• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جنات سے مت ڈرئیے۔۔۔۔۔۔۔!!!

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ہائی لائٹ کردہ بات درست معلوم نہیں ہوتی۔
آپ کے کیس میں میری تو رائے یہ ہے کہ یہ آپ کا اپنا نفس ہے جو آپ کو ڈرا رہا ہے۔ اور لاشعور کی کارستانیاں ہیں۔
پچھلی صدی کے اواخر کی بات ہے کہ میں میٹرک کے امتحانات کے بعد گاؤں گیا ہوا تھا۔ ہم سب کزن رات کو سونے سے قبل کھیتوں میں رفع حاجت کے لئے جاتے تھے۔
ایک رات یہی جنوں بھوتوں کا قصہ شروع ہوا تو گویا گاؤں کے ہر فرد نے جن دیکھ رکھے تھے یا محسوس کر رکھے تھے۔ بہت کہانیاں سنیں۔
اور جب رات کو کوئی دس کے قریب ہم باہر نکلے تو ہر درخت جن محسوس ہوتا تھا اور ہر ہلتی شے کے پیچھے کوئی بھوت پریت دکھتا تھا۔

میں سمجھتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے کہ جنات ہوتے نہیں ہیں یا ستاتے نہیں ہیں۔ لیکن بہت دفعہ انسان کا اپنا لاشعور اسے وہ چیزیں دکھاتا ہے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اور یہ لاشعور اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ مثلاً جب ہپناٹسٹ کسی شخص کو مصنوعی نیند سلا کر اسے سجیشن دیتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ تمہارے پاؤں گرم ہو رہے ہیں اور نیچے انگارے رکھے ہیں۔ حالانکہ حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہوتا اور وہ شخص مزے سے بیڈ پر سویا ہوتا ہے۔ لیکن ہپناٹسٹ کی بار بار کی سجیشن سے پاؤں پر چھالے تک پڑ جاتے ہیں۔ کیونکہ لاشعور میں یہ یقین بیٹھ جاتا ہے کہ پاؤں کے نیچے واقعی کوئی انگارہ رکھا ہے۔

لاشعور کا یہی یقین جب کسی ڈاکٹر کے ساتھ نتھی ہو جاتا ہے۔ تو وہ ڈاکٹر عام وٹامن کی میٹھی گولیاں بھی دے دے تو بخار اتر جاتا ہے اور اس کے ثبوت کے لئے کئی تجربات کئے جا چکے ہیں۔ انسانی دماغ کی طاقت ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ ایک طاقتور مقناطیس کی طرح کام کرتا ہے۔ جس چیز کے بارے ہم زیادہ سوچتے ہیں یا زیادہ محسوس کرتے ہیں زیادہ اثر لیتے ہیں، وہ چیز خودبخود ہماری زندگیوں میں حقیقت بن کر آنا شروع ہو جاتی ہے۔ آپ ہر وقت یہ سوچتے رہیں یا محسوس کرنے کی کوشش کریں کہ آپ بیمار ہیں تو چند دن میں واقعی بیمار ہو جائیں گے۔ کسی سے محبت ہو جانا بھی اسی مقناطیسی کشش کی علامت ہے۔ آپ اس کے بارے میں ہر وقت سوچتے ہیں، ہر وقت اسے محسوس کرتے ہیں، حتیٰ کہ وہ آپ کو اپنی زندگی کا لازمی جزو محسوس ہونے لگ جاتا ہے۔

عامر بھائی، آپ کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر کوئی رائے دینا تو ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ میرے ساتھ کبھی ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا، الحمدللہ۔ لیکن جب انسان کا عقیدہ اور یقین جنات کے ساتھ اس قدر منسلک ہو تو لاشعور کی شرارتوں اور حقیقی واقعات میں فرق کرنا بہرحال ناممکن ہو جاتا ہے۔ واللہ اعلم!
جی شاکر بھائی میں بھی آپ کی باتوں سے متفق ہوں، جہاں تک میرا تعلق ہے میں ان جناتوں کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا، اگر آدمی کو ڈر ہو ان چیزوں کا تو ضرور خواب آتے ہیں، لیکن میں پورا دن جناتوں کے بارے میں نہیں سوچتا، جو ذہن پر اثر کرے. ویسے بھی میری جن جناتوں سے دوستی تھی وہ اچھے تھے، اور اب بھی چاہوں تو ملاقات ممکن ہے، لیکن یہ سب مجھے شرک جیسا محسوس ہوتا ہے، اسی لئے میں اب ان کے چکر میں اب نہیں آتا.
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
عامر بھائی، آپ کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر کوئی رائے دینا تو ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ میرے ساتھ کبھی ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا، الحمدللہ۔ لیکن جب انسان کا عقیدہ اور یقین جنات کے ساتھ اس قدر منسلک ہو تو لاشعور کی شرارتوں اور حقیقی واقعات میں فرق کرنا بہرحال ناممکن ہو جاتا ہے۔ واللہ اعلم!
شاکر بھائی فرق کرنا تو میرے لئے بھی مشکل ہے، لیکن حقیقت یہی ہے، ہم جو دیکھتے ہیں اسی پر زیادہ یقین ہوتا ہے، اور جو نہیں دیکھ پاتے اس میں فرق نہیں کر پاتے. میں نے کئی ڈاکٹر کو دیکھا ہے جو نظر بد پر مذاق اڑاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ سب دقیانوسی باتیں ہیں، سائنس ان سب چیزوں کو نہیں مانتا، تو کیا ان کے نہ ماننے سے حقیقت بدل سکتی ہے؟ نہیں! ایسے ہی جنات کا لوگوں پر سوار ہو جانا یہ قصے تو ہمارے محلہ میں بہت ہوتے ہے کہ فلاں شخص پر جنات ہے اسے حاضری آتی ہے لیکن اس کے برعکس میں جناتوں سے باتیں کرتا تھا لیکن جنات میرے اندر داخل نہیں ہوا، جنات نے مجھے کئی بار مارا لیکن میرے اندر داخل نہیں ہو سکا اور نہ ہی میں گھر میں چھلانگ یا حاضری بھرتا تھا، اور اس کی کیا وجہ ہے میں نہیں جانتا، آپ اور دوسرے احباب جب یہ سب باتیں سنتے ہیں تو یقین نہیں آتا، کیونکہ یہ ایک الگ سٹیج کی بات ہے جو عام عوام الناس سے چھپی رہتی ہے.
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ایک بات اور کہ کالا جادو کس طرح کرتے ہیں اور عامل کے تمام کارناموں کے لئے میری یہ پوسٹ دیکھنا نہ بھولیں.
http://forum.mohaddis.com/threads/کالے-جادو-اور-سفلی-عمل-پر-خصوصی-رپورٹ.10512/

ابھی کچھ دنوں پہلے ہی میرے پاس یہ رپورٹ انٹرنیٹ سے آئ تھی جسے میں نے ٹائپ کیا اور میں ٹائپنگ اتنی سست رفتار سے کرتا ہوں کہ اس پوسٹ کو ٹائپ کرنے میں مجھے ایک ہفتہ لگ گیا ، ابتسامہ لیکن پھر بھی میں نے یہی خیال کیا کہ اس طرح کے عاملوں سے پردہ اٹھانا ضروری ہے اور عام عوام الناس کے لئے اس پوسٹ کو ٹائپ کرنا ضروری ہے، اگر آپ اس پوسٹ کو شروع سے آخر تک پڑھ لیں تو میری سٹوری آپ کو سمجھ آجائے گی ان شاء الله
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
عامر بھائی آپ نے جادو جنات کے متعلق بہت کچھ بتایا،بندہ کو بھی کبھی ان کاموں میں کافی دلچسبی رہی ہے۔جو لوگ صراط مستقیم کے پابند رہتے ہیں ،اللہ انکی مدد فرماتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
عامر بھائی آپ نے جادو جنات کے متعلق بہت کچھ بتایا،بندہ کو بھی کبھی ان کاموں میں کافی دلچسبی رہی ہے۔جو لوگ صراط مستقیم کے پابند رہتے ہیں ،اللہ انکی مدد فرماتا ہے۔
شکریہ
تو کیا تجربہ رہا آپ کا، ؟؟
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
عامر بھائی میں نے ایک چلہ’’ یا اللہ‘” کا غالباً سات دن کا تھا،ابھی مجھے اچھی طرح یاد نہیں،بہت پرانی بات ہے ،کیا تھا،اسکے ساتھ کچھ کھانے پینے کی احتیاط تھی ،جس میں گوشت اور مچھلی پر پابندی تھی۔میں ایک مشہور خانقاہ پر گیا،وہاں جو بزرگ تھے ،بڑی جلالی طبعیت کے تھے ،ان کے پاس ایک ڈندا پڑا تھا،جو مرید نماز نہیں پڑھتا تھا ،اسکو ڈنڈے سے مارتے اور کہتے خنزیر کے بچے نماز نہیں پڑھتا۔لوگ انکو دیکھنے کے لئے ٹوٹ پڑھتے تھے،یہ میرے بچپن کی بات ہے ، پھر قریب ایک پہاڑ پر ایک غار تھا،اور انکے مریدین میں مشہور تھا کہ یہاں پیر صاحب نے چلہ کاٹا ہے۔
مجھے پتہ چلا کہ اللہ کا ولی بنے کے لئے چلے کاٹنے پڑتے ہیں ،جنگل میں رہنا پڑتا ہے،جنگل والی شرط تو پوری نہ کر سکا ،البتہ عملیات کی کتب کا مطالعہ کر کے ’’یا اللہ کا چلہ اپنے لئے منتخب کیا ،اس چلے کے اثرات سے مجھے دماغی طور پر کافی تکلیف پہنچی ،شاید میری سادگی اور خلوص تھا کہ یہی چلہ میری اصلاح کا سبب بنا،نہ صرف عقائد کی درستگی ہوئی بلکہ کثرت ذکر نصیب ہوا ،اور اللہ تبارک و تعالی نے وہ حقائق مجھ پر عیاں کیے،کہ کبھی کبھی میں خود سوچتا ہوں میں کہاں کھڑا تھا اور کہاں پہنچ آیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
ہائی لائٹ کردہ بات درست معلوم نہیں ہوتی۔
آپ کے کیس میں میری تو رائے یہ ہے کہ یہ آپ کا اپنا نفس ہے جو آپ کو ڈرا رہا ہے۔ اور لاشعور کی کارستانیاں ہیں۔

میں آپ کی بات سے متفق ہوں ، کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو کسی چیز سے ڈر لگ رہا ہوتا ہے تو آپ کہین جا رہے ہوں تو محسوس ہوتا ہے کہ کوئی ہمارے پیچھے چل رہا ہے ، آپ اندھیرے میں‌اوپر والے پورشن میں جائیں تو ایسا محسوس ہو گا کہ کہیں کسی کونے سے آپ کو کوئی دیکھ رہا ہے،
خواب ڈراونے آنا کوئی بڑی بات تو نہیں ہے اکثر یہ معاملات بہت ہوتے ہیں لیکن مجھے ان میں کوئی حقیقت نظر نہیں آتی ، ہمارے اپنے گھر میں‌یہ واقعہ ہو چُکا ہے، میرے بڑے بھائی ، بہنوئی اور سسٹر کے ساتھ، جس رُوم میں کچھ حرکات نوٹ کی جاتی تھیں میں وہاں اکثر اکیلا سوتا تھا ، لیکن جب بہنوئی اور سسٹر نے اسے گہرائی سے محسوس کیا تو پاپا نے مجھے کہا کہ تم اوپر جا کر تلاوت کرو میں نے قرآن پاک ہاتھ میں لیا اور کمرے میں بیٹھ کر اونچی آواز سے تلاوت شروع کر دی ، اللہ کا شکر ہے کہ کچھ بھی ایسا محسوس نہیں ہوا۔
کچھ واقعات لوگوں‌کے ساتھ رُونما ہوتے ہیں اور یہ سُنی سُنائی باتیں نہیں ہوتیں لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے ، لیکن پاکستان میں تو کالا جادو بھی بہت ہوتا ہے اور جادو تو برحق ہے۔
کچھ کہانیاں شیئر کیں تھیں اردو مجلس پر سرچ کر کے یہاں شیئر کرتا ہوں
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
عامر بھائی میں نے ایک چلہ’’ یا اللہ‘” کا غالباً سات دن کا تھا،ابھی مجھے اچھی طرح یاد نہیں،بہت پرانی بات ہے ،کیا تھا،اسکے ساتھ کچھ کھانے پینے کی احتیاط تھی ،جس میں گوشت اور مچھلی پر پابندی تھی۔میں ایک مشہور خانقاہ پر گیا،وہاں جو بزرگ تھے ،بڑی جلالی طبعیت کے تھے ،ان کے پاس ایک ڈندا پڑا تھا،جو مرید نماز نہیں پڑھتا تھا ،اسکو ڈنڈے سے مارتے اور کہتے خنزیر کے بچے نماز نہیں پڑھتا۔لوگ انکو دیکھنے کے لئے ٹوٹ پڑھتے تھے،یہ میرے بچپن کی بات ہے ، پھر قریب ایک پہاڑ پر ایک غار تھا،اور انکے مریدین میں مشہور تھا کہ یہاں پیر صاحب نے چلہ کاٹا ہے۔
مجھے پتہ چلا کہ اللہ کا ولی بنے کے لئے چلے کاٹنے پڑتے ہیں ،جنگل میں رہنا پڑتا ہے،جنگل والی شرط تو پوری نہ کر سکا ،البتہ عملیات کی کتب کا مطالعہ کر کے ’’یا اللہ کا چلہ اپنے لئے منتخب کیا ،اس چلے کے اثرات سے مجھے دماغی طور پر کافی لکلیف پہنچی ،شاید میری سادگی اور خلوص تھا کہ یہی چلہ میری اصلاح کا سبب بنا،نہ صرف عقائد کی درستگی ہوئی بلکہ کثرت ذکر نصیب ہوا ،اور اللہ تبارک و تعالی نے وہ حقائق مجھ پر عیاں کیے،کہ کبھی کبھی میں خود سوچتا ہوں میں کہاں کھڑا تھا اور کہاں پہنچ آیا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یا کسی صحابی نے اللہ کا ولی بننے کےلیے چلے کا انتخاب کیا تھا ؟ کیا انہوںنے کہیں کسی جگہ پر حکم دیا کہ اللہ کے قریب ہونے کےلیے چلہ کاٹنا ضروری ہے۔ میرے ناقص علم کے مطابق ایسا کچھ نہیں ہے جیسا کہ بیاں کر رہے ہیں ، مجھے اعتراض صرف اوپر ہائی لائٹ کی گئی بات سے ہے۔

بھائی آپ کو نہیں‌لگتا کہ ہمارے پاس جو قرآن پاک جیسی مقدس کتاب ہے اور صحیح احادیث جو موجود ہیں اُس سے بڑی اصلاح ہمارے لیے کیا ہو سکتی ہے۔
میں کوئی طنز یا مذاق نہیں اڑا رہا آپ کا ، کیا آپ کو لگتا ہے کہ چلہ کاٹنے کے بعد ہی آپ کی اصلاح ہونی تھی اور اگر آپ چلہ نہ کاٹتے تو اصلاح نہ ہوتی ؟
اللہ تعالی کے ایسے نیک بندے موجود ہیں اور گزرے ہیں جنہوںنے یہ چلے نہیں‌کاٹے تو کیا اُن کی اصلاح نہیں ہوئی، اصلاح کے لیے ہمارے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے اور قرآن پاک جیسا رستہ ہمیں کہیں اور نہیں ملتا۔
بات بُری لگی ہو تو معذرت ، جتنا علم تھا اُتنی بات بیاں کر دی
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
میں آپ کی بات سے متفق ہوں ، کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو کسی چیز سے ڈر لگ رہا ہوتا ہے تو آپ کہین جا رہے ہوں تو محسوس ہوتا ہے کہ کوئی ہمارے پیچھے چل رہا ہے ، آپ اندھیرے میں‌اوپر والے پورشن میں جائیں تو ایسا محسوس ہو گا کہ کہیں کسی کونے سے آپ کو کوئی دیکھ رہا ہے،
خواب ڈراونے آنا کوئی بڑی بات تو نہیں ہے اکثر یہ معاملات بہت ہوتے ہیں لیکن مجھے ان میں کوئی حقیقت نظر نہیں آتی ، ہمارے اپنے گھر میں‌یہ واقعہ ہو چُکا ہے، میرے بڑے بھائی ، بہنوئی اور سسٹر کے ساتھ، جس رُوم میں کچھ حرکات نوٹ کی جاتی تھیں میں وہاں اکثر اکیلا سوتا تھا ، لیکن جب بہنوئی اور سسٹر نے اسے گہرائی سے محسوس کیا تو پاپا نے مجھے کہا کہ تم اوپر جا کر تلاوت کرو میں نے قرآن پاک ہاتھ میں لیا اور کمرے میں بیٹھ کر اونچی آواز سے تلاوت شروع کر دی ، اللہ کا شکر ہے کہ کچھ بھی ایسا محسوس نہیں ہوا۔
کچھ واقعات لوگوں‌کے ساتھ رُونما ہوتے ہیں اور یہ سُنی سُنائی باتیں نہیں ہوتیں لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے ، لیکن پاکستان میں تو کالا جادو بھی بہت ہوتا ہے اور جادو تو برحق ہے۔
کچھ کہانیاں شیئر کیں تھیں اردو مجلس پر سرچ کر کے یہاں شیئر کرتا ہوں
جادو برحق نہیں ،جادو ایک شیطانی عمل ہے،حق کیساتھ اسکا کچھ تعلق نہیں۔ہاں آپ کہہ سکتے ہیں جادو کے اثرات ہوتے یہ حقیقت ہے،لیکن بر حق کہنا غلط ہے ،فورم پر علماء حضرات تشریف رکھتے ہیں ،بہتر رائے وہی دے سکتے ہیں۔
 
Top