محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
*رَمَضان گیا ہے، رَمَضان کا رَبّ نہیں:*
محدث دیارِ یمن علامہ عبدالرحمٰن المعلمی رَحِمَهُ اللّٰهُ تَعٰالىٰ فرماتے ہیں:
*”بے شک رمضان عادل گواہ اور مضبوط قاضی بن کر رخصت ہو گیا۔ انسان نے اس کو جس حال میں الوداع کیا، وہ اسی کے مطابق انسان کے حق میں یا اس کے خلاف گواہی دے گا۔ تو خوشخبری ہے اس کیلیے جس کی نیکیاں گناہوں پر غالب آ گئیں، اور بربادی ہے اس کیلیے جس کے گناہ نیکیوں پر بھاری ہو گئے، اور اُس کی بدنصیبی کی تو بات ہی نہ کرو جو نیکیوں میں سے کچھ بھی نہ کما سکا. اور دیکھو! کہیں یہ سوچ کر کہ رمضان ختم ہو گیا ہے، تم نیکیوں کو چھوڑ نہ بیٹھنا اور نافرمانیوں میں مگن نہ ہو جانا۔ کیونکہ (رمضان چلا گیا ہے مگر) اللہ معبودِ برحق کی ذات تو ہر آن موجود ہے. اور پھر رمضان گزرنے کے ساتھ ہی حج کے مہینے شروع ہو گئے ہیں، گویا نیکیوں کا موسم اور برکتیں سمیٹنے کے لمحات جاری ہیں۔ تو جس نے رمضان میں نیکیاں کیں وہ اب مزید نیکیاں کرے اور جس سے رمضان میں کوتاہی ہوئی وہ اب نافرمانیاں چھوڑ دے. تم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ اپنے گناہوں پر نادم ہو، لوگوں کے عیوب دیکھنے کی بجائے اپنے عیبوں پر نظر رکھے، اور توبہ میں جلدی کرے، گناہوں سے استغفار کرے؛ بیشک تمہارا رب لوٹ آنے والوں کو بے انتہا بخشنے والا ہے.*
(آثارالمعلمي اليماني:78/22)