• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : التَّطْبِيْقُ فِيْ الرُّكُوْعِ

رکوع میں تطبیق کرنا


(292) عَنِ الأَسْوَدِ وَ عَلْقَمَةَ قَالاَ أَتَيْنَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي دَارِهِ فَقَالَ أَصَلَّى هَؤُلاَئِ خَلْفَكُمْ ؟فَقُلْنَا لاَ قَالَ فَقُومُوا فَصَلُّوا فَلَمْ يَأْمُرْنَا بِأَذَانٍ وَ لاَ إِقَامَةٍ قَالَ وَ ذَهَبْنَا لِنَقُومَ خَلْفَهُ فَأَخَذَ بِأَيْدِينَا فَجَعَلَ أَحَدَنَا عَنْ يَمِينِهِ وَالآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ قَالَ فَلَمَّا رَكَعَ وَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَى رُكَبِنَا قَالَ فَضَرَبَ أَيْدِيَنَا وَ طَبَّقَ بَيْنَ كَفَّيْهِ ثُمَّ أَدْخَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ قَالَ فَلَمَّا صَلَّى قَالَ إِنَّهُ سَتَكُونُ عَلَيْكُمْ أُمَرَائُ يُؤَخِّرُونَ الصَّلاَةَ عَنْ مِيقَاتِهَا وَ يَخْنُقُونَهَا إِلَى شَرَقِ الْمَوْتَى فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمْ قَدْ فَعَلُوا ذَلِكَ فَصَلُّوا الصَّلاَةَ لِمِيقَاتِهَا وَاجْعَلُوا صَلاَتَكُمْ مَعَهُمْ سُبْحَةً وَ إِذَا كُنْتُمْ ثَلاَثَةً فَصَلُّوا جَمِيعًا وَ إِذَا كُنْتُمْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ فَلْيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ وَ إِذَا رَكَعَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْرِشْ ذِرَاعَيْهِ عَلَى فَخِذَيْهِ وَلْيَجْنَأْ وَلْيُطَبِّقْ بَيْنَ كَفَّيْهِ فَلَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى اخْتِلاَفِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَرَاهُمْ

اسود اور علقمہ سے روایت ہے کہ ہم دونوں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس ان کے گھر میں آئے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا ان لوگوں (یعنی اس دور کے نوابوں او رامیروں) نے تمہارے پیچھے نماز پڑھ لی؟ ہم نے کہا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹھو نماز پڑھ لو، کیونکہ نماز کا وقت ہو گیا اور امیروں اور نوابوں کے انتظار میں اپنی نماز میں دیر کرنا ضروری نہیں۔ پھر ہمیں نہ اذان دینے کا حکم کیا اور نہ اقامت کا۔ ہم ان کے پیچھے کھڑے ہونے لگے تو ہمارے ہاتھ پکڑ کر ایک کو داہنی طرف کیا اوردوسرے کو بائیں جانب۔ جب رکوع کیا تو ہم نے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے۔ انہوں نے ہمارے ہاتھوں پر مارا اور ہتھیلیوں کو جوڑ کر رانوں کے بیچ میں رکھا۔ جب نما ز پڑھ چکے تو کہا کہ اب تمہارے نواب اور امیر ایسے پیدا ہوں گے، جونماز میں اس کے وقت سے دیر کریں گے اور نماز کو تنگ کریں گے، یہاں تک کہ آفتاب ڈوبنے کے قریب ہو گا (یعنی عصر کی نماز میں اتنی دیر کریںگے) جب تم ان کو ایسا کرتے دیکھو تو اپنی نماز وقت پر پڑھ لو (یعنی افضل وقت پر) پھر ان کے ساتھ دوبارہ نفل کے طور پر پڑھ لو اور جب تم تین آدمی ہو تو سب مل کر نماز پڑھو (یعنی برابرکھڑے ہو اور امام بیچ میں رہے) اور جب تین سے زیادہ ہوں تو ایک آدمی امام بنے اور وہ آگے کھڑا ہواور جب رکوع کرے تو اپنے ہاتھوں کو رانوں پر رکھے اور جھکے اور دونوں ہتھیلیاں جوڑ کر رانوں میں رکھ لے گویا کہ میں اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں کے مختلف ہونے کو دیکھ رہا ہوں۔

وضاحت: اس حدیث میں کچھ ایسی چیزیں ہیں جو جمہور کے نظریہ کے خلاف ہیں۔ کچھ تو ابتدا میں تھیں بعد میں منسوخ ہو گئیں اور نسخ والی حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو نہیں پہنچی جیسے رکوع میں دونوں ہاتھ جوڑ کر گھٹنوں میں کر لینا اور تین آدمیوں کی جماعت کی شکل میں امام کا درمیان میں کھڑا ہونا بھی ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا موقف تھا جبکہ باقی صحابہ کرام رضی اللہ علیھم اجمعین جن کا موقف یہ تھا کہ تین آدمیوں کی جماعت میں امام کو آگے کھڑا ہونا چاہیے جیسے کہ آگے حدیث آ رہی ہے)۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : وَضْعُ الْيَدَيْنِ على الرُّكَبِ وَ نَسْخُ التَّطْبيقِ

دونوں ہاتھوں کا رکوع میں گھٹنوں پر رکھنا اور تطبیق کا منسوخ ہونا


(293) عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ أَبِي قَالَ وَ جَعَلْتُ يَدَيَّ بَيْنَ رُكْبَتَيَّ فَقَالَ لِي أَبِي اضْرِبْ بِكَفَّيْكَ عَلَى رُكْبَتَيْكَ قَالَ ثُمَّ فَعَلْتُ ذَلِكَ مَرَّةً أُخْرَى فَضَرَبَ يَدَيَّ وَ قَالَ إِنَّا نُهِينَا عَنْ هَذَا وَ أُمِرْنَا أَنْ نَضْرِبَ بِالأَكُفِّ عَلَى الرُّكَبِ

مصعب بن سعد روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کے پہلومیں نماز پڑھی اور اپنے ہاتھ دونوں گھٹنوں کے بیچ میں رکھے تو میرے والد نے مجھ سے کہا کہ اپنی دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھ۔ مصعب نے کہا کہ پھر میں نے دوبارہ ویسے ہی کیا تو انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا اور کہا کہ ہمیں ایسا کرنے سے منع کیا گیا اور (رکوع میں) دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھنے کا حکم ہوا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا يَقُولُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُوْدِ

رکوع اور سجدہ میں کیا دعا کرنی چاہیے؟


(294) عَنْ عَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ فِي رُكُوعِهِ وَ سُجُودِهِ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي يَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدہ میں قرآن پر عمل کرتے ہوئے اکثر یہ دعا فرماتے تھے : سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ۔ ’’اے اﷲ ! تو پاک ہے اپنی حمد کے ساتھ اے اﷲ ! اے ہمارے رب ! اے اﷲ مجھے معاف فرما دے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنِ الْقِرائَةِ فِي الرُّكُوْعِ وَالسُّجُودِ

رکوع و سجود میں قرأت کرنے کی ممانعت


(295) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم السِّتَارَةَ وَالنَّاسُ صُفُوفٌ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلاَّ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ أَلاَ وَ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَقْرَأَ الْقُرْآنَ رَاكِعًا أَوْ سَاجِدًا فَأَمَّا الرُّكُوعُ فَعَظِّمُوا فِيهِ الرَّبَّ وَ أَمَّا السُّجُودُ فَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَائِ فَقَمِنٌ أَنْ يُسْتَجَابَ لَكُمْ

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مرض الموت میں) پردہ اٹھایا اور لوگ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پیچھے صف باندھے کھڑے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اے لوگو! اب نبوت کی خوشخبری دینے والی چیزوں میں کچھ نہیں رہا (کیونکہ مجھ پر نبوت کا خاتمہ ہو گیا) مگر نیک خواب جس کو مسلمان دیکھے یا اسے دکھایا جائے اور تمہیں معلوم رہے کہ مجھے رکوع اور سجدہ میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے ،رکوع میں تو اپنے رب کی بڑائی بیان کرو اور سجدہ کے اندر دعا میں کوشش کرو، یہ زیادہ لائق اور ممکن ہے کہ تمہاری دعا قبول ہو گی۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَا يَقُوْلُ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوْعِ

جب کوئی رکوع سے سر اٹھائے تو کیا کہے؟


(296) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَ مَا بَيْنَهُمَا وَ مِلْئَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَ كُلُّنَا لَكَ عَبْدٌ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَ لاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَ لاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو فرماتے کہ ’’اے ہمارے رب! تمام تعریفیں تیرے ہی لیے خاص ہیں، آسمانوں بھر اور زمین بھر اور پھر جو چیز تو چاہے، اس کے بعد (اس کی بھرائی کے برابر تعریف)، تو ہی بزرگی والا اور تعریف کے لائق ہے۔ بہت سچی بات جو بندے نے کہی اور ہم سب تیرے بندے ہیں (وہ بات یہ ہے کہ) اے ہمارے اللہ! جو تو دے، اس کا کوئی روکنے والا نہیں اور جو تو روکے اس کا دینے والا کوئی نہیں، کوشش کرنے والے کی کوشش تیرے سامنے فائدہ نہیں دیتی (بلکہ جو تو چاہے وہی ہوتا ہے) ۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فَضْلُ السُّجُوْدِ وَالتَّرْغِيْبُ فِي الإِكْثارِ مِنْهُ

سجدے کی فضیلت اور کثرت سجود کی ترغیب


(297) عَنْ مَعْدَانِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمَرِيِّ قَالَ لَقِيتُ ثَوْبَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ أَعْمَلُهُ يُدْخِلُنِيَ اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ { أَوْ قَالَ قُلْتُ بِأَحَبِّ الأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ } فَسَكَتَ ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَسَكَتَ ثُمَّ سَأَلْتُهُ الثَّالِثَةَ فَقَالَ سَأَلْتُ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ عَلَيْكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ لِلَّهِ فَإِنَّكَ لاَ تَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلاَّ رَفَعَكَ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً وَ حَطَّ عَنْكَ بِهَا خَطِيئَةً قَالَ مَعْدَانُ ثُمَّ لَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لِي مِثْلَ مَا ۔ قَالَ لِي ثَوْبَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

معدان بن ابی طلحہ الیعمری کہتے ہیں کہ میں ثوبان رضی اللہ عنہ مولیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا اور میں نے کہا کہ مجھے ایسا کام بتلاؤ جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ مجھے جنت میں لے جائے یا یوں کہا کہ مجھے وہ کام بتاؤ جو سب کاموں سے زیادہ اللہ کو پسند ہو۔ یہ سن کر سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ چپ ہو رہے پھر میں نے ان سے پوچھا تو چپ رہے۔ پھر تیسری بار پوچھا تو کہا کہ میں نے بھی یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا :’’ تو سجدے بہت کثرت سے کیا کر، اس لیے کہ ہر ایک سجدہ سے اللہ تعالیٰ تیرا ایک درجہ بلند کرے گا اور تیرا ایک گناہ معاف کرے گا۔‘‘ معدان نے کہا کہ پھر میں سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے ملا اور ان سے بھی یہ پوچھا تو انہوں نے بھی ایسا ہی کہا جیسا سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ نے کہا تھا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلدُّعَاء فِي السُّجُوْدِ

سجدوں میں دعا کرنا


(298) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أَقْرَبُ مَا يَكُونُ الْعَبْدُ مِنْ رَبِّهِ وَ هُوَ سَاجِدٌ فَأَكْثِرُوا الدُّعَاء

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بندہ اپنے رب سے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے، اس لیے سجدہ میں بہت دعا کیا کرو۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : عَلَى كَمْ يَسْجُدُ

کتنے اعضاء پر سجدہ کرنا چاہیے ؟


(299) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ الْجَبْهَةِ وَ أَشَارَ بِيَدِهِ عَلَى أَنْفِهِ وَالْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ وَ أَطْرَافِ الْقَدَمَيْنِ وَ لاَ نَكْفِتَ الثِّيَابَ وَ لاَ الشَّعْرَ

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کاحکم ہوا ہے۔ پیشانی پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے ناک کی طرف اشارہ کیا اور دونوں ہاتھوں پر اور دونوں گھٹنوں پر اور دونوں قدموں کی انگلیوں پر اور کپڑے اور بال نہ سمیٹنے کا حکم ہوا ہے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْإِعْتِدَالُ فِي السُّجُوْدِ وَ رَفْعُ الْمِرْفَقَيْنِ

سجدوں میں اعتدال اور کہنیاں اٹھا کر رکھنا


(300) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم اعْتَدِلُوا فِي السُّجُودِ وَ لاَ يَبْسُطْ أَحَدُكُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الْكَلْبِ

سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سجدہ میں اعضاء کو برابر رکھو اور کوئی تم میں سے اپنے بازو کتے کی طرح نہ بچھائے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : التَّجْنِيْحِ فِيْ السُّجُوْدِ

سجدہ میں بازوؤں کو پہلوؤں سے الگ رکھنا


(301) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكِ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ إِذَا سَجَدَ فَرَّجَ يَدَيْهِ عَنْ إِبْطَيْهِ حَتَّى إِنِّي لَأَرَى بَيَاضَ إِبْطَيْهِ

سیدنا عبداللہ بن مالک ابن بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تو دونوں ہاتھوں کو (پہلوؤں سے) اتنا جدا رکھتے کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھ لیتا۔
 
Top