- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
29- باب مَا جَاءَ فِي الْكِبْرِ
۲۹-باب: تکبر اور گھمنڈ کی برائی کا بیان
4090- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ (ح) وَحَدَّثَنَا هَنَّادٌ -يَعْنِي ابْنَ السَّرِيِّ- عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ -الْمَعْنَى- عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، قَالَ مُوسَى: عَنْ سَلْمَانَ الأَغَرِّ، وَقَالَ هَنَّادٌ: عَنِ الأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ هَنَّادٌ: قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: الْكِبْرِيَاءُ رِدَائِي، وَالْعَظَمَةُ إِزَارِي، فَمَنْ نَازَعَنِي وَاحِدًا مِنْهُمَا قَذَفْتُهُ فِي النَّارِ >۔
* تخريج: م/البر والصلۃ ۳۸ (۲۶۲۰)، ق/الزھد ۱۶ (۴۱۷۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۱۹۲)، وقد أخرجہ: حم (۲/۲۴۸، ۳۷۶، ۴۱۴، ۴۲۷، ۴۴۲) (صحیح)
۴۰۹۰- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :''اللہ عزّوجل کا فرمان ہے: بڑائی (کبریائی) میری چادر ہے اور عظمت میرا تہ بند، تو جوکوئی ان دونوں چیزوں میں کسی کو مجھ سے چھیننے کی کوشش کرے گا میں اسے جہنم میں ڈال دوں گا''۔
4091- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ -يَعْنِي ابْنَ عَيَّاشٍ- عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ كِبْرٍ، وَلا يَدْخُلُ النَّارَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ خَرْدَلَةٍ مِنْ إِيمَانٍ >.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ الْقَسْمَلِيُّ عَنِ الأَعْمَشِ مِثْلَهُ۔
* تخريج: م/الإیمان ۳۹ (۹۱)، ت/البر والصلۃ ۶۱ (۱۹۹۸)، ق/المقدمۃ ۹ (۵۹)، (تحفۃ الأشراف: ۹۴۲۱)، وقد أخرجہ: حم (۱/۲۸۷، ۴۱۲، ۴۱۶، ۲/۱۶۴، ۳/۱۲،۱۷) (صحیح)
۴۰۹۱- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہو سکتا جس کے دل میں را ئی کے بر ابر کبر وغرورہو اور وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہو سکتا جس کے دل میں را ئی کے برا بر ایمان ہو ''۔
4092- حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلا أَتَى النَّبِيَّ ﷺ ، وَكَانَ رَجُلا جَمِيلاً، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي رَجُلٌ حُبِّبَ إِلَيَّ الْجَمَالُ، وَأُعْطِيتُ مِنْهُ مَا تَرَى، حَتَّى مَا أُحِبُّ أَنْ يَفُوقَنِي أَحَدٌ، إِمَّا قَالَ: بِشِرَاكِ نَعْلِي وَإِمَّا قَالَ: بِشِسْعِ نَعْلِي، أَفَمِنَ الْكِبْرِ ذَلِكَ؟ قَالَ: < لا، وَلَكِنَّ الْكِبْرَ مَنْ بَطِرَ الْحَقَّ وَغَمَطَ النَّاسَ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۵۴۰) (صحیح الإسناد)
۴۰۹۲- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا، وہ ایک خو بصورت آدمی تھا اس نے آکر عرض کیا: اللہ کے رسول!مجھے خو بصورتی پسند ہے، اور مجھے خوبصورتی دی بھی گئی ہے جسے آپ دیکھ رہے ہیں یہاں تک کہ میں نہیں چاہتا کہ خوبصورتی اور زیب وزینت میں مجھ سے کوئی میری جو تی کے تسمہ کے برابر بھی بڑھنے پا ئے، کیا یہ کبر ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:'' نہیں بلکہ کبر یہ ہے کہ حق بات کی تغلیط کرے، اور لوگوں کو کمتر سمجھے''۔