسی بات نے تباہ کیا کہ جب ان میں عزت دار آدمی چوری کرتا تھا توا س کو چھوڑ دیتے تھے اور جب غریب (ناتواں) چوری کرتا تھا تو اس پر حدقائم کرتے تھے اور میں تو، قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر فاطمہ ( رضی اللہ عنہا ) محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی بیٹی بھی چوری کرے، تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالوں۔ ام ا لمومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ (ہاتھ کٹنے کے) بعد اس عورت نے اچھی توبہ کی اور نکاح کر لیا اور وہ میرے پاس آتی تھی تو میں اس کے مطلب کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کر دیا کرتی تھی۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : كَمْ يَجْلِدُ فِيْ شُرْبِ الْخَمْرِ
شراب پینے میں کتنے کوڑے حد ہے؟
(1047) عَنْ حُضَيْنِ بْنِ الْمُنْذِرِ أَبِيْ سَاسَانَ قَالَ شَهِدْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ أُتِيَ بِالْوَلِيدِ قَدْ صَلَّى الصُّبْحَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ أَزِيدُكُمْ؟ فَشَهِدَ عَلَيْهِ رَجُلانِ أَحَدُهُمَا حُمْرَانُ أَنَّهُ شَرِبَ الْخَمْرَ وَ شَهِدَ آخَرُ أَنَّهُ رَآهُ يَتَقَيَّأُ فَقَالَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّهُ لَمْ يَتَقَيَّأْ حَتَّى شَرِبَهَا فَقَالَ يَا عَلِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُمْ فَاجْلِدْهُ فَقَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُمْ يَا حَسَنُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَاجْلِدْهُ فَقَالَ الْحَسَنُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَلِّ حَارَّهَا مَنْ تَوَلَّى قَارَّهَا فَكَأَنَّهُ وَجَدَ عَلَيْهِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُمْ فَاجْلِدْهُ فَجَلَدَهُ وَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَعُدُّ حَتَّى بَلَغَ أَرْبَعِينَ فَقَالَ أَمْسِكْ ثُمَّ قَالَ جَلَدَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم أَرْبَعِينَ وَ جَلَدَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَرْبَعِينَ وَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ثَمَانِينَ وَ كُلٌّ سُنَّةٌ وَ هَذَا أَحَبُّ إِلَيَّ
حضین بن مندر ابو ساسان کہتے ہیں کہ میں سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھا کہ ولید بن عقبہ کو لایا گیا کہ انہوں نے صبح کی دو رکعتیں پڑھی تھیں پھر کہا کہ میں زیادہ کرتاہوں تمہارے لیے۔ تو دو آدمیوں نے ولید پر گواہی دی جن میں سے ایک تو حمران تھا کہ اس نے شراب پی ہے دوسرے نے یہ گواہی دی کہ وہ میرے سامنے (شراب کی) قے کر رہا تھا۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر اس نے شراب نہ پی ہوتی تو شراب کی قے کیوں کرتا؟ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو کہا کہ اٹھو اس کو حد لگاؤ (یہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی عزت اور عظمت بڑھانے کے لیے حکم دیا اور امام کو یہ امر جائز ہے) سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے حسن ! اٹھ اور اس کو کوڑے لگا۔ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے کہا کہ عثمان خلافت کا سرد لے چکے ہیں تو گرم بھی انہی پر رکھو۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اس بات پر حسن رضی اللہ عنہ سے غصہ ہوئے اور کہا کہ اے عبداللہ بن جعفر ! اٹھ اور ولید کو کوڑے لگا۔ (انہوں نے) کوڑے لگائے اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ گنتے جاتے تھے۔ جب چالیس کوڑے لگائے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بس ٹھہر جا۔ پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چالیس کوڑے لگائے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی چالیس لگائے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسی کوڑے لگائے اور سب سنت ہیں اور میرے نزدیک یہ (چالیس) لگانا زیادہ بہتر ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(1048) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا كُنْتُ أُقِيمُ عَلَى أَحَدٍ حَدًّا فَيَمُوتَ فِيهِ فَأَجِدَ مِنْهُ فِي نَفْسِي إِلاَّ صَاحِبَ الْخَمْرِ لِأَنَّهُ إِنْ مَاتَ وَدَيْتُهُ لِأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَمْ يَسُنَّهُ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اگر میں کسی پر حد قائم کروں اور وہ مر جائے تو مجھے کچھ خیال نہ ہو گا مگر شراب کی حد میں۔ اگر کوئی مر جائے تو اس کی دیت دلاؤں گا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بیان نہیں فرمایا۔ (یعنی اسّی (۸۰)کوڑے لگانا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت نہیں ہے)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : جَلْدُ التَّعْزِيْرِ
تعزیر کے کوڑے کتنے ہیں؟
(1049) عَنْ أَبِي بُرْدَةَ الأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ لاَ يُجْلَدُ أَحَدٌ فَوْقَ عَشَرَةِ أَسْوَاطٍ إِلاَّ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ
سیدنا ابوبردہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا :'' کوئی دس کوڑوں سے زیادہ نہ مارا جائے مگر اللہ کی حدوں میں سے کسی حد میں۔ ''
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَنْ أَصَابَ حَدًّا، فَعُوْقِبَ بِهِ فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَّهُ
جو حد کو پہنچا، پھر سزا مل گئی تو یہ اس کے لیے کفارہ ہے
(1050) عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَخَذَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَمَا أَخَذَ عَلَى النِّسَائِ أَنْ لاَ نُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَ لاَ نَسْرِقَ وَ لاَ نَزْنِيَ وَ لاَ نَقْتُلَ أَوْلادَنَا وَ لاَ يَعْضَهَ بَعْضُنَا بَعْضًا فَمَنْ وَ فَى مِنْكُمْ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ وَ مَنْ أَتَى مِنْكُمْ حَدًّا فَأُقِيمَ عَلَيْهِ فَهُوَ كَفَّارَتُهُ وَ مَنْ سَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَ إِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم مردوں سے بھی ایسے ہی عہد لیا جیسے عورتوں سے لیا تھا ۔ (ان باتوں پر) کہ ''ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے، چوری نہ کریں گے، زنا نہ کریں گے، اپنی اولاد کو قتل نہ کریںگے، ایک دوسرے پر طوفان نہ جوڑیں گے پھر جو کوئی تم میں سے عہد کو پورا کرے، اس کا ثواب اللہ تعالیٰ پر ہے اور جو تم میں سے کوئی حد کا کام کرے اور اس کو حد لگا دی جائے تو وہی گناہ کا کفارہ ہے اور جس کے گناہ پر اللہ تعالیٰ پردہ ڈال دے تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے (تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے کہ) چاہے تو اس کو عذاب کرے اور چاہے تو بخش دے۔ ''
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ الْقَضَائِ وَالشَّھَادَاتِ
فیصلے اور گواہی کے بیان میں
بَابٌ : اَلْحُكْمُ بِالظَّاهِرِ وَاللَّحْنُ بِالْحُجَّةِ
فیصلہ ظاہری بات پر ہو گا اور دلیل دینے میں چرب زبانی سے کام لینے کی وعید
(1051) عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم سَمِعَ جَلَبَةَ خَصْمٍ بِبَابِ حُجْرَتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَ إِنَّهُ يَأْتِينِي الْخَصْمُ فَلَعَلَّ بَعْضَهُمْ أَنْ يَكُونَ أَبْلَغَ مِنْ بَعْضٍ فَأَحْسِبُ أَنَّهُ صَادِقٌ فَأَقْضِي لَهُ فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ بِحَقِّ مُسْلِمٍ فَإِنَّمَا هِيَ قِطْعَةٌ مِنَ النَّارِ فَلْيَحْمِلْهَا أَوْ يَذَرْهَا
ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جھگڑنے والے کا شور اپنے حجرے کے دروازے پر سنا ،تو باہر نکلے اور فرمایا:'' میں آدمی ہوں اور میرے پاس کوئی مقدمہ والا آتا ہے اور ممکن ہے کہ ان میں سے ایک دوسرے سے بہتر بات کرتا ہو اور میں سمجھوں کہ یہ سچا ہے اور اس کے موافق فیصلہ کر دوں، تو جس کو میں کسی مسلمان کا حق دلا دوں وہ آگ کا ایک ٹکڑا ہے، وہ چاہے اس کو لے یا چھوڑ دے۔ ''
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ الأَلَدِّ الْخَصِمِ
بڑے لڑاکے ، جھگڑالو کے بیان میں
(1052) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ أَبْغَضَ الرِّجَالِ إِلَى اللَّهِ الأَلَدُّ الْخَصِمُ
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' سب مردوں میں برا، اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ مرد ہے جو بڑا لڑاکا جھگڑالو ہو۔ ''
 
Top