ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : لاَ تَدْخُلُوْا مَسَاكِنَ الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا أَنْفُسَهُمْ إِلاَّ أَنْ تَكُوْنُوْا باكِيْنَ
اپنے آپ پر ظلم کرنے والی قوم کے مسکن میں مت جاؤ مگر یہ کہ (تم اپنے رب
سے ڈر کر) روتے ہوئے (گزرو)
(1834) عَنِ ابْنِ شِهَابٍ وَ هُوَ يَذْكُرُ الْحِجْرَ مَسَاكِنَ ثَمُودَ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَرَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم عَلَى الْحِجْرِ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَدْخُلُوا مَسَاكِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلاَّ أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ حَذَرًا أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ ثُمَّ زَجَرَ فَأَسْرَعَ حَتَّى خَلَّفَهَا
ابن شہاب سے روایت ہے اور وہ قوم ثمود کے مکانات جس کا نام حجر ہے ،کا ذکر کر رہے تھے اور کہا کہ سالم بن عبداللہ نے کہا :’’ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نے فرمایا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجر پر سے گزرے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ظالموں کے گھروں میں مت جاؤ مگر روتے ہوئے اور بچو کہ کہیں تم پر بھی وہ عذاب نہ آجائے جو ان پر آیا تھا۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سواری کو ڈانٹا اور جلدی چلایا ،یہاں تک کہ حجر پیچھے رہ گیا ۔‘‘
اپنے آپ پر ظلم کرنے والی قوم کے مسکن میں مت جاؤ مگر یہ کہ (تم اپنے رب
سے ڈر کر) روتے ہوئے (گزرو)
(1834) عَنِ ابْنِ شِهَابٍ وَ هُوَ يَذْكُرُ الْحِجْرَ مَسَاكِنَ ثَمُودَ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَرَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم عَلَى الْحِجْرِ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَدْخُلُوا مَسَاكِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلاَّ أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ حَذَرًا أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ ثُمَّ زَجَرَ فَأَسْرَعَ حَتَّى خَلَّفَهَا
ابن شہاب سے روایت ہے اور وہ قوم ثمود کے مکانات جس کا نام حجر ہے ،کا ذکر کر رہے تھے اور کہا کہ سالم بن عبداللہ نے کہا :’’ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نے فرمایا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجر پر سے گزرے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ظالموں کے گھروں میں مت جاؤ مگر روتے ہوئے اور بچو کہ کہیں تم پر بھی وہ عذاب نہ آجائے جو ان پر آیا تھا۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سواری کو ڈانٹا اور جلدی چلایا ،یہاں تک کہ حجر پیچھے رہ گیا ۔‘‘