علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی نے تفسیرمظہری میں بھی امام احمد کے اس فتویٰ کا ذکر ایک دوسرے حوالے سے کیا ہے:
ابن جوزی نے لکھا ہے کہ قاضی ابو یعلی نے اپنی کتاب المعتمد میں صالح بن احمد بن حنبل سے بیان نقل کیا ہے۔ صالح کا بیان ہے کہ میں نے اپ...نے والد سے کہا کہ ابا، لوگ کہتے ہیں کہ ہم یزید بن معاویہ سے محبت کرتے ہیں۔ ابا نے فرمایا کہ بیٹے، جوشخص اللہ پر ایمان رکھتا ہے، کیا اس کے لئے یزید بن معاویہ سے محبت رکھنے کا کوئی جواز ہوسکتا ہے۔ اس شخص پر کس طرح لعنت نہ جائے جس پر اللہ نے لعنت کی ہو۔ میں نے عرض کیا، اللہ نے اپنی کتاب میں کس جگہ یزید پر لعنت کی ہے۔ امام احمد نے فرمایا (آیت پڑھی):
پھر تم سے یہ بھی توقع ہے اگرتم ملک کے حاکم ہو جاؤ تو ملک میں فساد مچانے اور قطع رحمی کرنے لگو۔ یہی وہ لوگ ہیں جن پر الله نے لعنت کی ہے پھرانہیں بہرا اوراندھا بھی کر دیا ہے۔
تفسیر مظہری، ج 10 ص 326 سورہ 47 آیت 22 اور 23
قاضی شوکانی جو مسلک اہل ِحدیث میں اعلیٰ مقام رکھتے ہیں، ان علماء میں سے ہیں جنہوں نے خود یزید پر لعنت کی۔ اپنی مشہور کتاب نیل الاوطار، ج 7 ص 201 میں لکھتے ہیں:
الخمير السكير الهاتك لحرم الشريعة المطهرة يزيد بن معاوية لعنهم الله
شرابی، جس نے پاک شریعت کی توہین کی یعنی یزید بن معاویہ، اللہ کی لعنت ہو اس پر
اسی طرح اہلسنت کے علما کی اکثریت متقدمین اور متاخرین دونوں میں یزید پر سب و شتم اور لعنت نہیں کرتے تو کیا وہ ناصبی ہیں ؟
احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے یزید پر لعنت نہیں کی ، اب کہ دو کہ وہ بھی ناصبی تھے-
اسی لیے تو میں تمہیں کہتا ہوں تقیہ بردار چالاک رافضی
تو میں نے اہلسنت کا منہج لکھ دیا کہ ناصبی اور رافضی دونوں ہی مردود فرقے ہیں اب آب کیا چاہتے ہو ِ؟