ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : قَوْلُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَأْتِيْ مِائَةُ سَنَةٍ وَ عَلَى الأَرْضِ نَفْسٌ
مَنْفُوْسَةٌ مِمَّنْ هُوَ عَلَيْهَا
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ جو چیز آج زمین پر سانس والی موجود ہے وہ سوسال تک ختم ہو جائے گی
(1745) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ لَيْلَةٍ صَلاَةَ الْعِشَائِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ فَقَالَ أَرَأَيْتَكُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ ؟ فَإِنَّ عَلَى رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَوَهَلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم تِلْكَ فِيمَا يَتَحَدَّثُونَ مِنْ هَذِهِ الأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ وَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ يُرِيدُ بِذَلِكَ أَنْ يَنْخَرِمَ ذَلِكَ الْقَرْنُ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آخری عمر میں ایک رات ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی ۔جب سلام پھیرا تو کھڑے ہوئے ا ور فرمایا: ’’تم نے اپنی اس رات کو دیکھا؟ اب سے سو برس کے آخر پر زمین والوں میں سے کوئی نہ رہے گا۔‘‘ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نے کہا کہ لوگ جو ’’سوسال تک‘‘ والی احادیث بیان کرتے ہیں ، اس میں انہیں مغالطہ لگا ہے۔ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا: ’’آج جو لوگ موجود ہیں ان میں سے کوئی نہ رہے گا یعنی یہ صدی پوری ہو جائے گی۔
مَنْفُوْسَةٌ مِمَّنْ هُوَ عَلَيْهَا
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ جو چیز آج زمین پر سانس والی موجود ہے وہ سوسال تک ختم ہو جائے گی
(1745) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ لَيْلَةٍ صَلاَةَ الْعِشَائِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ فَقَالَ أَرَأَيْتَكُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ ؟ فَإِنَّ عَلَى رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَوَهَلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم تِلْكَ فِيمَا يَتَحَدَّثُونَ مِنْ هَذِهِ الأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ وَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ يُرِيدُ بِذَلِكَ أَنْ يَنْخَرِمَ ذَلِكَ الْقَرْنُ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آخری عمر میں ایک رات ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی ۔جب سلام پھیرا تو کھڑے ہوئے ا ور فرمایا: ’’تم نے اپنی اس رات کو دیکھا؟ اب سے سو برس کے آخر پر زمین والوں میں سے کوئی نہ رہے گا۔‘‘ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نے کہا کہ لوگ جو ’’سوسال تک‘‘ والی احادیث بیان کرتے ہیں ، اس میں انہیں مغالطہ لگا ہے۔ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا: ’’آج جو لوگ موجود ہیں ان میں سے کوئی نہ رہے گا یعنی یہ صدی پوری ہو جائے گی۔