• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نبی کریمﷺ نے معراج کے موقع پر اللہ تعالیٰ کو آنکھوں سے دیکھا؟

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ روایت تو آگئی ہیں کتابون میں مگر ان پر جو صحابہ کی رائے تھی یا تابعی کی رائے یا فقہا کی رائے آپ ان کو بھی نہیں مانتے ور ہر بار یہی دوبارہ لے کر آجاتے ہں.....میں آپکو مجبور نہیں کرتا ...آپ اپنی عقیدے پر مجبور ہیں تو یوں ہی سہی...اب کی بار نہی دلیل ہو تو آنا ورنہ اس کے بعد اس پر ان ہی دلاہل سے بحث نہ کرنا......ان کو میں پہلے ہی ان کی حیات اور ان کے بعد کے عظیم لوگوں کی رویات لے کر رد کر چکا ہوں کہ آقا کی حدیث ان کے اپنے اجتہاد سے مقدم ہے..........جنہوں نے خود سنا کہ میں نے دیکھا ہے .......کسی نے نہیں سنا کہ میں نے نہیں دیکھا........

اب ان کے علاوہ روایات ہوں تو آجاہئں......ورنہ حدا حافظ.......
جب دیگر احادیث آپ پیش کریں گے تو ان پر بھی اپنا موقف پیش کردوں گا، ان شاء اللہ!

پہلے آيت کریمہ ﴿ ثم دنا فتدلى ﴾ پر کسی نتیجہ پر پہنچ جائیں!
 

Asim Mehmood

مبتدی
شمولیت
مئی 26، 2012
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
0
اب آپ کو بات سمجھ نہیں آتی یا آُ پ جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں.....خود جو فرما دیا کہ میں نے دیکھا تو کیا آپ کا مطلب ہے انہوں نے جھوٹ بولا......یا آپ سچے یا پھر وہ جس نے معراج کی......
 

Asim Mehmood

مبتدی
شمولیت
مئی 26، 2012
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
0
آپ مجھے ایک بات بتا دیں سدرۃ المنتہیٰ سے اوپر جبرائیل گیا ہی نہیں اس کو زرا دماغ سے سمجھیں اور بتائیں.........جب وہ گیا ہی نہیں اس مقام سے اوپر تو وہاں اس کے دیکھنے کا کیا مطلب اس کو اسکی اصلی صورت میں تو اس مقام سے پہلے دیکھا گیا اس کے اوپر نہیں.......

آپ جو مرضی دلیل لاہئں مجھے ان کی روایت ہر اک سے افضل ہے کہ ہاں میں نے دیکھا اگر آپ قرآن سے اس کی نفی کرتے ہیں تو یہ آپ کی غلط فہمی کم عقلی اور لا علمی ہے......٣٠ روایات ملتی ہیں کہ میں نے دیکھا ......سب نے سر کی آنکھ کا کہا ...امام حسن بصری ...امام احمد بن حنبل اور دیگر نے ان کے اقوال کو رد کر دیا اور اب عباس کو مدم سمجھا کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟.کیا انہوں نے یہ احادیث نہیں پڑھی تھیں.....یا یہ لوگ جاہل تھے.....اور آج نئے عقیدے لے کر آپ ان سے ذیادہ عالم نکل آئے........
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اب آپ کو بات سمجھ نہیں آتی یا آپ جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں.....خود جو فرما دیا کہ میں نے دیکھا تو کیا آپ کا مطلب ہے انہوں نے جھوٹ بولا......یا آپ سچے یا پھر وہ جس نے معراج کی......
آپ جو مرضی دلیل لاہئں مجھے ان کی روایت ہر اک سے افضل ہے کہ ہاں میں نے دیکھا اگر آپ قرآن سے اس کی نفی کرتے ہیں تو یہ آپ کی غلط فہمی کم عقلی اور لا علمی ہے......٣٠ روایات ملتی ہیں کہ میں نے دیکھا ......سب نے سر کی آنکھ کا کہا ...امام حسن بصری ...امام احمد بن حنبل اور دیگر نے ان کے اقوال کو رد کر دیا اور اب عباس کو مدم سمجھا کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟.کیا انہوں نے یہ احادیث نہیں پڑھی تھیں.....یا یہ لوگ جاہل تھے.....اور آج نئے عقیدے لے کر آپ ان سے ذیادہ عالم نکل آئے........
بھائی! جذباتی باتوں کی بجائے دلیل سے بات کریں!
نبی کریمﷺ نے کہاں فرمایا؟؟؟ 30 صحابہ کرام﷢ سے یہ کہاں ثابت ہے؟؟؟ دلیل پیش کریں۔

لیکن آیت کریمہ ﴿ ثم دنا فتدلى ﴾ پر اتفاق کے بعد!

آپ مجھے ایک بات بتا دیں سدرۃ المنتہیٰ سے اوپر جبرائیل گیا ہی نہیں اس کو زرا دماغ سے سمجھیں اور بتائیں.........جب وہ گیا ہی نہیں اس مقام سے اوپر تو وہاں اس کے دیکھنے کا کیا مطلب اس کو اسکی اصلی صورت میں تو اس مقام سے پہلے دیکھا گیا اس کے اوپر نہیں.......
میرا موقف تو یہ ہے کہ سِدرۃُ المنتہیٰ سے آگے دیدار ہوا ہی نہیں۔

اگر آپ اس کے قائل ہیں تو صحیح وصریح دلیل سے ثابت کریں!
 

Asim Mehmood

مبتدی
شمولیت
مئی 26، 2012
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
0
امام حسن بصری نے بھی قسم کھائی ہے ااور ثم دنا کی ضمیر اللہ کی طرف لوٹائی ہے.........اب کوئی قسم ہوں نہیں کھاتا.....آپ حضرت عائشہ والی بات پر تو بحث مکمل کر لیں.....وہاں ادھوری نہیں چھوڑیں
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
امام حسن بصری نے بھی قسم کھائی ہے ااور ثم دنا کی ضمیر اللہ کی طرف لوٹائی ہے.........اب کوئی قسم ہوں نہیں کھاتا.....آپ حضرت عائشہ والی بات پر تو بحث مکمل کر لیں.....وہاں ادھوری نہیں چھوڑیں
آيت كريمہ ﴿ ثم دنا فتدلىٰ ﴾ کے متعلق اپنا موقف بدلائل پوسٹ نمبر 100 میں پیش کر چکا ہوں۔ آپ بتائیے کہ آپ اس موقف کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں؟

اگر نہیں تو کیوں؟
 

Asim Mehmood

مبتدی
شمولیت
مئی 26، 2012
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
0
اس میں اختلاف ہے میں پہلے کہہ چکا ہوں .....لیکن میں امام حسن بصری سے فیصلہ مانتا ہوں.....اور جب میرے آقا نے خود فرمایا میں نے دیکھا ہے تو پھر ثم دنا بھی اللہ اور اسکا رسول ہیں.....اتنی بلندیوں پر لے کر جانا اور دیدار بھی کرانا اور پھر....ثم دنا کی ضمیر کہیں اور لے جائیں غلط ہے..........

ثم دنا سے مراد اللہ اور اسکا رسول ہے........اورصحیح فیصلہ بھی یہی ہے.....میں اس پر ایمان رکھتا ہوں.....آپ میرا جواب تو دے نہیں رہے .....اپنی بات لے آتے ہیں.....2 دلائل تھے وہ میں نے رد کر دیے ......اب ان پر مووقف لے کر آجاہیں......
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اس میں اختلاف ہے میں پہلے کہہ چکا ہوں
اسی لئے تو صحیح بخاری ومسلم کی احادیث مبارکہ پیش کی ہیں، تاکہ صحیح رائے سامنے آجائے۔

لیکن میں امام حسن بصری سے فیصلہ مانتا ہوں
صحیح بخاری ومسلم میں موجود صحابہ کرام﷢ کی آیت کریمہ ﴿ ثم دنا فتدلى ﴾ کی تشریح کے بعد (کہ اس سے مراد جبریل﷤ ہیں) سیدنا حسن بصری﷫ کی ذاتی رائے کی حیثیت نہیں ہے۔ البتہ اگر سیدنا حسن بصری﷫ نے کسی نص (قرآن یا حدیث) سے اپنے اس موقف پر استدلال کیا ہو تو اسے پیش کریں، اور اس سے یہ مسئلہ ثابت کریں!

اور جب میرے آقا نے خود فرمایا میں نے دیکھا ہے تو پھر ثم دنا بھی اللہ اور اسکا رسول ہیں.....اتنی بلندیوں پر لے کر جانا اور دیدار بھی کرانا اور پھر....ثم دنا کی ضمیر کہیں اور لے جائیں غلط ہے..........

ثم دنا سے مراد اللہ اور اسکا رسول ہے........اورصحیح فیصلہ بھی یہی ہے.....میں اس پر ایمان رکھتا ہوں.....آپ میرا جواب تو دے نہیں رہے .....اپنی بات لے آتے ہیں.....2 دلائل تھے وہ میں نے رد کر دیے ......اب ان پر مووقف لے کر آجاہیں......
نہ جانے کتنی مرتبہ آپ نے یہ دعویٰ کیا کہ نبی کریمﷺ نے خود فرمایا ہے کہ میں نے سر کی آنکھوں سے جاگتے ہوئے اللہ کو دیکھا ہے۔
اور میں نے آپ کو اتنی ہی مرتبہ یہ کہا ہے کہ آپ کا یہ دعویٰ بلا دلیل ہونے کی بناء پر مردود ہے۔

اگر آپ کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل ہے تو پیش کریں۔ دلیل پیش کرتے ہی نہیں اور دعوں اور دعوے کر رہے ہیں۔

﴿ ثم دنا فتدلى ﴾ کی تفسیر میں صحیح بخاری ومسلم کی روایات اور جید مفسرین کی تفاسیر سے یہی واضح ہوتا ہے کہ اس سے مراد سیدنا جبریل﷤ ہیں نہ کہ اللہ تعالیٰ!
 

Asim Mehmood

مبتدی
شمولیت
مئی 26، 2012
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
0
کہاں سے آپ نے بخاری مسلم کی روایات دی ہیں کہ جن سے جبرائیل ثآبت ہوتے ہیں؟؟؟؟؟؟ دلیل کیا ہے؟؟؟؟؟

ثم دنا سے صرف قریب ہونا مراد ہی نہیں اس سے مراد ہے اوپر سے نیچے والی چیز کی طرف قریب ہونا اب دلیل کیا ہے وہ بھی دیتا ہوں "دنا ، ادنیٰ، اور دنیا ایک ہی لغط سے ہیں "...دنیا نیچے والی چیز اور مالیٰ اعلی اوپر والی ..یعنی ادنیٰ(نیچے ہوا)....ادنی نیچے اور اعلی اوپر تو پھر ثم دنا کا مطلب ہوا "وہ اللہ اپنے حبیب کی طرف اوپر سے نیچے قریب ہوا"....
جبرائیل تو کسی کھاتے سے ثابت ہی نہیں صرف ایک روایت ہے مگر وہ بھی ثم دنا کے لیئے نہیں ہے قرآن میں رویت کا اور احادیث میں بھی ثبوت ہے مگر آپ پتا نہیں کہاں سے یہ بات لے کر آجاتے ہیں.
 

Asim Mehmood

مبتدی
شمولیت
مئی 26، 2012
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
0
مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَىO

(النجم، 53 : 11)

دل نے جھوٹ نہ کہا جو دیکھا۔

اب قرآن یہاں ایک اور سند دے رہا ہے وہ دل اور آنکھ دونوں کی ہے. ہم یہ مانتے ہیں ا(اہلسنت والجماعت) کہ آپ نے اپنے رب کو آنکھ اور دل دونوں سے دیکھا اور قرآن بھی یہ نہہ رہا ہے کہ " جو انکی آنکھ نے دیکھا دل نے بھی اسکی تصدیق کی" تو آنکھ نے دیکھا اور جب وہ نور دل میں گیا تو دل نے بھی اس کی تصدیق کر دی. اب سکی سند بھی قرآن سے ہے.

دوسری بات....لَن تَرَانِي.

(الاعراف، 7 : 143)

(اے موسیٰ!) تو مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتا۔
تو سکا حکم موسیٰ کے لیئے تھا آپ اس کو کسی اور پرٹھونس نہیں سکتے.یہاں نفی موسیٰ کے لیئے ہے اور کسی کے لیئے نہیں ہے. کیونکہ یہ کفتگو موسی کے اور اس کے رب کے مابین ہوئئ. اور اگر یہاں فرض کر بھی لیں کہ نفی ہر خاص عام کے لیئے ہے تو پھر جلوہ تو موسیٰ نے پھر بھی دیکا اور ان کا جسم وہ نور جذب نہ کر پایا .جو بھی دیکھتا وہ اندھا ہو جاتا اگر نفی ہوتی تو ہر خاص عام کے لیئے ہوتی اور جب موسیٰ نے دیکھ ہی لیا تو پھر حضور کی ذات تو والی دو جہاں ہے. وہ پہلی بار فرمایا تھا کہ نہیں دیکھ سکتا لیکن پھر جلوہ اپنا ظاہر کیا مگر موسیٰ کی آنکھ میں وہ ہمت نہ تھی.قرآن میں واضع نفی کسی بھی جگہ نہیں کہ دیکھا ہی نہیں جاسکتا.
موسی دیکھ کر بے ہوش ہو گئے مگر جب اپنے حبیب کی باری آئی تو فرمایا

نہ آنکھ جپکی نہ ٹیڑھی ہوئی. بلکہ دیکھتا ہی رہا .

ور بات یہاں ہی ختم نہیں کی مزید بھی فرمایا

اور (اب) انہوں نے وہ جلوہ دوسری بار دیکھا۔(النجم، 53 : 13)

اب ساری اسناد قرآن سے ہیں
اور کوئی ایک حدیث بھی آپ نے نہیں دی کہ جس میں یہ بات آئی ہو کہ خود انہوں نے فرمایا ہو کہ میں نے اللہ کو نہیں دیکھا.کوئی ایک روایت بھی کسی نے نہیں دی .
حضرت عائشہ کا اپنا اجتہاد تھا تو اسکو امام عسقلانی نے اور آپنے وہ میری پوسٹ خزف کردی ٹھیں اس میں نے چار مذاہب کے مفسریں اور فقہا سے حضرت عائشہ کی حدیث کا رد دے دیا تھا.کسی نے بھی ان سے اجتہاد نہیں کیا سوائے ابن کثیر کے....وہ ان کا اپنا اجتاد تھا ان سے بھی کوئی روایت ہی ثابت نہیں
 
Top