السلام علیکم! اس سلسلے میں مؤرخہ 13 نومبر میری ملاقات حافظ عمر صدیق صاحب سے ہوئی تھی میں گجرانوالہ ان کے پاس گیا تھا اور سارا دین انہی کے پاس گزارا، بلکہ میرے اور ان کے مکالمے کی باقاعدہ ویڈیو ترتیب دی گئی ہے، جو کہ عنقریب منظر عام پر آجائے گی، گزارش ہے ابھی تھوڑا انتظار کیا جائے، کفایت سنابلی صاحب کی کتاب موجود تھی وہاں جو کہ انڈیا سے کسی نے حافظ صاحب کو بھیجی تھی، اس میں دو روایات یزید کی حمایت میں تھی جن می 2 راوی کذاب تھے (اصولِ محدثین کی بناء پر) عنقریب سنابلی صاحب کے اس جواب کی تردید اور تحقیق ویڈیو کی شکل میں منظر عام پر آجائے گی، لیکن میرا تمام بھائیوں کو ایک مشورہ ہے، وہ ملاحظہ فرمائیں نیچے ۔۔۔۔۔
وأما يزيد بن معاوية فالناس فيه طرفان ووسط، وأعدل الأقوال الثلاثة فيه أنه كان ملكًا من ملوك المسلمين له حسنات وسيئات ولم يولد إلاَّ في خلافة عثمان رضي الله عنه، ولم يكن كافرًا ولكن جرى بسببه ما جرى من مصرع الحسين وفعل ما فعل بأهل الحرة، ولم يكن صاحبًا ولا من أولياء الله الصالحين"
* اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإِفتاء
ـــ عضو: عبد الله بن غديان
ـــ نائب رئيس اللجنة: عبد الرزاق عفيفي
ـــ الرئيس: عبد العزيز بن عبد الله بن باز
____________________________
ترجمہ:
"یزید بن معاویہ کے معاملے میں لوگ دو اطراف میں بٹے هوئے هیں (یعنی افراط و تفریط) اور بیچ (یعنی اعتدال) کا بهی ایک طبقہ هے
اور ان تینوں اقوال میں سب سے انصاف والا قول یہ هے کہ
وه (یعنی یزید)، مسلمان بادشاهوں میں سے ایک بادشاه تها
اُسکی نیکیوں کے ساتھ اُسکی برائیاں بهی تهیں
اور وه (یعنی یزید)، سیدنا عثمان رضی الله عنه کے دورِ خلافت میں پیدا هُوا
اور وه (یعنی یزید)، کافر نہیں تها
لیکن اُسکی (یعنی یزید) کی وجہ سے وه هُوا جو نہیں هونا چاهیے تها جیسے
سیدنا حُسین بن علی رضی الله عنه کی شهادت
اور اُسنے (یعنی یزید) نے اهلِ حَرّه کے ساتھ جو کرنا تها کِیا
اور وه (یعنی یزید)، صحابی نہیں تها نہ هی صالحین اولیاءالله میں سے تها"
http://www.alifta.net/fatawa/fatawaDetails.aspx?View=Page&PageID=969&PageNo=1&BookID=3