- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
91- بَاب فِي الْحَرْقِ فِي بِلادِ الْعَدُوِّ
۹۱-باب: دشمنوں کے کھیت اور باغات کو آگ لگانے کا بیان
2615- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ وَقَطَعَ -وَهِيَ البُوَيْرَةُ- فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْتَرَكْتُمُوهَا}۔
* تخريج: خ/المزارعۃ ۴ (۲۳۵۶)، الجھاد ۱۵۴ (۳۰۲۰)، المغازي ۱۴ (۴۰۳۱)، م/الجھاد ۱۰ (۱۷۴۶)، ت/التفسیر ۵۹ (۳۳۰۲)، والسیر ۴ (۱۵۵۲)، ق/الجہاد ۳۱ (۲۸۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۸۲۶۷)، وقد أخرجہ: دي/السیر ۲۳ (۲۵۰۳)، حم (۲/۱۲۳، ۱۴۰) (صحیح)
۲۶۱۵- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے بنونضیر کے کھجوروں کے باغات جلا دیے اور درختوں کو کاٹ ڈالا (یہ مقام بویرہ میں تھا) تو اللہ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی{مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْتَرَكْتُمُوهَا} ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : ''کھجور کے جو درخت تم نے کا ٹ ڈالے، یا اپنی جڑوں پر انہیں قائم رہنے دیا، یہ سب اللہ کے حکم سے تھا'' (سورۃ الحشر: ۵)
2616- حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي الأَخْضَرِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ عُرْوَةُ: فَحَدَّثَنِي أُسَامَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ كَانَ عَهِدَ إِلَيْهِ فَقَالَ: <أَغِرْ عَلَى أُبْنَى صَبَاحًا وَحَرِّقْ >۔
* تخريج: ق/الجھاد ۳۱ (۲۸۴۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۷)، وقد أخرجہ: حم (۵/۲۰۵، ۲۰۹) (ضعیف)
(اس کے راوی ''صالح'' ضعیف ہیں)
۲۶۱۶- عروہ کہتے ہیں کہ اسامہ رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں وصیت کی تھی اور فرمایا تھا: 'اْبنیٰ ۱؎ پر صبح سویرے حملہ کرو اور اسے جلادو'' ۔
وضاحت ۱؎ : فلسطین میں رملہ اور عسقلان کے مابین ایک مقام کا نام ہے ۔
2617- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ عَمْرٍو الْغَزِّيُّ، سَمِعْتُ أَبَا مُسْهِرٍ قِيلَ لَهُ: أُبْنَى، قَالَ: نَحْنُ أَعْلَمُ، هِيَ يُبْنَى فِلَسْطِينَ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۹۴۹) (مقطوع)
۲۶۱۷- عبد اللہ بن عمروغزی کہتے ہیں کہ ابومسہر کے سامنے ابنیٰ کا تذکرہ آیا تو میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا : ہم جانتے ہیں یہ یُبنی ہے جو فلسطین میں ہے۔