• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بابٌ : بَيْعُ الْمُعَاوَمَةِ
کئی سالوں کے لیے بیع منع ہے


(925) عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ وَ سَعِيدِ بْنِ مِينَائَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَالْمُعَاوَمَةِ وَالْمُخَابَرَةِ قَالَ أَحَدُهُمَا بَيْعُ السِّنِينَ هِيَ الْمُعَاوَمَةُ وَ عَنِ الثُّنْيَا وَ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا

ابوزبیر اور سعید بن میناء سے روایت ہے کہ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محاقلہ، مزابنہ ،معاومہ اور مخابرہ سے منع فرمایا ہے۔ (راویوں میں سے ایک نے کہا کہ معاومہ )سے مراد یہ ہے کہ اپنے درخت کا پھل کئی سال کے لیے بیچ دیا جائے اور آپ نے استثناء کرنے سے منع کیا۔ (یعنی ایک مجہول مقدار نکال لینے سے جیسے یوں کہے کہ میں نے تیرے ہاتھ یہ غلہ بیچا مگر تھوڑا اس میں سے نکال لوں گا یا یہ باغ بیچا مگر اس میں سے بعض درخت نہیں بیچے کیونکہ اس صورت میں بیع باطل ہو جائے گی اور جو استثناء معلوم ہو جیسے یوں کہے کہ یہ ڈھیر غلہ کا بیچا مگر اس میں سے چوتھائی نکال لوں گا تو بالاتفاق صحیح ہے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرایا کی اجازت دی۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(926) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى رَسُوْلُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ بَيْعِ السِّنِيْنَ وَ فِيْ رِوَايَةِ ابْنِ أَبِيْ شَيْبَةَ : عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ سِنِيْنَ

سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی سال کے لیے بیع کرنے سے (یعنی درخت کو یا زمین کو) بیع کرنے سے منع کیا ہے اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ پھل کی کئی سال کی بیع سے منع کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : بَيْعُ الْعَبْدِ بِالَعَبْدَيْنِ
دو غلاموں کے بدلا میں ایک غلام کی بیع جائز ہے


(927) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ عَبْدٌ فَبَايَعَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى الْهِجْرَةِ وَ لَمْ يَشْعُرْ أَنَّهُ عَبْدٌ فَجَائَ سَيِّدُهُ يُرِيدُهُ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم بِعْنِيهِ فَاشْتَرَاهُ بِعَبْدَيْنِ أَسْوَدَيْنِ ثُمَّ لَمْ يُبَايِعْ أَحَدًا بَعْدُ حَتَّى يَسْأَلَهُ أَعَبْدٌ هُوَ ؟
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک غلام آیا اور اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہجرت پر بیعت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ معلوم نہ تھا کہ یہ غلام ہے۔ پھر اس کا مالک اس کو لینے آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس کو میرے ہاتھ بیچ ڈال۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو کالے غلام دے کر اس کو خرید لیا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی سے بیعت نہ لیتے تھے جب تک یہ پوچھ نہ لیتے کہ وہ غلام ہے (یا آزاد)؟۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ بَيْعِ الْمُصَرَّاَةِ
بیع مصراۃ کی ممانعت کا بیان۔ (مصراۃ سے مراد دودھ والا جانور ہے جس کا دودھ کچھ وقت تک روک لیا گیا ہو تاکہ دودھ زیادہ نظر آئے)



(928) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنِ ابْتَاعَ شَأْةً مُصَرَّاةً فَهُوَ فِيهَا بِالْخِيَارِ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ إِنْ شَائَ أَمْسَكَهَا وَ إِنْ شَائَ رَدَّهَا وَ رَدَّ مَعَهَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو شخص دودھ چڑھی ہوئی بکری خریدے تو اس کو تین روز تک اختیار ہے چاہے ،تو اس کو رکھ لے یا واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجور کاا یک صاع بھی دے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : تَحْرِيْمُ بَيْعِ مَا حُرِّمَ أَكْلُهُ
جس کا کھانا حرام ہے اس کی بیع حرام ہے


(929) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَلَغَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو خبر پہنچی کہ سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ نے شراب بیچی ہے تو انہوں نے کہا سمرہ رضی اللہ عنہ پر اللہ کی مار! کیا اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کا علم نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے یہودیوں پر لعنت کی (اس وجہ سے کہ) ان پر چربی کا کھانا حرام ہوا تو انہوں نے اسے پگھلایا اور بیچ دیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : تَحْرِيْمُ بَيْعِ الْخَمْرِ
شراب کی بیع حرام ہے


(930) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ السَّبَئِيَّ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ أَنَّهُ سَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ عَمَّا يُعْصَرُ مِنَ الْعِنَبِ ؟ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِنَّ رَجُلاً أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم رَاوِيَةَ خَمْرٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم هَلْ عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَهَا ؟ قَالَ لاَ فَسَارَّ إِنْسَانًا فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِمَ سَارَرْتَهُ ؟ فَقَالَ أَمَرْتُهُ بِبَيْعِهَا فَقَالَ إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا قَالَ فَفَتَحَ الْمَزَادَةَ حَتَّى ذَهَبَ مَا فِيهَا

عبدالرحمن بن وعلہ السبئ (جو مصر کے رہنے والے تھے) سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے انگور کے شیرہ کے بارے میں پوچھا تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے شراب کی ایک مشک تحفہ میں لایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تجھے معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو حرام کر دیا ہے؟‘‘ اس نے کہا کہ نہیں۔ تب اس نے دوسرے سے کان میں بات کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تو نے کیا بات کی؟‘‘ اس نے کہا کہ میں نے اس کو بیچنے کا کہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جس (اللہ) نے اس کا پینا حرام کیا ہے اس نے اس کا بیچنا بھی حرام کر دیا ہے۔ ‘‘ (یہ سن کر) اس شخص نے مشک کا منہ کھول دیا اور اس میں جو کچھ تھا سب بہہ گیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : تَحْرِيْمُ بَيْعِ الْمَيْتَةِ وَالأصْنَامِ وَالْخَنَازِيْرِ
مردار، بتوں اور خنزیروں کی بیع حرام ہے


(931) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ عَامَ الْفَتْحِ وَ هُوَ بِمَكَّةَ إِنَّ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ وَالْخِنْزِيرِ وَالأَصْنَامِ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَ رَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ فَإِنَّهُ يُطْلَى بِهَا السُّفُنُ وَ يُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ وَ يَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ ؟ فَقَالَ لاَ هُوَ حَرَامٌ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عِنْدَ ذَلِكَ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمَّا حَرَّمَ عَلَيْهِمْ شُحُومَهَا أَجْمَلُوهُ ثُمَّ بَاعُوهُ فَأَكَلُوا ثَمَنَهُ

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ جس سال مکہ فتح ہوا، انہوں نے مکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :’’ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے شراب، مردار، سور اور بتوں کی بیع کو حرام کر دیا ہے۔‘‘ لوگوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ ! مردار کی چربی کا کیا حکم ہے کیونکہ یہ کشتیوں میں لگائی جاتی ہے اور کھالوں میں ملی جاتی ہے اور لوگ اس سے روشنی کرتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ نہیں وہ حرام ہے۔‘‘ پھر اسی وقت فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ یہود کو تباہ کرے کہ جب اللہ تعالیٰ نے ان پر چربی کو حرام کیا (یعنی اس کا کھانا) تو انہوں نے اس کو پگھلایا پھر بیچ کر اس کی قیمت کھائی۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَ مَهْرِ الْبَغِيِّ وَ حُلْوَانِ الْكَاهِنِ
کتے کی قیمت ، رنڈی (فلم سٹار، ہیرو ، ہیروئن، گلوکار، گلوکارہ، قوال اور چکلے والے اور چکلے والی وغیرہ سب) کی خرچی اور نجومی کی مٹھائی لینا منع ہے


(932) عَنْ أَبِي مَسْعُودِ نِالأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم نَهَى عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَ مَهْرِ الْبَغِيِّ وَ حُلْوَانِ الْكَاهِنِ
سیدناابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی بیع، کسی رنڈی فاحشہ کی خرچی اور نجومی کی مٹھائی سے منع کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ ثَمَنِ السِّنَّوْرِ
بلی کی قیمت لینا منع ہے


(933) عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَالسِّنَّوْرِ ؟ قَالَ زَجَرَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ ذَلِكَ

سیدنا ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے کتے کی قیمت اور بلی کی قیمت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے سختی سے منع کیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : كَسْبُ الْحَجَّامِ خَبِيْثٌ
پچھنے لگانے والے کی کمائی خبیث ہے


(934) عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ ثَمَنُ الْكَلْبِ خَبِيثٌ وَ مَهْرُ الْبَغِيِّ خَبِيثٌ وَ كَسْبُ الْحَجَّامِ خَبِيثٌ

سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کتے کی قیمت خبیث ہے اور رنڈی کی خرچی خبیث ہے اور پچھنے لگانے والے کی کمائی خبیث ہے۔ ‘‘
 
Top