• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : بُعْدُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم مِنَ الآثَامِ وَ قيَامُهُ لِمَحَارِمِ اللَّهِ تَعَالَى
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا گناہوں سے دور رہنا اور اﷲ تعالیٰ کی محارم کا خیال رکھنا


(1546) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهَا قَالَتْ مَا خُيِّرَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَيْنَ أَمْرَيْنِ إِلاَّ أَخَذَ أَيْسَرَهُمَا مَا لَمْ يَكُنْ إِثْمًا فَإِنْ كَانَ إِثْمًا كَانَ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنْهُ وَ مَا انْتَقَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لِنَفْسِهِ إِلاَّ أَنْ تُنْتَهَكَ حُرْمَةُ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) دو کاموں کا اختیار دیا گیا ،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آسان کو اختیار کیا ،بشرطیکہ وہ گناہ نہ ہو اور جو گناہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑھ کر اس سے دور رہتے اور کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات کے لیے کسی سے بدلا نہیں لیا ،البتہ اگر کوئی اللہ کے حکم کے خلاف کرتا تو اس کو سزا دیتے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : صَلاَةُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم حَتَّى انْتَفَخَتْ قَدَمَاهُ وَ قَوْلُهُ: أَ فَلاَ أَكُوْنُ عَبْدًا شَكُوْراً
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ایسی تھی کہ (کھڑے کھڑے) پاؤں سوج جاتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ کیا میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں


(1547) عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم صَلَّى حَتَّى انْتَفَخَتْ قَدَمَاهُ فَقِيلَ لَهُ أَتَكَلَّفُ هَذَا وَ قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَ مَا تَأَخَّرَ ؟ فَقَالَ أَ فَلاَ أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا

سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں سوج گئے۔ لوگوںنے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیوں اتنی تکلیف اٹھاتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تو اگلے اور پچھلے سب گناہ بخش دیے گئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا میں اللہ کا شکرگزار بندہ نہ بنوں؟‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

بَابٌ : قَوْلُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوضِ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ میں حوض پر تمہارا منتظر ہوں گا


(1548) عَنْ جُنْدَبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ

سیدنا جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا (یعنی آگے جا کر تمہارا منتظر ہوں گا اور تمہارے پلانے کا سامان درست کروں گا)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ حَوْضِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ عِظَمِهِ وَ وُرودِ أُمَّتِهِ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض ،اس کی وسعت و عظمت اور آپ کی امت کے حوض پر آنے کے متعلق


(1549) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم حَوْضِي مَسِيرَةُ شَهْرٍ وَ زَوَايَاهُ سَوَائٌ وَ مَاؤُهُ أَبْيَضُ مِنَ الْوَرِقِ وَ رِيحُهُ أَطْيَبُ مِنَ الْمِسْكِ وَ كِيزَانُهُ كَنُجُومِ السَّمَائِ فَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ فَلاَ يَظْمَأُ بَعْدَهُ أَبَدًا قَالَ وَ قَالَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنِّي عَلَى الْحَوْضِ حَتَّى أَنْظُرَ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ مِنْكُمْ وَ سَيُؤْخَذُ أُنَاسٌ دُونِي فَأَقُولُ يَا رَبِّ مِنِّي وَ مِنْ أُمَّتِي فَيُقَالُ أَمَا شَعَرْتَ مَا عَمِلُوا بَعْدَكَ ؟وَاللَّهِ مَا بَرِحُوا بَعْدَكَ يَرْجِعُونَ عَلَى أَعْقَابِهِمْ قَالَ فَكَانَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَى أَعْقَابِنَا أَوْ أَنْ نُفْتَنَ عَنْ دِينِنَا

سیدناعبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرا حوض ایک مہینہ کی مسافت کے برابر ہے، اس کے چاروں کونے برابر ہیں (یعنی طول اور عرض یکساں ہے) ،اس کا پانی چاندی سے زیادہ سفید ہے اور اس کی خوشبو مشک سے بہتر ہے۔ اس پر جو آبخورے (پیالے) رکھے ہیں، ان کی گنتی آسمان کے تاروں کے برابر ہے، جو اس میں سے پیے گا، پھر کبھی پیاسا نہ ہو گا۔‘‘ عبداللہ نے کہا کہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں حوض پر رہوں گا اور دیکھوں گا کہ تم میں سے کون کون وہاں آتے ہیں اور کچھ لوگ میرے پاس آنے سے روکے جائیں گے، تو میں کہوںگا کہ اے پروردگار! یہ لوگ میرے ہیں، میری امت کے ہیں۔ تو جواب ملے گا کہ تمہیں نہیں معلوم کہ جو کام انہوں نے تمہارے بعد کیے۔ اللہ کی قسم! تمہارے بعد ذرا نہ ٹھہرے اور ایڑیوں پر پھرگئے ۔‘‘ (اسلام سے پھر گئے، ان لوگوں میں خارجی بھی داخل ہیں جو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ سے الگ ہو گئے اور مسلمانوں کو کافر سمجھنے لگے ابن ابی ملیکہ (راویٔ حدیث) کہتے ہیں کہ اے اللہ !ہم ایڑیوں پر لوٹ جانے سے یا دین میں فتنہ ہونے سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1550) عَنْ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ حَوْضُهُ مَا بَيْنَ صَنْعَائَ وَ الْمَدِينَةِ فَقَالَ لَهُ الْمُسْتَوْرِدُ أَلَمْ تَسْمَعْهُ قَالَ الأَوَانِي ؟ قَالَ لاَ فَقَالَ الْمُسْتَوْرِدُ تُرَى فِيهِ الآنِيَةُ مِثْلَ الْكَوَاكِبِ

سیدنا حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میرا حوض اتنا بڑا ہے جیسے صنعاء سے مدینہ (ایک مہینہ کی راہ)۔‘‘ مستورد نے کہا کہ تم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے برتنوں کا ذکر نہیں سنا؟ حارثہ نے کہا کہ نہیں۔ مستورد نے کہا کہ وہاں ستاروں کی طرح برتن ہوں گے۔
(1551)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ أَمَامَكُمْ حَوْضًا كَمَا بَيْنَ جَرْبَائَ وَ أَذْرُحَ وَ فِي رِوَايَةِ : <حَوْضِي> وَ َفِيْ رِوَايَةٍ : قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَسَأَلْتُهُ ( يَعْنِيْ : نَافِعًا ) فَقَالَ قَرْيَتَيْنِ بِالشَّأْمِ بَيْنَهُمَا مَسِيرَةُ ثَلاَثِ لَيَالٍ وَ فِي رِوَايَةٍ : ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تمہارے سامنے ایک حوض ہوگا، جس کے دونوں کناروں میں اتنا فاصلہ ہو گا جیسے جرباء اور اذرح میں ہے۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ ’’تمہارے سامنے میرا حوض ہو گا۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے،عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے (یعنی نافع سے) پوچھا کہ جرباء اور اذرح کیا ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ شام میں دو گاؤں ہیں اور ان میں تین رات کی مسافت کا فاصلہ ہے ۔ایک اور روایت میں ہے کہ تین دن کی مسافت ہے۔

(1552) عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أَلآ إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ عَلَى الْحَوْضِ وَ إِنَّ بُعْدَ مَا بَيْنَ طَرَفَيْهِ كَمَا بَيْنَ صَنْعَائَ وَ أَيْلَةَ كَأَنَّ الأَبَارِيقَ فِيهِ النُّجُومُ

سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں حوض پر تمہارا پیش روہوںگا اور اس کے دونوں کناروں میں اتنا فاصلہ ہے جیسے صنعاء اور ایلہ میں اور اس کے آبخورے تاروں کی طرح ہیں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1553) عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! مَا آنِيَةُ الْحَوْضِ ؟ قَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَآنِيَتُهُ أَكْثَرُ مِنْ عَدَدِ نُجُومِ السَّمَائِ وَ كَوَاكِبِهَا أَلآ فِي اللَّيْلَةِ الْمُظْلِمَةِ الْمُصْحِيَةِ آنِيَةُ الْجَنَّةِ مَنْ شَرِبَ مِنْهَا لَمْ يَظْمَأْ آخِرَ مَا عَلَيْهِ يَشْخَبُ فِيهِ مِيزَابَانِ مِنَ الْجَنَّةِ مَنْ شَرِبَ مِنْهُ لَمْ يَظْمَأْ عَرْضُهُ مِثْلُ طُولِهِ مَا بَيْنَ عَمَّانَ إِلَى أَيْلَةَ مَاؤُهُ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ اللَّبَنِ وَ أَحْلَى مِنَ الْعَسَلِ

سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! حوض کے برتن کیسے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے !اس حوض کے برتن آسمان کے تاروں سے زیادہ ہیں اوررات وہ جو اندھیری بادلوں کے بغیر ہو ،وہ جنت کے برتن ہیں۔جو اس حوض سے (پانی) پی لے گا، وہ پھر ہمیشہ تک کبھی پیاسا نہ ہو گا۔ (یعنی جنت میں جانے تک) اس حوض میں جنت کے دو پرنالے بہتے ہیں، جو اس میں سے پیے گا وہ پیاسا نہ ہو گا اور اس کا طول اور عرض برابر ہے، جتنا فاصلہ ایلہ سے عمان تک ہے (یہ دونوں شام کے شہر ہیں) اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1554) عَنْ ثَوْبَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنِّي لَبِعُقْرِ حَوْضِي أَذُودُ النَّاسَ لِأَهْلِ الْيَمَنِ أَضْرِبُ بِعَصَايَ حَتَّى يَرْفَضَّ عَلَيْهِمْ فَسُئِلَ عَنْ عَرْضِهِ ؟ فَقَالَ مِنْ مَقَامِي إِلَى عَمَّانَ وَ سُئِلَ عَنْ شَرَابِهِ ؟ فَقَالَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ اللَّبَنِ وَ أَحْلَى مِنَ الْعَسَلِ يَغُتُّ فِيهِ مِيزَابَانِ يَمُدَّانِهِ مِنَ الْجَنَّةِ أَحَدُهُمَا مِنْ ذَهَبٍ وَ الآخَرُ مِنْ وَرِقٍ

سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں اپنے حوض کے کنارے پر لوگوں کو ہٹاتا ہوں گا یمن والوں کے لیے ۔ میں اپنی لکڑی سے ماروں گا یہاں تک کہ یمن والوں پر اس کا پانی بہہ آئے گا۔‘‘ (اس سے یمن والوں کی بڑی فضیلت نکلی۔ انہوں نے دنیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی اور دشمنوں سے بچایا، پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی آخرت میں ان کی مدد کریں گے اور سب سے پہلے حوض کوثر سے وہ پئیں گے)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس حوض کا عرض کتنا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جیسے یہاں سے عمان۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس کا پانی کیسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دودھ سے زیادہ سفید ہے اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے، دو پرنالے اس میں پانی چھوڑتے ہیں،جن کو جنت سے پانی کی مدد ہوتی ہے ایک پرنالہ سونے کا ہے اور ایک چاندی کا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1555) عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلاَتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ وَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ وَ إِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الآنَ وَ إِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الأَرْضِ وَ إِنِّي وَ اللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَ لَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَتَنَافَسُوا فِيهَا

سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن نکلے اور شہدائے احد پر نمازجنازہ پڑھی، پھر منبر کی طرف آئے اور فرمایا: ’’ میں تمہارا پیش رو ہوں گا اور گواہ ہوں گااور اللہ کی قسم! میں اس وقت حوض کوثر کو دیکھ رہا ہوں اور مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں ملیں یا زمین کی چابیاں اور اللہ کی قسم! مجھے یہ ڈر نہیں کہ تم میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے بلکہ یہ ڈر ہے کہ تم دنیا کے لالچ میں آکر ایک دوسرے سے حسد کرنے لگو۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ صِفَةِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ مَبْعَثِهِ وَ سِنِّهِ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کے بیان میں


(1556) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَيْسَ بِالطَّوِيلِ الْبَائِنِ وَ لاَ بِالْقَصِيرِ وَ لَيْسَ بِالأَبْيَضِ الأَمْهَقِ وَ لاَ بِالآدَمِ وَ لاَ بِالْجَعْدِ الْقَطَطِ وَ لاَ بِالسَّبِطِ بَعَثَهُ اللَّهُ عَلَى رَأْسِ أَرْبَعِينَ سَنَةً فَأَقَامَ بِمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ وَ بِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ وَ تَوَفَّاهُ اللَّهُ عَلَى رَأْسِ سِتِّينَ سَنَةً وَ لَيْسَ فِي رَأْسِهِ وَ لِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعْرَةً بَيْضَائَ


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ بہت لمبے تھے ، نہ بہت چھوٹے قد کے، نہ بالکل سفید تھے، نہ بالکل گندمی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال نہ بالکل سخت گھنگریالے تھے ،نہ بالکل سیدھے۔ اللہ جل جلالہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چالیس سال کی عمر میں نبوت سے سرفراز کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دس برس مکہ میں رہے اور دس برس مدینہ میں اور ساٹھویں برس کے اخیر میں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اٹھا لیا (تو) اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور داڑھی مبارک میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔
 
Top