• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم ورحمتہ اللہ

اب تو رشتہ دار فیس بک میسنجر ویڈیو کال کے ذریعے حالات معلوم کر لیتے ہیں - اور ساتھ ساتھ ویڈیو کال کے ذریعے بریانی کی دعوت بھی دے دیتے ہیں - بریانی کی پلیٹ ویڈیو کال میں دیکھا کر

Hyderabadi-Chicken-Biryani-Recipe-Knorr-India_29_3.1.16_326X580-580x326.jpeg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ﺍﯾﮏ ﻣﻠﺤﺪ ﮐﻮ ﺑﻮﺍﺳﯿﺮ ﮨﻮﮔﺌﯽ -
ﻣﺮﺽ ﮐﯽ ﺷﺪﺕ ﺩﯾﮑﻬﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ
ﮈﺍﮐﭩﺮﺯ ﻧﮯ ﺳﺮﺟﺮﯼ لکھ ﺩﯼ -
ﺍﺳﮑﯽ " اُس جگہ " ﮐﺎ ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ -
ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺳﮯ " ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺍﻟﺮﺍﺯﯼ " ﮐﮯ ﻣﺘﻌﺎﺭﻑ ﮐﺮﺍﺋﮯ ﮔﺌﮯ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺑﯿﮩﻮﺵ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ -
ﭘﻬﺮ ﺍﺳﮑﯽ ﮐﺎﭦ ﭘﯿﭧ ﯾﻌﻨﯽ ﺳﺮﺟﺮﯼ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﻦ ﺁﻻﺕ ﺳﮯ ﮐﯽ ﻭﮦ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﯾﻌﻨﯽ ﺳﺮﺟﺮﯼ ﺍﻭﺭ ﺁﻻﺕ ﺟﺮﺍﺣﯽ، " ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺍﺑﻮ ﺍﻟﻘﺎﺳﻢ ﺍﻟﺰﮨﺮﻭﯼ " ﻧﮯ صدیوں ﭘﮩﻠﮯ ﺍﯾﺠﺎﺩ، ﻣﺘﻌﺎﺭﻑ ﻭ ﺭﺍﺋﺞ ﮐﺌﮯ -
ﭘﻬﺮ ﺍسی " ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺍﻟﺰﮨﺮﻭﯼ " ﮐﮯ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮐﺮﺩﮦ ﻗﺎﺑﻞ ﺗﺤﻠﯿﻞ ﭨﺎﻧﮑﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﻠﺤﺪ ﮐﯽ ﮐﻬﻠﯽ ﮨﻮﺋﯽ، ﭼﯿﺮﯼ ﺍﻭﺭ ﭘﻬﭩﯽ ﮨﻮﺋﯽ جگہ ﮐﻮ ﺳﯿﺎ ﮔﯿﺎ -
ﭘﻬﺮ ﺍسی " ﻣﻮﻟﻮﯼ " ﮐﯽ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮐﺮﺩﮦ ﮈﺭﭖ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ " ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺍﺑﻦ ﺳﯿﻨﺎ " ﮐﯽ ﻣﺘﻌﺎﺭﻑ ﮐﺮﺩﮦ ﻣﻮﺟﻮﺩﮦ ﺟﺪﯾﺪ ﺍﺩﻭﯾﺎﺕ ﮐﯽ ﺗﮑﻨﯿﮏ ﺳﮯ ﺑﻨﺎﺋﯽ ﮔﺌﯽ ﺩﻭﺍ ﺍﺱ ﮈﺭپ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ " ﺗﺮﮎ ﻣﻮﻟﻮﯼ " ﮐﯽ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮐﺮﺩﮦ ﺳﺮﻧﺞ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ " ﻣﻮﻟﻮﯼ ﯾﻌﻘﻮﺏ ﺍﻟﮑﻨﺪﯼ " ﮐﯽ ﺑﺘﻼﺋﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﻧﺠﯿﮑﭧ ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺗﺎکہ ﺍﺳﮑﯽ "وہ جگہ" ﺟﻠﺪ ﭨﻬﯿﮏ ﮨﻮﺟﺎﻭﮮ
ﻣﻠﺤﺪ ﺟﺐ ﮨﻮﺵ ﻣﯿﮟ ﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﺷﺪﯾﺪ ﺩﺭﺩ ﮨﻮﺍ - ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ " وہ " ﭘﮑﮍ ﮐﺮ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﺎ - ﺍﺳﮑﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺍﯾﮏ ﻧﺮﺱ ﺑﻬﺎﮔﯽ ﺑﻬﺎﮔﯽ ﺍﻧﺪﺭ ﺁﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﮏ " ﭘﯿﻦ ﮐﻠﺮ " ﮐﯿﭙﺴﻮﻝ ﻧﮕﻠﻨﮯ ﮐﻮ ﮐﮩﺎ -
ﻣﻠﺤﺪ ﮐﯿﭙﺴﻮﻝ ﻧﮕﻠﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ :
" ﺳﺴﭩﺮ ﺟﺐ یہ ﮐﯿﭙﺴﻮﻝ ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﺳﮑﮯ ﺧﻮﻝ ﮐﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟
ﻧﺮﺱ :
ﺳﺮ یہ ﺧﻮﻝ ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﮐﺮ ﺗﺤﻠﯿﻞ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، ﮔﻬﺒﺮﺍﻧﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ -
ﻣﻠﺤﺪ :
ﻭﺍﮦ ! ﮐﯿﺎ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮨﮯ - ﺗﻤﺎﻡ ﺍﻧﺴﺎﻧﯿﺖ ﺍﺳﮑﮯ ﻣﻮﺟﺪ ﮐﯽ ﻗﺮﺽ ﺩﺍﺭ ﮨﮯ -
ﻧﺮﺱ : ﺟﯽ یہ" ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺍﺑﻮ ﺍﻟﻘﺎﺳﻢ ﺍﻟﺰﮨﺮﻭﯼ " ﮐﯽ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮨﮯ -
ﻣﻠﺤﺪ :
ﮨﻮﮞ ! ﻧﮑﻤﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ! یہ ﺑﻬﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮨﻮﺋﯽ - ﺟﺎﮨﻞ ﻋﺮﺏ ﺑﺪﻭ ! ﻣﻐﺮﺏ ﻣﺮﯾﺦ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﮐﯿﭙﺴﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﭨﮑﺎ ﮨﮯ -
ﻧﺮﺱ :
ﺳﺮ یہ صدﯾﻮﮞ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮨﮯ ﺟﺐ ﺍﮨﻠﯿﺎﻥ ﻣﻐﺮﺏ ﻧﮩﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﮐﻔﺮ ﺳﻤﺠﻬﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﻬﮯ -
ﻣﻠﺤﺪ ﺯﭺ ﮨﻮ ﮐﺮ :
ﺍﭼﻬﺎ - ﺍﭼﻬﺎ - ﺁﭖ ﻣﻼﻭﮞ ﮐﯽ ﻭﮐﺎﻟﺖ ﭼﻬﻮﮌﯾﮟ - ﻣﯿﺮﯼ ﻓﯿﻤﻠﯽ ﻣﯿﺮﺍ ﻟﯿﭗ ﭨﺎﭖ ﺩﮮ ﮔﺌﯽ ﮨﻮﮔﯽ ﻭﮦ ﻣﺠﻬﮯ ﻻ ﺩﯾﮟ -
ﻧﺮﺱ ﻟﯿﭗ ﭨﺎﭖ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ :
ﻭﯾﺴﮯ ﺳﺮ ﺍﻥ ﮐﻤﭙﯿﻮﭨﺮ ﮔﯿﺠﭩﺲ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﯿﺎﺩﯼ ﺣﯿﺜﯿﺖ ﺭﮐﻬﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ Bios ﻣﯿﮟ ﺍﻟﺠﺒﺮﺍ ﺍﺳﺘﻤﻌﺎﻝ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺟﻮ ﮐﮧ " ﻣﻮﻟﻮﯼ ﻣﻮﺳﯽ ﺍﻟﺨﻮﺍﺭﺯﻣﯽ " ﮐﯽ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮨﮯ، ﺳﭻ ﺗﻮ یہ ﮨﮯ کہ ﮐﻠﮑﻮﻟﯿﭩﺮ، ﻣﻮﺑﺎﺋﻞ ﯾﺎ ﮐﻤﭙﯿﻮﭨﺮ، ﻏﺮﺽ ﮨﺮ ﺧﻮﺩﮐﺎﺭ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﺍﺱ ﮨﯽ " ﻣﻮﻟﻮﯼ " ﮐﯽ ﻭجہ ﺳﮯ ﮨﮯ -
ﻣﻠﺤﺪ ﺗﻠﻤﻼﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ :
ﻧﮑﻞ ﺟﺎﻭ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﮯ !
ﻧﺮﺱ ﮐﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﮐﺎﻓﯽ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﻧﺮﺱ ﮐﯽ ﭘﯿٹھ ﭘﯿﭽﻬﮯ ﺍﺳﮑﮯ ﺧﻼﻑ ﺯﯾﺮ ﻟﺐ ﺁﺯﺍﺩﯼ ﺳﮯ " ﺍﻇﮩﺎﺭ ﺭﺍﺋﮯ " ﮐﺮﺗﺎ ﺭﮨﺎ - ﺍﻭﺭ ﮐﭽﻪ ﺩﯾﺮ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻟﯿﭗ ﭨﺎﭖ ﮐﻬﻮﻝ ﮐﺮ ﻓﯿﺴﺒﮏ ﭘﺮ ﺳﭩﯿﭩﺲ ﭨﻬﻮﮐﺎ :
" ﺟﺪﯾﺪ ﺩﻧﯿﺎ ﻭ ﺳﺎﺋﻨﺲ ﻣﯿﮟ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺣﺼﮧ ' ﺻﻔﺮ ' ﮨﮯ -"
ﭘﻮﺳﭧ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯽ ﮐﻤﻨﭧ ﺑﻬﯽ ﺁﮔﯿﺎ :
یہ ﺻﻔﺮﺑﻬﯽ " ﻣﻮﻟﻮﯼ ﻣﻮﺳﯽ ﺍﻟﺨﻮﺍﺭﺯﻣﯽ " ﮐﯽ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮨﮯ !
ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ کہ ﻭﮦ کچھ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺘﺎ، ﻧﺮﺱ ﻧﮯ ﮐﻤﻨﭧ ﮐﺮﺩﯾﺎ :
" ﮨﻦ ﭼﻨﮕﮯ ﺭﺋﮯ ﮨﻮ ----"ﻣﻠﺤﺪ :
ﺗﻢ ﺟﺎﮨﻞ، ﺗﻢ ﺑﺪﻭ، ﺗﻢ ﮔﻮﺍﺭ -- ﺑﻬﺎﻭ ﺑﻬﺎﻭ ﺑﻬﺎﻭ --
منقول
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اپنی خامی ، اور دوسرے کی خوبی ، کا اعتراف ایک ایسی بڑی خوبی ہے ، جس سے بہت ساری خامیاں دور ہو جاتی ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
’’ جہاں بجتی ہیں شہنایاں ، وہاں ماتم بھی ہوتے ہیں ‘‘ ، کچھ لوگوں کی سوچ اس کے برعکس ہوتی ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آج صبح آفس آتے ہوئے راستے میں بیٹھی ایک بوڑھی فقیرنی کے پاس رُکا تو اُس نے بائیک کی آہٹ پا کر اپنا ہاتھ کچھ اونچا کیا۔۔۔
میں نے پچاس روپے کا نوٹ اُس کے ہاتھ پر رکھا اور آگے بڑھنے کا ارادہ کیا۔۔۔
بوڑھی عورت نے غیر متوقع سوال کیا:
اے کنے پیسے نے؟؟۔۔۔
میں بولا:
پچاس روپے!۔۔۔
اُس نے کہا:
توں چُٹھ بولیا اے۔۔، اے دس روپے نے۔۔۔
میں نے کہا:
نئیں !!! اے پچاں روپے نے۔۔۔ اور چپکے سے آگے چل دیا۔۔۔
پھر راستے میں اس واقعہ پر غور کرتا ہوا دفتر پہنچا۔۔۔
کہ اگر میری جگہ کوئی توہم پرست ہوتا تو کیا سوچتا۔۔۔؟؟ ابتسامہ!
وہ سوچتا کہ اللہ تعالی نے اس بوڑھی عورت کے ذریعے اُسے بتایا ہے کہ تیرے پچاس نہیں دس قبول ہوئے ہیں۔۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
انانیت:

اختلافات کا ایک اہم سبب


انانیت ایک ایسا مہلک مرض ہے جو انسان کو عقل وخرد سے دور گمراہی اور جہالت، اختلاف وانتشار کی وادیوں میں ڈھکیل دیتی ہے اور انا پرستی کا مارا انسان اس کی تپش میں جل کر دوسروں سے اپنی ہوس کا بدلہ لینے کی فکر میں لگا رہتا ہے۔ یہ ایک فرعونی صفت ہے جس سے قرآن نے منع فرمایا ہے اور جس کے اوپر ہزاروں لعنتیں بھیجی گئی ہیں۔ آج بعض مسلمانوں میں آپسی اختلاف کا سبب بھی یہی مرض انانیت ہے۔ مختلف تنظیموں، افراد خانہ، اہل قریہ، مدارس ومساجد کے ذمہ داران اور تاجر برادران سے لے کر ایک معمولی انسان کے اندر اگر انا کی یہ بیماری پیدا ہوجائے تو وہ فرعونی کرشمے دکھانے لگتا ہے۔ ظلم، ناانصافی، بے اعتدالی، بے مروتی کا ننگا ناچ ہوتا ہے ۔ اختلافات بڑھتے ہیں اور امت تباہ ہوتی چلی جاتی ہے۔ حق وصداقت کو باندھ کر بالائے طاق رکھ دیا جاتا ہے ، انسانی روحانیت مردہ ہونے لگتی ہے، اور پھر انا پرستی کے نتیجے میں انسان غیر شرعی، غیر اخلاقی حرکات واعمال کا مرتکب بھی ہوجاتا ہے، حواس مردہ ہوجاتے ہیں۔ الغرض اناپرستی ایک بنیادی سبب ہے جس کے نتیجے میں آج امت کے مابین اختلافات کی خلیج بڑھتی جارہی ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
روشنی کے رستے میں خود رکاوٹیں بن کر

لوگ کہتے پھِرتے ہیں ہر طرف اندھیرا ہے
 
Top