• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآنی اور حدیثی تعویذ لٹکانا شرک ہے؟

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
سو خلاصہ یہ ہوا کہ قرآنی تعویذ شرک نہیں ہے،البتہ اس کے جواز و عدم جواز کے باب میں سلف ہی کے دور سے اختلاف چلا آرہاہے؛افضل اور محتاط یہی ہے کہ اس سےبھی اجتناب کیا جائے۔
جزاک اللہ خیرا۔۔۔آپ کی بات سے متفق ہوں اور یہی میرا بھی موقف ہے۔
عبدہ بھائی اور حافظ عمران بھائی کو بھی اللہ جزائے خیر سے نوازے۔بہت معلوماتی دھاگہ رہا اور سمجھنے کی راہیں بھی کھلیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
محترم بھائی ی ابھی تک میرے ناقص علم کے مطابق یہ بدعت ہے البتہ بدعت کے بھی مختلف درجے ہوتے ہیں پس میرے نزدیک تو اس سے روکنا لازمی ہو گا میں ریفر کیسے کر سکتا ہوں البتہ جو اسکو بدعت نہ سمجھتا ہو تو اس کا معاملہ یہ نہیں ہو گا
اس کے لئے آپ سے گزارش ہے کہ ایک علیحدہ موضوع یا پہلے سے موجود کوئی موضوع بتا دیں تو اس پر ہر کوئی اپنی دلیل دے دے اللہ آپ کو جزائے خیر دے امین
بھائی جس بات پر آخری موقف بیان کیا جا چکا ہے، اس پر مزید کیا گفتگو کی جا سکے، مزید گفتگو کی گئی تو پھر بات بڑھے گی، میں نے تو شروع میں ہی ایک موقف سیدھا سادھا بیان کر دیا تھا کہ قرآنی تعویذ شرک نہ ہی سہی لیکن یہ شرک کی جانب لے جانے کا باعث بن سکتے ہیں، اور عقیدے کی خرابی اس سے آ سکتی ہے، لہذا اس سے اجتناب ہی بہتر ہے اور اجتناب ہی کیا جانا چاہئے۔

اگر علماء پر ہی بات لے آئی جائے، تب بھی میں جہاں تک جید علماء اہلحدیث کو جانتا ہوں کوئی بھی قرآنی تعویذ کو دینے کی پرزور حمایت نہیں کرتا، زیادہ سے زیادہ اتنا کہہ دیتا ہے کہ اس مسئلے میں اختلاف ہے۔ اور کوشش کر کے لوگوں کو قرآن و سنت کی روشنی میں مسئلہ فراہم کرتا ہے۔

یہ بات آپ محمد اقبال کیلانی حفظہ اللہ کی کتاب "توحید کے مسائل" میں دیکھ سکتے ہیں۔ اور پھر دوسری بات آپ نے خود کہا کہ میں ریفر کیسے کر سکتا ہوں، جب ایک چیز ہی ایسی ہے جس کی جانب انسان کا دل ہی مطمئن نہیں تو پھر اس پر اتنی فورس کیوں؟ اوپر محمد عامر یونس بھائی نے کئی ایسے واقعات بیان کئے ہیں جن میں تعویذ لوگوں کو شرک کی جانب لے جانے کا باعث بنا ہے۔ یہاں سے ہی کچھ اندازہ کر لیں، اور جہاں تک بات ہے بدعت کی تو آپ نے اسے خود بدعت میں شمار کیا ہے، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے تعویذ استعمال کرنے کی روایتیں اور موجودہ دور میں تعویذ کی حالت مجھے تو کم از کم ایک جیسی نظر نہیں آ رہی۔ واللہ اعلم
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
یہ بات آپ محمد اقبال کیلانی حفظہ اللہ کی کتاب "توحید کے مسائل" میں دیکھ سکتے ہیں۔ اور پھر دوسری بات آپ نے خود کہا کہ میں ریفر کیسے کر سکتا ہوں، جب ایک چیز ہی ایسی ہے جس کی جانب انسان کا دل ہی مطمئن نہیں تو پھر اس پر اتنی فورس کیوں؟ اور جہاں تک بات ہے بدعت کی تو آپ نے اسے خود بدعت میں شمار کیا ہے، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے تعویذ استعمال کرنے کی روایتیں اور موجودہ دور میں تعویذ کی حالت مجھے تو کم از کم ایک جیسی نظر نہیں آ رہی۔ واللہ اعلم
محترم بھائی آپ میری بات شاید سمجھ نہیں سکے ابھی تک کی معلومات کے مطابق میں تو اسکو بدعت ہی کہتا ہوں اور اس سے لوگوں کو اپنی استطاعت کے مطابق روکتا ہوں کیونکہ بدعت سے روکنا تو لازمی ہوتا ہے
البتہ جو اسکو بدعت نہیں سمجھتے انکو بھی آپ یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ بھی لوگوں کو روکیں اور اسکے لئے دلیل یہ دے رہے ہیں کہ اس میں شرک کی طرف لے جانے کا احتمال پایا جاتا ہے تو میرے خیال میں اس دلیل میں احتمال ہونے کی وجہ سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اسکے بدعت ہونے کے دلائل دے دیں تاکہ لوگ اس وجہ سے اس سے رک جائیں گے میں بھی اپنی معلومات کو سیکھنے کے لئے شیئر کروں گا اللہ جزا دے امین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
کسی شرعی مسئلے سے متعلق جواز اور عدم جواز کی بحث اصولی طور پر نصوص کی روشنی میں ہوتی ہے،البتہ جب کسی معین شخص کو فتویٰ دیا جاتا ہے،تو اس کی صورت حال کو دیکھ کر راے دی جاتی ہے۔
بہ طور مثال قرآنی تعویذ جائز ہیں یا نہیں؟ یہ ایک اصولی سوال ہے،جس کا جواب نصوص کی روشنی میں دیا جائے گا۔
اب ایک سائل فتویٰ لینے کے لیے آتا ہے،تو اس کی صورت حال کو دیکھا جائے گا؛کیا وہ موحد ہے یا مشرک؟وہ مشرک تو نہیں ،لیکن نفسیاتی طور پر یہ سمجھتا ہے کہ قرآنی تعویذ میں چوں کہ آیات ہی لکھی ہوتی ہیں،اس لیے ان کی تاثیر سے خدا شفا عطا فرماتا ہے،تو اسے تعویذ دینے میں کوئی حرج نہیں۔
اس کے برعکس ایک شخص ایسا آجاتا ہے،جو بس تعویذ ہی کو سب کچھ سمجھتا ہے؛عقیدہ بھی مشرکانہ ہے ،یا اندیشہ ہے کہ اسے تعویذ دیا ،تو یہ ہر طرح کے تعویذوں کا استعمال شروع کر دے گا،تو اسے بلاشبہہ منع کر دیا جائے گا۔
یہ ہے مسئلہ کی اصولی فقہی نوعیت اور فتویٰ میں فرق؛یہاں یہ وضاحت مناسب رہے گی کہ یہ طرز عمل رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے کہ آں حضرت ﷺ نے سائل کی حالت وکیفیت کے پیش نظر ایک ہی سوال کا مختلف جواب دیا ہے۔
طاہر عسکری بھائی! آپ نے دیگر تمام باتوں سے متفق ہوں، صرف ہائیٹ لائٹ کردہ بات کے علاوہ، بھائی کیا یہ بات بہتر نہیں کہ ایک شخص جو موحد ہے لیکن قرآنی تعویذ کو اس نیت سے استعمال کرتا ہے، کہ شفا تو اللہ تعالیٰ دیتا ہے البتہ قرآن چونکہ مومنوں کے لئے شفا ہے اس لئے میں تعویذ بنا کر گلے میں لٹکا لوں، تو کیا بہتر نہیں ہے کہ ایسے شخص کو آپ یہ کہیں کہ بھائی اس معاملے میں اختلاف ہے، تم موحد ہو عقیدہ توحید کی اہمیت کو سمجھتے ہو، تمہارے لئے بہتر یہ ہے کہ تم مسنون اذکار کے ذریعے اپنا علاج کرو، آیت الکرسی پڑھو، معوذتین پڑھو، رات کو سوتے وقت معوذتین پڑھ کر اپنے جسم پر ہاتھ پھیرو، یہ تمہارے لئے بہتر ہے، اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل بھی، بجائے اس کے کہ تم اللہ کی نازل کردہ کتاب کو تعویذ بنا کر اپنے گلے میں لٹکا لو۔

اور پھر جب کسی اہلحدیث کوتعویذ پہنے ہوئے کوئی بریلوی دیکھے گا تو وہ اس سے دلیل پکڑے گا کہ جی دیکھیں ہمیں تو تعویذ سے منع کرتے ہیں، اور آپ کے اہلحدیث تعویذ پہنتے ہیں، ہم انہیں کہیں گے کہ جناب آپ کے تعویذ مشرکانہ ہیں اور ہمارے تعویذ قرآنی آیات پر مشتمل ہیں تو وہ بھی کہہ سکتا ہے کہ جناب ہمارے تعویذ بھی قرآنی آیات پر مشتمل ہیں۔ میرے خیال میں تو اس سے بریلوی مذہب کا موقف مضبوط ہو گا اور عقیدہ توحید کو نقصان بھی اور دعوت توحید کو نقصان بھی۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
محترم بھائی آپ میری بات شاید سمجھ نہیں سکے ابھی تک کی معلومات کے مطابق میں تو اسکو بدعت ہی کہتا ہوں اور اس سے لوگوں کو اپنی استطاعت کے مطابق روکتا ہوں کیونکہ بدعت سے روکنا تو لازمی ہوتا ہے
البتہ جو اسکو بدعت نہیں سمجھتے انکو بھی آپ یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ بھی لوگوں کو روکیں اور اسکے لئے دلیل یہ دے رہے ہیں کہ اس میں شرک کی طرف لے جانے کا احتمال پایا جاتا ہے تو میرے خیال میں اس دلیل میں احتمال ہونے کی وجہ سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اسکے بدعت ہونے کے دلائل دے دیں تاکہ لوگ اس وجہ سے اس سے رک جائیں گے میں بھی اپنی معلومات کو سیکھنے کے لئے شیئر کروں گا اللہ جزا دے امین
بھائی شرک بدعت سے بڑھ کر ہوتا ہے، اور جو چیز آپ کو شرک کی طرف لے جا رہی ہے، آپ تو اس سے بدرجہ اولیٰ روکیں، یہ کیا بات ہوئی کہ ہم اسے بدعت کہہ کر روکیں اور شرک کی طرف لے جانے کا باعث کہہ کر نا روکیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شیخ عبدالعزیز بن باز (رحمۃ اللہ علیہ) سے سوال کیا گیا کہ ۔۔۔

قرآنی اور غیرقرآنی تعویذ کا کیا حکم ہے؟

شیخ عبدالعزیز بن باز (رحمۃ اللہ علیہ) کا جواب تھا ۔۔۔


غیر قرآنی تعویذ اگر ہڈیوں ، طلسموں ، گھونگھوں اور بھیڑئیے کے بالوں وغیرہ کی صورت میں ہوں تو وہ منکر اور حرام ہیں اور ان کی حرمت نص سے ثابت ہے لہذا کسی بچے یا بڑے کے لیے ایسی تعویذوں کا استعمال جائز نہیں ، چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ :

"جو شخص تعویذ لٹکائے ، اللہ تعالیٰ اس کی خواہش کو پورا نہ فرمائے اور جو سیپی وغیرہ لٹکائے ، اللہ تعالیٰ اسے آرام نہ دے۔"
اور ایک روایت میں الفاظ یہ ہیں کہ :

"جس نے تعویذ لٹکایا اس نے شرک کیا۔"

اگر تعویذ کا تعلق قرآن مجید یا معروف اور پاکیزہ دعاؤں سے ہو تو اس میں علماء کا اختلاف ہے۔ بعض نے اسے جائز قرار دیا ہے۔ سلف کی ایک جماعت سے بھی اسی طرح مروی ہے اور اسے انہوں نے مریض پر پڑھ کر دم کرنے کی طرح قرار دیا ہے۔

اور دوسرا قول یہ ہے کہ یہ بھی جائز نہیں۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) اور سیدنا حذیفہ (رضی اللہ عنہ) کے علاوہ سلف و خلف کی ایک جماعت کا یہی مذہب ہے کہ تعویذ لٹکانا جائز نہیں خواہ وہ قرآنی الفاظ پر مشتمل ہو تاکہ سد ذریعہ ہو ، مادۂ شرک کی بیخ کنی ہو اور عموم کے مطابق عمل ہو کیونکہ وہ احادیث جن میں تعویذوں کی ممانعت ہے ، وہ عام ہیں اور ان میں کسی استثنائی صورت کا ذکر نہیں ، لہذا واجب یہ ہے کہ عموم کے مطابق عمل کیا جائے اور وہ یہ کہ :

کسی بھی قسم کے تعویذ کا استعمال جائز نہیں کیونکہ قرآنی تعویذوں کا استعمال پھر غیر قرآنی تعویذوں تک پہنچا دیتا ہے اور معاملہ خلط ملط ہو جاتا ہے لہذا واجب یہ ہے کہ تمام قسم کے تعویذوں کے استعمال کی ممانعت ہو اور واضح دلیل کی وجہ سے یہی موقف درست ہے۔

اگر ہم قرآن اور پاکیزہ دعاؤں پر مشتمل تعویذ کو جائز قرار دے دیں تو پھر اس سے دروازہ کھل جائے گا اور ہر شخص جیسا چاہے گا تعویذ استعمال کرے گا ، اور اگر منع کیا جائے تو وہ کہے گا کہ یہ تو قرآن یا پاکیزہ دعاؤں پر مشتمل ہے۔ اس طرح دروازہ کھل جائے گا ، شگاف بڑا ہو جائے گا اور ہر طرح کے تعویذوں کا استعمال ہونے لگے گا۔

تعویذوں کی ممانعت کی ایک تیسری وجہ بھی ہے اور وہ یہ کہ آدمی ان کے ساتھ بیت الخلاء اور دیگر گندی جگہوں پر بھی چلا جاتا ہے جبکہ یہ جائز نہیں کہ انسان اللہ تعالیٰ کے پاک کلام کو لے کر بیت الخلاء یا کسی گندی جگہ میں جائے۔


 
Last edited:

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اور دوسرا قول یہ ہے کہ یہ بھی جائز نہیں۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) اور سیدنا حذیفہ (رضی اللہ عنہ) کے علاوہ سلف و خلف کی ایک جماعت کا یہی مذہب ہے کہ تعویذ لٹکانا جائز نہیں خواہ وہ قرآنی الفاظ پر مشتمل ہو تاکہ سد ذریعہ ہو ، مادۂ شرک کی بیخ کنی ہو اور عموم کے مطابق عمل ہو کیونکہ وہ احادیث جن میں تعویذوں کی ممانعت ہے ، وہ عام ہیں اور ان میں کسی استثنائی صورت کا ذکر نہیں ، لہذا واجب یہ ہے کہ عموم کے مطابق عمل کیا جائے اور وہ یہ کہ :

کسی بھی قسم کے تعویذ کا استعمال جائز نہیں کیونکہ قرآنی تعویذوں کا استعمال پھر غیر قرآنی تعویذوں تک پہنچا دیتا ہے اور معاملہ خلط ملط ہو جاتا ہے لہذا واجب یہ ہے کہ تمام قسم کے تعویذوں کے استعمال کی ممانعت ہو اور واضح دلیل کی وجہ سے یہی موقف درست ہے۔

اگر ہم قرآن اور پاکیزہ دعاؤں پر مشتمل تعویذ کو جائز قرار دے دیں تو پھر اس سے دروازہ کھل جائے گا اور ہر شخص جیسا چاہے گا تعویذ استعمال کرے گا ، اور اگر منع کیا جائے تو وہ کہے گا کہ یہ تو قرآن یا پاکیزہ دعاؤں پر مشتمل ہے۔ اس طرح دروازہ کھل جائے گا ، شگاف بڑا ہو جائے گا اور ہر طرح کے تعویذوں کا استعمال ہونے لگے گا۔


تعویذوں کی ممانعت کی ایک تیسری وجہ بھی ہے اور وہ یہ کہ آدمی ان کے ساتھ بیت الخلاء اور دیگر گندی جگہوں پر بھی چلا جاتا ہے جبکہ یہ جائز نہیں کہ انسان اللہ تعالیٰ کے پاک کلام کو لے کر بیت الخلاء یا کسی گندی جگہ میں جائے۔

جزاک اللہ خیرا
بہت اچھے عامر بھائی، ہائی لائیٹ کردہ الفاظوں پر غور کریں، یہ وہی موقف ہے جسے میں نے بیان کیا ہے، جبکہ حافظ عمران الٰہی بھائی اور عبدہ بھائی اس بات کو ماننے کے لئے تیار نہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
بہت اچھے عامر بھائی، ہائی لائیٹ کردہ الفاظوں پر غور کریں، یہ وہی موقف ہے جسے میں نے بیان کیا ہے، جبکہ حافظ عمران الٰہی بھائی اور عبدہ بھائی اس بات کو ماننے کے لئے تیار نہیں۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
محترم بھائی میرے خیال میں میں نے کہیں آپکی اس بات کا انکار نہیں کیا اگر غلطی سے ہو گئی ہو تو ذرا اسکی نشاندہی تو کر دیں
محترم بھائی میں دلیل اسکو بناتا ہوں کہ جس کو اگلے کو منوانا آسان ہو پس اس وجہ سے میں نے اوپر مشورہ دیا تھا کہ جو آپکی بات نہیں مان رہے انکو بدعت سے منوانا آسان ہو گا آپ شاید صحیح سمجھ نہیں سکے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
انا للہ وانا الیہ راجعون
محترم بھائی میرے خیال میں میں نے کہیں آپکی اس بات کا انکار نہیں کیا اگر غلطی سے ہو گئی ہو تو ذرا اسکی نشاندہی تو کر دیں
محترم بھائی میں دلیل اسکو بناتا ہوں کہ جس کو اگلے کو منوانا آسان ہو پس اس وجہ سے میں نے اوپر مشورہ دیا تھا کہ جو آپکی بات نہیں مان رہے انکو بدعت سے منوانا آسان ہو گا آپ شاید صحیح سمجھ نہیں سکے
معذرت بھائی، اگر برا لگا ہو تو، میرا مقصد آپ کی دل آزاری نہیں ہے، میرے خیال میں ہم اس موضوع پر اوپر وضاحت کر چکے ہیں، اب اس موضوع پر کلام کو ختم کرتے ہیں۔ ٹھیک ہے بھائی؟
 
Top