ابن ابو حمادسلفی
مبتدی
- شمولیت
- اکتوبر 28، 2013
- پیغامات
- 61
- ری ایکشن اسکور
- 30
- پوائنٹ
- 17
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!السلام و علیکم-
تبلیغی جماعت کے جد امجد مولانا محمّد زکریا کاندھلوی صاحب تصوف کے دلدادہ اور مشہور اہل بدعت ابن عربی کے بڑے معتقدین میں سے تھے-
اور وہ جو کہا جاتا ہے کہ "جیسا پیر ویسا مرید"- یہی حال تبلیغی جماعت ک ہے- اپنے پیر کی اقتداء میں گمراہ کن عقائد پر خوش دلی کے ساتھ قائم و دائم ہیں- ان کا نصاب خرافات اور بدعات سے بھرا پڑا ہے -جس کے ذریے وہ خود بھی گمراہ ہو رہے ہیں اور سادہ لوح عوام کو بھی گمراہ کرہے ہیں -
تبلیغی جماعت دیوبند میں قائم ہوئی اور اس کے روح رواں مولانا محمّد زکریا کاندھلوی دیوبندی ہیں- اس جماعت کی حقیقت اور ان کے باطل نظریات و افکار سے متعلق کتاب "دیوبندی اور تبلیغی جماعت کا تباہ کن صوفیت کا عقیدہ" (مصنف: مولانا عطاء الله ڈیروی) میں ان کا تفصیلی اور تنقیدی جائزہ پیش کیا گے ہے- کتاب کا لنک یہاں موجود ہے -
http://muhammadilibrary.com/Books/deoband Aur sofiyat.pdf
اکثر اہلحدیث بھائیوں کو یہ کہتے ہوئے سنتا ہوں کہ وہ پہلے یا تو دیوبندی تھے اور یا بریلوی مگر پھر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے فضل وکرم سے اہلحدیث ہوگئے وغیرہ وغیرہ۔
اب سوال یہ ہے کہ مجھے بتائے کہ جب آپ دیوبندی تھے (بریلوی کو اس وجہ سے ذکر نہیں کیا کہ یہاں ضرورت ہی نہیں) اور فضائل اعمال کے درس کی مجلس میں بیٹھتے تھے تو کیا اس وقت ان واقعات کے بارے آپ کا نظریہ یہ تھا کہ یہ کرامت ہے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے فضل سے ہے یا بطور عقائد انکو مانتے تھے؟