• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ فَضْلِ التَّسْبِيْحِ
تسبیح کہنے کی فضیلت


(1904) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَلِمَتَانِ خَفِيفَتَانِ عَلَى اللِّسَانِ ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَانِ حَبِيبَتَانِ إِلَى الرَّحْمَنِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ بِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ

سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ دو کلمے ایسے ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں(قیامت کے دن)، میزان میں بھاری ہوں گے اور وہ اللہ کو بہت پسند ہیں وہ یہ ہیں سُبْحَانَ اللَّهِ وَ بِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ۔ (یعنی اﷲ اپنی حمد کے ساتھ پاک ہے۔اﷲ عظمتوں والاپاک ہے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(1905) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَأَنْ أَقُولَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَ اللَّهُ أَكْبَرُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اگر میں سُبْحَانَ اللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَ اللَّهُ أَكْبَرُ کہوں تو یہ مجھے ان تمام چیزوں سے زیادہ پسند ہے جن پر سورج طلوع ہوتا ہے۔ ‘‘ (یعنی ساری کائنات سے) ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي التَّهْلِيْلِ وَ التَّحْمِيْدِ وَ التَّكْبِيْرِ
لا الٰہ الا اللہ ،الحمدللہ اور اللہ اکبر کے بارے میں

(1906) عَنْ مُوسَى الْجُهَنِيِّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ عَلِّمْنِي كَلاَمًا أَقُولُهُ قَالَ قُلْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لاَ حَوْلَ وَ لاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ قَالَ فَهَؤُلائِ لِرَبِّي فَمَا لِي ؟ قَالَ قُلِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَ ارْحَمْنِي وَ اهْدِنِي وَ ارْزُقْنِي قَالَ مُوسَى أَمَّا عَافِنِي فَأَنَا أَتَوَهَّمُ وَ مَا أَدْرِي

موسیٰ جہنی، مصعب بن سعد سے روایت کرتے ہیں اور وہ اپنے والد سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے کہ انہوں نے کہا کہ ایک دیہاتی آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ مجھے کوئی ایسا کلام بتائیے جسے میں کہا کروں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ کہا کر کہ (( لَا اِلَہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ اللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیْرًا سُبْحَانَ اللّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَزِیْزِ الْحَکِیْمِ )) تو وہ دیہاتی بولا کہ ان کلموں میں تو میرے مالک کی تعریف ہے، میرے لیے بتائیے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کہا کر کہ (( اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِی وَاھْدِنِیْ وَارْزُقْنِیْ)) آخر تک۔‘‘ (راوئ حدیث) موسیٰ نے کہا کہ لفظ ’’عافنی‘‘ کامجھے خیال آتا ہے لیکن یاد نہیں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے یا نہیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :أَحَبُّ الْكَلاَمِ إِلَى اللَّهِ: سُبْحَانَ اللَّهِ وَ بِحَمْدِهِ
’’سبحان اللہ وبحمدہ‘‘ اللہ تعالیٰ کو پسندیدہ کلام


(1907) عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَلاَ أُخْبِرُكَ بِأَحَبِّ الْكَلاَمِ إِلَى اللَّهِ ؟ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَخْبِرْنِي بِأَحَبِّ الْكَلاَمِ إِلَى اللَّهِ فَقَالَ إِنَّ أَحَبَّ الْكَلاَمِ إِلَى اللَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ بِحَمْدِهِ

سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں تجھے وہ کلام نہ بتلاؤں جو اللہ کو سب سے زیادہ پسند ہے؟‘‘ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! مجھے وہ کلام ضرور بتایے جو اللہ کو بہت پسندہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کو یہ کلام سب سے زیادہ پسند ہے کہ (( سُبْحَانَ اللَّهِ وَ بِحَمْدِهِ ))
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْمَنْ قَالَ: لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ، لاَ شَرِيْكَ لَهُ؛ فِيْ يَوْمٍ مِئَةَ مَرَّةٍ
جو آدمی روزانہ سو دفعہ’’ لا الٰہ الا اﷲ وحدہ …‘‘ کہے، اس کے بارے میں


(1908) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ كَانَتْ لَهُ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ وَ كُتِبَتْ لَهُ مِائَةُ حَسَنَةٍ وَ مُحِيَتْ عَنْهُ مِائَةُ سَيِّئَةٍ وَ كَانَتْ لَهُ حِرْزًا مِنَ الشَّيْطَانِ يَوْمَهُ ذَلِكَ حَتَّى يُمْسِيَ وَ لَمْ يَأْتِ أَحَدٌ أَفْضَلَ مِمَّا جَائَ بِهِ إِلاَّ أَحَدٌ عَمِلَ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ وَ مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ بِحَمْدِهِ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ حُطَّتْ خَطَايَاهُ وَ لَوْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ


سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص ایک دن میں سو بار یہ کلمات کہے کہ (( لَا الٰہَ الا اللّٰہُ وحدہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ المُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَ ھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ )) تو اس کو اتنا ثواب ہو گا جیسے دس غلام آزاد کیے ،اس کی سو نیکیاں لکھی جائیںگی، اس کی سو بُرائیاں مٹائی جائیں گی ،سارا دن شام تک شیطان سے بچا رہے گا اور (قیامت کے دن) اس سے بہتر عمل کوئی شخص نہ لائے گا مگر جو اس سے زیادہ عمل کرے (یعنی یہی تسبیح سو سے زیادہ بار پڑھے اور اعمال خیر زیادہ کرے)۔ اور جو شخص ((سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ )) دن میں سو بار کہے تو اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْمَنْ سَبَّحَ مِائَةَ تَسْبِيْحَةٍ
جو آدمی سو بار سبحان اللہ کہتا ہے ،اس کے بارے میں

(1909) عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِيْ وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ أَ يَعْجِزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَكْسِبَ كُلَّ يَوْمٍ أَلْفَ حَسَنَةٍ ؟ فَسَأَلَهُ سَائِلٌ مِنْ جُلَسَائِهِ كَيْفَ يَكْسِبُ أَحَدُنَا أَلْفَ حَسَنَةٍ ؟ قَالَ يُسَبِّحُ مِائَةَ تَسْبِيحَةٍ فَيُكْتَبُ لَهُ أَلْفُ حَسَنَةٍ وَ يُحَطُّ عَنْهُ أَلْفُ خَطِيئَةٍ


سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کیا تم میں سے کوئی ہر روز ہزار نیکیاں کرنے سے عاجز ہے؟ ‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھنے والوں میں سے ایک شخص نے کہا کہ ہم میں سے کوئی ہزار نیکیاں کس طرح کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ سو بار ’’سبحان اللہ‘‘ کہے تو ہزارنیکیاں اس کے لیے لکھی جائیں گی اور اس کے ہزار گناہ مٹائے جائیں گے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ التُّعَوُّذِ وَغَیْرِہِ
تعوذ وغیرہ کے بارے میں بیان



بَابٌ : التَّعَوُّذُ مِنْ شَرِّ الْفِتَنِ
فتنوں کے شر سے پناہ مانگنا


(1910) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَدْعُو بِهَؤُلائِ الدَّعَوَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَ عَذَابِ النَّارِ وَ فِتْنَةِ الْقَبْرِ وَ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْغِنَى وَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْفَقْرِ وَ أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَائِ الثَّلْجِ وَ الْبَرَدِ وَ نَقِّ قَلْبِي مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَ بَاعِدْ بَيْنِي وَ بَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَ الْهَرَمِ وَ الْمَأْثَمِ وَ الْمَغْرَمِ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ساتھ دعا کیا کرتے تھے : ’’اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتاہوں جہنم کے فتنہ اور جہنم کے عذاب سے ، قبر کے فتنہ سے اور قبر کے عذاب سے، امیری کے فتنہ کی برائی اور فقیری کے فتنہ کی برائی سے۔ اور میں مسیح دجال کے فتنہ کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میرے گناہوں کو برف اور اولے کے پانی سے دھو دے اور میرا دل گناہوں سے ایسے پاک کر دے جیسے تو نے سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک کر دیا اور مجھ کو گناہوں سے ایسے دور کردے جیسے تو نے مشرق کو مغرب سے دور کیا ہے۔ اے اللہ! میں سستی ،بڑھاپے ،گناہ اور قرض سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

بَابٌ : فِيْ التَّعَوُّذِ مِنَ الْعَجْزِ وَ الْكَسَلِ
عاجز آجانے اور سستی سے پناہ مانگنے کے بیان میں


(1911) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَ الْكَسَلِ وَ الْجُبْنِ وَ الْهَرَمِ وَ الْبُخْلِ وَ أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَ الْمَمَاتِ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے : ’’اے اللہ! میں عاجز ہونے، سستی، بزدلی،بڑھاپے اوربخیلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور قبر کے عذاب اور زندگی اور موت کے فتنہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ التَّعَوُّذِ مِنْ سُوْئِ الْقَضَائِ وَ دَرَكِ الشَّقَائِ
بری قضا اور بدبختی سے پناہ مانگنے کے بیان میں


(1912) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَتَعَوَّذُ مِنْ سُوئِ الْقَضَائِ وَ مِنْ دَرَكِ الشَّقَائِ وَ مِنْ شَمَاتَةِ الأَعْدَائِ وَ مِنْ جَهْدِ الْبَلائِ قَالَ عَمْرٌو فِي حَدِيثِهِ قَالَ سُفْيَانُ أَشُكُّ أَنِّي زِدْتُ وَاحِدَةً مِنْهَا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بری قضا (بری تقدیر) اور بدبختی میں پڑنے سے ،دشمنوں کے خوش ہونے اور آزمائش کی سختی سے پناہ مانگا کرتے تھے۔ عمرو نے یہ بھی کہا کہ سفیان (راویٔ حدیث)نے کہا کہ مجھے شک ہے کہ ان چار چیزوں میں سے ایک چیز میں نے اس حدیث میں زیادہ کر دی۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : التَّعَوُّذُ مِنْ زَوَالِ النِّعَمِ
زوال نعمت سے پناہ مانگنے کے بیان میں


(1913) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ مِنْ دُعَائِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَ تَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَ فُجَائَةِ نِقْمَتِكَ وَ جَمِيعِ سَخَطِكَ

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ کی دعاؤں میں ایک دعا یہ بھی تھی : ’’اے اللہ ! میں تیری نعمت کے زوال سے اور عافیت اور دی ہوئی صحت کے پلٹ جانے سے اور تیرے اچانک عذاب سے اور تیرے غضب والے سب کاموں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
 
Top