• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہند پاک تقسیم پر ایک مکالمہ

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
یہ بحث بنیادی طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ "فیس بُک" پر شروع کی گئی ہے، اور وہیں سے اسے یہاں "کٹ اینڈ پیسٹ" کی جارہی ہے۔ فیس بک اس قسم کی سنجیدہ گفتگو کے لئے انتہائی غیر مناسب جگہ ہے۔ اسی لئے وہاں میں نے "دخل در غیر معقولات" سے گریز ہی کیا (ابتسامہ)۔ کیونکہ فیس بک تو ایسی جگہ ہے جسےعلمی، دینی اور سنجیدہ شخصیات تک "تفریح طبع" کے لئے بھی استعمال کرتی ہیں۔ لیکن جب یہ بحث یہاں منتقل ہوئی تو میں نے بھی اپنی رائے آزادانہ پیش کردی، جس طرح دوسروں نے کی۔ لیکن "پابندی اور دھمکی" کا سامنا صرف مجھے ہی ہے کہ ایسا نہ کرو ورنہ ویسا ہوجائے گا۔ (کھٹے میٹھے @حیدرآبادی بھائی سے معذرت کے ساتھ)۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
پوسٹ نمبر #71 کا تیسرا اور چوتھا پوائنٹ؟
ہندو اپنی سینکڑوں سالہ غلامی کا خوب خوب بدلہ لیتے.. کیسی سوچ مرد مومن کی!
لگتا ہے کہ آپ (بحیثت مجموعی) "ہندوانہ سوچ "سے قطعاََ نا آشنا ہیں۔ یا پھر تاریخی طور پر ثابت شدہ "ہندوسوچ" کی پردہ پوشی کے خواہاں ہیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
پاکستان اور بھارت کے "پرستاروں" کی خدمت میں: ہر دو ملک کے شہری اپنے اپنے ملک کو ایک عارضی قیامگاہ مثل قید خانہ سمجھیں، جنت نظیر ملک نہیں۔
qaidkhana.GIF
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
حیدرآبادی بھائی! آپ تو خفا ہوگئے۔ بھارت کو ”اپنا“ اور پاکستان کو ”غیر“ کا ملک (یا اس کے برعکس) سمجھنے سے اس قسم کی خفگی ایک ”فطری“ عمل ہے۔
نہیں! خفگی کی بات نہیں۔ متذکرہ بالا جملہ اور اس کے بعد کی آپ کی ساری ناصحانہ باتیں ۔۔۔ میرے لیے بالکل غیرضروری ہیں ;)
اسی کے یکساں یا اس سے بہتر نقطہ نظر میں ماضی میں کئی مرتبہ پیش کر چکا ہوں۔ :)

میں نے صرف ایک اصولی بات کی ہے کہ خبریں لگانا درست امر نہیں۔ اور بس!
 

ابن قاسم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 07، 2011
پیغامات
253
ری ایکشن اسکور
1,081
پوائنٹ
120
لگتا ہے کہ آپ (بحیثت مجموعی) "ہندوانہ سوچ "سے قطعاََ نا آشنا ہیں۔ یا پھر تاریخی طور پر ثابت شدہ "ہندوسوچ" کی پردہ پوشی کے خواہاں ہیں۔
تاریخی طور پر ثابت شدہ ہندوؤں کی کیا سوچ ہے؟ یہ بھی بتاییے مسلمان جنہوں نے 800 سال سے زائد ہندوستان پر حکومت کی ان میں سے بعض اتنے بزدل کیوں ہوگئے کہ انہیں ہندوؤں کی سوچ سے بھی خوف لگنے لگا تھا؟
یہ سب بہانے وہ تلاش کریں جنہیں غلامی کا خوف رہا یا پھر اقتدار کی بھوک تھی. یہاں تو شروع سے طے تھا کوئی بھی قربانی دیں گے پر ہجرت جیسے مقدس لفظ کا استعمال کر کے بھاگیں گے نہیں.
 
Last edited:

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

جہاں تک پاکستان کے قیام کا مقصد ہے یعنی دو قومی نظریہ وہ اپنی جگہ ناقابل چیلنج ہے۔ مسلمانوں کے ہندوں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے مسلمان آہستہ آہستہ انکے مذہبی رنگ میں رنگتے جارہے تھے جیسے آج تک پاکستان میں بھی ہندوانہ رسمیں جہیز، مہندی، بارات مسلمان کے رسم ورواج میں ایسے شامل ہوگئیں ہیں کہ اکثر مسلمان جانتے بھی نہیں کہ یہ ہندوں سے مسلمانوں میں رواج پاگئی ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے دیکھئے: مسلمانوں میں ہندوانہ رسوم و رواج

پاکستان ہجرت کرجانے والے مسلمان تو ہندوانہ اثرات سے کافی حد تک محفوظ ہوگئے لیکن ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کی حالت تو بہت ہی ابدتر ہے اب تو ہندو لڑکے سے مسلمان لڑکی کی شادی یا مسلمان مرد کی ہندو لڑکی سے شادی عام سی بات ہے اسکی مثالیں ہندوستان کے مسلمان اداکاروں میں کثرت سے دیکھی جاسکتی ہیں۔ شاہ رخ خان نے ہندو عورت سے شادی کررکھی ہے اور اسکے گھر میں ایک مندر بھی ہے۔ ماضی میں سنجے دت کی ماں مسلمان عورت تھی جس نے ہندو سے شادی کی تھی۔ اب سیف علی خان کی بیوی ہندو ہے۔ ہندوستان میں ہندوں کے مذہبی تہواروں میں جیسے ہولی وغیرہ میں مسلمانوں کی شرکت عام ہے۔ ہندوں سے اظہار یکجہتی اور چاپلوسی کے لئے دیوبندی اکثر گائے کے ذبح کو غلط قرار دیتے رہتے ہیں۔ جب کہ یہی دیوبندی پاکستان میں ایسا بیان کبھی جاری نہیں کرتے کیونکہ یہاں ہندو کے ساتھ رہن سہن نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اس چاپلوسی کی ضرورت نہیں پڑتی۔

عبداللہ ناصر رحمانی اکثر اپنے خطبات میں فرماتے ہیں: دنیا میں صرف دو ریاستیں ایسی ہیں جنھیں کلمے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا پہلی مدینہ منورہ اور دوسری پاکستان۔ یہ پاکستان کی افضلیت کی بہت بڑی دلیل ہے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان میں خلافت نافذ نہ ہوسکی اور جمہوریت جیسے کافرانہ نظام پر اسے چلایا جارہا ہے۔ لیکن چونکہ اسکی بنیاد نیک مقصد کے تحت رکھی گئی اس لئے امید ہے کہ کبھی نہ کبھی پاکستانیوں کو بھولا سبق یاد آجائے گا اور وہ جمہوریت کی جگہ شریعت نافذ کردیں گے۔ان شاء اللہ۔لیکن ہندوستان میں تو اس کا تصور بھی محال ہے۔

ہندوں کے مسلمانوں پر گہرے اثرات کا اندازہ اس بات سے بھی ہوتا ہے کہ ماضی میں ہندوستان کی فلم انڈسٹری میں مسلمان اپنا نام تبدیل کرکے ہندوانہ نام رکھ لیتے تھے جس کی وجہ ہندوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے علاوہ اور کیا ہوسکتی ہے۔ اسکی مثالیں مدھوبالا، میناکماری، دلیپ کمار وغیرہ ہیں اور ہندوستان سے ہجرت کرکے آنے والے سنتوش کمار، سورن لتا اور درپن وغیرہ ہیں جو تمام مسلمان تھے لیکن نام ہندوانہ تھے۔

ہندوستانی مسلمان بیچارے ہندوں کی غلامی میں شب روز گزار رہے ہیں۔ ہندوستان جیسا کہ نام ہی سے ظاہر ہے ہندوں کا ملک ہے اور مسلمان اقلیت میں ہیں ہندوستان کا حکمران ہندو ہے اور ہندو ہی رہے گا۔ ہندو کبھی مسلمان کا بھائی نہیں بن سکتا۔ آپ ماضی اور موجودہ ہندوستانی فلمیں اٹھا کر دیکھ لیں ہر فلم میں مسلمانوں کی تذلیل اور توہین ملے گی۔ فلم میں جو بھی برا کردار ہوتا ہے وہ مسلمانوں سے منسوب کردیا جاتا ہے۔ اس سے ہندوں کی مسلمانوں کے بارے میں ذہنیت کا پتا چلتا ہے۔ ان حقائق کے باوجود معلوم نہیں ہندوستانی مسلمان کس بات پر نازاں ہے؟؟؟
 
Last edited:

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
ہندوستانی مسلمان بیچارے ہندوں کی غلامی میں شب روز گزار رہے ہیں۔ ہندوستان جیسا کہ نام ہی سے ظاہر ہے ہندوں کا ملک ہے اور مسلمان اقلیت میں ہیں ہندوستان کا حکمران ہندو ہے اور ہندو ہی رہے گا۔ ہندو کبھی مسلمان کا بھائی نہیں بن سکتا۔ آپ ماضی اور موجودہ ہندوستانی فلمیں اٹھا کر دیکھ لیں ہر فلم میں مسلمانوں کی تذلیل اور توہین ملے گی۔ فلم میں جو بھی برا کردار ہوتا ہے وہ مسلمانوں سے منسوب کردیا جاتا ہے۔ اس سے ہندوں کی مسلمانوں کے بارے میں ذہنیت کا پتا چلتا ہے۔ ان حقائق کے باوجود معلوم نہیں ہندوستانی مسلمان کس بات پر نازاں ہے؟؟؟
This made me laugh so hard
آؤ ٹھاکر آؤ تمہاری ہی کمی تھی !!
;)
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
This made me laugh so hard
آؤ ٹھاکر آؤ تمہاری ہی کمی تھی !!
;)
آپکو تو شاید میری تحریر پر طنزیہ ہنسی آئی ہوگی لیکن آپ کی اس تحریر پر مجھے بہت ہنسی آئی۔ شاید جملوں اور الفاظ کا انتخاب ایسا ہے جس نے ہنسنے پر مجبور کردیا۔ بہرحال آپکے منتخب کردہ الفاظ کا بہت لطف آیا۔
میں بہت عرصہ سے اس دھاگہ کا مطالعہ کررہا ہوں اور لکھنا چاہتا تھا لیکن آج موڈ بن گیا اور فرصت بھی تھی اس لئے لکھ دیا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
This made me laugh so hard
آؤ ٹھاکر آؤ تمہاری ہی کمی تھی !!
;)
ہندوں کے مسلمانوں پر اثرات کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ اس میں زبان بھی شامل ہے۔ بدقسمتی سے ہندوستانی میڈیا اور فلموں کے ذریعہ پاکستانی مسلمانوں میں وہ الفاظ بھی استعمال ہونے لگے ہیں جس سے ماضی میں ہم ناآشنا تھے۔ جیسے معلومات کی جگہ ہندی لفظ جانکاری اسکے علاوہ کریاکرم اور رام رام کے الفاظ بھی پاکستانی مسلمان بطور مذاق استعمال کرنے لگے ہیں۔ ہم ٹھاکر کا لفظ استعمال نہیں کرتے کیونکہ اس سے ہندوانہ کلچر کی بو آتی ہے بلکہ ہم ٹھاکر کی جگہ چوہدری استعمال کرتے ہیں۔ الحمدللہ ہر بات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے اکابرین کا پاکستان کی صورت میں الگ ریاست کا مطالبہ اور اس کا قیام کس قدر درست فیصلہ تھا۔ شاید اگر آج بھی تمام مسلمان ہندوں کے ماتحت زندگی گزار رہے ہوتے تو آدھا تیتر آدھا بٹیر کے مصداق آدھے ہندو اور آدھے مسلمان ہوتے۔
 
Last edited:

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
آپکو تو شاید میری تحریر پر طنزیہ ہنسی آئی ہوگی لیکن آپ کی اس تحریر پر مجھے بہت ہنسی آئی۔ شاید جملوں اور الفاظ کا انتخاب ایسا ہے جس نے ہنسنے پر مجبور کردیا۔ بہرحال آپکے منتخب کردہ الفاظ کا بہت لطف آیا۔
میں بہت عرصہ سے اس دھاگہ کا مطالعہ کررہا ہوں اور لکھنا چاہتا تھا لیکن آج موڈ بن گیا اور فرصت بھی تھی اس لئے لکھ دیا۔
شکریہ۔ ویسے ہم حیدرآبادی بہت کم کسی معاملے کو دل پہ لیتے یا سیریس ہوتے ہیں ۔۔ اچانک کوئی نئی بات کوئی بول دے تو وہاں ہم لوگ چند مزیدار حیدرآبادی جملے بولتے ہیں ۔۔۔ میں نے پہلے وہی لکھے تھے مگر بہت سوں کو شائد سمجھ میں نہ آئے سوچ کر وہ جملہ لکھ دیا جو عموما ایسے مواقع پر انڈیا بھر میں بولا سمجھا اور لطف اٹھایا جاتا ہے :)
 
Top