جزاکم اللہ خیرا۔
اب سمجھ میں آیا ۔
میری معلومات میں کتب ستہ پر درج ذیل ترقیمات عام ہیں اور باحثین اسی ترقیم کا حوالہ دیتے ہیں
صحیح بخاری :
عام ترقیم: فؤاد عبدالباقی ۔جو فتح الباری کے ساتھ والے نسخے پر ترقیم ہے۔
مولانا داؤد راز رحمہ اللہ کے ترجمہ والے نسخے پربھی یہی ترقیم ہے۔
دیوبندیوں نے خواہ مخواہ ایک نئی ترقیم کے ساتھ صحیح بخاری کا درسی نسخہ چھا پا ہے ۔ تاہم ان لوگوں نے اپنی ترقیم کے ساتھ فواد عبدالباقی کی بھی ترقیم دے دی ہے اور اس کے لئے (ف) کا رمز استعمال کیا ہے۔
صحیح مسلم:
عام ترقیم : فؤاد عبدالباقی ۔
اس پر ایک اور ترقیم دار السلام کی بھی ہے جو شیخ صفی الرحمن مبارکپوری رحمہ اللہ کی شرح صحیح مسلم کے ساتھ والے نسخے پرہے ۔ لیکن اس ترقیم کے ساتھ بریکٹ میں فواد عبدالباقی کی ترقیم بھی دی گئی ہے۔
دار السلام سے جو صحیح مسلم کا ترجمہ چھپا ہے اس پر بھی یہی ترقیم ہے ۔
سنن نسائی :
عام ترقیم: عبد الفتاح أبو غدة۔ یہ ترقیم مشہور ہے ۔ شیخ البانی رحمہ اللہ کے شاگرد مشہورحسن صاحب نے ایک جلد میں علامہ البانی رحمہ اللہ کے حکم ساتھ جو نسخہ شائع کیا ہے اس پر یہی ترقیم ہے۔
لیکن اس پر ایک اور ترقیم بھی ہے جو غالبا التعلیقات السلفیہ کے ساتھ مطبوع سنن نسائی کی ترقیم ہے۔
شیخ زبیر رحمہ اللہ نے شاید اسی ترقیم کے ساتھ سنن نسائی کی تحقیق کی ہے اور انوار الصحیفہ میں بھی یہی ترقیم ہے۔
دار السلام سے جو سنن النسائی کا جو ترجمہ چھپا ہے اس پر بھی یہی ترقیم ہے ۔ لیکن یہ ترقیم عام نہیں ہے۔
دار الدعوۃ والوں نے کون سی ترقیم استعمال کی ہے وہ نہیں معلوم ۔
سنن ابی داؤد:
عام ترقیم : محمد محيي الدين عبد الحميد۔شیخ البانی رحمہ اللہ کے شاگرد مشہورحسن صاحب نے ایک جلد میں علامہ البانی رحمہ اللہ کے حکم ساتھ جو نسخہ شائع کیا ہے اس پر یہی ترقیم ہے۔
دار السلام سے جو ترجمہ شائع ہوا ہے اس پربھی یہی ترقیم ہے۔
دارالدعوۃ والے نسخہ پر بھی یہی ترقیم ہے ۔
سنن الترمذی:
عام ترقیم : أحمد محمد شاكر اور ان کے رفقاء ۔شیخ البانی رحمہ اللہ کے شاگرد مشہورحسن صاحب نے ایک جلد میں علامہ البانی رحمہ اللہ کے حکم ساتھ جو نسخہ شائع کیا ہے اس پر یہی ترقیم ہے۔
دار السلام نے اس کا ترجمہ شائع کیا یا نہیں وہ معلوم نہیں ہوسکا۔ظن غالب ہے کہ انہوں نے بھی یہی ترقیم استعمال کی ہوگی ۔
دار الدعوۃ والوں نے کون سی ترقیم استعمال کی ہے وہ نہیں معلوم ۔
سنن ابن ماجہ :
عام ترقیم: محمد فؤاد عبدالباقی ۔شیخ البانی رحمہ اللہ کے شاگرد مشہورحسن صاحب نے ایک جلد میں علامہ البانی رحمہ اللہ کے حکم ساتھ جو نسخہ شائع کیا ہے اس پر یہی ترقیم ہے۔
دار السلام سے جو ترجمہ شائع ہوا ہے اس پربھی یہی ترقیم ہے۔
دار الدعوۃ والوں نے کون سی ترقیم استعمال کی ہے وہ نہیں معلوم ۔