ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بَابٌ : إِبَاحَةُ أُجْرَةِ الْحَجَّامِ
پچھنے لگانے والی کی اجرت کے جائز ہونے کا بیان
(935) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ حَجَمَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَبْدٌ لِبَنِي بَيَاضَةَ فَأَعْطَاهُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم أَجْرَهُ وَ كَلَّمَ سَيِّدَهُ فَخَفَّفَ عَنْهُ مِنْ ضَرِيبَتِهِ وَ لَوْ كَانَ سُحْتًا لَمْ يُعْطِهِ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بنی بیاضہ کے ایک غلام نے پچھنے لگائے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اس کی اجرت دی اور اس کے مالک سے سفارش کی کہ وہ اس کے ٹیکس میں تخفیف کرے۔ اگر (سینگی لگانے والے کی اجرت) حرام ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو مزدوری ہرگز نہ دیتے۔
پچھنے لگانے والی کی اجرت کے جائز ہونے کا بیان
(935) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ حَجَمَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَبْدٌ لِبَنِي بَيَاضَةَ فَأَعْطَاهُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم أَجْرَهُ وَ كَلَّمَ سَيِّدَهُ فَخَفَّفَ عَنْهُ مِنْ ضَرِيبَتِهِ وَ لَوْ كَانَ سُحْتًا لَمْ يُعْطِهِ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بنی بیاضہ کے ایک غلام نے پچھنے لگائے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اس کی اجرت دی اور اس کے مالک سے سفارش کی کہ وہ اس کے ٹیکس میں تخفیف کرے۔ اگر (سینگی لگانے والے کی اجرت) حرام ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو مزدوری ہرگز نہ دیتے۔