• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :ثَوَابُ الْعَبْدِ وَ أَجْرُهُ إِذَا نَصَحَ لِسَيِّدِهِ وَ أَحْسَنَ عِبَادَةَ اللَّهِ
غلام کا اجر جب کہ وہ اپنے سردار سے خیر خواہی کرے اور اللہ کی عبادت بھی اچھی طرح بجا لائے


(906) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا نَصَحَ لِسَيِّدِهِ وَ أَحْسَنَ عِبَادَةَ اللَّهِ فَلَهُ أَجْرُهُ مَرَّتَيْنِ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بے شک غلام جب اپنے مالک کی خیر خواہی کرے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت بھی اچھی طرح کرے، تو اس کو دوگنا ثواب ہو گا (بہ نسبت آزاد شخص کے)۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(907) عَنْ أَبيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لِلْعَبْدِ الْمَمْلُوكِ الْمُصْلِحِ أَجْرَانِ وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي هُرَيْرَةَ بِيَدِهِ لَوْلاَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْحَجُّ وَ بِرُّ أُمِّي لَأَحْبَبْتُ أَنْ أَمُوتَ وَ أَنَا مَمْلُوكٌ قَالَ وَ بَلَغَنَا أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَمْ يَكُنْ يَحُجُّ حَتَّى مَاتَتْ أُمُّهُ لِصُحْبَتِهَا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ صالح غلام کے لیے دوگنا ثواب ہے (ایک تو اپنے مالک کی خیر خواہی کا دوسرے اللہ تعالیٰ کی عبادت کا)۔‘‘ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں ابو ہریرہ کی جان ہے کہ اگر جہاد،حج اور ماں کے ساتھ حسن سلوک کرنا نہ ہوتا تو میں یہ خواہش کرتا کہ غلام ہو کر مروں۔ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اپنی والدہ کی محبت اور خدمت کی وجہ سے ان کے فوت ہونے تک (کوئی نفل) حج نہیں کیا،بلکہ اپنی ماں کی خدمت میںرہے جب تک وہ فوت نہ ہوئیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بابٌ :فِيْ بَيْعِ الْمُدَبَّرِ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ
(مالک کی موت کے بعد) مدبر غلام کی فروخت کے متعلق جب اس کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی مال نہ ہو




فِيْهِ حَدِيْثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّه رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَ قَدْ تَقَدَّمَ فِيْ أَوَّلِ كِتَابِ النَّفَقَاتِ
اس باب کے متعلق سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث کتاب النفقات کے شروع میں گزر چکی ہے۔ (دیکھیے حدیث :۸۸۳)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ الْبُیُوْعِ
خرید و فروخت کے مسائل


بَابٌ : بَيْعُ الطَّعَامِ بِالطَّعَامِ مِثْلاً بِمِثْلٍ
اناج، اناج کے بدلے (ایک جنس سے) برابر برابر وزن سے ہو


(908) عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ أَرْسَلَ غُلاَمَهُ بِصَاعِ قَمْحٍ فَقَالَ بِعْهُ ثُمَّ اشْتَرِ بِهِ شَعِيرًا فَذَهَبَ الْغُلاَمُ فَأَخَذَ صَاعًا وَ زِيَادَةَ بَعْضِ صَاعٍ فَلَمَّا جَائَ مَعْمَرًا أَخْبَرَهُ بِذَلِكَ فَقَالَ لَهُ مَعْمَرٌ لِمَ فَعَلْتَ ذَلِكَ ؟ انْطَلِقْ فَرُدَّهُ وَ لاَ تَأْخُذَنَّ إِلاَّ مِثْلاً بِمِثْلٍ فَإِنِّي كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ الطَّعَامُ بِالطَّعَامِ مِثْلاً بِمِثْلٍ قَالَ وَ كَانَ طَعَامُنَا يَوْمَئِذٍ الشَّعِيرَ قِيلَ لَهُ فَإِنَّهُ لَيْسَ بِمِثْلِهِ قَالَ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُضَارِعَ

معمر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے غلام کو گندم کا ایک صاع دے کر بھیجا اور کہا کہ اس کو بیچ کر ’’جو‘‘ لے آ۔ وہ غلام لے کر گیا اور ایک صاع اور کچھ زیادہ ’’جو‘‘ لے آیا۔ جب معمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور ان کو خبر کی تو معمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تو نے ایسا کیوں کیا؟ جا اور واپس کر دے اور مت لے مگر برابر برابر۔ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:’’ اناج، اناج کے بدلے برابر برابر بیچو ۔‘‘اور ان دنوں ہمارا اناج ’’جو‘‘ تھا لوگوں نے کہا ’’جو ‘‘ اور گیہوں میں تو فرق ہے (تو کمی بیشی جائز ہے) تو انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں دونوں ایک جنس کا حکم نہ رکھتے ہوں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ بَيْعِ الطَّعَامِ قَبْلَ أَنْ يَسْتَوْفِيَ
قبضہ کر لینے سے پہلے گندم کی بیع منع ہے


(909) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ يَبِعْهُ حَتَّى يَسْتَوْفِيَهُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَ أَحْسِبُ كُلَّ شَيْئٍ مِثْلَهُ

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو شخص اناج خریدے پھر اس کو (اس وقت تک) نہ بیچے جب تک اس پر قبضہ نہ کر لے۔‘‘ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ میں ہر چیز کو اسی پر خیال کرتا ہوں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(910) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ لِمَرْوَانَ أَحْلَلْتَ بَيْعَ الرِّبَا ؟ فَقَالَ مَرْوَانُ مَا فَعَلْتُ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَحْلَلْتَ بَيْعَ الصِّكَاكِ وَ قَدْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ بَيْعِ الطَّعَامِ حَتَّى يُسْتَوْفَى قَالَ فَخَطَبَ مَرْوَانُ النَّاسَ فَنَهَى عَنْ بَيْعِهَا قَالَ سُلَيْمَانُ فَنَظَرْتُ إِلَى حَرَسٍ يَأْخُذُونَهَا مِنْ أَيْدِي النَّاسِ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے (مدینہ کے عامل) مروان بن الحکم سے کہا کہ تو نے سود کی بیع کو درست کر دیا؟ مروان نے کہا کہ کیوں میں نے کیا کیا؟ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تو نے سند (رسید) کی بیع جائز رکھی، حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اناج کی بیع کرنے سے منع کیا جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لیا جائے۔ تب مروان نے لوگوں سے خطاب کیا اور ان کو سند (رسید) کی بیع سے منع کر دیا۔ (راوی حدیث) سلیمان کہتے ہیں کہ میں نے چوکیداروں کو دیکھا کہ وہ ان سندوں کو لوگوں سے چھین رہے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : نَقْلُ الطَّعَامِ إِذَا بِيْعَ جِزَافًا
ڈھیر کیے مال کو خریدنے کے بعد (آگے بیچنے کے لیے) اس کی جگہ تبدیل کرنے کے متعلق



(911) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنِ اشْتَرَى طَعَامًا فَلاَ يَبِعْهُ حَتَّى يَسْتَوْفِيَهُ قَالَ وَ كُنَّا نَشْتَرِي الطَّعَامَ مِنَ الرُّكْبَانِ جِزَافًا فَنَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ نَبِيعَهُ حَتَّى نَنْقُلَهُ مِنْ مَكَانِهِ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو شخص اناج خریدے تو اس کو نہ بیچے جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لے ۔‘‘ اور ہم اناج کو سواروں سے ڈھیر لگا کر خریدا کرتے تھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس ڈھیر کو اس جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے سے پہلے بیچنے سے منع فرما دیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : بَيْعُ الطَّعَامِ الْمَكِيْلِ بِالْجِزَافِ
ماپے ہوئے اناج کو ڈھیر کے ساتھ بیچنے کے متعلق


(912) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الْمُزَابَنَةِ : أَنْ يَبِيعَ ثَمَرَ حَائِطِهِ إِنْ كَانَتْ نَخْلاً بِتَمْرٍ كَيْلاً وَ إِنْ كَانَ كَرْمًا أَنْ يَبِيعَهُ بِزَبِيبٍ كَيْلاً وَ إِنْ كَانَ زَرْعًا أَنْ يَبِيعَهُ بِكَيْلِ طَعَامٍ نَهَى عَنْ ذَلِكَ كُلِّهِ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع مزابنہ سے منع کیا اور وہ یہ ہے کہ اپنے باغ کا پھل اگر کھجور ہو تو خشک کھجورکے بدلے ماپ کر بیچے اور جو انگور ہو تو سوکھے انگور کے بدلے ماپ کر بیچے اور کھیت ہو تو سوکھے اناج کے بدلے ماپ کر بیچے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سب سے منع فرمایا (کیونکہ سب میں کمی بیشی کا احتمال ہے)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : بَيْعُ التَّمْرِ مِثْلاً بِمِثْلٍ
کھجور کی بیع برابر برابر کے حساب سے



(913) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ أَبِيْ سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ الأَنْصَارِيَّ فَاسْتَعْمَلَهُ عَلَى خَيْبَرَ فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَ كُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا ؟ قَالَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! إِنَّا لَنَشْتَرِي الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ مِنَ الْجَمْعِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَفْعَلُوا وَ لَكِنْ مِثْلاً بِمِثْلٍ أَوْ بِيعُوا هَذَا وَاشْتَرُوا بِثَمَنِهِ مِنْ هَذَا وَ كَذَلِكَ الْمِيزَانُ
سیدناابوہریرہ اور سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عدی میں سے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنایا تووہ جنیب (ایک عمدہ قسم کی) کھجور لے کر آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ کیا خیبر میں سب کھجور ایسی ہی ہوتی ہے؟ وہ بولا نہیں اللہ کی قسم یا رسول اللہ ! ہم یہ کھجور (ملی جلی ) کھجور کے دو صاع دے کر ایک صاع خریدتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ایسا مت کرو بلکہ برابر برابر لو یا ایک کو بیچ کر اس کی قیمت کے بدلے دوسری خرید لو اور ایسے ہی اگر تول کر بیچو تو بھی برابر برابر فروخت کرو۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

بَابٌ : بَيْعُ الصُّبْرَةِ مِنَ التَّمْرِ
کھجور کا ڈھیر (وزن غیر معلوم ) کو معلوم الوزن کھجور کے بدلے بیچنے کے متعلق


(914) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ بَيْعِ الصُّبْرَةِ مِنَ التَّمْرِ لاَ يُعْلَمُ مَكِيلَتُهَا بِالْكَيْلِ الْمُسَمَّى مِنَ التَّمْرِ

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کا وہ ڈھیر جس کا وزن معلوم نہ ہو ماپی ہوئی معلوم وزن کھجور کے ساتھ بیچنے سے منع فرمایا۔
 
Top