جس دور میں ہم نے شعور سنبھالا ، وہ ریڈیو کا دور تھا ، اچھی طرح یاد ہے کہ میرے چاچو چند مہینوں بعد نیا ریڈیو لے آیا کرتےتھے ، آس پاس کے گھروں میں کہیں کہیں ٹی وی بھی ہوتا تھا ، لیکن ریڈیو کا دور اس لیے کہا ، کیونکہ وہ ہماری دسترس میں ہوتا تھا ۔
غالبا 2007ء میں میں نے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر لے لیا ، پھر مدینہ منورہ میں داخلہ ہوا تو لیپ ٹاپ لے لیا ، اور اسی دوران موبائل بھی ترقی پذیر رہا ، اب حال یہ ہے کہ جب خولہ تقریبا اڑھائی سال کی ہونے کو ہے ، تو میرے لیپ ٹاپ کا مکمل ستیاناس کیا ہوا ہے ، دو موبائلز کو بڑھاپے میں پہنچانے کے بعد موٹ کے گھاٹ اتار چکی ہے ، اور اب تیسرا تختہ مشق بنا ہوا ہے ۔
گویا ہمارے بچوں کا دور لیپ ٹاپ اور انڈرائڈ موبائلز کا ہے ، جن کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت عموما دستیاب ہوتی ہے ۔
موبائل سے کسی کو کال ملا دینا تو عام بات ہے ، اب تو واٹس ایپ ، اور دیگر پروگرامز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بھی شروع ہوگئی ہے ، ایک دن محترم
@فلک شیر صاحب کی طرف سے گوگل پلس کا کوئی نوٹیفکیشن موصول ہوا ہے ، پتہ چلا میری طرف سے کسی کتاب کا ٹائٹل شیئر ہوا ہے ، جس پر انہوں نے لائک یا کمنٹ دیا ہے ۔ ایک دفعہ خولہ کی پسندیدہ ویڈیو گوگل پلس پر شیئر پائی گئی ۔
فیس بک میسنجر پر عام طور پر دوستوں کے میسیج آتے رہتے ہیں ، میرے ایک قریبی دوست نے چند دن پہلے کسی حوالے سے کوئی استفسار کیا ، میں اس کا جواب نہ دے پایا ، اور پھر بھول گیا ، کل اس کی طرف سے کچھ اس طرح کے میسیج آیا ، جس کا مفہوم یہ تھا کہ مذاق چھوڑیں ، اور سوال کا جواب دیں ، حیران ہو کر میسیجز ہسٹری دیکھی تو ، اس کے سوال کے بعد کئی ایک سمائلیز وقفے وقفے سے اس کوسینڈ ہوئی تھیں ۔ :) یعنی خولہ صاحبہ یہاں تک بھی پہنچ گئی تھیں ۔
یوٹیوب پر ویڈیو کے دوران ایڈ سکپ کرنا خولہ نے چند مہینے پہلے ہی سیکھ لیا تھا ، اب کچھ دنوں سے رائٹ کلک کرکے ’ فِش ‘ ( ریفریش ) کرنا بھی شروع کردیا ہے ۔
اور ابھی ابھی تو دیکھ کر بہت حیرانی و خوشی ہوئی کہ ، کمپیوٹر ریفریش کرنے کے بعد ، سٹارٹ والی ونڈو کھول کر ، اس میں سے گوگل کروم پر کلک کیا ( میں عام طور پر ایپلیکشنز یہیں سے کھولتا ہوں )، اور ادھر ادھر ہاتھ مارتے مارتے ، محدث فورم کھول لیا ، اور فورم نظر آتے ہی کہنا شروع کردیا :
’کام ، کام ‘
ابتسامہ ۔
کیونکہ عام طور جب میں فورم پر مصروف ہوتا ہوں ، اور خولہ کہے کہ میں نے
عبد الباری دیکھنا ہے تو ام خولہ کہتی ہیں :
’نہیں ، آپ کے ابو کام کر رہے ہیں ‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو کیا خیال ہے جناب ! نسل در نسل ترقی ہورہی ہے کہ نہیں ؟