44- بَاب فِي الانْتِعَالِ
۴۴-باب: جوتا پہننے کا بیان
4133- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: < أَكْثِرُوا مِنَ النِّعَالِ، فَإِنَّ الرَّجُلَ لا يَزَالُ رَاكِبًا مَا انْتَعَلَ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۲۹۷۱)، وقد أخرجہ: م/اللباس ۱۸ (۲۰۹۶)، حم (۳/۳۳۷) (صحیح)
۴۱۳۳- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرمﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے آ پ نے فرمایا :’’جو تے خوب پہنا کرو کیوں کہ جب تک آدمی جو تے پہنے رہتا ہے برابر سوار رہتا ہے‘‘ یعنی پا ئوں اذیت سے محفو ظ رہتا ہے ۔
4134- حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَعْلَ النَّبِيِّ ﷺ كَانَ لَهَا قِبَالانِ۔
* تخريج: خ/الخمس ۵ (۳۱۰۷)، اللباس ۴۱ (۵۸۵۷)، ت/اللباس ۳۳ (۱۷۷۳)، الشمائل ۱۰ (۷۱)، ن/الزینۃ من المجتبی ۶۲ (۵۳۶۹)، ق/اللباس ۲۷ (۳۶۱۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۹۲)، وقد أخرجہ: حم (۳ /۱۲۲، ۲۰۳، ۲۴۵، ۲۶۹) (صحیح)
۴۱۳۴- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ کے ہر جو تے میں دو تسمے(فیتے) لگے تھے ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یعنی ایک فیتہ انگوٹھے اور اس کے پاس والی انگلی میں لگاتے تھے، جب کہ دوسرا فیتہ بیچ کی انگلی اور اس کے پاس کی انگلی میں لگاتے تھے۔
4135- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالرَّحِيمِ أَبُو يَحْيَى، أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَنْ يَنْتَعِلَ الرَّجُلُ قَائِمًا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۲۶۴۹) (صحیح)
۴۱۳۵- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر جوتا پہننے سے منع فرمایا ہے ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یہ ممانعت اس حالت میں ہے کہ کھڑے ہوکر پہننے میں مشقت پڑتی ہو، اور فیتہ باندھنے کے لئے آدمی ہاتھ کا محتاج ہو جس سے جھکنا پڑے، اگر بات ایسی نہیں ہے تو کھڑے ہوکر پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
4136- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لا يَمْشِي أَحَدُكُمْ فِي النَّعْلِ الْوَاحِدَةِ، لِيَنْتَعِلْهُمَا جَمِيعًا، أَوْ لِيَخْلَعْهُمَا جَمِيعًا >۔
* تخريج: خ/اللباس ۴۰ (۵۸۵۵)، م/اللباس ۱۹ (۲۰۹۷)، ت/اللباس ۳۷ (۱۷۷۴)، ق/اللباس ۲۹ (۱۶۱۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۸۰۰)، وقد أخرجہ: ط/اللباس ۷ (۱۴)، حم (۲ /۲۴۵، ۲۵۳، ۳۱۴، ۴۲۴، ۴۴۳، ۴۷۷، ۴۸۰، ۵۲۸) (صحیح)
۴۱۳۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی ایک جوتا پہن کر نہ چلا کرے، دونوں پہنے رکھے یا دونوں اتا ر دے‘‘۔
4137- حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ أَحَدِكُمْ فَلا يَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ حَتَّى يُصْلِحَ شِسْعَهُ، وَلا يَمْشِ فِي خُفٍّ وَاحِدٍ، وَلا يَأْكُلْ بِشِمَالِهِ >۔
* تخريج: م/اللباس۲۰ (۲۰۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۲۷۱۷)، وقد أخرجہ: حم (۳/۲۹۳، ۳۲۷) (صحیح)
۴۱۳۷- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ جب تم میں سے کسی کے ایک جو تے کا تسمہ ٹو ٹ جائے توجب تک اس کا تسمہ درست نہ کرلے ایک ہی پہن کر نہ چلے، اور نہ ایک مو زہ پہن کر چلے، اور نہ بائیں ہاتھ سے کھائے ‘‘۔
4138- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عبْدُاللَّهِ بْنُ هَارُونَ، عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي نَهِيكٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مِنَ السُّنَّةِ إِذَا جَلَسَ الرَّجُلُ أَنْ يَخْلَعَ نَعْلَيْهِ فَيَضَعَهُمَا بِجَنْبِهِ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۶۵۷۱) (ضعیف الإسناد)
۴۱۳۸- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہ سنت ہے کہ جب آدمی بیٹھے تو اپنے جوتے اتا ر کر اپنے پہلو میں رکھ لے ۔
4139- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِالْيَمِينِ وَإِذَا نَزَعَ فَلْيَبْدَأْ بِالشِّمَالِ؛ [وَ] لْتَكُنِ الْيَمِينُ أَوَّلَهُمَا يَنْتَعِلُ، وَآخِرَهُمَا يَنْزِعُ >۔
* تخريج: خ/اللباس ۳۹ (۵۸۵۴)، ت/اللباس ۳۷ (۱۷۷۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۸۱۴)، وقد أخرجہ: م/اللباس ۱۹ (۲۰۹۷)، ق/اللباس ۲۸ (۳۶۱۶)، ط/اللباس ۷ (۱۵)، حم (۲/۲۴۵، ۲۶۵، ۲۸۳، ۴۳۰، ۴۷۷) (صحیح)
۴۱۳۹- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں کوئی جوتا پہنے تو پہلے داہنے پاؤں سے شروع کرے، اور جب نکالے تو پہلے بائیں پاؤں سے نکا لے، داہنا پاؤں پہنتے وقت شروع میں رہے اور اتار تے وقت اخیر میں‘‘۔
4140- حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُسلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يُحِبُّ التَّيَمُّنَ مَا اسْتَطَاعَ فِي شَأْنِهِ كُلِّهِ: فِي طُهُورِهِ، وَتَرَجُّلِهِ، وَنَعْلِهِ، قَالَ مُسْلِمٌ: وَسِوَاكِهِ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِي شَأْنِهِ كُلِّهِ.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ عَنْ شُعْبَةَ مُعَاذٌ وَلَمْ يَذْكُرْ سِوَاكَهُ۔
* تخريج: خ/الوضوء ۳۱ (۱۶۸)، الصلاۃ ۴۷ (۴۲۶)، الأطعمۃ ۵ (۵۳۸۰)، اللباس ۳۸ (۵۸۵۴)، ۷۷ (۵۹۲۶)، م/الطھارۃ ۱۹ (۲۶۸)، اللباس ۴۴ (۲۰۹۷)، ت/الصلاۃ ۳۱۶ (۶۰۸)، الشمائل۱۰ (۸۰)، ن/الطھارۃ ۹۰ (۱۱۲)، الغسل ۱۷ (۴۲۱)، الزینۃ ۸ (۵۰۶۲)، الزینۃ من المجتبی ۹ (۵۲۴۲)، ق/الطہارۃ ۴۲ (۴۰۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۵۷)، وقد أخرجہ: حم (۶/۹۴، ۱۳۰،۱۴۷، ۱۸۸، ۲۰۲، ۲۱۰) (صحیح)
۴۱۴۰- ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ طاقت بھر اپنے تمام کاموں میں، وضو کر نے میں، کنگھی کر نے میں اور جو تا پہننے میں داہنے سے شروع کر نا پسند فرماتے تھے ۔
مسلم بن ابرا ہیم کی روایت میں
’’وسواكه‘‘بھی ہے یعنی ’’مسواک کر نے میں‘‘ اور انھوں نے
’’في شأنه كله‘‘ کا ذکرنہیں کیا ہے۔
ابو داود کہتے ہیں: اسے معاذ نے شعبہ سے روایت کیا ہے، انہوں نے’’ مسواک کر نے کا ذکر‘‘ نہیں کیا ہے۔
4141- حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِذَا لَبِسْتُمْ وَإِذَا تَوَضَّأْتُمْ فَابْدَئُوا بِأَيَامِنِكُمْ >۔
* تخريج: ق/الطھارۃ ۴۲ (۴۰۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۳۸۰)، وقد أخرجہ: ت/اللباس ۲۸ (۱۷۶۶)، حم (۲/۳۵۴) (صحیح)
۴۱۴۱- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم کپڑے پہنو اور جب وضوکرو تو اپنے داہنے سے شروع کرو‘‘۔