ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ :وَطْ ئُ الْحَبَالِى مِنَ السَّبْيِ
حاملہ لونڈیوں سے ہم بستری کے متعلق
(836) عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ أَتَى بِامْرَأَةٍ مُجِحٍّ عَلَى بَابِ فُسْطَاطٍ فَقَالَ لَعَلَّهُ يُرِيدُ أَنْ يُلِمَّ بِهَا ؟ فَقَالُوا نَعَمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَلْعَنَهُ لَعْنًا يَدْخُلُ مَعَهُ قَبْرَهُ كَيْفَ يُوَرِّثُهُ وَ هُوَ لاَ يَحِلُّ لَهُ كَيْفَ يَسْتَخْدِمُهُ وَ هُوَ لاَ يَحِلُّ لَهُ
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک خیمہ کے دروازے پر سے گزرے اور وہاں ایک عورت کو دیکھا جس کا زمانہ ولادت قریب تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ شاید وہ شخص (جس کے پاس یہ ہے ) اس سے جماع کا ارادہ رکھتا ہے ؟‘‘ لوگوں نے عرض کی ’’جی ہاں‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں نے چاہا کہ اس کو ایسی لعنت کروں جو قبر تک اس کے ساتھ رہے ، وہ کیونکر اس لڑکے کا وارث ہو سکتا ہے ،حالانکہ وہ اس کے لیے حلال نہیںاور اس لڑکے کو غلام کیسے بنائے گا حالانکہ وہ اس کے لیے حلال نہیں۔ ‘‘
حاملہ لونڈیوں سے ہم بستری کے متعلق
(836) عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ أَتَى بِامْرَأَةٍ مُجِحٍّ عَلَى بَابِ فُسْطَاطٍ فَقَالَ لَعَلَّهُ يُرِيدُ أَنْ يُلِمَّ بِهَا ؟ فَقَالُوا نَعَمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَلْعَنَهُ لَعْنًا يَدْخُلُ مَعَهُ قَبْرَهُ كَيْفَ يُوَرِّثُهُ وَ هُوَ لاَ يَحِلُّ لَهُ كَيْفَ يَسْتَخْدِمُهُ وَ هُوَ لاَ يَحِلُّ لَهُ
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک خیمہ کے دروازے پر سے گزرے اور وہاں ایک عورت کو دیکھا جس کا زمانہ ولادت قریب تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ شاید وہ شخص (جس کے پاس یہ ہے ) اس سے جماع کا ارادہ رکھتا ہے ؟‘‘ لوگوں نے عرض کی ’’جی ہاں‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں نے چاہا کہ اس کو ایسی لعنت کروں جو قبر تک اس کے ساتھ رہے ، وہ کیونکر اس لڑکے کا وارث ہو سکتا ہے ،حالانکہ وہ اس کے لیے حلال نہیںاور اس لڑکے کو غلام کیسے بنائے گا حالانکہ وہ اس کے لیے حلال نہیں۔ ‘‘