- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,586
- ری ایکشن اسکور
- 6,766
- پوائنٹ
- 1,207
17- بَاب مَا جَاءَ فِي الأَكْلِ مُتَّكِئًا
۱۷-باب: ٹیک لگا کر کھانا کھانا کیسا ہے؟
3769- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الأَقْمَرِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لا آكُلُ مُتَّكِئًا >۔
* تخريج: خ/الأطعمۃ ۱۳ (۵۳۹۸)، ت/الأطعمۃ ۲۸ (۱۸۳۰)، ق/الأطعمۃ ۶ (۳۲۶۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۰۱)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۰۸، ۳۰۹)، دي/الأطعمۃ ۳۱ (۲۱۱۵) (صحیح)
۳۷۶۹- ابو حجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا'' ( کیو نکہ یہ متکبرین کا طریقہ ہے)''۔
3770- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ شُعَيْبِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ ابْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: مَا رُئِيَ رَسُولُ اللَّهِﷺ يَأْكُلُ مُتَّكِئًا قَطُّ، وَلا يَطَأُ عَقِبَهُ رَجُلانِ۔
* تخريج: ق/المقدمۃ ۲۱ (۲۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۸۶۵۴)، وقد أخرجہ: حم (۲/۱۶۵، ۱۶۷) (صحیح)
۳۷۷۰- عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کبھی ٹیک لگا کر کھا تے ہو ئے نہیں دیکھے گئے، اور نہ ہی آپ کے پیچھے دو آدمیوں کو چلتے دیکھا گیا ( بلکہ آپ ﷺ بیچ میں یا سب سے پیچھے چلا کرتے تھے )۔
3771- حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ ﷺ فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَوَجَدْتُهُ يَأْكُلُ تَمْرًا وَهُوَ مُقْعٍ۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۲۴ (۲۰۴۴)، ت/الشمائل (۱۴۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۹۱)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۸۰، ۲۰۳)، دی/ الأطعمۃ ۲۶ (۲۱۰۶) (صحیح)
۳۷۷۱- مصعب بن سلیم کہتے ہیں کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے (کہیں ) بھیجا جب میں لوٹ کر آپ ﷺ کے پاس پہنچا تو آپ کو پایا کہ آپ کھجوریں کھارہے ہیں، سرین پر بیٹھے ہوئے ہیں اور دونوں پاؤں کھڑا کئے ہوئے ہیں ۔