• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہائے ری تقلید! تیرا بیڑا غرق

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
جناب شاھد نذیر صاحب

ڈرتے کیوں ہیں حق کا اقرار کرتے ؟ صاف صاف بتادیں ٹو دی پوائنٹ کہ کھڑے ھوکر پیشاب کرنا اہلحدیثوں کے ہاں سنت کا درجہ رکھتا ھے ؟
یہاں آپ نے ایک ہی رٹا لگایا ھوا ھے کہ "جائز ھے " "جائز ھے " اور آپ کی فقہ الحدیث میں صاف صاف لکھا ھوا ھے حضور کہ “۔۔۔ جن روایات میں کھڑے ھوکر پیشاب کی ممانعیت ھے تمام ضعیف ہیں“صفحہ ١٨٢
اب آپ ہی بتائیے حضور والا شاھد نذیر صاحب ، جب ایسا آپ کی فقہ میں ہی لکھا ھوا ھے تو پھر انکار کیسا ؟؟؟؟ کس بات کا ڈر ھے آپ کو ؟ کیوں اقرار نہیں کرلیتے جناب کہ کھڑے ھوکر پیشاب کرنا آپ کے ہاں سنت ھے ۔؟

شکریہ

سلام ان پر جو ڈرے بغیر اپنا عقیدہ بتادیں
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جناب شاھد نذیر صاحب

ڈرتے کیوں ہیں حق کا اقرار کرتے ؟ صاف صاف بتادیں ٹو دی پوائنٹ کہ کھڑے ھوکر پیشاب کرنا اہلحدیثوں کے ہاں سنت کا درجہ رکھتا ھے
؟
جناب محترم ہمیں ڈر کیسا؟! ڈر تو مقلدوں کو ہوتا ہے جو دلائل کے میدان میں اپنی خستہ حال تقلید کی بیساکھی سے دو قدم بھی نہیں چل پاتے۔ ہم نے تو بالکل کھول کر اپنا عقیدہ اور موقف آپ کے سامنے رکھ دیا ہے لیکن آپ کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا جواب آپ کی توقعات کے بالکل برعکس ہے اور اس جواب نے آپ کے سارے ارمانوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ آپ تو آس لگائے بیٹھے تھے کہ اگر میں کہوں گا کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا سنت ہے تو آپ مجھے الزام دینگے کہ دیکھوں تم پہلے انکار کر رہے تھے اور اب آخر تسلیم کر ہی لیا پھر آپ ہمیں اس جواب پر دل کھول کر شرمندہ کرینگے اور اگر میں کہوں گا کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا سنت نہیں ہے تو آپ ہمارے علماء کی عبارتوں کے ڈھیر لگا دیں گے کہ دیکھو تمہارے علماء تو اسے جائز اور سنت کہتے ہیں۔

لیکن ہائے! حسرت ان غنچوں پر جو بن کھلے مرجھا گئے

لیکن اس میں ہمارا بھلا کیا قصور؟! آپ سے کس نے کہا تھا کہ مقلد بنو اور اہل حدیثوں کے سامنے ہر معاملے میں یوں شرمندہ اور رسواء ہوتے رہو۔ میرے بھائی تقلید کرنے والا کبھی سر اٹھا کر نہیں جی سکتا۔ اس لئے ہمارا تو مخلصانہ مشورہ ہے کہ اس بے کار تقلید پر لعنت بھیج کر قرآن اور حدیث کی اتباع کرنے والا بن جاؤ۔

یہاں آپ نے ایک ہی رٹا لگایا ھوا ھے کہ "جائز ھے " "جائز ھے " اور آپ کی فقہ الحدیث میں صاف صاف لکھا ھوا ھے حضور کہ “۔۔۔ جن روایات میں کھڑے ھوکر پیشاب کی ممانعیت ھے تمام ضعیف ہیں“صفحہ ١٨٢
اب آپ ہی بتائیے حضور والا شاھد نذیر صاحب ، جب ایسا آپ کی فقہ میں ہی لکھا ھوا ھے تو پھر انکار کیسا ؟؟؟؟
اب خود ہی دیکھ لیجئے یہ نتیجہ ہوتا ہے اندھی تقلید کا کہ آپ کی نظریں بھی کمزور ہوگئی ہیں اور اس ناہنجار تقلید نے آپ کی مت بھی ماردی ہے۔ (اس بات کو طنز مت سمجھئے گا میرے بھائی یہ حقیقت ہے) آپ فرماتے ہیں:
یہاں آپ نے ایک ہی رٹا لگایا ھوا ھے کہ "جائز ھے " "جائز ھے "
ٹھیک ہے جناب میں نے جائز کہا ہے۔ اس کے بعد آپ فرماتے ہیں:
اور آپ کی فقہ الحدیث میں صاف صاف لکھا ھوا ھے حضور کہ “۔۔۔ جن روایات میں کھڑے ھوکر پیشاب کی ممانعیت ھے تمام ضعیف ہیں“صفحہ ١٨٢
اس بات کو پیش کرکے شاید آپ میرا تضاد ثابت کرنا چاہتے تھے۔ لیکن آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ ان دونوں عبارتوں میں سرے سے کوئی تضاد نہیں بلکہ یہ دونوں عبارتیں ہم معنی ہیں۔ کیونکہ (جن روایات میں کھڑے ھوکر پیشاب کی ممانعیت ھے تمام ضعیف ہیں) سے معلوم ہوتا ہے کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا منع نہیں ہے بلکہ جائز ہے۔ ابن حجر رحمہ اللہ کے حوالے سے میں پہلے ہی یہ عبارت پیش کرچکا ہوں دیکھئے:

ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی نفی میں کوئی بات نبی علیہ السلام سے ثابت نہیں ہے۔ (کمافی تحفۃ الاحوذی ص ٧٢ جلد١ طبع قدیمی کتب خانہ)
اب آپ ابن حجر رحمہ اللہ پر کیا فتویٰ لگائیں گے؟؟؟

بہتر ہوتا کہ آپ ان باتوں کو پوسٹ کرنے سے پہلے کسی ایسے شخص کو دکھا لیتے جس کی عقل تقلید کی بیماری نے خراب نہ کی ہو۔ لیکن میں آپ کی مجبوری سمجھتا ہوں کہ مقلدوں کے سمندر میں آپ کو ایسا شخص ملنا کس قدر مشکل تھا۔ اور اہل حدیث سے پوچھنا تو آپ کی شان کے خلاف ہے۔ ٹھیک ہے بھائی پھر ہوتے رہو اہل حدیثوں کے آگے شرمندہ!!!!!!

اب آپ ہی بتائیے حضور والا شاھد نذیر صاحب ، جب ایسا آپ کی فقہ میں ہی لکھا ھوا ھے تو پھر انکار کیسا ؟؟؟؟
ہم نہیں بلکہ اب آپ ہی بتائیے حضور والا آپ یہ سب کچھ لکھتے ہوئے ہوش میں تھے یا بے ہوشی اور مدہوشی کے عالم میں یہ فضولیات رقم کی ہیں؟؟؟!!!

کس بات کا ڈر ھے آپ کو ؟ کیوں اقرار نہیں کرلیتے جناب کہ کھڑے ھوکر پیشاب کرنا آپ کے ہاں سنت ھے ۔؟
معاف کیجئے گا کھڑے ہوکر پیشاب کرنا تو آپ کے ہاں بھی سنت ہے تو یہ مطالبہ تو ہم بھی آپ سے کرسکتے ہیں کہ آپ کیوں اقرار نہیں کرتے کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا آپ کی فقہ میں سنت ہے۔ آخر آپکو کس بات کا ڈر ہے۔ دیکھئے آپ کے شہید دیوبندیت جناب یوسف لدھیانوی صاحب نے لکھا ہے:

یوسف لدھیانوی صاحب مزید فرماتے ہیں: جس مسئلہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک سے زیادہ صورتیں منقول ہوں، وہ سب سنتیں کہلائیں گی۔(اختلاف امت صراط مستقیم، ص٩٧)
اور آپ کو بھی یہ معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیشاب کرنے سے متعلق دو صورتیں منقول ہیں ایک کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی اور دوسری بیٹھ کر پیشاب کرنے کی۔ پس پیشاب کرنے کی یہ دونوں صورتیں یوسف لدھیانوی صاحب کے نزدیک بھی سنت ہی کہلائیں گی۔

اب فرمائیے سہج صاحب اس مسئلہ میں جو کچھ گل پاشیاں آپ کے منہ سے اہل حدیثوں کے بارے میں ہور ہی ہیں کیا ان میں سے کچھ پھول آپ کے شہید دیوبندیت پر بھی نچھاور ہونگے؟؟؟ یا امین اوکاڑوی کی طرح آپ کے باٹ بھی لینے کے اور، دینے کے اور ہیں۔ میرے بھائی اوکاڑوی اسٹائل اسی وقت فائدہ دیتا ہے جب سننے والے بھی دیوبندی ہوں اور کہنے والے بھی دیوبندی ہوں لیکن جب سامنے اہل حدیث ہوں تو اکاڑوی اسٹائل اپنانے سے شرمندگی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

آپ سے درخواست ہے کہ ابھی بھی ہوش میں آجائیں اور کچھ دیانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی غلطی تسلیم کر لیں ورنہ آگے بڑے سخت مرحلے ہیں ابھی ہمارے ترکش میں کچھ خطرناک تیر باقی ہیں۔ جسے اس وقت چلایا جائے گا جب آپ امین اوکاڑوی کی طرح اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہ آئے۔
 

m.ali.m

مبتدی
شمولیت
مئی 31، 2011
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
18
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تمام برادران فورم السلام علیکم
جناب شاہد نذیر صاحب آپ نے علامہ ابن نجیم حنفی رحمہ اللہ کو جاہل کہا اس میں ہم آپ سے اس لئے کوئی بحث نہیں کریں گے کیونکہ قرآن میں آتا ہے کہ وعباد الرحمن الذين يمشون على الارض هونا واذا خاطبهم الجاهلون قالوا سلاما
جہاں تک کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کا معاملہ ہے وہ احناف کے نزدیک یہ ہے کہ بلاضرورت کھڑے ہوکر پیشاب کرنا گناہ ہے جبکہ کسی مجبوری کی صورت میں جائز ہے اس سے الحمدللہ احناف کا عمل ان صحیح احادیث پر ہے جس میں آپ صلیللہعلیہسلم کا بیٹھ کر پیشاب کرنا تواتر سے ثابت ہے جبکہ ہمارا ان ضعیف حدیثوں پر بھی عمل ہے جن میں اس کے ممانعت آتی ہے اور ان احادیث پر بھی الحمدللہ ہم عمل پیرا ہیں جن میں آپ صلیللہعلیہسلم سے کھڑے ہوکر پیشاب کرنا ثابت ہے چونکہ اکثریت محدثین کی آپ صلیللہعلیہسلم کے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی وجہ گندگی کا موجود ہونا بتلاتی ہے لہذا یہ عذر ہوا جبکہ بعض محدثین نے اسکی وجہ آپ صلیللہعلیہسلم کے گٹھنے مبارک پر چوٹ بیان کی اگرچہ گھٹنے پر چوٹ والا بیان سندا کمزور ہے لیکن بحرحال محدثین کے نزدیک عذر میں آنحضرت صلیللہعلیہسلم نے ایسا کیا تو ہم بھی یہی کرتے ہیں اور اس سلسلے میں ہمارا عمل تینوں حدیثوں پر ہے۔
اس کے علاوہ احناف کے عمل کا اثر صحابہ کرام ضیللہعنہ سے بھی ملتا ہے جو کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی کراہت کے قائل تھے ان میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا ذکر مولانا عمران ایوب لاہوری صاحب نے فقہ الحدیث صفحہ ١٨٣ پر کیا ہے تو کیا حضرت عبداللہ بن مسعود رضیللہعنہ پر بھی معاذ اللہ جہالت کا فتوی لگاؤ گے؟ امام شعبی اور ابراہیم بن سعد حمتللہعلیہما نے بھی کراہت کا اظہار کیا۔ کیا وہ بھی جاہل ہیں؟ علامہ شوکانی حمتللہعلیہ نے لکھا
کھڑے ہوکر پیشاب کرنا حرام نہیں تو کم از کم شدید مکروہ ضرور ہے
حوالہ: السیل الجرار المتدفق علی حدائق الازهار ج١ ص ٦٨
تو کیا قاضی شوکانی حمتللہعلیہ بھی جاہل ہیں؟ میرے بھائی یہ اختلاف علمی رہا ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کپ جنہوں نے آنحضرت صلیللہعلیہسلم کے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کو عذر کی وجہ سے کہا انہوں نے بے وجہ پیشاب کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کو مکروہ جانا اور جبکہ دوسروں نے ایسا کرنے کو کوئی عیب نہیں جانا
المختصر احناف کے نزدیک بیٹھ کر پیشاب کرنا سنت ہے، بے وجہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا مکروہ جبکہ عذر کی بناہ پر کھڑے ہوکر پیشاب کرنا جائز اور تینوں مسئلے حدیث سے مستخرج ہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تمام برادران فورم السلام علیکم
جناب شاہد نذیر صاحب آپ نے علامہ ابن نجیم حنفی رحمہ اللہ کو جاہل کہا اس میں ہم آپ سے اس لئے کوئی بحث نہیں کریں گے کیونکہ قرآن میں آتا ہے کہ
وعباد الرحمن الذين يمشون على الارض هونا واذا خاطبهم الجاهلون قالوا سلاما
معاف کیجئے گا ایم علی ایم صاحب یہ وہی ابن نجیم صاحب ہیں جنھوں نے پیشاب سے سورہ فاتحہ لکھنے کو جائز کہا ہے اور حنفیوں کی قرآن سے محبت ملاحظہ فرمائیں کہ یہی حنفی مذہب کا مفتیٰ بہ قول ہے۔ انا اللہ وانا علیہ راجعون!

ابن نجیم اور ان جیسے ہی دوسرے لوگ جو اسلام کو بدنام کرنے اور قرآن کی توہین کرنے میں پیش پیش رہے آپ لوگوں کے نزدیک رحمہ اللہ جیسے لفظ کے حقدار ٹھہرتے ہیں۔ ماشاءاللہ اس سے مقلدین کی اسلام سے محبت کا بالکل صحیح اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ہم تو اس پر یہی کہہ سکتے ہیں کہ بھائی ایسے فقہی آپ کو ہی ہزار دفعہ مبارک ہوں۔

جہاں تک کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کا معاملہ ہے وہ احناف کے نزدیک یہ ہے کہ بلاضرورت کھڑے ہوکر پیشاب کرنا گناہ ہے جبکہ کسی مجبوری کی صورت میں جائز ہے اس سے الحمدللہ احناف کا عمل ان صحیح احادیث پر ہے جس میں آپ صلیللہعلیہسلم کا بیٹھ کر پیشاب کرنا تواتر سے ثابت ہے جبکہ ہمارا ان ضعیف حدیثوں پر بھی عمل ہے جن میں اس کے ممانعت آتی ہے اور ان احادیث پر بھی الحمدللہ ہم عمل پیرا ہیں جن میں آپ صلیللہعلیہسلم سے کھڑے ہوکر پیشاب کرنا ثابت ہے چونکہ اکثریت محدثین کی آپ صلیللہعلیہسلم کے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی وجہ گندگی کا موجود ہونا بتلاتی ہے لہذا یہ عذر ہوا جبکہ بعض محدثین نے اسکی وجہ آپ صلیللہعلیہسلم کے گٹھنے مبارک پر چوٹ بیان کی اگرچہ گھٹنے پر چوٹ والا بیان سندا کمزور ہے لیکن بحرحال محدثین کے نزدیک عذر میں آنحضرت صلیللہعلیہسلم نے ایسا کیا تو ہم بھی یہی کرتے ہیں اور اس سلسلے میں ہمارا عمل تینوں حدیثوں پر ہے۔
بہت بہتر ہوتا ہے کہ انسان سچ بولے اس سے اس کی توقیر اور عزت بڑھ جاتی ہے۔ احناف ضعیف احادیث تو بہت دور کی بات ہے صحیح احادیث پر بھی عمل نہیں کرتے ان کا عمل صرف ان کے امام کے قول پر ہوتا ہے چاہے وہ قول عقل اور نقل کے خلاف ہو۔ ثبوت کے لئے ملاحظہ فرمائیں یہ مضمون:

ماشاءاللہ ہر مقلد کی تحقیق دوسرے مقلد سے جدا ہوتی ہے۔ پہلے تو سہج صاحب کوئی اور ہی راگ الاپ رہے تھے آپ نے آکر تو ان کے سارے کئے کرائے پر یہ کہہ کر پانی پھیر دیا۔

اور ان احادیث پر بھی الحمدللہ ہم عمل پیرا ہیں جن میں آپ صلیللہعلیہسلم سے کھڑے ہوکر پیشاب کرنا ثابت ہے
واہ سبحان اللہ

اب سہج صاحب کہاں منہ چھپائیں گے؟! کہ ان کے بھائی نے اعتراف کر لیا کہ حنفی بھی کھڑے ہوکر پیشاب کرتے ہیں!!!

ایم علی ایم صاحب اتنی وضاحت سے احناف کا موقف (ضعیف احادیث پر بھی عمل کرتے ہیں، صحیح احادیث پر بھی، کھڑے ہوکر بھی پیشاب کرتے ہیں، بیٹھ کر بھی) لکھنے سے پہلے کم از کم اپنے فقہاء اور اکابرین دیوبند کی طرف ہی ایک نظر کر لی ہوتی جس کی وضاحت ہم نے پہلی پوسٹ میں کی ہے۔ آپ کا یہ موقف جو آپ نے بڑے پیار سے احناف کے ذمہ لگایا ہے ابن نجیم اور اکابرین دیوبند کے موقف کے برعکس اور خلاف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔ ابن نجیم اور دیوبندی اکابرین کا کہنا ہے کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا گناہ ہے۔ بہت غور سے اس عبارت کو ملاحظہ فرمائیے گا کیونکہ یہ عبارت مطلق ہے اور اس میں آپ کی عذر والی خود ساختہ قید نہیں ہے۔

اگر آپ کھلے دل سے یہ تسلیم کرلیں کہ اکابرین دیوبند اور ابن نجیم کی بات غلط ہے تو ہم آپ کا پیش کردہ موقف تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن یہ یاد رکھئے گا کہ ایسی بات کہنےکے بعد آپ دیوبندیت کو سلام کر بیٹھیں گے۔ اور اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ ان صاحبان کو آپ غلط بھی نہ کہیں اور ان کے برعکس موقف پیش کرکے دیوبندیت اور حنفی مذہب کا دفاع بھی کریں تو یہ ممکن نہیں ہے۔ ہم آپ سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ حنفی اور دیوبندی مذہب میں آپ کی حیثیت کیا ہے جو آپ حنفی فقہی اور دیوبندی اکابرین کے برعکس موقف پیش فرما رہے ہیں؟؟؟

مجھے اس بات پر بھی بہت حیرت ہے کہ آج کل مارکیٹ میں کیسے جدید مقلدین آرہے ہیں جو بیک وقت مقلد بھی ہیں اور مجتہد و محقق بھی!!! اس کا سبب ظاہر ہے یہ ہے کہ موجودہ مقلدین یہ بھی نہیں جانتے کہ تقلید کہتے کس کو ہیں؟! آئیے میں ان بھولے بھالے مقلدین کو تقلید کا آئینہ دکھا دوں۔
مفتی سعید احمد پالن پوری دیوبندی لکھتے ہیں: کیونکہ تقلید کسی کا قول اس کی دلیل جانے بغیر لینے کا نام ہے۔ علماء نے فرمایا ہے کہ اس تعریف کی رو سے امام کے قول کو دلیل جان کر لینا تقلید سے خارج ہوگیا۔ کیونکہ وہ تقلید نہیں ہے بلکہ دلیل سے مسئلہ اخذ کرنا ہے۔ مجتہد سے مسئلہ اخذ کرنا نہیں ہے۔ (آپ فتویٰ کیسے دیں؟ ص٧٦ مطبوعہ: مکتبہ نعمانیہ ٣٦ جی، لانڈھی کراچی)

اب تو آپ کو معلوم ہوگیا ہوگا کہ آپ یہ تحقیق پیش کرکے مقلد نہیں رہے کیونکہ آپ نے آنکھ بند کرکے دلیل جانے بغیر امام کا قول و مذہب بیان نہیں کیا بلکہ آپ نے تو اپنے امام اور مذہب کے دلائل بھی جان لیے۔ اب آپ کی تقلید کی وادی میں واپسی کیسے ممکن ہوگی؟! یقیناً اب تو آپ کو مجھ سے بحث چھوڑ کر توبہ کرنی ہوگی۔ ویسے اگر آپ غیر مقلد ہونے کا اعلان فرما دیں تو ہمیں آپ کی یہ تحقیق بخوشی منظور ہے ورنہ آپ کو اس تحقیق کا حق حاصل نہیں آپ اس مسئلہ پر اپنے امام کا قول صحیح سند کے ساتھ پیش فرما کر تقلید کو مزید رسوا ہونے سے بچا لیں۔

اس کے علاوہ احناف کے عمل کا اثر صحابہ کرام ضیللہعنہ سے بھی ملتا ہے جو کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی کراہت کے قائل تھے ان میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا ذکر مولانا عمران ایوب لاہوری صاحب نے فقہ الحدیث صفحہ ١٨٣ پر کیا ہے تو کیا حضرت عبداللہ بن مسعود رضیللہعنہ پر بھی معاذ اللہ جہالت کا فتوی لگاؤ گے؟ امام شعبی اور ابراہیم بن سعد حمتللہعلیہما نے بھی کراہت کا اظہار کیا۔ کیا وہ بھی جاہل ہیں؟ علامہ شوکانی حمتللہعلیہ نے لکھا

حوالہ: السیل الجرار المتدفق علی حدائق الازهار ج١ ص ٦٨
تو کیا قاضی شوکانی حمتللہعلیہ بھی جاہل ہیں؟ میرے بھائی یہ اختلاف علمی رہا ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کپ جنہوں نے آنحضرت صلیللہعلیہسلم کے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کو عذر کی وجہ سے کہا انہوں نے بے وجہ پیشاب کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کو مکروہ جانا اور جبکہ دوسروں نے ایسا کرنے کو کوئی عیب نہیں جانا
میرے بھائی یہ حوالے آپ کے لئے بالکل بھی مفید نہیں ہیں کیونکہ ان میں اوّل تو کراہت کا ذکر ہے جب کہ اکابرین دیوبند اور ابن نجیم جنھوں نے پیشاب سے سورہ فاتحہ لکھنے کو جائز بتا کر حنفیوں کا سر فخر سے بلند کردیا ہے، کے نزدیک کھڑے ہوکر پیشاب کرنا گناہ ہے۔ آپ سے عرض ہے کہ موضوع سے غیر متعلقہ بحث کے بجائے آپ کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کے گناہ ہونے پر دلیل لائیں۔

المختصر احناف کے نزدیک بیٹھ کر پیشاب کرنا سنت ہے، بے وجہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا مکروہ جبکہ عذر کی بناہ پر کھڑے ہوکر پیشاب کرنا جائز اور تینوں مسئلے حدیث سے مستخرج ہیں۔
اس میں کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کے گناہ ہونے پر کوئی بات ذکر نہیں کی گئی ہے۔ جو کہ اصل موضوع ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو خود ہی پتا چل گیا کہ تینوں مسئلے احادیث سے مستخرج ہیں اور یہ بھی معلوم ہوگیا کہ وہ کون سی احادیث ہیں جن سے ان مسائل کا استخراج کیا گیا ہے تو بھائی آپ کے مذہب میں جناب ابوحنیفہ کا کیا کام ہے؟؟؟ کیا صرف وہ نام کے امام ہیں اور مسائل انکے مقلدین احادیث سے اخذ کرتے ہیں؟؟؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
یہ موضوع دوبارہ سے پبلش کیا جا رہا ہے اپنے قابل صد احترام بھائیوں سے اس امید کے ساتھ وہ ایک دوسرے کے بھرپور احترام کے ساتھ اور اصلاح و مثبت تنقید کے انداز میں نہ کہ طنزیہ اور ہار جیت کی سوچ لے کر آپس میں بات چیت کریں گے۔ ازراہ کرم محدث فورم کے قوانین کو ایک مرتبہ پھر ملاحظہ فرما لیں۔ مکالمہ سیکشن میں یہ قوانین سختی سے لاگو ہوں گے۔ اس لئے ازراہ کرم اپنا انداز اور اسلوب بیان ایسا رکھیں کہ آپ کو یا ہمیں کسی ناخوشگوار اقدام پر مجبور نہ ہونا پڑے۔
جزاکم اللہ۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
شاکر بھائی مکالمہ کے اراکین کو تقریبا دو دفعہ متنبہ کر چکے ہیں اور تیسری دفعہ اگر کسی بھائی کی پوسٹ میں فورم کے کسی قانون کی خلاف ورزی پائی گئی تو اس پوسٹ کوکسی تیسری تنبیہ کے بغیر ہی نامنظور کر دیا جائے گا۔
جزاکم اللہ خیرا۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
موضوع سے غیر متعلقہ اور دیگر اراکین پر طنز پر مبنی پوسٹس نامنظور کی گئیں۔ ازراہ کرم اگر کسی کے پاس موضوع پر بات کرنے کے لئے کچھ ہے تو مخالفین کے نکتہ نظر کا احترام کرتے ہوئے شیئر کریں۔
جزاکم اللہ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top