نہیں بھائی ایسا نہ کہیں، ابھی جب ان دھاگوں پر میں پچھلے ہفتے بہت جواب دے رہا تھا تب ہی مجھے کچھ رات میں الگ سا محسوس ہو رہا تھا، ایک بار تو جنات کا خواب آیا اور دوسری بار میں ڈر کر بیٹھ گیا. دراصل انہیں ہماری ہر حرکت کا پتا رہتا ہے،
ہائی لائٹ کردہ بات درست معلوم نہیں ہوتی۔
آپ کے کیس میں میری تو رائے یہ ہے کہ یہ آپ کا اپنا نفس ہے جو آپ کو ڈرا رہا ہے۔ اور لاشعور کی کارستانیاں ہیں۔
پچھلی صدی کے اواخر کی بات ہے کہ میں میٹرک کے امتحانات کے بعد گاؤں گیا ہوا تھا۔ ہم سب کزن رات کو سونے سے قبل کھیتوں میں رفع حاجت کے لئے جاتے تھے۔
ایک رات یہی جنوں بھوتوں کا قصہ شروع ہوا تو گویا گاؤں کے ہر فرد نے جن دیکھ رکھے تھے یا محسوس کر رکھے تھے۔ بہت کہانیاں سنیں۔
اور جب رات کو کوئی دس کے قریب ہم باہر نکلے تو ہر درخت جن محسوس ہوتا تھا اور ہر ہلتی شے کے پیچھے کوئی بھوت پریت دکھتا تھا۔
میں سمجھتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے کہ جنات ہوتے نہیں ہیں یا ستاتے نہیں ہیں۔ لیکن بہت دفعہ انسان کا اپنا لاشعور اسے وہ چیزیں دکھاتا ہے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اور یہ لاشعور اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ مثلاً جب ہپناٹسٹ کسی شخص کو مصنوعی نیند سلا کر اسے سجیشن دیتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ تمہارے پاؤں گرم ہو رہے ہیں اور نیچے انگارے رکھے ہیں۔ حالانکہ حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہوتا اور وہ شخص مزے سے بیڈ پر سویا ہوتا ہے۔ لیکن ہپناٹسٹ کی بار بار کی سجیشن سے پاؤں پر چھالے تک پڑ جاتے ہیں۔ کیونکہ لاشعور میں یہ یقین بیٹھ جاتا ہے کہ پاؤں کے نیچے واقعی کوئی انگارہ رکھا ہے۔
لاشعور کا یہی یقین جب کسی ڈاکٹر کے ساتھ نتھی ہو جاتا ہے۔ تو وہ ڈاکٹر عام وٹامن کی میٹھی گولیاں بھی دے دے تو بخار اتر جاتا ہے اور اس کے ثبوت کے لئے کئی تجربات کئے جا چکے ہیں۔ انسانی دماغ کی طاقت ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ ایک طاقتور مقناطیس کی طرح کام کرتا ہے۔ جس چیز کے بارے ہم زیادہ سوچتے ہیں یا زیادہ محسوس کرتے ہیں زیادہ اثر لیتے ہیں، وہ چیز خودبخود ہماری زندگیوں میں حقیقت بن کر آنا شروع ہو جاتی ہے۔ آپ ہر وقت یہ سوچتے رہیں یا محسوس کرنے کی کوشش کریں کہ آپ بیمار ہیں تو چند دن میں واقعی بیمار ہو جائیں گے۔ کسی سے محبت ہو جانا بھی اسی مقناطیسی کشش کی علامت ہے۔ آپ اس کے بارے میں ہر وقت سوچتے ہیں، ہر وقت اسے محسوس کرتے ہیں، حتیٰ کہ وہ آپ کو اپنی زندگی کا لازمی جزو محسوس ہونے لگ جاتا ہے۔
عامر بھائی، آپ کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر کوئی رائے دینا تو ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ میرے ساتھ کبھی ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا، الحمدللہ۔ لیکن جب انسان کا عقیدہ اور یقین جنات کے ساتھ اس قدر منسلک ہو تو لاشعور کی شرارتوں اور حقیقی واقعات میں فرق کرنا بہرحال ناممکن ہو جاتا ہے۔ واللہ اعلم!