محترم یہاں پر تھوڑی سی عقل استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔ مسئلے کو پہلے سمجھا جاتا ہے۔۔۔ یزید رحمہ اللہ کے مسئلے پر اہلسنت والجماعت کا مؤقف کوئی ڈھکا چھپا نہیں ہے۔۔۔ یہ آپ بھی جانتے ہیں کے علماء حق نے اس پر سکوت اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔۔۔ اب لااُبالی پن میں کوئی دوست یا ساتھی یزید رحمہ اللہ پر یہ سلسلہ جاری کرتا ہے تو یہاں پر دو نقاط ہیں سمجھنے کے لئے پہلا نقطہ یہ ہے جو سازشیں اہل تشیع اور رافض کی جانب سے جاری ہیں اُن پر آنکھ بند کر کے عمل کیا جارہا ہے کیوں؟؟؟۔۔۔ دوسرا نقطہ یہ ہے کے یزید کے خلاف جتنا بھی بغض وعناد اگردنیا میں کسی فرقے کے دل وعقائد میں موجود ہےتو بڑی معذرت کے ساتھ آپ کا تعلق بھی اُن ہی سےہے۔۔۔ ایک چھوٹی سی بات دیکھیں شیعہ کے لفظی معنی ہیں "گروہ" تو یہاں پر یہ جاننا بےضروری ہے کےگروہ اور جماعت کا فرق کیا ہے؟؟؟۔۔۔ گروہ وہ ہوتا ہے جو جماعت سے علیحدہ ہوجائے اور علیحدگی کی کئی ایک وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔۔۔
اور سب سے پیاری بات لعن تعن کرنا یہ اہلسنت والجماعت کا دین نہیں ہے۔۔۔ اگر ایسا ہوتا تو ہم بھی آپ کی ہی صف میں کھڑے ہوتے محمود وعیاز کی طرح دوسری بات جو آپ نے کی کافر کہنے والی تو یہاں پر صرف میں اتنا ہی کہوں گا کے کافر اور مسلمان کے درمیان فرق کو سمجھیں وہ فرق آپ کو نظر آئے گا۔۔۔ نیچے دی گئی معلومات میں۔۔۔ مگر ہم کسی پر کیچڑ اچھال کر اُسے آئینہ دکھانے کے ہرگز قائل نہیں ہیں ہم حق کو ثابت کرنے کی بھرپور اہلیت رکھتے ہیں وہ بھی جب اعتراض کیا جاتا ہے جیسا کے یہود ونصارٰی کیا کرتے تھے اللہ کے دین پرکب علم آجانے بعد۔۔۔ تو یہاں پر یہ سمجھنا قطعی طور پر ناممکن نہیں ہے کے کون کس کی روش پر چل رہا ہے مخلصانہ مشورہ یہ ہی ہے کے کسی کے عقائد کا دفاع کرنے سے بہتر ہوتا ہے کے انسان پہلے اپنے عقیدے کی اصلاح کرے یزید رحمہ اللہ کے بارے میں بڑی معلومات ہےماشاء اللہ آپ کے پاس۔۔۔کچھ معلومات اُس گروہ کے تعلق سے بھی پیش خدمت ہیں جنہیں یزید رحمہ اللہ سے خدا واسطے کا بیر ہے۔۔۔
تھوڑی سی معلومات ہم بھی آپ کے ساتھ شیئر کئے لیتے ہیں فیصلہ آپ پر لعن طعن کا اصل حقدار کون ہے۔۔۔
گواہوں کے بغیر نکاح جائز ہے (الفروع من الکافی جلد ٥ صفحہ ٣٨٧ طبع ایران)۔۔۔
بھانجی، بھتیجی، خالہ اور پھوپھی بیک وقت نکاح میں رہ سکتی ہیں (من لایحضرہ الفقیہ، جلد ٤ صفحہ ٢٦٠ طبع ایران)۔۔۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تقیہ کرتے تھے (نعوذباللہ)۔۔۔ (حیات القلوب، جلد ٥ صفحہ ١١٨ طبع ایران)۔۔۔
حضرت جبرائیل علیہ السلام، (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ سے باتیں کرتے تھے (جلا العیون جلد ١ صفحہ ١٩٨ طبع ملتان)۔۔۔
یقین کیجئے۔۔۔ میرا مقصد قطعی طور پر کسی کی ذات یا فرقے پر کیچڑ اچھالنا نہیں مقصد صرف اتنا ہے کے ہم صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط تسلیم کریں کیونکہ قبر کا تاریک اندھیرا ہمارا منتظر ہے۔۔۔
واللہ تعالٰی اعلم۔۔۔
kamal ki bat hai yazid par lanat karna to ap hazrat k nazdik jaiz nahi. Lekin baghair dalil k sirf yazid k khilaf kuch kehne wale ko bilajhighak shia qarar diya jata hai .awr koi rokne ka takalluf nahi karta. Kisi ko kafir kehna ya shia kehna kia faraq hai. To ap k nazdik kisi musalman ko lanat karna jaiz nahi lekin kafir kehnajaiz hai.subhanallah