ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : بَعْثُ الشَّيْطَانِ سَرَايَاهُ يَفْتِنُوْنَ النَّاسَ
لوگوں کو فتنے میں ڈالنے کے لیے شیطان کا اپنے لشکروں کو بھیجنا
(1991) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ إِبْلِيسَ يَضَعُ عَرْشَهُ عَلَى الْمَائِ ثُمَّ يَبْعَثُ سَرَايَاهُ فَأَدْنَاهُمْ مِنْهُ مَنْزِلَةً أَعْظَمُهُمْ فِتْنَةً يَجِيئُ أَحَدُهُمْ فَيَقُولُ فَعَلْتُ كَذَا وَ كَذَا فَيَقُولُ مَا صَنَعْتَ شَيْئًا قَالَ ثُمَّ يَجِيئُ أَحَدُهُمْ فَيَقُولُ مَا تَرَكْتُهُ حَتَّى فَرَّقْتُ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ امْرَأَتِهِ قَالَ فَيُدْنِيهِ مِنْهُ وَ يَقُولُ نِعْمَ أَنْتَ قَالَ الأَعْمَشُ أُرَاهُ قَالَ فَيَلْتَزِمُهُ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ابلیس اپنا تخت پانی پر رکھتا ہے ،پھر اپنے لشکروں کو دنیا میں فساد کرنے کو بھیجتا ہے۔ پس سب سے بڑا فتنہ باز اس کا سب سے زیادہ قریبی ہوتا ہے۔کوئی شیطان ان میں سے آکر کہتا ہے کہ میں نے فلاں فلاں کام کیا (یعنی فلاں سے چوری کروائی، فلاں کو شراب پلوائی وغیرہ) ،تو شیطان کہتا ہے کہ تو نے کچھ بھی نہیں کیا۔ پھر کوئی آکر کہتا ہے کہ میں نے فلاں کو نہ چھوڑا، یہاں تک کہ اس میں اور اس کی بیوی میں جدائی کروا دی تو اس کو اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے کہ ہاں !تو نے بڑا کام کیا ہے۔‘‘ اعمش نے کہا میرا خیال ہے کہ اس کو اپنے ساتھ چمٹا لیتا ہے۔
لوگوں کو فتنے میں ڈالنے کے لیے شیطان کا اپنے لشکروں کو بھیجنا
(1991) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ إِبْلِيسَ يَضَعُ عَرْشَهُ عَلَى الْمَائِ ثُمَّ يَبْعَثُ سَرَايَاهُ فَأَدْنَاهُمْ مِنْهُ مَنْزِلَةً أَعْظَمُهُمْ فِتْنَةً يَجِيئُ أَحَدُهُمْ فَيَقُولُ فَعَلْتُ كَذَا وَ كَذَا فَيَقُولُ مَا صَنَعْتَ شَيْئًا قَالَ ثُمَّ يَجِيئُ أَحَدُهُمْ فَيَقُولُ مَا تَرَكْتُهُ حَتَّى فَرَّقْتُ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ امْرَأَتِهِ قَالَ فَيُدْنِيهِ مِنْهُ وَ يَقُولُ نِعْمَ أَنْتَ قَالَ الأَعْمَشُ أُرَاهُ قَالَ فَيَلْتَزِمُهُ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ابلیس اپنا تخت پانی پر رکھتا ہے ،پھر اپنے لشکروں کو دنیا میں فساد کرنے کو بھیجتا ہے۔ پس سب سے بڑا فتنہ باز اس کا سب سے زیادہ قریبی ہوتا ہے۔کوئی شیطان ان میں سے آکر کہتا ہے کہ میں نے فلاں فلاں کام کیا (یعنی فلاں سے چوری کروائی، فلاں کو شراب پلوائی وغیرہ) ،تو شیطان کہتا ہے کہ تو نے کچھ بھی نہیں کیا۔ پھر کوئی آکر کہتا ہے کہ میں نے فلاں کو نہ چھوڑا، یہاں تک کہ اس میں اور اس کی بیوی میں جدائی کروا دی تو اس کو اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے کہ ہاں !تو نے بڑا کام کیا ہے۔‘‘ اعمش نے کہا میرا خیال ہے کہ اس کو اپنے ساتھ چمٹا لیتا ہے۔