• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اللہ تعالیٰ نے انسان کو بیش بہا نعمتوں سے نوازا ہے۔ انہی انمول نعمتوں میں پاکیزہ اور پر خلوص رشتے بھی شامل ہیں۔ انسان تنہا زندگی نہیں گزار سکتا۔ اسی لیے وہ رشتوں اور روابط کی قید میں ہوتا ہے جس کے بغیر اُس کی زندگی نا ممکن ہو جاتی ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ایسا اہم ترین رشتہ کونسا ہے جس کے بغیر انسان ادھورا شمار کیا جاتا ہے؟ والدین! جی ہاں، ماں اور باپ کا رشتہ۔ کیونکہ والدین کی موجودگی اولاد کیلئے ایسے ہی ضروری ہے جیسے جسم کیلئے روح۔ یہ کہنا بالکل درست ہو گا کہ جیسے آنکھیں نور کے بغیر بے مقصد ہوتی ہیں ایسے ہی اولاد والدین کے بغیر نا مکمل ہوتی ہے۔ والدین اور اولاد ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں نہ والدین اولاد کی تکلیف برداشت کر سکتے ہیں اور نہ ہی اولاد والدین کی تکلیف برداشت کر سکتی ہے۔ اس مقدس اور عظیم رشتے میں بے پناہ پیار اور خلوص ہوتا ہے۔ مگر یقین جانیے رشتے اظہار کے محتاج ہوتے ہیں لہٰذا اولاد کو ہر روز اپنے والدین سے اظہار محبت کرنا چاہیے۔ اللہ تعالی ہمیں والدین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
آپ کتنے ہی اچھے اور ماہر ڈرائیور کیوں نہ ہوں اگر سڑک اناڑی ڈرائیوروں سے بھری ہو تو حادثہ سے بچنا مشکل ہوتا ہے اس لئے معاشرے کو اس کے حال پر چھوڑ کر اپنا آپ اچھا کر لینا کافی نہیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,591
پوائنٹ
791
آزادیٔ افکار سے ہے ان کی تباہی
رکھتے نہیں جو فکر و تدبر کا سلیقہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شہادت_حسین کےوقت یہ غم خوار کہاں تھے؟
یہ ماتمی جلوسوں کے فنکار کہاں تھے؟
سر جب چڑھا حسین کا نیزوں کےشور میں
یہ نام کےسید یہ عزادار کہاں تھے؟
کیوں اب کےساتھ لائے تم ہاتھوں میں تلواریں
اس وقت یہ نیزے یہ خنجر یہ تلواریں کہاں تھیں؟
رپوش جب ہوئے تھے زمانے کے اک امام
تو نظریۂ امامت کے یہ سالار کہاں تھے؟
منکر کوفیوں نے دیا کھل کےجب فریب
مجلسوں میں رونے والے یہ اداکار کہاںت ھے؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
:::... باری کا بخار...:::

ایک دن بخار چڑھے اگلے دن بندہ تندرست ہو جائے لیکن اگلے دن پھر بخار چڑھے
یا
ہفتہ کے دنوں میں سے کسی خاص دن یا دنوں میں بخار رہے اور باقی دنوں میں نہ ہو
یا
مہینہ کی خاص تاریخوں میں ایسا ہو
یا
سالانہ بیماری ہو
.
بہر صورت اسے باری کا بخار کہتے ہیں۔
اور
بخار کی بھی مختلف قسمیں ہیں , سنا تھا پرویز مشرف سے کہ وہ جہادیوں کے بارہ میں کہتا تھا انہیں جہاد کا بخار چڑھا ہوا ہے۔
کسی من چلے نے اسے جواب دیتے ہوئے کہا:
جس قوم کو جہاد کا بخار نہ چڑھے اسے کئی طرح کے بخار چڑھتے ہیں بے حیائی کا بخار, ننگی عورتوں کا بخار, مراتھنوں کا بخار, امریکی غلامی کا بخار ... الخ
کئی بخار گنوا دیے تھے اس نے ....
خیر....
اسی طرح فیس بکیوں کو بھی کچھ سالانہ بخار چڑھتے ہیں .... باری کے بخار ....
ویسے یہ آپکی وسعت ظرفی ہے کہ آپ ان بخاروں کو بخار ہی کہیں یا باسی کڑھی میں ابال کا نام دیں.... مجھے کوئی اعتراض نہیں... حسب ذوق نام منتخب کرنے میں آپ آزاد ہیں.
لیکن آپ کو یہ خیال رکھنا ہے کہ اس سالانہ باری کے بخار میں کہیں آپ نہ متبلا ہو جائیں.
یہ حرمت والے مہینوں میں سے ایک اہم مہینہ ہے کہ جس کے نفلی روزے رمضان المبارک کے بعد افضل ترین ہیں۔
اور روزہ دار کسی کو گالی نہیں دیتا... بلکہ اگر کوئی اسے گالی دے بھی تو کہہ دیتا ہے 'إنی صائم' یعنی میں روزے سے ہوں۔
ویسے بھی کسی کو گالی دے کر اسکے نامہ اعمال میں اپنی نیکیاں لکھوانے کا تو نقصان ہی ہے۔
رہے وہ لوگ جو پوچھتے ہیں حسین ویزید کے بارہ میں تو سن لیں:


علمہا عند ربی فی کتاب لا یضل ربی ولا ینسى

اسکا علم میرے رب کے پاس ایک کتاب (لوح محفوظ) میں موجود ہے ۔ میرا رب نہ تو کوتاہی کرتا ہے اور نہ ہی بھولتا ہے۔

تلک امۃ قد خلت لہا ما کسبت ولکم ما کسبتم ولا تسألون عما کانوا یعملون

یہ لوگ گزر چکے ہیں جو انہوں نے اعمال کیے وہ انہی کے لیے ہیں اور تمہارے لیے وہ ہے جو تم کرو گے۔ اور تم سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کِیا کرتے تھے

شیخ رفیق طاہر
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
ایک محترم بھائی:

آپ آج کل محدث بوک پر کچھ لکھتے نہیں؟؟؟
بہت مزہ آتا تھا. پلیز دوبارہ لکھا کریں.

اگر کوئی حرج نہ ہو تو.... ابتسامہ
ہم بھی جب ایک دو عدد اہلیہ رکھ لیں گے تو لکھنے کی کوشش کریں...... ابتسامہ

میرا جواب:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
وہاں پر بطور احتجاج لکھنا چھوڑا ہے.
بھلا کیوں؟
کیونکہ وہاں پر کاپی پیسٹ پڑھنے کا مزہ نہیں آتا.. جس کی طرف اشارہ بھی کیا تھا..
خیر!!...آپ چار کا عدد پورا کر کے وہاں پر لکھنا شروع کیجیئے گا...تا کہ لکھنے میں یکسوئی آجائے...ابتسامہ!
اور اسی کو وہاں پر بھی احتجاجا کاپی پیسٹ کر دیتا ہوں..اگر اجازت ہو تو؟
ابتسامہ!
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
کیونکہ وہاں پر کاپی پیسٹ پڑھنے کا مزہ نہیں آتا.. جس کی طرف اشارہ بھی کیا تھا.
اس تھریڈ میں کاپی پیسٹ نہ ہو اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ماتم اکیلے حسین رضی اللہ عنہ کا۔ ۔ ۔حسن رضی اللہ عنہ کیا کم ہیں کیا وہ تمام بشارتیں انکے لیے نہیں جو حسین کے لیے تھیں۔ ۔ بغض کیسے صدیوں کا سفر کرتا ہے ۔ ۔رافضی آج بھی حسن کی امیر معاویہ سے بیعت نہیں بھولے۔ ۔ نبی کریم نے حسن کو کہا تھا یہ میرا بیٹا ایسا سردار ہے ۔ ۔جو مسلمانوں کے دو عظیم گروہوں میں صلح کرا دے گا۔ ۔ ۔کیا سمیعہ شہید نہیں ۔ ۔ کیا سید الشہدا حمزہ شہید نہیں کیا عثمان و علی عمر وحسن شہید نہیں؟ ماتم صرف حسین کا؟اگر رافضیوں کی فکر بھی دیکھی جائے ۔ ۔ تو ماتم کے سب سے بڑے حقدار تو نبی کریم ہیں ۔ ۔پھر علی ہیں ۔ ۔ پھر حضرت حسن ہیں۔ ۔ ۔ لیکن اصل بات یہ پہلے تین اماموں کے ماتم میں وہ کہانیاں بنانا آسان نہیں ۔ ۔ جتنی جھوٹی اور منگھڑت کہانیاں قصہ حسین میں ۔ ۔ بنائی گئ ہیں ۔ ۔ یہ ظالم اصحاب رسول کو معاف نہیں کرتے ۔ ۔نبی کی بیویوں کو معاف نہیں کرتے۔ ۔ انہوں نے نبی کی بیٹیوں کے بارے بے پردگی کے کیسے کیسے غلیظ جھوٹ بولے ہیں۔ ۔ ۔جن مقدس بیبیوں کے بالوں کو شاید کبھی آسمان کے سورج نے نہیں دیکھا ہوگا ۔ ۔ان کے بالوں کو ان قصہ گو میراثیوں نے شام کے بازاروں میں بکھرا اور کھلا ہوا دکھایا۔ ۔ اللہ صحابہ کے دشمنوں ان مجوسیوں کے شر اور فتنے سے اس امت کو بچا لے۔ ۔جن میں تعصب اتنا ہے کہ حسین بھی اس لیے معزز اور محترم ہیں کہ ایران کے داماد ہیں

ہشام الہی ظہیر

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کربلا کا ایک سبق یہ بھی تو ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ حسین۔ ۔ خوشبو۔ ۔حسین جس کو نبی سونگھا کرتے تھے ۔ ۔جن کے لیے نبی دوران جمعہ منبر سے اتر آتے تھے ۔ ۔ جن کے لیے نبی کے سجدے لمبے ہو جایا کرتے تھے۔ ۔جن کو آپ نے نوجوانان جنت کے سردار کا عہدہ دیا ۔ ۔ ۔جن کی شہادت کی اطلاع سن کر آپ کی آنکھوں سے آنسو جھڑنے لگے ۔ ۔جن کی جائے شہادت کی مٹی کو آپ نے سونگنے کا اعزاز بخشا ۔ ۔ وہ حسین جب تک اپنوں میں رہے ۔ ۔مدنیوں کی آنکھوں کا نور رہے ۔ ۔مکے اور حجازیوں کے سر کا تاج رہے۔ ۔ ۔ ۔جب کوفہ کی بے وفا مٹی پر پہنچے تو لاکھوں خطوط لکھنے والوں نے ۔ ۔ ۔آپ پر تلواریں سونت لیں اور مشہور شاعر کے قول کو پورا کر دیا۔ ۔ ۔کہ ہو سکتا ہے کوفہ کے لوگوں کے دل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہوں لیکن انکی تلواریں آپ کے خلاف ہیں۔ ۔ ۔شیعہ روایات کے مطابق حسین نے لاکھوں خطوط لکھنے والوں کو ایک مرتبہ عار دلوائی ۔ ۔ لیکن یہودیوں کی صفات والوں نے نواسہ نبی کی ایک نا سنی ۔ ۔ سنتے بھی کیسےیہ سبائی ۔ ۔ ۔یہ روافض۔ ۔ یہ اولاد یہود تو نبیوں کی قاتل رہی ۔ ۔ ۔ ۔ حسین شہادت سے قبل اپنا مقدمہ ان کوفیوں کے خلاف درج بھی کروا گئے۔ ۔ ۔کوفہ بے وفائی کے نام کے ساتھ امر ہوگیا۔ ۔ مدینہ اور حجاز وفاداری کی میراث قرار پایا۔ ۔ مورخین نےلکھا حسین کچھ دیر جنگ جاری رکھ سکتے تھے۔ ۔ ۔ لیکن وقت نماز آن پہنچا تھا۔ ۔ بچے ہوئے افراد کے ساتھ صلات خوف کی صف بندی کی۔ ۔ صف کیا بناتے کل تعداد ہی بہت کم باقی رہ چکی تھی۔ ۔ ۔ ۔لیکن حسین ابن علی نے ایسی حالت میں نمازکو قائم کر کے سبق دیا ۔ ۔ آج اگر میں نماز چھوڑ دوں تو شاید کل کو کوئی یہ عذر بنا سکتا ہے ۔ ۔ نماز ترک کی جا سکتی ہے جب جان کا خوف ہو۔ ۔ نہیں نہیں حسین سجدہ میں سر کٹا تو سکتا ہے ۔ ۔ نماز ترک نہیں کر سکتا۔ ۔وہ گردن اور سر تن سے سجدے میں جدا ہوا۔ ۔ جس سر اور گردن کے پیارے نبی بوسے لیا کرتے تھے۔ ۔ کربلا کا ایک سبق۔ ۔ ۔یہ بھی تو ہے

ہشام الہی ظہیر
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
وہ زوروشور سے ہاتھ ہلا ہلا کر اپنا مدعا بیان کر رہی تھی"ارے میں تو کہتی ہوں کہ ان عورتوں نے ہی آدمیوں کو بگاڑ رکھا ہے۔بھلا وہ دیکھا اس بیچاری نسرین کو۔۔کیسے سارا سارا دن جانوروں کی طرح کام کاج میں لگی رہتی ہے۔۔ویسے ان دیہات والوں کو جو ذرا عقل و شعور چھو کر گزرا ہو۔جو سنا سمجھا کرتی رہیں گی۔دو گھنٹے سر کھپائی کی ہے۔حقوق بتائے ہیں ان کو۔۔لیکن لگتا ہے کہ آل ان وین" اس دیہات پر حقوق نسواں کی علمبردار اپنی این جی او کی رپورٹ مکمل کر رہی تھی۔
"لیکن یہ بھی دیکھو جو ان کی ذمہ داریاں ہیں،انہیں خواتین کو نبھانی ہیں۔تم کیسے انہیں بارہ گھنٹے پارٹی کی تلقین کر رہی ہو؟یہ شہر تھوڑی ہے جو تمہارے (سبز)باغوں کے پیچھے ایک مخلوق جمع ہو جائے گی۔اسلام نے ایک فطری زندگی گزارنے کے سنہرے اصول دیے ہیں"گاؤں میں مجھ تعلیم یافتہ کی موجودگی سے وہ بہت خوش ہوئی تھی اور میں یونہی اس کے ساتھ چلی گئی۔
"ارے اب تم بھی ناں ۔۔۔تمہارے خاوند کی جاب ختم ہو یہاں سے تو مجھے بھی سکون کا سانس ملے۔مجھے تو یہی لگتا ہے کہ یہاں پڑے پڑے تم بھی ڈھور ڈنگر کرنے لگ جاؤ گی۔بیچاری تم!!"وہ تاسف سے بولے گئی"عورتوں کو خود مختار ہونا چاہیے ۔جیسا کہ میں ہوں۔تین دن سے اکیلی ہوں یہاں۔۔بھائی کی فکر نہ شوہر کا ڈر۔۔ریلیکس بندی۔۔"
"ہر عورت کی زندگی میں ایک محرم مرد ضروری ہے۔۔چاہے وہ باپ ہو،بھائی،شوہر یا بیٹا۔۔مرد کے بغیر عورت کی کوئی عزت نہیں۔۔یہ خود ساختہ خود مختاری عذاب ہے عذاب!!"
وہ سڑک کنارے رک کر مجھے پلٹنے کر دیکھنے لگی اور ساتھ ہی اس کی چیخ پر میں نے چونک کر اسے دیکھا۔
"ک۔۔کت۔۔۔کتا۔۔کتا۔۔۔۔بھاگو۔۔بھگ۔۔بھاگووووووووو"وہ چیخییں مارتی سڑک پر اندھا دھند دوڑتی خود مختاریت کی علمبردار مجھے ایک دم پاگل محسوس ہوئی۔۔بالکل پاگل!کنارے پر کھڑے دو مرد کتوں کو دور بھگانے کی کوشش کر نے لگے۔
"ایسی خود ساختہ خود مختاریت کتوں کو پیچھے لگا دیا کرتی ہے پھر گرتے پڑتے اپنا مزاق بنواتے کسی مرد کی ہی ضرورت پڑتی ہے۔۔۔جب ان بے ضرر کتوں سے ہی اپنا دفاع نہ کر پائیں تو ان با ضرر کتوں کا مقابلہ کیسے کرو گی؟جب اس قابل ہو جاو تو پھر بہت شوق سے خود مختاری طلب کرنا"میں نے بدحال ہوتی سیما کو دیکھا،وہ ابھی تک پاگلوں کی طرح بھاگ رہی تھی۔
 
Top