• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1765) عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ سُفْيَانُ يَعْنِي قَاطِعَ رَحِمٍ

سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ رشتہ داری کو توڑنے والا شخص جنت میں نہیں جائے گا۔‘‘ ابن ابی عمر نے کہاکہ سفیان نے کہا کہ یعنی جو شخص رشتے ناتے کو توڑے (وہ جنت میں داخل نہ ہو گا)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ كَافِلِ الْيَتِيْمِ
یتیم کی پرورش کرنے والے کے متعلق


(1766) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَافِلُ الْيَتِيْمِ لَهُ أَوْ لِغَيْرِهِ أَنا وَ هُوَ كَهَاتَيْنِ فِيْ الْجَنَّةِ وَ أَشَارَ مَالِكٌ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى بِالسَّبَابَةِ وَ الْوُسْطَى

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یتیم کی خبرگیری کرنے والا خواہ اس کا عزیز ہو یا غیر ہو، جنت میں میں اور وہ اس طرح سے ساتھ ہوں گے جیسے یہ دو انگلیاں۔‘‘ اور امام مالک aنے کلمہ کی انگلی اور درمیانی انگلی سے اشارہ کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ ثَوَابِ السَّاعِيْ عَلَى الأَرْمَلَةِ وَ الْمِسْكِيْنِ
بیواؤں اور مسکینوں کے لیے کمانے والے کے ثواب میں


(1767) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ السَّاعِي عَلَى الأَرْمَلَةِ وَ الْمِسْكِينِ كَالْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ أَحْسِبُهُ قَالَ وَ كَالْقَائِمِ لاَ يَفْتُرُ وَ كَالصَّائِمِ لاَ يُفْطِرُ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص بیواؤں کے لیے کمائے اور محنت کرے یا مسکین کے لیے اس کے لیے ،ایسا درجہ ہے جیسے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنے والے کا ۔‘‘ اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ بھی فرمایا: ’’جیسے اس کا (درجہ ہے)جو نماز کے لیے کھڑا رہے اور نہ تھکے اور جیسے اس روزہ دار کا جو روزہ ناغہ نہ کرے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي الْمُتَحَابِّيْنَ فِي اللَّهِ عَزَّوَجَلَّ
اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرنے والوں کی فضیلت


(1768) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَيْنَ الْمُتَحَابُّونَ بِجَلاَلِي ؟ الْيَوْمَ أُظِلُّهُمْ فِي ظِلِّي يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلِّي


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک اللہ عزوجل قیامت کے دن فرمائے گا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جو میری بزرگی اور اطاعت کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے؟ آج کے دن میں ان کو اپنے سایہ میں رکھوں گا اور آج کے دن میرے سایہ کے سوا کوئی سایہ نہیں ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1769) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّ رَجُلاً زَارَ أَخًا لَهُ فِي قَرْيَةٍ أُخْرَى فَأَرْصَدَ اللَّهُ لَهُ عَلَى مَدْرَجَتِهِ مَلَكًا فَلَمَّا أَتَى عَلَيْهِ قَالَ أَيْنَ تُرِيدُ ؟ قَالَ أُرِيدُ أَخًا لِي فِي هَذِهِ الْقَرْيَةِ قَالَ هَلْ لَكَ عَلَيْهِ مِنْ نِعْمَةٍ تَرُبُّهَا ؟ قَالَ لاَ غَيْرَ أَنِّي أَحْبَبْتُهُ فِي اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ قَالَ فَإِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكَ بِأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَبَّكَ كَمَا أَحْبَبْتَهُ فِيهِ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک شخص اپنے بھائی کی ملاقات کو ایک دوسرے گاؤں میں گیا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی راہ میں ایک فرشتہ کھڑا کر دیا ،جب وہ وہاں پہنچا تو اس فرشتے نے پوچھا کہ تو کہاں جاتا ہے؟ وہ بولا کہ اس گاؤں میں میرا ایک بھائی ہے، میں اس کو دیکھنے جا رہا ہوں ۔ فرشتے نے کہا کہ اس کا تیرے اوپر کوئی احسان ہے جس کو سنبھالنے کے لیے تو اس کے پاس جاتاہے؟ وہ بولا کہ نہیں اس کا کوئی احسان مجھ پر نہیں ہے، میں صرف اللہ کے لیے اس کو دیکھنا چاہتا ہوں۔ تو فرشتہ بولا کہ پس میں اللہ تعالیٰ کا ایلچی ہوں اور اللہ تجھے چاہتا ہے جیسے تو اس (اللہ) کی راہ میں اپنے بھائی کو چاہتا ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الْمَرْئُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ
آدمی جس کے ساتھ محبت رکھتا ہے (روز قیامت) اسی کے ساتھ ہو گا


(1770) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! مَتَى السَّاعَةُ ؟ قَالَ وَ مَا أَعْدَدْتَ لِلسَّاعَةِ ؟ قَالَ حُبَّ اللَّهِ وَ رَسُولِهِ قَالَ فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ قَالَ أَنَسٌ فَمَا فَرِحْنَا بَعْدَ الإِسْلاَمِ فَرَحًا أَشَدَّ مِنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ قَالَ أَنَسٌ فَأَنَا أُحِبُّ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ أَبَا بَكْرٍ وَ عُمَرَ فَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ مَعَهُمْ وَ إِنْ لَمْ أَعْمَلْ بِأَعْمَالِهِمْ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ یارسول اللہ! قیامت کب آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو نے قیامت کے لیے کیا تیاری کی ہے ؟‘‘ وہ بولا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو اسی کے ساتھ ہو گا جس سے تو محبت رکھے گا۔‘‘ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم اسلام لانے کے بعد کسی چیز سے اتنا خوش نہیں ہوئے جتنا اس حدیث کے سننے سے خوش ہوئے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تو اللہ سے اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اور سیدنا ابوبکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنھما سے محبت رکھتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ میں قیامت کے دن ان کے ساتھ ہوں گا گو میں نے ان جیسے اعمال نہیں کیے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : إِذَا أَحَبَّ اللَّهُ عَبْدًا؛ حَبَّبَهُ إِلَى عِبَادِهِ
جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کے ساتھ محبت کرتا ہے تو اپنے بندوں میں بھی اس کی محبت ڈال دیتا ہیـ


(1771) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ اللَّهَ إِذَا أَحَبَّ عَبْدًا دَعَا جِبْرِيلَ فَقَالَ إِنِّي أُحِبُّ فُلاَنًا فَأَحِبَّهُ قَالَ فَيُحِبُّهُ جِبْرِيلُ ثُمَّ يُنَادِي فِي السَّمَائِ فَيَقُولُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلاَنًا فَأَحِبُّوهُ فَيُحِبُّهُ أَهْلُ السَّمَائِ قَالَ ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ الْقَبُولُ فِي الأَرْضِ وَ إِذَا أَبْغَضَ عَبْدًا دَعَا جِبْرِيلَ فَيَقُولُ إِنِّي أُبْغِضُ فُلاَنًا فَأَبْغِضْهُ قَالَ فَيُبْغِضُهُ جِبْرِيلُ ثُمَّ يُنَادِي فِي أَهْلِ السَّمَائِ إِنَّ اللَّهَ يُبْغِضُ فُلاَنًا فَأَبْغِضُوهُ قَالَ فَيُبْغِضُونَهُ ثُمَّ تُوضَعُ لَهُ الْبَغْضَائُ فِي الأَرْضِ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو جبرئیل علیہ السلام کو بلا کر فرماتا ہے کہ میں فلاں بندے سے محبت کرتا ہوں، پس تو بھی اس سے محبت کر۔ پھر جبرئیل علیہ السلام اس سے محبت کرتے ہیں اور آسمان میں منادی کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں سے محبت کرتا ہے پس تم بھی اس سے محبت کرو۔ پھر آسمان والے فرشتے اس سے محبت کرتے ہیں۔ اس کے بعد زمین والوں کے دلوں میں وہ مقبول کردیا جاتا ہے اور جب اللہ تعالیٰ کسی آدمی سے ناراض ہوتا ہے تو جبرئیل علیہ السلام کو بلاتا ہے اور فرماتا ہے کہ میں فلاں سے بغض رکھتا ہوں، پس تم بھی اس سے بغض رکھو تو پھر وہ بھی اس سے بغض رکھتے ہیں۔ پھر آسمان والوں میں منادی کر دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص سے دشمنی رکھتا ہے تم بھی اس کو دشمن رکھو۔ پس وہ بھی اس کے دشمن ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد زمین والوں میں اس کی دشمنی جم جاتی ہے (یعنی زمین میں بھی اللہ کے جو نیک بندے یا فرشتے ہیں وہ اس کے دشمن رہتے ہیں)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ
روحوں کے جھنڈ کے جھنڈ ہیں


(1772) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَرْفَعُهُ قَالَ النَّاسُ مَعَادِنُ كَمَعَادِنِ الْفِضَّةِ وَ الذَّهَبِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الإِسْلاَمِ إِذَا فَقُهُوا وَ الأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ فَمَا تَعَارَفَ مِنْهَا ائْتَلَفَ وَ مَا تَنَاكَرَ مِنْهَا اخْتَلَفَ


سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ لوگ سونے چاندی کی معدنی کانوں کی طرح ہیں، جو جاہلیت میں اچھے ہوتے ہیں وہ اسلام قبول کرنے کے بعد بھی اچھے ہوتے ہیں ،جب کہ وہ دین کی سمجھ حاصل کر لیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’روحیں جھنڈ کے جھنڈ ہیں۔ پھر جنہوں نے ان میں سے ایک دوسرے کی پہچان کی تھی، وہ دنیا میں بھی دوست ہوتی ہیں اور جو وہاں الگ تھیں ، یہاں بھی الگ رہتی ہیں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ
مومن (دوسرے) مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے


(1773) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضًا


سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مومن (دوسرے) مومن کے لیے ایسا ہے جیسے عمارت میں ایک اینٹ دوسری اینٹ کو تھامے رہتی ہے (اسی طرح ایک مومن کو لازم ہے کہ دوسرے مومن کا مددگار رہے)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الْمُؤْمِنُوْنَ كَرَجُلٍ وَّاحِدٍ فِي التَّرَاحُمِ وَ التَّعَاطُفِ
(سب مومن) رحمت و شفقت کے لحاظ سے ایک آدمی کی طرح ہیں


(1774) عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَ تَرَاحُمِهِمْ وَ تَعَاطُفِهِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَ الْحُمَّى

سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مومنوں کی مثال ان کی دوستی اور اتحاد اور شفقت کے لحاظ سے ایک جسم کی طرح ہے ۔(یعنی سب مومن مل کر ایک قالب کی طرح ہیں) جسم میں سے جب کوئی عضو درد کرتا ہے تو سارا جسم اس ( تکلیف) میں شریک ہو جاتا ہے نیند نہیں آتی اور بخار ہوجاتا ہے (اسی طرح ایک مومن پر آفت آئے خصوصاً وہ آفت جو کافروں کی طرف سے پہنچے تو سب مومنوں کو بے چین ہونا چاہیے اور اس کا علاج کرناچاہیے)۔‘‘
 
Top