درج بالا اقتباسات ، ایک بنیادی غلط فہمی کے حامل ہیں۔ اور انکا جواب اس سوال پر منحصر ہے کہ اشیاء میں اصل اباحت ہے یا حرمت؟
جو حضرات اس اصول کو تسلیم کرتے ہیں کہ چیزوں میں اصل اباحت اور جواز ہے ان کے کلام میں غور کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ یہ قاعدہ عبادات میں جاری نہیں ہوتا، یہ قاعدہ اموال ، امور...