میں آپ کے خیر خواہانہ مشورے پر بے حد شکر گزار ہوں لیکن اس سے بہ ظاہر معلوم ہو رہا ہے کہ میں جلد بازی میں فریق مخالف پر حکم لگانے کا مرتکب ہوا ہوں حالاں کہ ایسا نہیں ہے؛میں نے محمود احمد عباسی کو عجلت میں ناصبی نہیں کہا بل کہ سوچ سمجھ کر کہا ہے اور میرے خیال میں علماے اہل حدیث میں اب اس پر قریب قریب اتفاق ہے؛کیا آپ عباسی صاحب کو سنی سمجھتے ہیں؟؟اور کیا اس کے برخلاف موجودہ دور کے کسی معتبر اہل حدیث عالم کی راے پیش کر سکتے ہیں ؟؟
اس کے علاوہ میں نے کسی رکن پر کوئی حکم لگایا ہے تو نشان دہی فرمائیے تاکہ میں اس پر غور سکوں؛جزاکم اللہ خیراً
میں نے حکم لگانے پر بات کی ہے اور حکم لگانے کے حوالے سے بسااوقات تمام کیفیات پائی جاتی ہیں لیکن حکمت و تدبر کے تحت حکم نہیں لگایا جاتا مجھے اس بارے میں اپنے استاذ محترم شیخ صالح العثیمین رحمہ اللہ کے درس کی تلاش ہے اگر مل گیا تو یہاں اسے پوسٹ کروں گا
لیکن کیا ناصبیت کے بعد بندہ بندہ اہل سنت و جماعت سے بھی باہر نکل جاتا ہے
اور میرا عباسی صاحب کو سنی سمجھنا یا نہ سمجھنا یہ کوئی دلیل نہیں اور میں اس حوالے سے حق کو دیکھتا ہوں اور دلیل کے ساتھ دیکھتا ہوں لہذا عباسی صاحب کی جتنی باتیں مدلل ہیں اور صحیح ہیں میں ان کو مانتا ہوں اور جو غلط ہیں سو غلط ہیں
وہی بات عباسی صاحب کہیں تو غلط اور وہی بات کوئی سلفی کہہے تو ٹھیک ۔۔۔ میں اس تفریق کا قائل نہیں
اگر ایسا ہی ہے یعنی عباسی صاحب ناصبی ہیں تو ان کی کوئی بات قابل اعتبار نہیں تو میری آپ سے ایک گزارش ہے
کہ مجھے پچھلے چودہ سو سال کے متفق اسلاف کے نام لکھ دیں ؟ جن کے عقیدے اور منھج پر کہیں سے سے کوئی آواز نہ اٹھی ہو
یا جن پر کوئی دلیل قائم نہ ہو سکی ہو۔ کیونکہ اعتراض تو امام بخاری رحمہ اللہ پر بھی کیا گیا ہے لہذا
صرف ان سلف سالحین کے نام درکار ہیں جن پر تمام اہل علم متفق ہوں کہ یہ منھج کے اعتبار سے بالکل ٹھیک ہیں
تاکہ میں اور آپ آئندہ سے اپنی تحریروں میں صرف انہی اسلاف کے حوالے دیں گے باقی کے نہیں ۔۔۔۔
ورنہ دلیل کو شخصیات کے پس منظر میں دیکھنا چھوڑ دیں