ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : فِيْ كَرَاهِيَةِ تَمَنِّيْ الْمَوْتِ لِضُرٍّ يَنْزِلُ وَ الدُّعَائِ بِالْخَيْرِ
کسی تکلیف کی بنا پر موت کی آرزو کرنے کی کراہت اور دعائے خیر کا بیان
(1884) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدُكُمُ الْمَوْتَ لِضُرٍّ نَزَلَ بِهِ فَإِنْ كَانَ لاَ بُدَّ مُتَمَنِّيًا فَلْيَقُلِ اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتِ الْحَيَاةُ خَيْرًا لِي وَ تَوَفَّنِي إِذَا كَانَتِ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِي
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی شخص بھی کسی نازل ہونے والی مصیبت یا آفت کی وجہ سے موت کی آرزو نہ کرے ۔اگر ایسی ہی خواہش ہو تو یوں کہے کہ اے اللہ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک جینا میرے لیے بہتر ہو اور اس وقت موت دے دینا،جب مرنا میرے لیے بہتر ہو۔‘‘